عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ پی ایم مودی نے شمال مشرق کو ہندوستان کی مرکزی دھارے کی ترقی کی کہانی کا لازمی حصہ بنایا


ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نمسائی کی پیشرفت پر روشنی ڈالی، شمال مشرق کی ترقی کے لیے وزیر اعظم مودی کے وژن کی تعریف کی

نمسائی 97 ویں سے 12 ویں مقام تک بلند:خواہش مند اضلاع کے پروگرام کی کامیابی کی کہانی

صحت کی دیکھ بھال کا سنگ میل: سو فیصدہیلتھ سینٹر کی تبدیلی اور زچگی کی دیکھ بھال میں اضافہ

تعلیم کو انقلابی بنانا: نمسائی اسکول بہتر انفراسٹرکچر اور خواندگی کے ساتھ قائدانہ مقام پر

Posted On: 18 NOV 2024 4:20PM by PIB Delhi

نمسائی ضلع کے اپنے دورے کے دوسرے دن مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے خواہش مند ضلع پروگرام (اے ڈی پی) کے تحت ضلع کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔ تعاون، ہم آہنگی اور مسابقت پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کے وژن کے  انقلابی اثرات کو اجاگر کیا اور کہا، پی ایم مودی نے شمال مشرق کو ہندوستان کی مرکزی دھارے کی ترقی کی کہانی کا ایک لازمی حصہ بنادیا ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ 2014 سے پہلے یہ خطہ اکثر ملک کے باقی حصوں سے الگ تھلگ محسوس ہوتا تھا۔ آج، یہ ہندوستان کے ثقافتی اور ترقیاتی منظر نامے کا ایک لازمی حصہ ہے۔ سیاحت اور ہوابازی کی صنعتوں میں شمال مشرق کے نوجوانوں کی شاندار کارکردگی جیسی مثالوں کا حوالہ دیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے تعلق اور قومی یکجہتی کے احساس کو فروغ دینے میں کی گئی پیش رفت پر زور دیا۔

نمسائی میں اچھے طریقوں پر روشنی ڈالتے ہوئے، انہوں نے ابتدائی بچپن کی تعلیم اور صحت کے نتائج کو بہتر بنانے کے لیے آنگن واڑی مراکز کو اسکولوں کے ساتھ مربوط کرنے اور نوزائیدہ بچوں کے لیے اختراعی ’’پہلی سواری‘‘ ایمبولینس سروس جیسے اقدامات کی نشاندہی کی۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے خیالات دوسرے خواہش مند اضلاع میں نقل کئے جانے کے قابل ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس حقیقت کی تعریف کی کہ نمسائی ضلع ایزپیریشنل ڈسٹرکٹ پروگرام (اے ڈی پی) کے تحت ترقی کی روشنی کے طور پر ابھرا ہے، جس نے صحت، تعلیم اور بنیادی ڈھانچے سمیت مختلف شعبوں میں نمایاں بہتری کو ظاہر کیا ہے۔ ضلع کا جامع اسکور اپریل 2018 میں 35.8 سے بڑھ کر مارچ 2024 میں 54.0 ہو گیا، جو کہ 37.64 فیصد بہتری کو ظاہر کرتا ہے۔ اس چھلانگ نے نمسائی کو 112 اضلاع میں 97 ویں پوزیشن سے 12 ویں نمبر پر پہنچا دیا ہے، اس نے پائیدار ترقی کے اہداف -بااختیار ایکشن گروپ(ایس ڈی جی-ای اے پی) کے تحت تعریفیں اور کافی انعامات حاصل کیے ہیں۔

WhatsApp Image 2024-11-18 at 4.03.18 PM.jpeg

نمسائی میں صحت کے شعبے میں انقلابی تبدیلی دیکھنے میں آئی ہیں۔ ضلع نے ذیلی مراکز اور پرائمری ہیلتھ سینٹرز (پی ایچ سیز) کو صحت و تندرستی کے مراکز(ایچ ڈبلیو سیز) میں تبدیل کرنے کی سو فیصدکامیابی حاصل کی ہے۔ مزید برآں،75فیصد پی ایچ سیز اب انڈین پبلک ہیلتھ اسٹینڈرڈز (آئی پی ایچ ایس) کی تعمیل کرتے ہیں، اور70 فیصدماہرین کی خدمات ضلع اسپتالوں میں دستیاب ہیں۔ تاہم، چیلنجز باقی ہیں، جیسے کہ جنرل ڈیوٹی میڈیکل آفیسرز (جی ڈی ایم اوز) اور نرسوں کی شدید کمی اور ڈسٹرکٹ اسپتال میں ریڈیولوجسٹ کی عدم موجودگی۔

ماں اور بچے کی صحت کے اشاریوں میں بھی نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔ چار یا اس سے زیادہ قبل از پیدائش کی دیکھ بھال کے چیک اپ حاصل کرنے والی حاملہ خواتین کا فیصد اپریل 2018 میں 35.46 فیصد سے بڑھ کر مارچ 2024 میں 81.3 فیصد ہو گیا ہے اور ادارہ جاتی پیدائش 46.7 فیصد سے بڑھ کر 117 فیصد ہو گئی ہے۔ ضلع نے 9-11 ماہ کی عمر کے بچوں کے لیے119 فیصدحفاظتی ٹیکوں کی شرح بھی حاصل کی ہے۔

نمسائی کے تعلیمی شعبے نے خواندگی اور اسکول کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے میں پیش رفت کی ہے۔ یہ ضلع، جس کی بنیادی طور پر دیہی آبادی ہے جس کا 76فیصد زراعت پر انحصار ہے، نے سرکاری اسکولوں کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کی ہے، جو طلباء کی 67فیصد آبادی  کی ضروریات کو پورا کرتا ہے۔ خواندگی کی شرح میں بہتری آئی ہے، لیکن یہ اب بھی ریاستی اور قومی اوسط سے پیچھے ہے۔

کلیدی اقدامات میں 27 پرانی اسکولوں کی عمارتوں کی تزئین و آرائش، اضافی کلاس رومز کی تعمیر اور پانچ سرکاری ہائر سیکنڈری اسکولوں میں کمپیوٹر لیبز کی فراہمی شامل ہیں۔ ضلع نے 81فیصد اسکولوں میں فعال بیت الخلاء اور 98فیصد اسکولوں میں پینے کے پانی کی سہولیات کو یقینی بناتے ہوئے بنیادی سہولیات پر بھی توجہ دی ہے۔ حاضری کی نگرانی اور غیر حاضری کو کم کرنے کے لیے اختراعی ای فینسنگ سافٹ ویئر کو لاگو کیا گیا ہے۔

ضلع کی ترقی مختلف اسٹیک ہولڈرز کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے۔ اہم منصوبوں میں کارپوریٹ سماجی ذمہ داری (سی ایس آر) اقدامات کے تحت لیباریٹری کی عمارت اور ایک او پی ڈی عمارت کی تعمیر، ماڈل آنگن واڑی مراکز کا قیام اور ضلع ہسپتالوں اور کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز (سی ایچ سیز) کے لیے جدید تشخیصی آلات کی فراہمی شامل ہیں۔’’پہلی سواری‘‘انڈین آئل کارپوریشن لمیٹڈ(آئی او سی ایل) کی طرف سے فنڈکردہ پہل، ادارہ جاتی ڈیلیوری کے لیے مفت ایمبولینس خدمات فراہم کرتی ہے اور زچگی سے متعلق صحت کے نتائج کو مزید بڑھاتی ہے۔

زراعت اور انفراسٹرکچر: چیلنجز سے نمٹنا اور امکانات سے فائدہ اٹھانا

نمسائی کے لیے زراعت اب بھی ایک اہم شعبہ ہے، جس میں 74فیصد آبادی کاشتکاری سے منسلک ہے۔ ضلع کو آبپاشی کی ناکافی سہولیات، دلالوں کے ذریعے استحصال اور مقامی مویشیوں کی کم پیداوار جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔ تاہم، زرخیز میدانی علاقے اور بہترین سڑک رابطہ زرعی تنوع اور زراعت پر مبنی صنعتوں کے لیے اہم امکانات پیش کرتے ہیں۔

WhatsApp Image 2024-11-18 at 4.03.19 PM.jpeg

بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو بھی ترجیح دی گئی ہے، جس میں 100فیصد گھرانوں کو بجلی کی سہولت، پردھان منتری گرام سڑک یوجنا(پی ایم جی ایس وائی) کے تحت بہتر سڑک کنیکٹیویٹی حاصل ہے اور پینے کے پانی اور صفائی کی سہولیات تک رسائی کو بڑھایا گیا ہے۔

اے ڈی پی کے تحت نمسائی کا سفر دیگر امنگوں سے پُر اضلاع کے لیے ایک نمونہ کا کام کرتا ہے۔ صحت، تعلیم اور بنیادی ڈھانچے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، باہمی تعاون کی کوششوں کے ساتھ، ضلع کے جامع نقطۂ نظر میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ جیسا کہ نمسائی اپنے چیلنجوں سے نمٹنے اور اپنے امکانات سے فائدہ اٹھانا جاری رکھے ہوئے ہے، یہ ہدف بند ترقیاتی پروگراموں کی انقلابی طاقت کا ثبوت ہے۔

WhatsApp Image 2024-11-18 at 4.03.17 PM.jpeg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے دورے نے نہ صرف نمسائی کی کامیابیوں کو ظاہر کیا بلکہ دیگر اضلاع کے لیے ایک نمونہ کے طور پر اس کی صلاحیت کو بھی اجاگر کیا۔ وزیر موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کی ہدف بند  ترقیاتی کوششیں یہ ظاہر کرتی ہیں کہ کس طرح تعاون اور اختراعی طریقے چیلنجوں پر قابو پا سکتے ہیں اور جامع ترقی کو آگے بڑھا سکتے ہیں۔

جیسا کہ نمسائی اپنی ترقی کا سفر جاری رکھے ہوئے ہے، اس کی کہانی ہندوستان بھر کے امنگوں سے پُر اضلاع کے لیے ایک تحریک کا کام کرتی ہے۔ وزیر موصوف کے دورے نے مقامی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے اور مساوی ترقی کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کی ہے، جو حکومت کے خود کفیل اور جامع ہندوستان کے وژن سے ہم آہنگ ہے۔

***

U.No:2590

ش ح۔ا ک، ع د


(Release ID: 2074312) Visitor Counter : 17