مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جی ایس ایس -24 بین الاقوامی معیارات  کے معاملات میں اشتراک کا متقاضی  ہے، جس کے ذریعے بنی نوع انسانیت کے لیے مثبت نتائج پر مرتکز  ابھرتی ہوئی ڈیجیٹل ٹیکنالوجیوں کے معیارات کے لیے ہمہ گیر راستہ وضع ہوسکے


ہم نے جو معیار قائم کئے ہیں، وہ تکنیکی معیارات سے زیادہ ہیں،وہ اخلاقیات کا بھی  احاطہ کرتے ہیں: ڈاکٹر پیماسانی چندر شیکھر، وزیر مملکت برائے مواصلات اور دیہی ترقی

Posted On: 15 OCT 2024 9:08AM by PIB Delhi

پانچواں گلوبل اسٹینڈرڈ سمپوزیم ( جی ایس ایس24)  آج نئی دہلی میں اختتام پذیر ہوا۔ یہ ایشیا بحرالکاہل خطے میں اپنی نوعیت کا پہلا سمپوزیم تھا۔ اس اہم سمپوزیم کا اہتمام بین الاقوامی ٹیلی کمیونی کیشن یونین (آئی ٹی یو) کیا تھااوراس کی میزبانی حکومت ہند کے  ٹیلی کمیونی کیشن کےمحکمے نے کی۔ اس میں دنیا بھر کے ریکارڈ 1500 سرکردہ پالیسی ساز، اختراع کاراور ماہرین  جمع ہوئے، تاکہ  ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کی اگلی لہر کو فعال کرنے میں بین الاقوامی معیار کے مطابق ڈیجیٹل تبدیلی کے مستقبل اور اہم کردار پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001RN08.jpg

 

اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، مواصلات اور دیہی ترقی کے وزیر مملکت ڈاکٹر چندر شیکھر پیماسانی نے کہا کہ عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان نے غیرمعمولی یکسر تبدیلی حاصل کی ہے، جسے اب عالمی سطح پر تسلیم کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی معیار کی ترقی کو شمولیت پر مبنی اور جمہوری ہونا چاہیے، جو تمام خطوں کی ضروریات کی عکاسی کرے اور ترقی پذیر ممالک کی فعال شرکت کی حوصلہ افزائی کرے۔ وزیر موصوف نے کہاکہ اب جب کہ ہم اس شاندار سمپوزیم کے  اختتامی مرحلے میں ہیں، مجھے یقین ہے کہ جو معیار ہم  نے قائم کئے ہیں، وہ نہ صرف تکنیکی معیارات سے زیادہ ہیں،بلکہ وہ اخلاقیات کا بھی احاطہ کرتے ہیں اورمشترکہ عالمی ترقی کے مستقبل کی طرف ہماری رہنمائی کرتے ہیں۔ ہندوستان تنہا نہیں، بلکہ آپ سب کے ساتھ بطور شراکت دار اس سفر کو آگے بڑھانے کے لیے تیار ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002MQQL.jpg

 

یہ سمپوزیم، جو ’’چارٹنگ دی نیکسٹ ڈیجیٹل ویو: ایمرجنگ ٹیکنالوجیز، انوویشن، اور بین الاقوامی معیارات‘‘ کے موضوع پر توجہ مرکوز کی،  اس نےابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کی گورننس اور معیار کاری کے لیے ایک مربوط اور مستقبل کے حوالے سے نقطہ نظر کی اہم ضرورت پر توجہ دی ہے۔ جی ایس ایس ایک اعلیٰ سطحی فورم کے طور پر کام کرتا ہے، جو ٹیکنالوجی اور معیار کاری کے سب سے اہم امور پر بات چیت اور ہم آہنگی کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔

مواصلات اور شمال مشرقی علاقے کی ترقی کے مرکزی وزیر جیوتی رادتیہ ایم سندھیا نے صبح  اس پروگرام  کا افتتاح کیا۔ اپنے افتتاحی خطاب میں،  ہندوستان کے سائنس، اختراعات اور ضابطوں کی سرزمین ہونے کے ریکارڈ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے ٹیلی کمیونی کیشن اور ڈیجیٹل اختراع کے لیے ایک عالمی مرکز کے طور پر ہندوستان کے کردار پر زور دیا، جو دنیا کی خوشحالی میں معاون ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003OM6A.jpg

 

سمپوزیم میں ایک اعلیٰ سطحی جزو تھا ،جس نے  اختراع کے مستقبل اور ڈیجیٹل پبلک انفرااسٹرکچر پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے صنعتی رہنماؤں اور وزراء کے درمیان تعاون کو آسان بنایا۔ تقریب میں اے آئی گورننس کے لیے مضبوط بین الاقوامی معیارات پر زور دیا گیا۔ سمپوزیم نے ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک کے درمیان معیار کے فرق کو ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا، جس سے سب کے لیے ٹیکنالوجی تک مساوی رسائی کو یقینی بنایا جاسکے۔

کلیدی سیشنز میں اوپن سورس ٹیکنالوجیز، بلاک چین پر مبنی تصدیق اور عوامی خدمات اور صنعت پر آئی اے اور میٹاورس کے اثرات کے بارے میں امکانات تلاش کیے گئے ۔اس میں مزید جامع ٹیک ایکو سسٹم بنانے کے لیے ڈیویلپرز کے ساتھ اشتراک کی وکالت کی گئی۔ اس تقریب میں ایک اے آئی  اسٹینڈرڈز سمٹ بھی پیش کیا گیا، جس میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ کس طرح اتفاق رائے پر مبنی معیارات تکنیکی ترقی کو بڑھاتے ہوئے مختلف شعبوں میں اختراع کو فروغ  دے سکتے ہیں۔

سینٹر فار ڈیولپمنٹ آف ٹیلی میٹکس (سی -ڈوٹ)  کے  چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر راجکمار اپادھیائے  نے جی ایس ایس 24 کی صدارت کی۔ یہ پہلی بار ہے کہ ہندوستان نے اس سمپوزیم کی قیادت کی۔  ایک موثر دستاویزی نتیجے  کے ساتھ سمپوزیم کا اختتام ہوا ،جس میں عالمی سطح پر ڈیجیٹل تبدیلی کو آگے بڑھانے میں بین الاقوامی معیارات کے اہم کردار پر زور دیا گیا۔ ڈاکٹر اپادھیائے نے حاصل ہونے والے  کلیدی نتائج پیش کیے، جن میں شامل ہیں:

  1. ڈرائیونگ ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن: نتائج کی دستاویز عالمی سطح پر ڈیجیٹل تبدیلی کی بنیاد کے طور پر بین الاقوامی معیارات کی نشاندہی کرتی ہے۔
  2. عالمی رہنماؤں کو متحد کرنا:  جی ایس ایس -24نے جدید ٹیکنالوجیز پر معیارات کے اثرات پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے صنعتی اداروں اور پالیسی سازوں کو جمع کیا۔
  3. معیارات کے ذریعے اختراع: اے آئی اسٹینڈرڈز سمٹ نے دکھایا کہ کس طرح اتفاق رائے پر مبنی معیارات تکنیکی ترقی کو بڑھاتے ہوئے مختلف شعبوں میں اختراع کو تقویت دے سکتے ہیں۔
  4. فرق کو ختم کرنا: سمپوزیم نے سب کے لیے ٹیکنالوجی تک مساوی رسائی کو یقینی بناتے ہوئے  ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک کے درمیان معیار کے فرق کو ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔
  5. اےآئی اور میٹاورس کو بروئے کار لانا:  جی ایس ایس- 24نے عوامی خدمات اور شہری منصوبہ بندی میں اے آئی اور میٹاورس کی یکسر تبدیلی کی صلاحیت کو اجاگر کیا اور آئی ٹی یو پر زور دیا کہ وہ ورچوئل ورلڈز پر گلوبل انیشیٹو جیسے اقدامات کو مضبوط کرے۔
  6. ایس ڈی جیز میں تیزی لانا:  اس تقریب نے پائیدار ڈیجیٹل تبدیلی کی راہ ہموار کرتے ہوئے، اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول میں بین الاقوامی معیارات کے اہم کردار پر زور دیا۔
  7. اعلیٰ سطحی ڈائیلاگ:  ایک  غیر معمولی اعلیٰ سطحی  جزو نے  جدت طرازی اور ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کے مستقبل پر توجہ مرکوز کرتے ہوئےصنعتی  رہنماؤں اور وزراء کے درمیان اشتراک کو فروغ دیا۔
  8.  اے آئی گورننس کا قیام: جی ایس ایس- 24نے اے آئی گورننس کے لیے مضبوط بین الاقوامی معیارات کا تقاضہ کیا اور اے آئی  فار گڈ اور اے آئی  فار سکلز کولیشن جیسے اقدامات کی حوصلہ افزائی کی۔  
  9. اوپن سورس کو بااختیار بنانا: سمپوزیم نے جدت طرازی کو آگےبڑھانے میں اوپن سورس سافٹ ویئر کے اہم کردار کو تسلیم کیا، مزید جامع ٹیک ایکو سسٹم بنانے کے لیے ڈیویلپرز کے ساتھ اشتراک کی وکالت کی۔
  10. اسمارٹ شہروں کا جشن منانا: جی ایس ایس-24 نے اسمارٹ اور پائیدار اقدامات میں بہترین شہروں کا اعتراف کیا، جس سے آئی ٹی یو ، یو این ای سی ای ، اور یو این-ہیبیٹیٹ کی قیادت میں یونائیٹڈ فار اسمارٹ سسٹین ایبل سٹیز (یو4ایس ایس سی) اقدام کے عزم کو تقویت ملی۔

گلوبل اسٹینڈرڈز سمپوزیم 2024 نے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے مستقبل کے لیے کامیابی کے ساتھ راہ ہموار کی، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کس طرح بین الاقوامی تعاون اور معیار کاری جامع ترقی کو یقینی بناتے ہوئے جدت کو آگے بڑھا سکتی ہے۔ سمپوزیم کے نتائج کی دستاویز ورلڈ ٹیلی کمیونی کیشن اسٹینڈرڈائزیشن اسمبلی (ڈبلیو ٹی ایس اے-24) میں مباحثہ کے لیے بنیاد رکھی ہے، جو کہ نئی دہلی میں 15سے24 اکتوبر 2024 کو ہونے والی ہے۔

***********

 

ش ح ۔ ف ا۔  ت ع

U.N0. 1256


(Release ID: 2064929) Visitor Counter : 51