وزارت اطلاعات ونشریات
اِفّی، گوا میں آنے والے کل کے تخلیقی اذہان کے چوتھے ایڈیشن کا افتتاح کیا گیا
نوجوان آوازوں کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرانے کے واسطے تخلیقی عمل کے بارے میں پھیلی ہوئی غلط فہمیوں کو دور کرنا اہم ہے: پرسون جوشی
سی ایم اوٹی نوجوان تخلیق کاروں کو اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے اور مختلف شعبوں میں تعاون کرنے کا ایک منفرد موقع فراہم کرتا ہے: سنجے جاجو
آنے والےکل کےتخلیقی اذہان (سی ایم او ٹی) کے چوتھے ایڈیشن کے آج 55 ویں بین الاقوامی فلم فیسٹیول آف انڈیا(افی) میں افتتاح کیا گیا، جو فلم سازوں کی اگلی نسل کی پرورش کرنے اور انہیں بااختیار بنانے کی طرف بھارت کے سفر میں ایک اہم سنگ میل کی علامت ہے۔ اطلاعات ونشریات کی وزارت کے ذریعہ آزادی کا امرت مہوتسو کے زیراہتمام شروع کیا گیا سی ایم او ٹی اقدام، میڈیا اور تفریحی صنعت میں ابھرتے ہوئے ٹیلنٹ کے لیے ملک کے سب سے بڑے پلیٹ فارم کے طور پر تیزی سے شناخت حاصل کر رہا ہے۔
اطلاعات و نشریات کی وزارت کے سکریٹری سنجے جاجو نے اپنے افتتاحی خطاب میں اس سال سی ایم او ٹی کے وسیع دائرہ کار پر روشنی ڈالی، جس میں 13 فلم سازی کے ہنرسے تعلق رکھنے والے 100 ہونہار نوجوان ہنر مندوں کا انتخاب کیا گیا، جبکہ پچھلے سال 10 شعبوں میں یہ تعداد75 تھی۔ انہوں نے کہاکہ‘‘اس سال،سی ایم او ٹی نوجوان تخلیق کاروں کو اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے اور متنوع شعبوں میں تعاون کرنے کا ایک منفرد موقع فراہم کرتا ہے۔ یہ فلم بازار کی طرف ایک قدم کا نشان ہے، جو عالمی تعاون اور ترقی کے لیے نئے دروازے کھولے گا’’۔
انہوں نے فروری 2025 میں ہونے والی آئندہ ورلڈ آڈیو ویژول اینڈ انٹرٹینمنٹ سمٹ (ویوز) کے بارے میں بھی بات کی، جس کا مقصد عالمی میڈیا کے منظر نامے میں بھارت کی پوزیشن کو مضبوط کرنا ہے۔انہوں نے کہاکہ ‘‘میں آپ کی حوصلہ افزائی کرتا ہوں کہ بھارت میں تخلیق کے چیلنج - سیزن 1(سی آئی سی)، جو مزید بین الاقوامی نمائش کے لیے لانچ پیڈ کے طور پر کام کرے گا۔’’
اطلاعات و نشریات کی وزارت کی خصوصی سکریٹری نیرجا شیکھرنے سی ایم او ٹی کی مسلسل ترقی پر اپنے فخر کا اظہار کیا۔انہوں نے کہاکہ ‘‘گزشتہ چار برسوں میں،سی ایم او ٹی نوجوان فلم سازوں کے لیے ایک پرامید پلیٹ فارم میں تبدیل ہو گیا ہے۔ اس سال، ہمیں 13 مختلف ہنرمندیوں کو فروغ دینے پر فخر ہے، جو پروگرام کی توسیع اور تخلیقی کیریئر کے لیے بھارت کے نوجوانوں میں بڑھتے ہوئے جوش کی عکاسی کرتا ہے۔انہوں نے ملک میں اقتصادی ترقی اور تخلیقی اختراع کو آگے بڑھانے میں اس پہل کے اہم رول پر زور دیا۔
وزارت اطلاعات و نشریات کے سابق سکریٹری اپورو چندر نے 48 گھنٹے کے فلم سازی کے چیلنج کی اہمیت کے بارے میں بات کی، جوسی ایم او ٹی کی ایک بنیادی خصوصیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘یہ چیلنج نہ صرف آپ کی تخلیقی صلاحیتوں کو جانچتا ہے بلکہ آپ کی ٹیم کے طور پر ہم آہنگی سے کام کرنے کی صلاحیت کو بھی جانچتا ہے۔ اس صنعت میں کامیابی کی کلید صرف ٹیلنٹ نہیں ہے، بلکہ آپ کے آئیڈیاز کی مارکیٹ ایبلٹی ہے’’۔ انہوں نے ایس آر ایف ٹی آئی اور ایف ٹی آئی آئی جیسے اداروں کی بڑھتی ہوئی پہچان کے بارے میں بھی بتایا جو بھارت کے تخلیقی ٹیلنٹ پول کو تشکیل دینے میں اہم رہے ہیں۔
نیٹ فلیکس میں پبلک پالیسی کی ڈائریکٹر مہیما کول نے سی ایم او ٹی کے لیے نیٹ فلیکس کی حمایت کا اظہار کیا اور اس اقدام اوراس ابھرتے ہوئےبڑے ادارے کے ابھرتے ہوئے ٹیلنٹ کو فروغ دینے کے عزم کے درمیان ہم آہنگی کاذکر کیا۔مہیما نے کہاکہ‘‘ہمیں وائس باکس اقدام کے تحت بھارت بھر میں وائس اوور فنکاروں کی تربیت میں سی ایم او ٹی کے ساتھ تعاون کرنے پر فخر ہے۔ ہمارے 50فیصد سے زیادہ شرکاء خواتین ہیں، جس سے متنوع آوازوں کو بااختیار بنانے کے ہمارے ہدف کی عکاسی ہوتی ہے۔اس کے علاوہ سی ایم او ٹی کے ٹاپ پرفارمرزنیٹ فلیکس کے خصوصی پروجیکٹ آزادی کی امرت کہانیاں کے لئے بھی تعاون کریں گے، جہاں وہ بھارت کی تحریک آزادی سے متعلق کہانیاں سنائیں گے’’۔
ایک گہرے بصیرت انگیز خطاب میں،نامور گیت نگار اور سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹی فکیشن (سی بی ایف سی) کے چیئرمین پرسون جوشی نے بھارت بھر میں تخلیقی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کی اہمیت کے بارے میں بات کی۔انہوں نے کہاکہ‘‘ہمارے ملک میں کہانیوں اور ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے، لیکن ہمیں تخلیقی عمل کے بارے میں پھیلی ہوئی غلط فہمیوں کو دور کرنے اور ان آوازوں کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔اگرہم داستان گوئی کو صرف شہروں تک محدود کردیں تو ہم اپنے ملک کے اس حیرت انگیز تنوع کو بروئے کار نہیں لاپائیں گے، جو کہ ہمارے ملک کی حقیقت ہے۔ سی ایم او ٹی بھارت کے کونے کونے سے تخلیق کاروں کو ایک اسٹیج دے کر اس خلا کو پُر کرنے میں مدد کرتا ہے’’۔
شارٹس انٹرنیشنل کے بانی اور سی ای او کارٹر پِلچر نے بھارتی سنیما کے امید افزا مستقبل پر زور دیا۔ انہوں نے کہاکہ‘‘سی ایم او ٹی کے شرکاء کو ہزاروں درخواست دہندگان میں سے منتخب کیا گیا ہے، اور اگلے 48 گھنٹے انہیں تعاون، اختراعات، اور حیرت انگیز فلمیں بنانے کی ترغیب دیں گے۔ یہ بھارت کے نوجوانوں کی تخلیقی صلاحیت کا ثبوت ہے’’۔ پِلچر نے کہا کہ پانچ ٹیمیں دلچسپ چیلنج کا آغاز کرنے کے لیے تیار ہیں۔
پچھلے ایڈیشنوں کی کامیابی کو یادگار بنانے کے لیے، پچھلے سالوں کے پانچ سی ایم او ٹی چیمپئنز کو صنعت میں ان کی شاندار کارکردگی کے لیے اعزاز سے نوازا گیا۔ یہ سابق طلباء 48 گھنٹے کے فلم سازی چیلنج کے دوران شرکاء کے موجودہ بیچ کی رہنمائی کریں گے، تخلیق کاروں کی نئی نسل کی رہنمائی کے لیے اپنی قیمتی بصیرت اور تجربات کا اشتراک کریں گے۔
آنےوالےکل کے تخلیقی اذہان(سی ایم او ٹی) کے بارے میں:
آنےوالے کل کےتخلیقی اذہان (سی ایم او ٹی) اقدام وزارت اطلاعات و نشریات کا ایک اہم پروگرام ہے، جسے بھارت میں سب سے زیادہ باصلاحیت نوجوان فلم سازوں کی شناخت کرنے، انہیں پروان چڑھانےاور فروغ دینے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اپنے قیام کے بعد سے، سی ایم او ٹی بھارتی فلم اور میڈیا انڈسٹری کے خواہشمند تخلیق کاروں کے لیے تعاون، مہارت سازی، اور رہنمائی کو فروغ دینے والے سب سے بڑے مکمل تعاون یافتہ پلیٹ فارم کے طور پر ابھرا ہے۔ سی ایم اوٹی کا 2024 ایڈیشن 20 سے 28 نومبر تک گوا میں 55 ویں انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا (افی) میں منعقدکیا جا رہا ہے۔
نیٹ فلیکس اور پرل اکیڈمی جیسے صنعت کےمشہور اداروں کے تعاون سے،سی ایم او ٹی کا مقصد ایک ایسا مستقبل تیار کرناہے جہاں بھارتی سنیما عالمی سطح پر ترقی کر سکے۔
مزید معلومات کے لیے، براہ کرم ملاحظہ کریں:
https://pib.gov.in/PressReleaseIframePage.aspx?PRID=2073892
****
ش ح۔اگ۔ف ر
Urdu No. 2749
(Release ID: 2075597)
Visitor Counter : 7