زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود نے مرکزی سیکٹر اسکیم ’’نمو ڈرون دیدی‘‘ کے لیے آپریشنل رہنما خطوط جاری کیے
حکومت نےڈے-این آر ایل ایم کے تحت خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس کو ڈرون فراہم کرنے کے لیے سینٹرل سیکٹر اسکیم ’نمو ڈرون دی دی‘ کو منظوری دی ہے، جس کے لیے 1261 کروڑ روپے کا خرچ مقرر کیا گیا ہے
اس اسکیم کا مقصد25-2024 سے 26-2025 کی مدت کے دوران 14500 منتخب خواتین کےسیلف ہیلپ گروپوں کو زراعت کے مقصد کے لیے کرایہ پر خدمات فراہم کرنے کے لیے ڈرون فراہم کرنا ہے
Posted On:
01 NOV 2024 12:04PM by PIB Delhi
حکومت نےڈے-این آر ایل ایم کے تحت خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس (ایس ایچ جیز) کو ڈرون فراہم کرنے کے لیے 1261 کروڑ روپے کے اخراجات کے ساتھ مرکزی سیکٹر اسکیم ’نمو ڈرون دیدی‘ کو منظوری دی ہے۔ اس اسکیم کا مقصد 14500 منتخب خواتین ایس ایچ جیز کو 2024-25 سے 2025-2026 کی مدت کے دوران زرعی مقصد (فی الحال مائع کھادوں اور کیڑے مار ادویات کا استعمال) کے لیے کسانوں کو کرایہ پرخدمات فراہم کرنے کے لیے ڈرون فراہم کرنا ہے۔ محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود نے اس اسکیم کے لیے آپریشنل رہنما خطوط جاری کیے ہیں اور تمام شراکت داروں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ ’نمو ڈرون دیدی‘ اسکیم کے تیزی سے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے ان آپریشنل رہنما خطوط کا بامعنی استعمال کریں۔ آپریشنل رہنما خطوط کے اہم اجزاء درج ذیل ہیں:
- اس اسکیم کو مرکزی سطح پر ایک بااختیار کمیٹی کے ذریعے چلایا جائے گا جس میں محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود، دیہی ترقی کے محکمے، کھادوں کا محکمہ، شہری ہوا بازی کی وزارت اور خواتین و اطفال کی ترقی کی وزارت کے سکریٹریز شامل ہوں گے۔
- اسکیم پر عمل درآمد اور مانیٹرنگ کمیٹی جس کی سربراہی ایڈیشنل سکریٹری، دیہی ترقی کے محکمے کے ذریعہ کی جائے گی ، دیگر تمام شراکت داروں کی نمائندگی کے ساتھ اسکیم کی مؤثر منصوبہ بندی، عمل آوری اور نگرانی کے لیے ذمہ دار ہوگی اور اس کے نفاذ سے متعلق تمام تکنیکی معاملات پر مجموعی مشورے اور رہنمائی فراہم کرے گی۔
- اس اسکیم کے تحت، ڈرون اور لوازمات/لوازمات کی قیمت کے زیادہ سے زیادہ 8.0 لاکھ روپے کے تابع 80فیصد کی شرح سے مرکزی مالی امداد خواتین کے سیلف ہیلپ گروپوں کو ڈرون خریدنے کے لیے دی جائے گی۔
- سیلف ہیلپ گروپس / سیلف ہیلپ گروپس کے کلسٹر لیول کنسورشیم (سی ایل ایف) نیشنل ایگریکلچرل انفراسٹرکچر فنانسنگ فیسیلٹی (اے آئی ایف) کے تحت قرض کے طور پر بقایا رقم (حاصل کم سبسڈی کی کل لاگت) بڑھا سکتے ہیں۔اے آئی ایف قرض پرایس ایچ جی /سی ایل ایف کو 3 فیصد کی شرح سے سود کی رعایت دی جائے گی۔
- سی ایل ایفز / ایس ایچ جیزکے پاس دیہی ترقی کی وزارت کے دیگر ذرائع/پروگراموں/اسکیموں سے قرض حاصل کرنے کا اختیار بھی ہوگا۔
-اس اسکیم کے تحت نہ صرف ڈرون بلکہ ڈرون بھی پیکیج کی شکل میں فراہم کیے جائیں گے، جن پرایک سال کی آن سائٹ وارنٹی کی سہولت ہوگی، اس پیکیج میں مائع کھادوں اور کیڑے مار ادویات کے چھڑکاؤ کے لیے اسپرےکی تیاری کے ساتھ بنیادی ڈرون، ڈرون لے جانے والا باکس، معیاری بیٹری سیٹ، نیچے کی طرف کیمرہ، ڈوئل چینل فاسٹ بیٹری چارجر، بیٹری چارجر ہب، اینیمومیٹر، پی ایچ میٹر اور تمام لوازمات شامل ہیں ۔
- پیکیج میں 04 اسپیئر بیٹری سیٹ، ایک اسپیئر پروپیلر سیٹ (ہر سیٹ میں 6 پروپیلرز شامل ہیں)، نوزل سیٹ، ڈوئل چینل فاسٹ بیٹری چارجر، بیٹری چارجر ہب، ڈرون پائلٹ اور ڈرون اسسٹنٹ کے لیے 15 دن کی تربیت، ایک سال کی جامع انشورنس شامل ہیں۔ 2سال کا سالانہ دیکھ بھال کا معاہدہ اور قابل اطلاق جی ایس ٹی ۔ بیٹریوں کا اضافی سیٹ ڈرون کی مسلسل پرواز کو یقینی بنائے گا جو آسانی سے ایک دن میں 20 ایکڑ تک آسانی سے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
- خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس میں سے ایک رکن کو 15 دن کی تربیت کے لیے منتخب کیا جائے گا، جس میں لازمی ڈرون پائلٹ ٹریننگ اور زرعی مقصد کے لیے غذائی اجزاء اور کیڑے مار ادویات کے استعمال کے لیے اضافی تربیت شامل ہوگی۔ سیلف ہیلپ گروپس کے دیگر اراکین/خاندان کے افراد جو برقی سامان کی مرمت، فٹنگ اورمیکنیکل کاموں میں دلچسپی رکھتے ہیں انہیں ڈرون اسسٹنٹ کے طور پر تربیت دی جائے گی۔ ڈرون مینوفیکچررز یہ ٹریننگ ایک پیکیج کے طور پر فراہم کریں گے اور ساتھ ہی ڈرون کی سپلائی آپریشنل گائیڈ لائنز میں بتائے گئے ٹریننگ پروگرام کے مطابق ہوگی۔
- ریاستوں کے لیے ذمہ دار لیڈ فرٹیلائزر کمپنیاں(ایل ایف سیز) ریاستی سطح پر اسکیم کو نافذ کرنے والی ایجنسیاں ہوں گی اور وہ ریاستی محکموں، ڈرون مینوفیکچررز، سیلف ہیلپ گروپس/ سیلف ہیلپ گروپس اور کسان/مستحقین وغیرہ کے کلسٹر لیول ایسوسی ایشنز کے ساتھ ضروری تال میل قائم کریں گی۔ ڈرون ایل ایف سیز سے منصفانہ اور شفاف عمل کے ذریعے خریدے جائیں گے اور ڈرونز کی ملکیت سیلف ہیلپ گروپس یا سیلف ہیلپ گروپس کے سی ایل ایف کے پاس رہے گی۔
- اسکیم کا نفاذ اس علاقے/کلسٹر اورایس ایچ جی گروپ کے مناسب انتخاب پر منحصر ہے جہاں زرعی خدمات فراہم کرنے کے لیے ڈرون کی مانگ ہے۔ چونکہ زراعت میں ڈرون کا استعمال ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے۔ ریاستیں مداخلتوں کی باریکی سے نگرانی کریں گی، خواتین کےایس ایچ جیز کو مدد فراہم کر یں گی اور ایک سال میں کم از کم 2000 سے 2500 ایکڑ کے رقبے پر کاروبار شروع کرنے میں ان کی مدد کریں گی۔ ریاستی محکمے زراعت اور ڈے-این آر ایل ایم کے ریاستی مشن ڈائرکٹرس کے درمیان ایک مضبوط تال میل ہوگا اور وہ ریاستی سطح کی کمیٹی کی مدد سے نچلی سطح پر اسکیم کے کامیاب نفاذ کی ذمہ داری لیں گے۔
- اسکیم کی مؤثر نگرانی آئی ٹی پر مبنی مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ایم آئی ایس ) یعنی ڈرون پورٹل کے ذریعے کی جائے گی جو خدمات کی فراہمی اور نگرانی، فنڈ کے بہاؤ اور فنڈز کی تقسیم کے لیے اینڈ ٹو اینڈ سافٹ ویئر کے طور پر کام کرے گا۔ پورٹل ہر ڈرون کے آپریشنز کو بھی ٹریک کرے گا اور ڈرون کے استعمال سے متعلق لائیو معلومات فراہم کرے گا۔
- یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اس اسکیم کے تحت اٹھائے گئے اقدامات سے سیلف ہیلپ گروپس کو پائیدار کاروبار اور معاش میں مدد ملے گی اور وہ اپنے لیے اضافی آمدنی پیدا کرنے کے قابل ہوں گے۔ اس اسکیم سے کسانوں کوفائدہ حاصل ہو گا اور ان کی کارکردگی بہتر ہوگی، فصل کی پیداوار میں اضافہ اور آپریشن کی کم لاگت کے لیے زراعت میں جدید ٹیکنالوجی کو شامل کرنے میں مدد ملے گی۔
************
ش ح۔م ح۔ ج ا
(U: 1994)
(Release ID: 2070071)
Visitor Counter : 12