ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
وزیر مملکت جناب کیرتی وردھن سنگھ نے کولمبیا میں سی او پی16 میں عالمی حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے لیے بھارت کے عزم کو اجاگر کیا
بھارت نے سی او پی16 میں ’ایک پیڑ ماں کے نام‘ مہم کے ذریعے عالمی تحفظ کے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا
Posted On:
30 OCT 2024 4:30PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر مملکت برائے ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی جناب کیرتی وردھن سنگھ نے 29 اکتوبر 2024 کو کولمبیا کے شہر کالی میں منعقدہ حیاتیاتی تنوع کے کنونشن کے 16ویں اجلاس (سی او پی) کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں حیاتیاتی وسائل کے تحفظ سے متعلق قومی بیان دیا۔
وزیر مملکت جناب کیرتی وردھن سنگھ نے کولمبیا کی وزیر ماحولیات محترمہ سوزانا محمد کو چین کے سب سے طویل عرصے تک خدمات انجام دینے والےجناب ہوانگ رنقیو سے سی او پی صدارت سنبھالنے پر مبارکباد دی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب سنگھ نے کہا کہ ہندوستان میں دھرتی ماں کی پوجا کرنے اور فطرت کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ زندگی گزارنے کی ایک مضبوط ثقافت اور روایت ہے۔ بھارت دنیا کے 17 میگا متنوع ممالک میں سے ایک ہے جس میں 36 عالمی طور پر تسلیم شدہ حیاتیاتی ہاٹ اسپاٹس میں سے چار پائے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’دھرتی ماں کی عزت کرنے کے لیے جیسا کہ ہم اپنی ماؤں کی عزت کرتے ہیں، ہمارے وزیر اعظم نے اس سال عالمی ماحولیات کے دن کے موقع پر’ایک پیڑ ماں کے نام‘یا ’پلانٹ فار مدر‘ کے نام سے ایک قومی شجرکاری مہم کا آغاز کیا تاکہ ہم اپنے حیاتیاتی تنوع کی بحالی اور تحفظ کے لیے اجتماعی کوششیں کر سکیں۔‘‘
وزیر موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ ’قدرت کے ساتھ امن‘بھارت کے قدیم ویدک دور سے ثقافتی ورثے کا حصہ رہا ہے۔ یہ موضوع بھارت کے ’لائف اسٹائل برائے ماحولیات‘(لائف) کے مشن سے ہم آہنگ ہے، جو بھارت کی قیادت میں عالمی عوامی تحریک ہے جس کا مقصد ماحول دوست طرز زندگی کو اپنانا ہے۔
جناب سنگھ نے بتایا کہ بھارت نے عالمی جنگلی حیات کے تحفظ میں ایک اہم قدم اٹھایا ہے، جس کے تحت انٹر نیشنل بگ کیٹ الائنس (آئی بی سی اے ) کا قیام عمل میں لایا گیا ہے، جس کا مقصد دنیا کی سات بڑی بلیوں کی اقسام کی حفاظت کرنا ہے، کیونکہ ان کی موجودگی صحت مند ماحولیاتی نظام اور زرخیز حیاتیاتی تنوع کی عکاس ہے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ بھارت کی مقدس دریا گنگا کو بحال کرنے کی کوششیں ’نمامی گنگے‘مشن کو اقوام متحدہ کی جانب سے تسلیم کیا گیا ہے ، جو دریائی ماحولیاتی نظام کی بحالی کے لیے دنیا کے ٹاپ 10 بحالی کے پرچم بردار منصوبوں میں شامل ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بھارت کی رام سر مقامات کی تعداد 2014 سے بڑھ کر 26 سے 85 ہو چکی ہے، اور یہ جلد ہی 100 تک پہنچنے والی ہے۔
جناب سنگھ نے دوہرایا کہ بھارت نے نیشنل بائیو ڈائیورسٹی اسٹریٹجی اینڈ ایکشن پلان (این بی ایس اے پی) کی تجدید کے دوران ’تمام حکومت‘اور ’تمام معاشرہ‘ کے نقطہ نظر کو اپنایا ہے، جس کے ہدف کو کنمنگ-مونٹریال گلوبل بائیو ڈائیورسٹی فریم ورک (کے ایم جی بی ایف) کے ساتھ ہم آہنگ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت 30.10.2024 کو کالی میں تازہ ترین این بی ایس اے پی جاری کرے گی۔
وزیر موصوف نے کہا کہ این بی ایس اے پی کے نفاذ کے لیے،کے ایم جی بی ایف کے ہدف 19 کے تحت مالی وسائل سمیت عمل درآمد کے وسائل فراہم کرنا ضروری ہےاور ڈی ایس آئی سے بھی مالی وسائل، ٹیکنالوجی اور صلاحیت سازی کی ضرورتوں کو فراہم کرنے کے لیے بہت کچھ کرنا باقی ہے اور یہ کام مطلوبہ رفتار، دائرہ اور پیمانے کے مطابق کیا جانا چاہیے۔
جناب سنگھ نے ’واسودھیو کٹمبکم ‘ایک زمین، ایک خاندان، ایک مستقبل‘کے حقیقی جذبے کے ساتھ، موجودہ اور آنے والی نسلوں کے لیے اپنے ساتھ ساتھ عالمی حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے لیے ہندوستان کے عزم کو دہراتے ہوئے اپنے خطاب کا اختتام کیا۔
***********
ش ح ۔ م ح۔ ص ج
U. No.1932
(Release ID: 2069597)
Visitor Counter : 42