امور داخلہ کی وزارت
مرکزی وزیر داخلہ اور امدادِ باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں ہریانہ کے وزیر اعلیٰ جناب نائب سنگھ سینی کی موجودگی میں ریاست میں تین نئے فوجداری قوانین کے نفاذ سے متعلق منعقدہ جائزہ میٹنگ کی صدارت کی
31 مارچ 2025 تک ہریانہ میں نئے فوجداری قوانین کا صد فیصد نفاذ یقینی ہو
وزیر داخلہ نے کہا، وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی قیادت میں تین نئے فوجداری قوانین، شہری حقوق کے محافظ اور انصاف کی بہم رسانی کو آسان بنانے کی بنیاد بن رہے ہیں
وزیر داخلہ نے ہریانہ میں پولیس، جیل، عدالتوں، استغاثہ اور فارینسک سے متعلق مختلف نئے ضوابط کے نفاذ اور موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا
تکنالوجی کے استعمال پر زور دیتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا، ریاست کے ہر ضلع میں ایک سے زائد فارینسک موبائل وین دستیاب ہونی چاہئے
صفر ایف آئی آر کی نگرانی کی ذمہ داری ڈی وائی ایس پی کی سطح کے افسر کی ہونی چاہئے، اور ریاستوں کے حساب سے دیگر زبانوں میں ان کے ترجمے کو یقینی بنایا جا نا چاہئے
ریاست کے ڈی جی پی سبھی پولیس اہلکاروں کو احساس دلائیں کہ انصاف کی بروقت بہم رسانی ان کی ترجیح ہے
مرکزی وزیر داخلہ نے یہ مشورہ دیا کہ ڈی جی پی اس امر کو یقینی بنائیں کہ تمام سپرنٹنڈینٹ آف پولیس کے ذریعہ مقررہ وقت کے اندر معاملات کی تفتیش مکمل کی جائے
ہریانہ کے وزیر اعلیٰ کو ہر 15 دن میں تین نئے قوانین کے نفاذ کی پیشرفت کا جائزہ لینا چاہئے، جبکہ چیف سکریٹری اور ڈی جی پی کو ہفتہ وار جائزہ لینا چاہئے
Posted On:
10 DEC 2024 7:44PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر داخلہ اور امدادِ باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں ہریانہ کے وزیر اعلیٰ جناب نائب سنگھ سینی کی موجودگی میں تین نئے فوجداری قوانین کے نفاذ پر ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔ میٹنگ میں ہریانہ میں پولیس، جیلوں، عدالتوں، استغاثہ اور فارینسک سے متعلق مختلف نئی دفعات کے نفاذ اور موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ مرکزی داخلہ سکریٹری، وزیر اعلیٰ ہریانہ کے چیف پرنسپل سکریٹری، ریاست کے چیف سکریٹری اور پولیس کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی)، بیورو آف پولیس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ (بی پی آر اینڈ ڈی) کے ڈائریکٹر جنرلس، نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے ڈائریکٹر جنرل (این سی آر بی) اور وزارت داخلہ اور ریاستی حکومت کے کئی سینئر افسران میٹنگ میں موجود تھے۔
میٹنگ میں تبادلہ خیال کے دوران مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں تین نئے فوجداری قوانین شہری حقوق کے محافظ اور 'انصاف بہم رسانی میں آسانی' کی بنیاد بن رہے ہیں۔ وزیر داخلہ نے ہریانہ سے کہا کہ 31 مارچ 2025 تک ریاست میں نئے فوجداری قوانین کے 100 فیصد نفاذ کو یقینی بنایا جائے۔
ٹکنالوجی کے استعمال پر زور دیتے ہوئے جناب امت شاہ نے کہا کہ ریاست کے ہر ضلع میں ایک سے زیادہ فرانزک موبائل وین دستیاب ہونی چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ زیرو ایف آئی آر کی نگرانی کی ذمہ داری ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی وائی . ایس پی) رینک کے افسر کی ہونی چاہئے، اور ریاستوں کے مطابق ان کا دوسری زبانوں میں ترجمہ یقینی بنایا جانا چاہئے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ریاست کے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) کو تمام پولیس اہلکاروں کو یہ احساس دلانا چاہئے کہ بروقت انصاف فراہم کرنا ان کی ترجیح ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر نے ہریانہ کے پولیس ڈائریکٹر جنرل کو مشورہ دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ تمام سپرنٹنڈنٹ آف پولیس مقدمات کی جانچ مقررہ وقت کے اندر کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہریانہ کے وزیر اعلیٰ کو ہر 15 دن میں تین نئے قوانین کے نفاذ کی پیشرفت کا جائزہ لینا چاہئے اور چیف سکریٹری اور ڈائرکٹر جنرل آف پولیس کو ہفتہ میں ایک مرتبہ تمام متعلقہ محکموں کے عہدیداروں کے ساتھ ملاقات کرنی چاہئے۔
**********
(ش ح –ا ب ن)
U.No:3771
(Release ID: 2082952)
Visitor Counter : 25