بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں یکسر تبدیلی کی دہائی نے شمال مشرقی ہندوستان میں نئی توانائی پیدا کی ہے: سربانند سونووال
اچھی حکمرانی اور ترقیاتی سیاست کے گرد شمال مشرقی ہندوستان کے مراکز کے لیے وزیر اعظم مودی کی حکمت عملی: جناب سربانند سونووال
شمال مشرق میں ایک دہائی کے امن کو حاصل کرنے کی مودی حکومت کی اَنتھک کوشش نے فلاحی خدمات کی فراہمی اور معیار زندگی میں بہتری کو یقینی بنایا ہے:جناب سربانند سونووال
وزیر اعظم مودی نے ایک دہائی میں شمال مشرق کے بجٹ میں300 فیصد اضافہ کو یقینی بنایا: جناب سربانند سونووال
سابقہ حکومت کو شمال مشرق کے لوگوں سے معافی مانگنی چاہیے:سربانند سونووال
Posted On:
06 DEC 2024 2:01PM by PIB Delhi
بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے شمال مشرق کی توانائی کو بحال کرنے، اسے ایک نئی شکل دینے اور تجدید کرنے کی سیاسی حکمت عملی کے ایک حصے کے طور پر بہتر حکمرانی اور ترقیاتی سیاست کے کلیدی شعبوں کے گرد مرکوز کیے جانے کا سہرا وزیر اعظم جناب نریندر مودی کو دیا ہے۔ شمال مشرق کے سینئررہنما نے اس بات کو بھی اُجاگرکیا ہےکہ کس طرح مودی حکومت کی تبدیلی کی دہائی نے شمال مشرقی ہندوستان میں ایک نئی توانائی پیدا کی ہے، کیونکہ اس کا مقصد ملک کوآتم نربھر بننے کی جستجو میں ترقی کے انجن کو رفتار دینا ہے۔
وزیراعظم جناب نریندرمودی کی قیادت میں قومی جمہوری اتحاد(این ڈی اے) حکومت کی اہم کامیابیوں کو اُجاگر کرنے کی خاطر پریس سے خطاب کرتے ہوئے، مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے کہا،‘‘ہمارے شمال مشرق کو قدرت نے خوبصورتی سے نوازا ہے، لیکن اسے مرکز میں یکے بعد دیگرے آنے والی حکومتوں کے ذریعے بہت طویل عرصے تک، تب تک نظر انداز کیا گیا، جب تک کہ این ڈی اے اقتدار میں نہیں آیا۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی متحرک قیادت میں، خطے میں گزشتہ ایک دہائی میں ایک بڑی یکسر تبدیلی آئی ہے، جب ہم اس کا مقابلہ سابقہ حکومتوں سے کرتے ہیں ، تو وہ حکومتیں دہائیوں تک بے عملی، بدعنوانی اور لاعلمی میں پھنسی ہوئی تھیں۔ تبدیلی کی اس دہائی نے شمال مشرق میں نئی توانائی پیدا کی ہے۔ فخر اور امکانات کے ساتھ پراعتماد لوگوں کو اب نظر انداز نہیں کیا جا رہا ہے، کیونکہ وہ ایک آتم نر بھر بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی جی کے وژن کو پورا کرنے کی کوشش میں ملک کے دوسرے حصوں سے اپنے بھائیوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ ہندوستان کے ترقی انجن کے طور پر شمال مشرق کو نئے سرے سے زندہ کرنے کی باصلاحیت حکمت عملی، وزیر اعظم نریندر مودی جی کی جانب سے استعمال کی گئی ہے، جس کا مرکز اچھی حکمرانی اور ترقیاتی سیاست ہے۔ واضح ارادے اور سخت محنت کے ساتھ کامیابی کی خواہش کے ساتھ یہ دوہرا نقطہ نظر نتیجہ خیز ثابت ہوا ہے، کیونکہ خطے کے دور دراز کے علاقوں سے لوگ اپنی دہلیز پرہی فلاحی خدمات کی فراہمی کررہے ہیں۔ 2014 سے پہلے شمال مشرق کے زیادہ تر لوگوں کے لیے یہ بات تصور سے بعیدتھی ۔ آج ہم اس یکسر تبدیلی کے ساتھ جی رہے ہیں، یہ ترقی زندگیوں کے معیار میں بہتری لائی ہے ، جس نے ہمیں ملک کی تعمیر کے مقصد کے لیے خواہش، تلاش اور عہد کرنے کی قوت دی ہے۔’’
مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے خطہ میں کچھ بڑی ترقیوں کو اُجاگر کرتے ہوئے کہا، ‘‘وزیراعظم نریندر مودی جی کی قیادت والا قومی جمہوری اتحاد( این ڈی اے)شمال مشرق حکومت کے لیے ایک ترجیح رہا ہے۔ 2014 کے بعد سے اس خطے کو بجٹ کے اخراجات میں 300فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔ خطے کے لیے بجٹ کا تخمینہ جو 2014 میں36,108 کروڑروپے تھا، مال سال 24-2023 میں94,680 کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔ بنیادی ڈھانچے کے لحاظ سے قومی شاہراہوں کی توسیع میں28 فیصد کا غیر معمولی اضافہ درج کیا گیا ہے۔ 2014 تک، اس خطے میں 80 قومی شاہراہیں(این ایچ ایس) تھیں، جو 2023 تک بڑھ کر 103 قومی شاہراہیں ہو گئی ہیں۔ انفرا ڈیولپمنٹ اسکیم کے اخراجات میں 26 گنا کا معمولی اضافہ 94 کروڑ روپے سے بڑھ کر2,491 کروڑ روپے ہو گیا ہے۔ ہر سال 193 کلومیٹر سے زیادہ ریل لائنوں کے شروع ہونے کے ساتھ مواصلات کو بہتر کرتے ہوئے ریلویز نے خطے کے اندر بھی توسیع کی ہے۔ خطے کے ریلوے بجٹ میں 370 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ہم نے خطے میں براڈ گیج کی 100فیصد کی برق کاری بھی حاصل کی ہے۔ گزشتہ 60 برسوں کی حکمرانی میں، خطے میں صرف 9 ہوائی اڈے کام کررہے تھے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ایک دہائی سے بھی کم عرصے میں،اس خطے میں اب 17 ہوائی اڈے کام کررہے ہیں ، جو فخر کی بات ہے۔ اس کے نتیجے میں ہر ہفتے پروازوں میں خطے کے لوگوں نے ہوا بازی کے شعبے کو 113 فیصد اضافے کے ساتھ فروغ دیا ہے۔ خطے کے دور درازعلاقوں سے لوگوں تک فلاحی اسکیموں کی فراہمی کے لحاظ سے7000 سے زیادہ گاوؤں کو پائپ کے ذریعے پینے کے پانی تک رسائی حاصل ہوئی ہے۔ اس دہائی میں خطے میں یونیورسٹیوں کی تعداد میں 39 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ نامیاتی کھیتی کو فروغ دینے کے مقصد سے 1.55 لاکھ ہیکٹر سے زیادہ اراضی نامیاتی کاشتکاری کے لیے استعمال کی گئی ہے۔ 4,016 کلومیٹر سے زیادہ سڑک کے پروجیکٹ جاری ہیں، جبکہ4جی کنیکٹیویٹی شمال مشرق کے تقریباً تمام حصوں تک پہنچ چکی ہے۔
آبی گزرگاہوں کے احیاء پر کئے گئے کاموں پر روشنی ڈالتے ہوئے، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے کہا،‘‘وزیراعظم نریندر مودی نے ہمیشہ ملک میں اندرون ملک آبی گزرگاہوں کے نقل و حمل کو ایک قابل قدر متبادل طریقے کے طور پر بحال کرنے کو بہت اہمیت دی ہے۔ جو اقتصادی، ماحولیاتی لحاظ سے بہتر اور مؤثر ہے۔جب اندرون ملک آبی گزرگاہوں کی بات آتی ہے تو شمال مشرق، دریائی نظام کے اپنے بھرپور نیٹ ورک کی وجہ سے کامیابی کی ایک بڑی داستان بن گئی ہے۔ برہم پتر کا، جسے قومی آبی گزرگاہ 2 کے طور پر نامزد کیا گیا ہے، روایتی طور پر خلیج بنگال کے راستے دنیا کے ساتھ تجارت کے لیے استعمال ہوتا رہا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی جی کی دور اندیش قیادت میں، ہم اس راستے کو بھارت- بنگلہ دیش پروٹوکول روٹ (آئی بی پی آر)کے ذریعے بحال کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں، جس سے خطے کے تجارتی مفادات بشمول بنگلہ دیش، بھوٹان اور نیپال جیسے پڑوسی ممالک کے لیے عالمی مارکیٹ میں تجارت کو آسان بنانے کی اجازت دی گئی ہے۔ شمال مشرق کے لیے آبی گزرگاہوں کا تین جہتی نقطہ نظر بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر مرکوز ہے، جوسمندری سیاحت کی بے پناہ صلاحیت کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ تجارت اور مسافروں کو آبی گزرگاہوں کے ذریعے سفر کرنے کے لیے رسد کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ حکومت برہم پتر کے 891 کلومیٹر کی کم سے کم دستیاب گہرائی (ایل اے ڈی)کے ساتھ بنگلہ دیش کی سرحد سے نیمتی کے درمیان 2.50 میٹر، نیمتی سے ڈبرو گڑھ 2.00 میٹر اور ڈبرو گڑھ سے سادیا 1.5 میٹر پرجہاز رانی کے لیے سازگار آبی راستہ تیار کرنے پر کام کر رہی ہے۔ ڈریجنگ کا کام ڈریجنگ کارپوریشن آف انڈیا کو کرنا ہے۔ بنیادی ڈھانچے کے لیے، پانڈو پورٹ پر 208 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ خطے کی پہلی جہاز کی مرمت کی سہولت تعمیر کی جا رہی ہے، جبکہ 180 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سے پانڈو بندرگاہ سےقومی شاہراہ 27 (این ایچ27) تک ایک زمین سے اوپر سڑک تعمیر کی جا رہی ہے۔ پانڈو، ڈُھبری، بوگیبیل اور جوگی گھوپا میں مستقل آر سی سی ٹرمینل بنائے گئے ہیں، جبکہ ملٹی ماڈل جوگی گھوپا ٹرمینل کا کام تقریباً مکمل ہو چکا ہے۔این ڈبلیو2 کے ساتھ ساتھ 11 مقامات پر تیرتی جیٹیاں تعمیر کی جا رہی ہیں۔ حکومت گنگا وِلاس کی کامیابی کے ساتھ دنیا کے سب سے طویل دریائی کروز سیاحت کو بحال کرنے پر بھی کام کر رہی ہے۔ حکومت این ڈبلیو2 کے ساتھ بسوناتھ، نیمتی، گیجان اور سلگھاٹ کےکئی مقامات پر سیاحتی جیٹیاں تعمیر کر رہی ہے،جس سے خطے میں دریائی سیاحت کے امکانات کو مزید تقویت حاصل ہوگی۔
جناب سونووال نے سابقہ حکومت پر کئی دہائیوں تک ان کی غلط حکمرانی کئے جانے پر بھی سخت تنقید کی۔جناب سونووال نے کہا،‘‘سابقہ حکومت کو شمال مشرق کے لوگوں سے معافی مانگنی چاہیے۔ سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ شمال مشرق سے رکن پارلیمنٹ تھے، لیکن انہوں نے کبھی بھی علاقے کی بہتری کے لیے کوئی تعمیری کام انجام نہیں دیا ہے۔سابقہ حکومتوں کے دوران شورش اور تشدد کے واقعات اب قصہ پارینہ بن چکے ہیں، کیونکہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں موجودہ حکومت نے خطے میں امن کو یقینی بنایا ہے، سرمایہ کاری اور ترقی کا ماحول تشکیل دیاہے۔ آج خطےسے تعلق رکھنے والے کھلاڑی بڑے عالمی مقابلوں میں حصہ لے سکتے ہیں اور ملک کے لیے اعزازا حاصل کرسکتے ہیں اور ایسا صرف مودی حکومت کی اچھی حکمرانی اور ترقی کی تبدیلی کی دہائی کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔
******
(ش ح ۔ش م۔ن ع(
U.No 3560
(Release ID: 2081558)
Visitor Counter : 22