امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) کے 2023 بیچ (76 آر آر) کے پروبیشنرز سے بات چیت کی


سن 2047 میں وزیر اعظم نریندر مودی کا وکست بھارت دہشت گردی سے پاک اور منشیات سے پاک ملک ہوگا، جس کی اندرونی سلامتی ہوگی، اور انسانی حقوق اور شہریوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائے گا

تین ہاٹ اسپاٹ: جموں و کشمیر ، بائیں بازو کے انتہا پسندی سے متاثرہ علاقے اور شمال مشرق میں تشدد کو کم کرکے سیکورٹی ایجنسیوں نےاپنی مکمل بالا دستی قائم کی

تمام افسران بے رحمانہ انداز میں ملک دشمن سرگرمیوں کا خاتمہ کریں

بروقت انصاف، سزا کے لیے کافی ثبوت اور تینوں فوجداری قوانین میں شامل ٹیکنالوجی کا استعمال

شہریوں کا تحفظ قومی سلامتی کی بنیاد ہے

نوجوان پولیس افسران شہریوں کے تحفظ اور ان کے حقوق کے تحفظ پر توجہ دیں

غریب، بچوں اور خواتین کے حقوق کا تحفظ اولین ترجیح

ضلع سے جانے  کے بعد بھی لوگ آپ کے اچھے کاموں کو یاد کریں ، تو وہی آپ کیلئے سب سے بڑا تمغہ ہے

Posted On: 15 OCT 2024 8:17PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) کے 2023 بیچ (76 آر آر) کے پروبیشنرز سے بات چیت کی۔ بات چیت کے دوران ٹرینی آئی پی ایس افسران نے مرکزی وزیر داخلہ کے ساتھ تربیت سے متعلق اپنے تجربات کا تبادلہ کیا۔ مرکزی داخلہ سکریٹری، انٹیلی جنس بیورو (آئی بی ) کے ڈائریکٹر اور سردار ولبھ بھائی پٹیل نیشنل پولیس اکیڈمی (این وی پی این پی اے ) کے ڈائریکٹر سمیت کئی معززین اس موقع پر موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001RN9B.jpg

بات چیت کے دوران مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر نے کہا کہ 2047 میں وزیر اعظم نریندر مودی کا وکست  بھارت دہشت گردی سے پاک اور منشیات سے پاک ملک ہوگا، جس میں داخلی سلامتی ہوگی، اور انسانی حقوق اور شہریوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائے گا۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ ٹرینی آئی پی ایس افسران کو اس وقت پر غور و فکر کرنا چاہئے جس وقت وہ آئی پی ایس افسر بنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرینی افسران کو غور کرنا چاہیے کیونکہ جو بیچ اس بار آئی پی ایس افسران کے طور پر سامنے آئے گا اس کے پاس پچھلے 75 بیچوں کے مقابلے بڑی ذمہ داری ہوگی۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ ٹرینی افسران کو غور کرنا چاہیے کیونکہ یہ مکمل طور پر ان پر اور ان کے بعد آنے والے بیچوں پر منحصر ہے کہ آیا ہمارا ملک اس پیمانے کو بدل کر پولیسنگ کی اگلی نسل میں داخل ہوگا یا نہیں۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ ملک کے وزیر داخلہ کی حیثیت سے وہ یقینی طور پر کہہ سکتے ہیں کہ اب کسی میں ہماری سرحدوں اور ہماری فوج کی توہین کرنے کی ہمت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی سرحدوں پر سخت سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے بہت کچھ کیا ہے اور باقی کیا جا رہا ہے۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ پہلے جموں و کشمیر، شمال مشرقی اور بائیں بازو کے انتہا پسندی سے متاثرہ علاقے تین ناسور  تھے، لیکن اب ہم ان تینوں جگہوں پر تشدد کو 70 فیصد تک کم کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ان تینوں ہاٹ اسپاٹ پر بھارتی ایجنسیوں کا مکمل غلبہ ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ اب جمہوری عمل کے ذریعے مطالبات اور تبدیلی کی خواہش دونوں کرنے کا کلچر نچلی سطح  تک پہنچ گیا ہے، جس کی وجہ سے پہلے جو بڑے احتجاج ہوتے تھے اب ختم ہو چکے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002GMWC.jpg

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر جناب امت شاہ نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ پولیس کا نظام اپنے شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے آگے آئے، پولیس نظام کو ملک کی سرحدوں کے اندر ہونے والے جرائم کو کم کرنے کے لیے چوکنا رہنا چاہیے اور وقت آ گیا ہے کہ ہم کم سے کم وقت میں شہری کو انصاف دینے کے قابل ہو جائیں۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ آج کرائم اینڈ کریمینل ٹریکنگ نیٹ ورک اینڈ سسٹم (سی سی ٹی این ایس) کے ذریعے ملک کے 99فیصد پولیس اسٹیشن آن لائن ہوچکے ہیں، آن لائن ڈیٹا تیار کیا گیا ہے اور تین نئے قوانین کے ذریعہ کئی دفعات میں بنیادی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ نئے قوانین میں بروقت انصاف، سزا کے ثبوت میں اضافہ اور ٹیکنالوجی کے زیادہ سے زیادہ استعمال پر زور دیا گیا ہے۔ چونکہ ہم نے سائنسی شواہد کو لازمی قرار دے دیا ہے، استغاثہ کو ایک سے زیادہ گواہ پیش کرنے کی ضرورت نہیں ہےاور اب سائنسی شواہد کی بنیاد پر جرم ثابت کیا جا سکتا ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر نے کہا کہ نئے قوانین میں عدالتی عمل کو وقت کا پابند بنایا گیا ہے۔ 5 سال میں ملک بھر کے ہر تھانے میں نئے قوانین کا مکمل نفاذ ہو جائے گا، جس میں ٹیکنالوجی کی تنصیب، سافٹ ویئر کی تیاری اور تربیت شامل ہیں، جس کے بعد ایف آئی آر درج ہونے کے بعد 3 سال میں انصاف کا عمل مکمل ہو جائے گا۔ جناب شاہ نے کہا کہ نئے قوانین میں جدید ٹیکنالوجی کو شامل کیا گیا ہے اور یہ قوانین آنے والے 100 سالوں میں ٹیکنالوجی میں ہونے والی تبدیلیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے بنائے گئے ہیں۔ ای -سمن کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس میں آنے والے 100 سالوں کی ٹیکنالوجی کو شامل کرنے کے لیے انتظامات کیے گئے ہیں۔ پراسیکیوشن کے ڈائریکٹر کے لیے انتظامات کیے گئے ہیں اور فرانزک سائنس لیب (ایف ایس ایل ) کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ کوئی بھی کسی پر احسان نہیں کر سکتا کیونکہ اگر کوئی افسر اپنی ذمہ داریوں سے سمجھوتہ بھی کر لے تو سائنسی شواہد کی بنا پر وہ عدالت کے سامنے کچھ نہیں کر سکے گا۔ ایف ایس ایل رپورٹ براہ راست عدالت میں جائے گی اور اس کی کاپی پولیس سے بھی آئے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/072A0380Q109.JPG

جناب امت شاہ نے کہا کہ ہم نے تین نئے قوانین میں شہریوں کے حقوق کو بھی محفوظ بنایا ہے۔ پولیس کی تحویل میں لوگوں کی تعداد آن لائن بتانی ہوگی۔ چارج شیٹ 90 دن کے اندر داخل کرنی ہوگی اور تلاشی اور ضبطی کی ویڈیو گرافی کرنی ہوگی۔ نیشنل آٹومیٹڈ فنگر پرنٹ آئیڈینٹی فکیشن سسٹم (این اے ایف آئی ایس ) پر فنگر پرنٹ ڈیٹا کے ساتھ ساتھ دہشت گردی اور منشیات سے متعلق ڈیٹا الگ سے تیار کیا گیا ہے۔ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) بھی تمام سی سی ٹی این ایس ڈیٹا کو مختلف طریقے سے منظم کر رہا ہے۔ قومی سطح پر ڈیٹا بینک بنانے کا کام بہت زیادہ ڈیٹا کے ساتھ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب وزارت داخلہ کی ٹیم مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے سافٹ ویئر بنا کر آپ کے کام کو آسان بنانے کے لیے بھی کام کر رہی ہے جس سے تجزیہ میں مدد ملے گی۔

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر نے کہا کہ قوم کی سلامتی کا مطلب صرف سرحد کی حفاظت نہیں ہے۔ قوم اپنے شہریوں سے بنتی ہے۔ شہری کی سلامتی ہی قوم کی سلامتی کی بنیاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب وہ سیکورٹی کی بات کرتے ہیں تو یہ صرف جان و مال کے تحفظ تک محدود نہیں ہے بلکہ ہمارے آئین کی طرف سے شہریوں کو دیئے گئے حقوق کا تحفظ بھی اس کی زد میں آتا ہے۔ آئین نے غریبوں میں سے غریب کو بھی مساوی حقوق دیے ہیں جیسا کہ ملک کے وزیر اعظم کو بھی حاصل ہے اور پولیس افسران پر ان کے حقوق کی حفاظت کرنے کی بہت  زیادہ ذمہ داری  ہوتی ہے ۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ 75 سال کے بعد اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے بنیادی کام پر توجہ دیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ شہریوں کے حقوق کا تحفظ کیا جائے اور ان کے خلاف مظالم کو روکنے کے لیے کوششیں کی جائیں۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ غریبوں، بچوں اور خواتین کے حقوق کا تحفظ اولین اہمیت ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004M3V7.jpg

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر جناب امت شاہ نے پروبیشنرز سے کہا کہ ایسا کوئی کام نہیں ہے جس میں بہتری نہ لائی جا سکے اور کوئی کام ایسا نہیں ہے جو کم اہم ہو۔ اگر وہ اس بات کو ذہن میں رکھیں گے تو وہ زندگی کی بہت سی مایوسیوں سے دور رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جوانی میں ایس پی کے عہدے پر تعینات کسی بھی پولیس افسر کے لیے سب سے بڑا تمغہ یہ ہوگا کہ اسے اس کے ضلع کے لوگ آنے والے کئی سالوں تک ان کے اچھے کام کے لیے یاد رکھیں گے۔ جناب شاہ نے کہا کہ تمام نوجوان افسران کو ملک دشمن سرگرمیوں کو ختم کرنے کے لیے بے رحمانہ انداز میں  کام کرنا ہوگا۔ پولیس کو ڈیوٹی پر رہتے وقت قوم کی سلامتی ہمیشہ ذہن میں رکھنی  چاہیے اور قوم کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ہماری آنکھیں ہمیشہ کھلی رہنی چاہئیں۔

٭٭٭٭٭٭٭

ش ح۔ ف خ

U.No: 1307



(Release ID: 2065147) Visitor Counter : 18