امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
حکومت ہند کے صارفین کے امور کے محکمے کی جانب سے ناسک سے دہلی تک ریل کے ذریعہ پیازکی ترسیل
20 اکتوبر تک 1,600 میٹرک ٹن پیاز کی آمد کا شیڈول، قیمت میں نرمی
مہاراشٹر اور مدھیہ پردیش سے بڑھتی ہوئی آمد کے ساتھ ٹماٹر کی سپلائی کی صورتحال بہتر ہوگی: صارفین امور کے محکمہ کی سکریٹری،حکومت ہند
Posted On:
17 OCT 2024 2:31PM by PIB Delhi
صارفین کے امور کے محکمے، حکومت ہند نے اعلان کیا کہ قیمتوں میں استحکام کے فنڈ کے تحت نیشنل کوآپریٹو کنزیومر فیڈریشن آف انڈیا لمیٹڈ (این سی سی ایف) کی طرف سے خریدی گئی 1,600 ایم ٹی(42 بی سی این ویگنیں یعنی تقریباً 53 ٹرک) پیاز کو کانڈا ٹرین کے ذریعے ناسک سے دہلی بھیجا جا رہا ہے۔ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ قیمتوں میں استحکام کے لیےریل کے ذریعے پیاز کی بڑی تعداد میں نقل و حمل کو اپنایا گیا ہے۔ پیاز کی کھیپ 20 اکتوبر 2024 تک پہنچنے والی ہے اور اس اسٹاک کو دہلی-این سی آر میں جاری کیا جائے گا جس سے اس تہوار کے موسم میں صارفین کے لیے فراہمی میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔

محترمہ ندھی کھرے، سکریٹری، محکمہ برائے صارفین امور، حکومت ہند نے ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ پیاز کی نقل و حمل کے ایک موڈ کے طور پر ریلوے کو اہمیت حاصل ہو رہی ہے کیونکہ اسے جائے وقوع تک پہنچانے کی رفتار کو بڑھانے کے لیے مزید منازل شامل کی جا رہی ہیں۔ لکھنؤ اور وارانسی کے لیے ریل کے ذریعے کھیپ اگلے چند دنوں میں طے کی جائے گی۔ محکمہ نے ہندوستانی ریلوے سے یہ بھی درخواست کی ہے کہ وہ پیاز کے ریکوں کو ناسک سے شمال مشرقی خطے کے متعدد مقامات پر لے جانے کی اجازت دے جس میں(1) این جے پی: نیوجلپائی گوڑی (سلی گوڑی)، (2) ڈی بی آر جی-ڈبرو گڑھ، (3) این ٹی ایس کے- نیوتنسکیا، اور (4) سی جی ایس: جنگساری شامل ہے۔ یہ ہندوستان کے مختلف خطوں میں پیاز کی وسیع تر فراہمی کو یقینی بنائے گا اور صارفین کو اس کی انتہائی مناسب قیمت پر دستیابی کو یقینی بنائے گا۔

حکومت نے اس سال قیمتوں میں استحکام لانے کے لیے 4.7 لاکھ ٹن ربیع پیاز کی خریداری کی تھی، اور 5 ستمبر 2024 سے 35 روپے فی کلوگرام کے حساب سے خوردہ فروخت کے ذریعے اور ملک بھر کی بڑی منڈیوں میں بڑی تعداد میں فروخت کے ذریعے ترسیل کا آغاز کیا تھا۔ اب تک بفر میں موجود تقریباً 92,000 ایم ٹی پیاز کو ناسک اور دیگر ذرائع کے مراکز سے ٹرکوں کے ذریعے استعمال کرنے والے مراکز کو روڈ ٹرانسپورٹ کے ذریعے بھیجا گیا ہے۔ آج تک، این سی سی ایف نے 21 ریاستوں میں 77 مقامات کا احاطہ کیا ہے اور این اے ایف ای ڈی نے 16 ریاستوں میں 43 مقامات کو اپنے پیاز کے تصرف میں کور کیا ہے۔ ایجنسیوں نے ریٹیل چین جیسے سپھل، کیندریہ بھنڈار اور ریلائنس ریٹیل کے ساتھ بھی شراکت کی ہے تاکہ خوردہ صارفین کو پیاز 35 روپے فی کلو کے حساب سے تقسیم کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ، خوردہ تقسیم کے لیے 86,500 ایم ٹی پیاز 9 ریاستی حکومتوں/ کوآپریٹو سوسائٹیوں کو الاٹ کیا گیا ہے۔

پیاز کو جائے وقوع تک پہنچانے کے آغاز کے بعد سے اب تک پیاز کی قیمتوں میں اضافے کے رجحان کو کافی حد تک کنٹرول کر دیا گیا ہے۔ یوپی، ہریانہ، مہاراشٹر، اڈیشہ، پنجاب، جھارکھنڈ اور تلنگانہ جیسی بڑی ریاستوں میں اوسط خوردہ قیمتیں ستمبر 2024 کے پہلے ہفتے کی سطح کے مقابلے میں حالیہ دنوں میں نیچے آئی ہیں۔ لاسلگاؤں میں منڈی کی قیمتیں 24 ستمبر کو47 فی کلو گرام سے 15 اکتوبر 2024 کو 40 روپے کلو تک پہنچ گئی ہیں۔
ریل ریک کے ذریعے پیاز کی بڑی تعداد میں نقل و حمل کے لیے این سی سی ایف کی طرف سے اٹھایا گیا اقدام بازار میں پیاز کی وافر فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ایک اہم اقدام ہے۔ ریلوے موڈ پیاز کو استعمال کرنے والے مراکز تک ایک سستی اور تیز رفتار نقل و حمل فراہم کرتا ہے۔ نقل و حمل کا یہ موثر طریقہ مختلف علاقوں میں پیاز کی بروقت اور قابل اعتماد ترسیل میں معاون ثابت ہوگا۔

ٹماٹر کے تعلق سے صارفین کے امور کی سکریٹری نے کہا کہ قیمتوں میں حالیہ اضافہ آندھرا پردیش، کرناٹک اور مہاراشٹر کے بڑے ٹماٹر پیدا کرنے والے علاقوں میں زیادہ بارش اور نمی کی اعلی سطح کی وجہ سے ہے۔ بعض علاقوں میں بیماری کے حملے کے واقعات کے ساتھ موسم کی خراب صورتحال نے فصل کی کٹائی اور ٹماٹروں کی شیلف لائف کو بھی متاثر کیا۔ مہاراشٹرا اور مدھیہ پردیش سے آنے والے دنوں میں سپلائی کی صورتحال بہتر ہونے والی ہے جس سے ٹماٹر کی قیمتوں میں کمی آئے گی۔
*******
(ش ح۔ع و۔ ع ر)
U:1400
(Release ID: 2065743)