شہری ہوابازی کی وزارت
وزیر اعظم جناب نریندر مودی كے ہاتھوں آر سی ایس - اُڑان کے تحت سہارنپور، ریوا اور امبیکاپور ہوائی اڈوں کا افتتاح
قوم کی خدمت میں آر سی ایس - اُڑان كے 08 سال پورے كرنے كا جشن
اب تك 1.44 کروڑ لوگ آر سی ایس - اُڑان کے تحت پرواز کر چکے ہیں
اب تك 601 اُڑان روٹس سرگرم عمل
علاقائی فضائی رابطہ کو فروغ دینے کے لیے قومی شہری ہوا بازی کی پالیسی (این سی اے پی) 2016 کا آر سی ایس کلیدی عنصر
Posted On:
20 OCT 2024 6:17PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج اتر پردیش کے وارانسی سے علاقائی رابطہ اسکیم آر سی ایس - اُڑان (اُڑے دیش کا عام شہری) کے تحت تیار کردہ تین ہوائی اڈوں کا افتتاح کیا۔ یہ ہوائی اڈے ہیں: مدھیہ پردیش میں ریوا، چھتیس گڑھ میں امبیکاپور اور یوپی میں سہارنپور۔ آر سی ایس - اُڑان کے تحت جلد ہی ان ہوائی اڈوں سے پروازیں شروع ہوں گی۔
آر سی ایس - اُڑان جو ہندوستان میں خاص طور پر دور دراز اور غیر محفوظ علاقوں میں انفراسٹرکچر اور کنیکٹیویٹی کو بہتر بنانے کے لیے حکومت کی تائید یافتہ پہل ہے، اپنے سات سال مکمل كر لیے۔ یہ ہندوستان کی قومی شہری ہوا بازی کی پالیسی 2016 کا ایک اہم جزو ہے، جسے شہری ہوا بازی کی وزارت نے 21 اکتوبر 2016 کو 10 سالہ وژن کے ساتھ شروع کیا تھا۔
شملہ سے دہلی كے رخ پر پہلی آر سی ایس - اُڑان پرواز کا افتتاح وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 27 اپریل 2017 کو کیا تھا۔ یہ اسکیم ملک کے غیر محفوظ علاقوں میں غیر محفوظ ہوائی راستوں کو بہتر بنانے اور عام شہریوں کی خواہشات کو پورا کرنے پر مرکوز ہے۔
اب تک، آر سی ایس - اُڑان نے 144 لاکھ سے زیادہ مسافروں کے سفر کی سہولت فراہم کی ہے، ہوائی سفر کی رسائی کو بڑھانے میں اپنی کامیابی کا مظاہرہ کیا ہے۔
سات سال کی مدت کے دوران اُڑان اسکیم کے حسب ذیل مختلف ورژن شروع کیے گئے:
- اُڑان 1.0: پانچ ایئر لائنز کمپنیوں کو 70 ہوائی اڈوں کے لیے 128 فلائٹ روٹس دیئے گئے (بشمول 36 نئے آپریشنل ہوائی اڈے)
- اُڑان2.0: 73 غیر محفوظ اور غیر محفوظ ہوائی اڈوں کا اعلان کیا گیا اور پہلی بار ہیلی پیڈ بھی منسلک کیے گئے۔
- اُڑان 3.0: وزارت سیاحت کے ساتھ تال میل میں سیاحتی راستوں کو شامل کیا گیا۔ واٹر ایروڈومس کو جوڑنے کے لیے سی پلینز کے علاوہ، شمال مشرقی علاقے کے کئی راستے اس اسکیم کے دائرے میں آئے۔
- اُڑان 4.0: شمال مشرقی علاقوں، پہاڑی ریاستوں اور جزائر کو تحریک دی گءی۔ ہیلی کاپٹروں اور سمندری جہازوں کو شامل عمل كیا گیا۔
اُڑان ورژن 5 - 5.0، 5.1، 5.2، 5.3 اور 5.4
چار کامیاب ٹینڈروں کے بعد شہری ہوا بازی کی وزارت نے اسٹیک ہولڈرز کے تاثرات کی بنیاد پر متعدد بہتریوں کے ساتھ آر سی ایس - اُڑان کا 5 واں ورژن شروع کیا۔
اُڑان 5.0 جہاں فوکس کیٹیگری-2 (20-80 سیٹیں) اور کیٹیگری-3 (>80 سیٹیں) ہوائی جہاز پر ہے۔ اسی طرح 600 کلومیٹر کی پابندی کو ہٹا دیا گیا ہے اور پرواز کی اصل اور منزل کے درمیان فاصلے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ یہ راؤنڈ ان راستوں کو ترجیح دیتا ہے جو ہوائی اڈوں کو جوڑیں گے جو آپریشن کے لیے تیار ہیں یا جلد ہی تیار ہو جائیں گے، جس سے نوازے جانے والے راستوں کو تیزی سے آپریشنل کیا جائے گا۔ نتیجتاً ایئرلائنز کو اب روٹ کے ایوارڈ کے 4 ماہ کے اندر آپریشن شروع کرنے کی ضرورت ہوگی اور وہ اس تبدیلی کا خیرمقدم کر رہے ہیں کیونکہ اس سے انہیں اپنے آپریشنز کی بہتر منصوبہ بندی کرنے میں مدد ملتی ہے۔
اس کے بعد جلد ہی اُڑان 5.1 شروع کیا گیا۔ آر سی ایس - اُڑان کا یہ دور خاص طور پر ہیلی کاپٹر کے راستوں کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جس میں ہیلی کاپٹر آپریٹرز کے لیے آپریشنز کے دائرہ کار کے علاوہ وی جی ایف کو بڑھا کر ہوائی کرایہ کے کیپس کو کم کیا گیا ہے۔ یہ اسکیم اب راستوں پر کام کرنے کی اجازت دے گی بشرطیکہ کم از کم ایک اصل یا منزل ترجیحی علاقے میں ہو اور کم از کم ایک اصل یا منزل ہیلی پورٹ ہو، اس طرح رابطے کی ممکنہ حد میں اضافہ ہوتا ہے۔ وی جی ایف کیپس کو آپریٹرز کے لیے قابل عملیت کو بہتر بنانے کے لیے بڑھایا گیا ہے اور مسافروں کے لیے بالترتیب پرواز کو زیادہ سستی بنانے کے لیے ہوائی کرایہ کی کیپس کو کم کیا گیا ہے۔
اس كے بعد اُڑان 5.2 کے لیے ٹینڈر کا آغاز کیا گیا تاکہ ملک کے دور دراز اور علاقائی علاقوں سے رابطے کو مزید بڑھایا جا سکے اور آخری میل تک رابطہ حاصل کیا جا سکے۔ نیز چھوٹے طیاروں (<20 نشستوں) کے ذریعے سیاحت کے شعبے کو تحریک فراہم کی جا سکے۔ یہ اسکیم چھوٹے ہوائی جہاز کے آپریٹرز کو زیادہ سے زیادہ آپریشنل لچک فراہم کرے گی۔ انہیں کسی بھی سہ ماہی میں زیادہ سے زیادہ 40 فیصد سالانہ کوٹ شدہ آر سی ایس سیٹوں اور کم از کم 10 فیصد سالانہ کوٹ شدہ آر سی ایس سیٹوں کو چلانے کی اجازت دے گی۔
شہری ہوا بازی کی وزارت نے ان راستوں کو چلانے کے لیے ٹینڈرکے خصوصی راؤنڈز کا مزید آغاز کیا جو مدت پوری ہونے سے پہلے بند کر دیے گئے تھے یا متعدد وجوہات کی وجہ سے منسوخ/منسوخ کیے گئے تھے۔اس طرح کے پہلے سے شناخت شدہ راستوں پر پوائنٹ ٹو پوائنٹ ہوائی رابطہ کو مزید بڑھانے کے لیے، اُڑان 5.3 اور اُڑان 5.4 کے تحت ٹینڈرایئر لائن آپریٹرز کے تمام زمروں سے طلب کیے گئے ہیں۔ نتیجے میں اُڑان 5.3 جنوری 2024 میں شروع کیا گیا تھا جبکہ اُڑان 5.4 جاری ہے۔
ہوا بازی کی صنعت میں فروغ كو تحریك
آر سی ایس - اُڑان شہری ہوا بازی کی صنعت کی ترقی میں اپنا كردار ادا كر رہا ہے۔ پچھلے سات سالوں میں بہت سی نئی اور کامیاب ایئر لائنز سامنے آئی ہیں۔ اس اسکیم نے ایئر لائن آپریٹرز کو ایک پائیدار کاروباری ماڈل شروع کرنے اور تیار کرنے میں مدد کی ہے۔
علاوہ ازیں یہ چھوٹی علاقائی ایئر لائنز فلائی بِگ، اسٹار ائیر، انڈیا ون ائیراور فلائی 91 کو اپنے کاروبار کو بڑھانے کے مواقع فراہم کر رہی ہے اور ان کی کامیابی اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ اسکیم ایئر لائن کے کاروبار کے لیے سازگار ماحول پیدا کر رہی ہے۔
تمام سائز کے نئے طیاروں کی مانگ
اسکیم کی اضافہ پزیر توسیع سے نئے طیاروں کی مانگ بڑھی ہے جس کے ساتھ ساتھ تعینات کیے جانے والے طیاروں کے اسپیکٹرم کو وسیع کیا گیا ہے۔ یہ اضافہ طیاروں کی ایک جامع رینج پر محیط ہے اور اس میں ہیلی کاپٹر، سی پلین، 3 سیٹوں والے پروپیلر طیارے، اور جیٹ طیارے شامل ہیں۔ اس وقت ایک متنوع بیڑا، بشمول ائیر بس 320/321، بوئینگ 737، اے ٹی آر 42 اور 72، ڈی ایچ سی كیو400، ٹوئن اوٹیر، ایمبرائر 145 اور 175، ٹیكنیم پی2006ٹی، سیسنا 208بی گرینڈ کارواں ای ایكس، ڈورن1072، 208بی گرینڈ کارواں اكس ای، 2080، 208بی فعال طور پر آر سی ایس راستوں پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ طیاروں کی بڑھتی ہوئی مانگ کو ہندوستانی کیریئرز کے آرڈرز سے ثابت کیا گیا ہے، جو اگلے 10-15 سالوں میں 1,000 طیاروں کی ترسیل کے لیے تیار ہیں۔ یہ ہندوستان کے موجودہ بحری بیڑے میں نمایاں اضافہ کی نمائندگی کرتا ہے جس میں اس وقت تقریباً 800 طیارے شامل ہیں جو مختلف ایئر لائنز کے ذریعے چلائے جاتے ہیں۔
سیاحت کو فروغ دینا
آر سی ایس اُڑان صرف ٹائر-2 اور ٹائر-3 شہروں کو آخری میل کنیکٹیویٹی کی پیشکش کے لیے وقف نہیں ہے۔ یہ بڑھتے ہوئے سیاحت کے شعبے میں ایک نمایاں شراکت دار کے طور پر بھی کھڑا ہے۔ اُڑان 3.0 نے شمال مشرقی خطے میں کئی مقامات کو جوڑنے والے سیاحتی راستے متعارف کرائے، جبکہ اُڑان 5.1 پہاڑی علاقوں میں ہیلی کاپٹر خدمات کو بڑھانے کے لیے وقف ہے تاکہ سیاحت، مہمان نوازی، اور مقامی اقتصادی ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔
اس اقدام نے کھجوراہو، دیوگھر، امرتسر، اور کشن گڑھ (اجمیر) جیسی منزلوں کو کامیابی سے جوڑ دیا ہے، جو مذہبی سیاحت میں کافی اہمیت رکھتے ہیں۔پاسی گھاٹ، زیرو، ہولونگی، اور تیزو ہوائی اڈوں کے متعارف ہونے کی وجہ سے شمال مشرقی خطے کی سیاحت کی صنعت کافی حد تک ترقی کر رہی ہے ۔اس اسکیم نے اگاتی جزیرے کو ہندوستانی ہوا بازی کے نقشے پر لا کر ایک اور سنگ میل بھی حاصل کیا، جس سے لکشدیپ میں سیاحت کو مزید فروغ ملا۔
ہوائی رابطے کو بڑھانا
موندرا (گجرات) سے اروناچل پردیش میں تیزو اور ہماچل پردیش میں کلو سے تمل ناڈو کے سیلم تک، آر سی ایس اُڑان نے ملک کی لمبائی اور چوڑائی میں 34 ریاستوں/مركزی خطوں کو جوڑ دیا ہے۔ اُڑان کے تحت کل 86 ایروڈومس کو آپریشنل کیا گیا ہے۔ دو ہیلی پورٹس کے علاوہ شمال مشرقی خطے میں دس ہوائی اڈے کام کر چکے ہیں۔ بہت سے ہوائی اڈے جنہیں اُڑان کے تحت سرگرم كیا گیا تھا جیسے دربھنگہ، پریاگ راج، ہبلی، بیلگام، کننور، وغیرہ، وہ جلد ہی بہت سی غیر آر سی ایس تجارتی پروازوں کے ساتھ ہم آہنگ ہو سکتے ہیں۔
******
ش ح۔ع س۔س ا
U.No:1516
(Release ID: 2066559)
Visitor Counter : 31