وزارت اطلاعات ونشریات
محفوظ شدہ کلاسیکی فلموں کی نمائش:فلم کے تحفظ میں این ایف ڈی سی کی کوششوں کا گواہ
افّی 2024 میں این ڈی ایف سی-این ایف اے آئی کی جانب سے محفوظ شدہ شاہکار فلموں کی نمائش کے ذریعے سنیما کی عظیم شخصیات کو خراج عقیدت
ہندوستان کے سنیما ئی وراثت کا تحفظ:این ایف ڈی سی کی قومی فلمی ورثہ مشن کی کوششیں فائدہ مند
ہندوستان کے 55 ویں انٹرنیشنل فلم فیسٹیول (افّی) میں محفوظ شدہ کلاسیکی کے زمرے میں ہندوستان کی بھرپور سنیمائی وراثت کی نمائش کی جارہی ہے۔یہ ہندوستان کے بے مثال فلمی ورثے کو محفوظ رکھنے اور منانے کے لیے نیشنل فلم ہیریٹیج مشن(این ایف ایچ ایم) کے تحت این ایف ڈی سی-نیشنل فلم آرکائیو آف انڈیا (این ایف ڈی سی-این ایف اے آئی) کی انتھک کوششوں کو اجاگر کرتا ہے۔ اس سال فلم فیسٹیول میں سنیما کے شائقین کے لئے محفوظ شدہ کلاسک کے جادو کا مشاہدہ کرنے اور ہندوستانی سنیما کی پائیدار وراثت کا جشن منانے کا موقع ہے۔
اس زمرے میں ملک بھر سے کچھ احتیاط کے ساتھ محفوظ کئے گئے شاہکار فلموں کی نمائش کی جا رہی ہے:
خاموش سینما
کالیا مردن (1919) - دادا صاحب پھالکے کی ہدایت کاری میں بننے والی اس اہم ترین فلم کو محفوظ شدہ 35 ملی میٹر ڈوپ نیگیٹو کا استعمال کرتے ہوئے4کے کے ساتھ نمائش کی گئی ہے۔ ستیہ کی بنرجی اور ٹیم کی لائیوموسیقی کے ساتھ ، پھالکے کی سنیمائی ذہانت کے اختراعی خصوصی اثرات کو اجاگر کیا گیا ہے۔

تیلگو سنیما
دیوداسو (1953) بنگالی کلاسک ’دیوداس‘ پر مبنی جس میں اکینینی ناگیشورا راؤ کو ٹریجڈی ہیرو کے طور پر پیش کیا گیا ہے، میٹنی آئیڈل اے این آر کی صد سالہ تقریبات کی نشاندہی کرتا ہے۔یہ محفوظ شدہ فلم ہندوستانی سنیما پر ان کے انمٹ اثر کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔

ہندی سنیما
آوارہ (1951) 35 ایم ایم ڈوپلیکیٹ نیگیٹو سے اصل شکل میں تیار کی گئی، راج کپور کی ہدایت کاری میں بننے والی یہ لازوال کلاسک، دولت، طاقت اور تقدیر کے موضوعات کو اجاگر کرتی ہے۔کپور خاندان اور این ایف ڈی سی –این ایف اے آئی کی فلمی مواد کی انمول شراکت سے یہ ممکن ہوا ہے۔

ہم دونوں (1961) دوسری جنگ عظیم کے پس منظر میں ترتیب دی گئی،یہ دیو آنند کلاسک، جس میں ان کا ڈبل رول ہے ، معروف موسیقار جے دیو اور عظیم گلوکار محمد رفیع کی صد سالہ پیدائش کا اعزاز ہے۔

سات ہندوستانی (1969) گوا میں پرتگالی اقتدار کے خلاف مزاحمت کی یہ ہلچل مچا دینے والی فلم ، جس میں ایک نوجوان امیتابھ بچن شامل ہے، فلم کے انمٹ نقوش کی آئینہ دار ہے۔35 ایم ایم کیمرہ نگیٹیو سے محفوظ شدہ یہ فلم اتحاد اور حب الوطنی کے جذبے سے سرشار ہے۔

بنگالی سنیما
ہارمونیم (1976)مایہ ناز ہدایت کار تپن سنہا کی یہ کلاسک فلم صد سالہ تقریبات کے ایک حصے کے طور پر دکھائی جائے گی۔ مغربی بنگال اسٹیٹ فلم آرکائیو کے ذریعہ محفوظ کردہ 35 ایم ایم اوریجنل کیمرا نیگیٹیو سے تیار کی گئی فلم ’ ہارمونیم‘ کے المناک سفر کی روداد کو سنہا نے خود موسیقی سے پرویا ہے۔

سیما بَدھ(1971) ستیہ جیت رے کی مشہور کلکتہ ٹریلوجی کا ایک حصہ، سیمابدھ ایک پرجوش سیلز مینیجر کی زندگی کے ذریعے کارپوریٹ کی سفاکی کو اجاگر کرتی ہے۔محفوظ شدہ فلم میں پیٹر فین اشتہار دکھانے والا ایک منٹ کا رنگین سین بھی شامل ہے جو پہلے موجود نہیں تھا۔یہ 2022 میں پرتیدوندی کے بعد کلکتہ میں ستیہ جیت رے کی تینوں محفوظ شدہ فلموں کو پھر سے زندہ کرنے کی بے مثال کوشش ہے۔

تحفظ میں ایک سنگ میل
سنیما کے ان انمول خزانوں کے تحفظ کا کام 300 سے زیادہ فعال پیشہ وروں نے 4 کے اسکیننگ ، رنگ درست کرنے اور آواز کو محفوظ کرنے کی تکنیکوں کا استعمال کرتے ہوئے کیا ہے۔ گمشدہ فریموں اور دیگر خامیوں کو احتیاط سے دور کیا گیا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ فلمیں جدید سنیما کے معیارات پر پورا اترتے ہوئے اپنے اصل جوہر کو برقرار رکھیں۔
مرکزی وزارت اطلاعات و نشریات کے تحت این ایف ڈی سی-این ایف اے آئی کی یہ بے مثال کوششیں ہندوستان کے سنیمائی وراثت کے تحفظ میں ایک اہم سنگ میل کی نشاندہی کرتی ہیں۔ بہترین محفوظ شدہ فلمی عناصر کی فراہمی کے ذریعے، این ایف ڈی سی – این ایف اے آئی نے ان فلموں کے تحفظ کے لئے اعلیٰ ترین معیار کو برقرار رکھا ہے، جس سے ان شاہکاروں کو آئندہ نسلوں کے لیے زندہ کیا جا رہا ہے۔
افّی کے 55ویں ایڈیشن میں ان محفوظ شدہ کلاسک کی نمائش بھی ان اہم شخصیات اور افسانہ نگاروں کو اعزاز دینے کی ایک کوشش ہے جن کے کام دنیا بھر کے سامعین کے لئے مشعل راہ اور معلومات کا ضامن ہیں۔
****
ش ح۔ع و ۔ع د۔
Urdu No. 3093
(Release ID: 2078318)
Visitor Counter : 40