وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت نے نئے درآمدی رہنما خطوط کے ساتھ ’سمندری کائی‘ کی صنعت کو فروغ دینے کے لیے اہم قدم اٹھایا


بھارت میں زندہ سمندری  کائی کی درآمد کے لیے رہنما خطوط کو نوٹیفائی کیا

درآمدسے متعلق، پرمٹ منظوری کے چار ہفتوں کے اندر جاری کیا جائے گا

Posted On: 25 OCT 2024 1:54PM by PIB Delhi

ایک اہم اقدام میں، ماہی پروری، مویشی پروری اور  ڈیری پیداوار کی وزارت نے 'بھارت میں زندہ سمندری کائی کی درآمد کے لیے رہنما خطوط سے متعلق اطلاع نامہ جاری کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد ساحلی دیہی علاقوں کے لیے ایک کلیدی اقتصادی  مہم کے طور پر سمندری کائی  کے کاروباری اداروں کی ترقی کو تقویت دینا ہے، جس سے ماہی گیر برادری کے ذریعۂ معاش میں پائیداری اور سماجی و اقتصادی ترقی کو یقینی بنایا جائے اور ماحولیاتی  و حیاتیاتی تحفظ کے خدشات کو  دھیان میں رکھتے ہوئے تمام اقدامات  وضع کیے جائیں۔

یہ رہنما خطوط بیرون ملک سے اعلیٰ معیار کے بیج تیار کرنے کے مواد یا جرم پلازم کی درآمد میں سہولت فراہم کریں گے، جس سے کاشتکاروں کو معیاری بیجوں کے ذخیرے تک رسائی کو یقینی بنانے کے لیے  اِس کی ملکی مقدار میں کئی گنا اضافے کو ممکن بنایا جاسکے گا۔ فی الحال  بھارت میں سمندری کائی کے کاروباری  اداروں کی ترقی کو تجارتی لحاظ سے قیمتی  اقسام کے لیے مناسب مقدار میں بیج کی دستیابی اور سب سے زیادہ عام طور پر کاشت کی جانے والی سمندری کائی کی اقسام، کاپا فیکس کے بیج کے مواد میں معیار کی کمی کے چیلنج کا سامنا ہے۔

پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی)، حکومت ہند کی فلیگ شپ اسکیم سمندری کائی کے شعبے میں انقلاب برپا کرنے کا تصور  پیش کرتی ہے، جس کا مقصد 2025 تک ملک کی سمندری غذا کی پیداوار کو 1.12 ملین ٹن سے زیادہ کرنا ہے۔ اسکیم کے تحت، حکومت نے سمندی کائی کی کاشتکاری کی سرگرمیوں کو تقویت بخشنے کیلئے بہت سے اقدامات کیے ہیں، جن میں تمل ناڈو میں 127.7 کروڑ روپے کی مجموعی سرمایہ کاری کے ساتھ کثیر مقصدی ویڈ پارک کا قیام شامل ہے۔

یہ رہنما خطوط زندہ سمندری کائی کی درآمد کے لیے ایک عملی خاکہ پیش کرتے ہیں، جس میں زندہ سمندری کائی کی درآمد کے لیے ایک واضح انضباطی فریم ورک ، شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنانا اور کیڑے اور بیماریوں کے  پیدا ہونے کو روکنے کے لیے سخت قرنطینہ کے طریقہ کار، بشمول خطرے کی تشخیص اور اس کی جاری نگرانی خطرے کی تشخیص کو مضبوط بنانے کے لیے ممکنہ بائیو سیفٹی خدشات اور درآمد کے بعد کی نگرانی کی نشاندہی  کرنا ہے۔

یہ رہنما خطوط سمندری کائی کی ذمہ دارانہ کاشت کی حوصلہ افزائی کرے گا، ماحولیاتی پائیداری اور اقتصادی ترقی کو یقینی بنائے گا۔ مزید برآں، نئی سمندری  کائی کے  اقسام کی درآمد سے تحقیق اور ترقی کو تحریک ملے گی، جس سے سرخ، بھورے اور سبز کائی سے تعلق رکھنے والی مختلف اقسام کی سمندری کائی کی پیداوار میں اضافہ ہو گا، جس سے ڈاؤن اسٹریم میں سمندری کائی کی پروسیسنگ اوراعلیٰ درجے کے کاروباری اداروں کی ترقی کی راہ ہموار ہو گی جس سے ملک کی مجموعی برآمدات کو تقویت دیتے ہوئے دیہی علاقوں میں ذریعہ معاش میں اضافہ ہوگا۔

رہنما خطوط کے مطابق، بھارت میں زندہ سمندری کائی کی درآمد کے لیے، درآمد کنندگان ماہی پروری کے محکمے کے میں ایک تفصیلی درخواست داخل کر سکتے ہیں، جس کا بھارت  کی آبی حدودمیں غیر ملکی آبی  حیاتیاتی اقسام سے متعلق  تعارف کے قومی کمیٹی کے ذریعے جائزہ لیا جائے گا۔ منظوری کے بعد محکمہ چار ہفتوں کے اندر درآمدی اجازت نامہ جاری کرے گا، جس سے اعلیٰ معیار کی سمندری کائی  جرم پلازم کی درآمد میں آسانی ہوگی۔

اس طرح یہ رہنما خطوط بھارت میں زندہ سمندری کائی کی درآمد کے لیے ایک جامع  انضباطی فریم ورک فراہم کرتے ہیں اور اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ یہ عمل محفوظ، آسانی سے اور ذمہ داری کے ساتھ انجام دیا جائے۔ محکمہ ماہی پروری، حکومت ہندکے متعلقہ فریقین، جیسے محققین، کاروباری افراد اور کسانوں کو ان نئے مواقع سے فائدہ اٹھانے اور سمندری  کائی کی صنعت کی ترقی میں اپنا تعاون دینے کیلئے اُن کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔

 

ش ح ۔ ش ب۔ ص ج

U. No.1723


(Release ID: 2068104) Visitor Counter : 33