بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
مرکزی وزیر سربانند سونووال نے ڈبرو گڑھ میں مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا
مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے ڈی ڈی آر کالج چبوا کے گولڈن جوبلی میموریل ہال کا سنگ بنیاد رکھا
’’چبوا میری ذاتی شناخت سے جڑا ہوا ہے۔ اس کی ترقی میری خوشی ہے اور اس طرح کا فخر محسوس کرنا ہم سب کے لیے اہم ہے‘‘: مرکزی وزیر سربانند سونووال
"نظریہ کے واضح ہونے کی سب سے زیادہ اہمیت ہے۔ اس لیے یہ ضروری ہے کہ ہم ایک ویژن دستاویز تیار کریں کہ ہم ڈی ڈی آر چبوا کو پچاس سال بعد کہاں دیکھنا چاہتے ہیں": سربانند سونووال
مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے ڈبروگڑھ میں کھارجن چائے کے باغات میں چار ترقیاتی منصوبوں کی بنیاد رکھی
’’ماضی کے برعکس، جب کانگریس حکومت صرف غریبی ہٹاؤ کے نعرے لگاتی تھی، موجودہ حکومت عزت مآب جناب نریندر مودی جی کی قیادت میں واقعی زمین پر کام کر رہی ہے تاکہ چائے کی کاشت کرنے والے بھائی بہنوں کی غربت کو ختم کیا جا سکے‘‘: مرکزی وزیر سونووال
Posted On:
24 DEC 2024 6:17PM by PIB Delhi
بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے کہا ہے کہ داکھا دیوی راسی وسیا کالج چبوا کی گولڈن جوبلی کی تقریبات میں شرکت کی اور گولڈن جوبلی یادگاری عمارت کا سنگ بنیاد رکھا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ڈی ڈی آر کالج چبوا میں ہونے والی آئندہ تعمیرات عالمی معیار کے مطابق ہوں گی، اور اس بات پر زور دیا کہ کسی بھی تعلیمی ادارے کی کامیابی کے لیے انفراسٹرکچرل تیاری ضروری ہے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب سونووال نے کالج کے آس پاس والے علاقے کی سماجی ترقی میں کالج کےکردارکی اہمیت کو سراہا، خاص طور پر چبوا کے جغرافیائی طور پر دور دراز اور نسبتا پسماندہ ہونے کے تناظر میں۔ انہوں نے کہا، "چبوا میری ذاتی شناخت سے جڑا ہوا ہے۔ اس کی ترقی میری خوشی ہے اور ایسے فخر کا احساس ہم سب کے لیے اہم ہے جو یہاں موجود ہیں۔انہوں نےمزید کہا، "مجھے اس ادارے کے پچاس سالہ شاندار وجود کے دوران درپیش چیلنجز اور مسائل کا مکمل علم ہے۔ صرف چیلنجز کے سمندر میں ہی مسائل کا حل تلاش کیا جا سکتا ہے۔"
معزز وزیر نے اس حوالے سے واضح ویژن کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا، "نظریہ کا واضح ہونا انتہائی ضروری ہے۔ اس لئے ہمیں ایک نظریاتی دستاویزتیار کرنا چاہئےت کہ ہم پچاس سال بعد چبوا کو کہاں دیکھنا چاہتے ہیں۔"
وزیرموصوف نے مزیدکہاکہ انہوں نے عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کے اس طرزِ عمل سے تحریک لی ہے جس میں ملک کی ترقی کے حوالے سے ایک واضح ویژن کی بات کی گئی تھی اور بتایا کہ کس طرح اس سے ہندوستان کی موجودہ پوزیشن کو دنیا کی پانچویں سب سے بڑی معیشت بنانے میں مدد ملی ہے، جو 2014 میں گیارھویں نمبر پر تھی۔ انہوں نے کہا کہ ویژن کی واضح ہونےسے 54 کروڑ افراد کو جو اب تک عالمی مالیاتی نظام سے الگ تھے، پردھان منتری جن دھن یوجنا کے تحت بینک اکاؤنٹس فراہم کیے گئے، اور ایسی اسکیمیں ملک کو 2047 تک دنیا کی سب سے بڑی معیشت بننے میں مدد فراہم کریں گی۔
کالج کے مستقبل کے ویژن پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا، "طلباء، والدین اور اساتذہ کسی بھی تعلیمی ادارے کے تین ستون ہیں۔ یہ ان کی مقدس ذمہ داری ہے کہ وہ مل کر ایک حکمت عملی مرتب کریں تاکہ ڈی ڈی آر کالج چبوا سے نکلنے والا انسانی سرمایہ انسانیت کی فلاح و بہبود میں مؤثر طور پر حصہ ڈال سکے۔"
بعد میں دن میں، معزز وزیر نے کھارجن چائے کے باغات میں چار ترقیاتی منصوبوں کی بنیاد رکھنے کی تقریب میں شرکت کی جو کہ متحدہ فنڈ اسکیم اورایم پی ایل اے ڈی ایس فنڈ کے تحت ہیں۔ یہ منصوبے بندھا کوٹا، بالیجان، کھارجن اور پانیٹولا کے علاقوں کے رہائشیوں کے لئے فائدہ مند ہوں گے جو چبوا ایل اے سی کے تحت آتے ہیں۔ انہوں نے چائے کے باغات کی کمیونٹی سے اپنے قریبی تعلقات پر زور دیا اور ان برسوں میں ملی محبت، دعاؤں اور حمایت کا شکریہ ادا کیا، جس نے انہیں سابق وزیراعلیٰ، رکن پارلیمنٹ اور اب مرکزی وزیر کی حیثیت سے خدمات انجام دینے میں مدد دی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی کمیونٹی کے ساتھ قریبی وابستگی نے انہیں ان کے مسائل کو پہچاننے کا موقع دیا۔
انہوں نےمزید کہا، "ماضی کے برعکس، جب کانگریس حکومت صرف غریبی ہٹاؤ کے نعرے لگاتی تھی، موجودہ حکومت عزت مآب جناب نریندر مودی جی کی قیادت میں حقیقی معنوں میں زمین سطح پر کام کر رہی ہے تاکہ ہمارے چائے باغات کے بھائی- بہنوں پر مسلط غربت کو ختم کیا جا سکے۔ سڑکوں کی تعمیر، چائے باغات کے اسکولوں میں اساتذہ کی بھرتی، حاملہ خواتین کو 12,000 روپے کی میٹرنٹی فوائد فراہم کرنا، اور 8.5 لاکھ بینک اکاؤنٹس میں 10,000 روپے کی منظوری دینے سے موجودہ این ڈی اےحکومت نے غربت کے تمام پہلوؤں کو حل کیا ہے۔ یہ عزت مآب جناب نریندر مودی جی کے ویژن اور چائے فروش کے شائستہ آغاز کی بدولت ممکن ہوا ہے، جنہوں نے غربت کو قریب سے دیکھا۔"
چائے باغات سے تعلق رکھنے والے پانچ قابل طلباء کا ذکر کرتے ہوئے ،جنہوں نے سرکاری ملازمتیں حاصل کی ہیں، انہوں نے کہا، "انہوں نے محنت اور لگن کے ذریعے اپنی ملازمتیں حاصل کی ہیں بغیر کسی رشوت کے، جو کہ 60 سال سے زیادہ کے کانگریس حکومت کی بدنامی رہی ہے۔ یہ بی جے پی کی قیادت میں این ڈی اے حکومت کے کام کی بدولت ممکن ہوا ہے جو 2016 سے ریاست میں کام کر رہی ہے۔ برہم پوترا اور براک وادیوں میں، چائے کے باغات اب ترقی کی راہ پر ہیں، جس میں پختہ گھر، بجلی کی فراہمی، کھانا پکانے کی گیس اور ٹوائلٹس شامل ہیں۔"
************
ش ح ۔ ش ا ر ۔ م ص
(U: 4550 )
(Release ID: 2087829)
Visitor Counter : 6