امور داخلہ کی وزارت
مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر جناب امت شاہ کا نئی دہلی میں پی ایچ ڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے 119ویں سالانہ اجلاس سے بطور مہمان خصوصی خطاب
پہلے وزیر اعلیٰ اور پھر مسلسل تیسری بار ملک کے وزیر اعظم کے طور پر جناب نریندر مودی گزشتہ 23سالوں سے جمہوری طریقے سے لوگوں کا اعتماد جیت رہے ہیں
پی ایم مودی، ویژن، تجربہ اور عزم کا خوبصورت امتزاج ہیں
پی ایچ ڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری صنعت اور حکومت کے درمیان ایک اہم ربط ہے
پی ایچ ڈی چیمبر حکومت کی پالیسیوں، منصوبوں اور وژن پر عمل درآمد کرے اور صنعت کے اہم مسائل کو حکومت تک پہنچائے
گزشتہ 10برسوں میں وزیر اعظم مودی نے ہندوستان کو دنیا میں ہر میدان میں ایک نمبر بنانے کی بنیاد رکھی ہے
پی ایم مودی نے ملک کو ’غیر کارآمد پالیسی ‘ سے نکالا اور کارآمد پالیسی کی سیاست قائم کی
ہندوستانی معیشت، جو پہلے ’پانچ کمزور ‘ معیشتوں میں شمار ہوتی تھی، وزیراعظم مودی کی قیادت میں دنیا میں ایک 'روشن ستارہ ' بن کر ابھری ہے
عوامی بینکنگ سسٹم نے وزیر اعظم مودی کی قیادت میں مالی سال 2023-24 میں 1.40 لاکھ کروڑ روپئے کا منافع کمایا ہے، جو 2014 سے پہلےخستہ حال میں تھا
مودی حکومت نے 2000 سے زیادہ نوآبادیاتی قوانین اور 39,000 سے زیادہ تعمیل کو ختم کر کے لوگوں کی زندگیوں کو آسان بنایا
پی ایم مودی نے 50 ہزار کروڑ روپے کی لاگت سے ایک ریسرچ فاؤنڈیشن قائم کی ہے، جو اگلے 25سالوں میں ہندوستان کو تحقیق کے میدان میں دنیا میں سب سے اوپر لے جائے گی
مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے معروف صنعت کار رتن ٹاٹا کو ان کے انتقال پر خراج عقیدت پیش کیا
رتن ٹاٹا جی نہ صرف ہندوستانی صنعتی شعبے میں بلکہ عالمی سطح پر بھی ایک قابل احترام شخصیت تھے، انھوں نے اپنے پیچھے ایک ایسا ورثہ چھوڑا ہے جو صنعتی شعبے کے رہنماؤں کی طویل عرصے تک رہنمائی کرتا رہے گا
رتن ٹاٹا جی نے اپنے اعتماد کے ذریعے ملک کے تمام مسائل کو حل کرکے ایک اچھے سماج کی تعمیر کا کام کیا
Posted On:
10 OCT 2024 7:04PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں پی ایچ ڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (پی ایچ ڈی سی سی آئی) کے 119ویں سالانہ اجلاس سے بطور مہمان خصوصی خطاب کیا۔ اس سال کے سالانہ اجلاس کا تھیم
’’ وکست بھارت @2047: ترقی کے عروج کی جانب گامزن ‘‘ تھا ۔ تقریب میں تقریباً 1500 کاروباری شخصیات، چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس، بینکرز اور ایڈووکیٹ وغیرہ نے صنعت سے شرکت کی۔
مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے اپنے خطاب کا آغاز معروف صنعت کار جناب رتن ٹاٹا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کیا، جن کا کل رات ممبئی میں انتقال ہوگیا۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ جناب رتن ٹاٹا نہ صرف ہندوستانی صنعتی شعبے میں بلکہ عالمی سطح پر بھی ایک قابل احترام شخصیت رہے ہیں۔ انہوں نے ایک ایسے وقت میں ٹاٹا گروپ کا چارج سنبھالا جب گروپ کو کئی تبدیلیوں کی ضرورت تھی، اور رتن ٹاٹا نے صبر کے ساتھ اپنے گروپ کے تمام کاروبار اور کام کرنے کے طریقوں کو تبدیل کیا۔ جناب شاہ نے کہا کہ آج بھی ٹاٹا گروپ ہندوستان کے صنعتی منظر نامے میں ایک قطب ستارے کے طور پر کھڑا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ رتن ٹاٹا نے دیانتداری اور تمام اصول و ضوابط پر عمل کرتے ہوئے اپنے صنعتی گروپ کو ملک اور عالمی سطح پر ایک نمایاں مقام تک پہنچایا۔ جناب شاہ نے یہ بھی کہا کہ اپنے ٹرسٹ کے ذریعے رتن ٹاٹا نے ملک کے مختلف مسائل کو حل کرنے اور ایک بہتر سماج کی تعمیر میں اپنا حصہ ڈالنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ جناب رتن ٹاٹا کی وراثت طویل عرصے تک صنعت کے رہنماؤں کی رہنمائی کرتی رہے گی۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ سال ہندوستانی صنعت کے لیے فیصلہ کن ثابت ہونے والا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے جب پی ایچ ڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (پی ایچ ڈی سی سی آئی) کا 119 واں سالانہ کنونشن منعقد کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج دنیا بھر کے ممالک میں اعتماد کا بحران دکھائی دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جناب نریندر مودی، پہلے وزیر اعلیٰ اور پھر ملک کے وزیر اعظم کے طور پر، گزشتہ 23 سالوں سے مسلسل جمہوری طریقے سے عوام کا اعتماد جیت رہے ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ استحکام کے بغیر پالیسیوں کو مؤثر طریقے سے نافذ نہیں کیا جا سکتا اور سیکورٹی اور ترقی کو یقینی نہیں بنایا جا سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ استحکام پالیسیوں، نظریات اور ترقی میں رفتار لاتا ہے۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ پی ایم مودی نے پچھلے 10 سالوں میں اس وسیع ملک کو بہت سے مسائل سے نجات دلائی ہے اور اب وہ مسلسل تیسری بار ملک کی قیادت کر رہے ہیں۔
جناب امیت شاہ نے کہا کہ آج کا تھیم ’’ وکست بھارت @2047: ترقی کے عروج کی جانب گامزن ‘‘ بہت مناسب ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے ہمارے سامنے دو بڑے اہداف رکھے ہیں: ہندوستان ایک مکمل ترقی یافتہ ملک بن جائے گا جب یہ ملک 2047 میں اپنی آزادی کی صد سالہ جشن منائے گا اور 2027 تک ہندوستان دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بن جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان دونوں مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے وزیراعظم مودی مختلف پالیسیوں اور پروگراموں کے ذریعے گزشتہ 10 سالوں سے انتھک محنت کر رہے ہیں۔ جناب شاہ نے اس بات پر زور دیا کہ پی ایم مودی نے ملک میں بنیادی ڈھانچے کو ترقی دینے، ہندوستان کو ایک عالمی مینوفیکچرنگ ہب بنانے، سرمایہ کاری کے لیے دوستانہ ماحولیاتی نظام کی تشکیل، ایک ہنر مند افرادی قوت کی تعمیر، تحقیق اور ترقی کو فروغ دینے، ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں ہندوستان کو آگے بڑھانے کے مقصد سے ویژنری پالیسیوں کو نافذ کیا ہے۔ اعلی درجے کی کمپیوٹنگ، اور گہرے سمندر کی تلاش، سمندری معیشت، اور خلا جیسے شعبوں میں نئے منصوبے شروع کرنا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم مودی نے نہ صرف یہ پالیسیاں مرتب کی ہیں بلکہ ان پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کی مسلسل کوششیں بھی کی ہیں۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ پی ایچ ڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری صنعت اور حکومت کے درمیان ایک پل ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے وقت میں پی ایچ ڈی چیمبر کو حکومت کی پالیسیوں، منصوبوں اور وژن کو آگے بڑھانا ہے اور انڈسٹری کے مسائل حکومت تک پہنچانا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے گزشتہ 10 سالوں میں بہت کچھ حاصل کیا ہے۔ دنیا کی سب سے طویل ہائی وے ٹنل، دنیا کا سب سے اونچا ریلوے پل، ممبئی کا عالمی شہرت یافتہ ٹرانس ہاربر لنک اور کولکتہ کی زیر آب میٹرو جیسے بنیادی ڈھانچے کو پچھلے 10 سالوں میں بنایا گیا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ انڈمان نکوبار جزائر اور لکشدیپ میں کاروباری مواقع سے استفادہ کرنے اور پانی کے اندر آپٹیکل فائبر کے ذریعے دور دراز کے علاقوں سے رابطہ قائم کرکے حفاظتی نقطہ نظر سے ان جزائر کو مضبوط بنانے کے لیے کام کیا گیا ہے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ جب چاند پر شیو شکتی پوائنٹ پر ہندوستانی پرچم لہرایا گیا تو ہر ہندوستان کے شہریوں کو بہت فخر ہوا۔ ساگر مالا پروجیکٹ کے ذریعے ملک کے پسماندہ علاقوں کو جوڑنا، وندے بھارت ایکسپریس ٹرینوں کا نیٹ ورک بنا کر ملک میں آرام دہ سفر کے لیے ایک نیا راستہ کھولنا، نہ صرف ہماری بلکہ پوری دنیا کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ میں پیش رفت، الیکٹرک گاڑیوں میں ایک نیا انقلاب، اور ایف ڈی آئی کو ریکارڈ سطح تک بڑھانا، ہندوستان کو دنیا میں غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کا چوتھا سب سے بڑا ہولڈر بنانا، ہمارے لیے اہم کامیابی ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم دنیا میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی اسٹارٹ اپ معیشت ہیں۔ ہم نے دنیا کا سب سے بڑا ڈیجیٹل ادائیگی کا نظام کامیابی سے شروع کیا ہے، جسے اب بہت سے ممالک اپنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم مودی نے کوآپریٹیو پر مبنی دنیا کا سب سے بڑا اناج ذخیرہ کرنے کا منصوبہ متعارف کرایا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ خوراک کی حفاظت سے لے کر صحت کی حفاظت تک، ہم نے تمام جہتوں کا احاطہ کیا ہے، اور گزشتہ 10 سالوں میں پی ایم مودی کی قیادت میں، ہندوستان کے اگلے 25 سالوں میں ہر شعبے میں سب سے آگے رہنے کی بنیاد رکھی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ایک فرد میں وژن، تجربہ اور عزم یکجا ہو جاتے ہیں اور وہ فرد وزیر اعظم ہوتا ہے تو ملک کو بہت فائدہ ہوتا ہے اور جناب نریندر مودی اس کی بہترین مثال ہیں۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ ہندوستان ایک جمہوریت ہے جہاں لوگ فیصلہ کرتے ہیں کہ حکومت کی قیادت کس کو کرنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تقابلی مطالعہ کے بغیر ہم کئے گئے کام کا صحیح اندازہ نہیں لگا سکتے۔ انہوں نے 2014 اور 2024 کے ملک کے تقابلی حالات کو دیکھنے کی ضرورت پر زور دیا، انہوں نے کہا کہ 2014 سے پہلے ہر کوئی کہتا تھا کہ ہمارا ملک غیر کارآمد پالیسی کا شکار ہے اور کوئی پالیسی نہیں بن رہی ہے، لیکن پی ایم مودی نے اس غیر آمد پالیسی کو ختم کر دیا۔ متعدد پالیسیاں بنائیں اور کارکردگی کی سیاست لائی ۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ آج کوئی بھی شعبہ ایسا نہیں ہے جہاں مستقل پالیسی نہ بنائی گئی ہو۔ پہلے، ہندوستان "پانچ کمزور " معیشت میں شامل تھا، لیکن آج، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف ) ہمیں عالمی معیشت میں "روشن ستارہ " کہتا ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے تحت، زوجی لا سرنگ، چناب ریل پل اور آسام میں پل جیسے پروجیکٹس ہر کسی کے دیکھنے کے لیے موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ہندوستان میں مہنگائی دوہرے ہندسے میں ہوتی تھی لیکن آج ہم اعتماد کے ساتھ دوہرے ہندسے کی ترقی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کئی سالوں سے ہندوستان کی شرح نمو جی20 ممالک میں سب سے زیادہ رہی ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ عالمی سرمایہ کاروں نے ہندوستان میں اعتماد کھو دیا تھا، لیکن آج ہندوستان مینوفیکچرنگ کے لیے ایک پسندیدہ مقام بن گیا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ 2021-22 میں، ہم نے 85 بلین ڈالر کی ریکارڈ غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی ) کو راغب کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم ڈیجیٹل ادائیگی جیسے کئی شعبوں میں آگے ہیں۔ 2014 سے پہلے 12 لاکھ کروڑ روپے کے گھوٹالے ہوئے تھے لیکن مودی حکومت کے 10 سالوں میں ہمارے مخالفین بھی ہم پر بدعنوانی کا الزام نہیں لگا سکتے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ پچھلی حکومت کے دوران دہشت گردی، بم دھماکے اور نکسل ازم ملک کے لیے سنگین مسائل بن گئے تھے، لیکن آج ہم پورے اعتماد کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ چاہے وہ کشمیر ہو، بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ علاقے ہوں یا شمال مشرق، ہم نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کو کامیابی کے ساتھ اسے ختم کیا ہے۔ انہوں نے ذکر کیا کہ کاروبار کرنے میں آسانی کی درجہ بندی میں، ہندوستان پہلے 142 ویں نمبر پر تھا، لیکن آج ہم 63 ویں نمبر پر آ گئے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی روشنی ڈالی کہ پورا بینکنگ نظام نازک حالت میں تھا، لیکن 2023-24 میں، سرکاری بینکوں نے 1.40 لاکھ کروڑ روپئے کا منافع کمایا۔ ہر شعبے میں نئی پالیسیاں متعارف کرائی گئی ہیں جس سے ملک کو آگے بڑھنے میں مدد مل رہی ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ اگر ملک ترقی کرنا چاہتا ہے تو اس کے لیے ایک نئی تعلیمی پالیسی ہونی چاہیے، اور وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ایک نئی تعلیمی پالیسی لائی جس میں ہمارے ورثے کو شامل کرتے ہوئے تعلیم کو عالمگیر بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی، ڈیجیٹل انڈیا، بھارت مالا، ساگر مالا، پی ایم گتی شکتی، اور اسٹارٹ اپ انڈیا جیسے اقدامات نے ملک کو تمام سمتوں میں آگے بڑھایا ہے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں اور "کم سے کم حکومت، زیادہ سے زیادہ حکمرانی" کے اصول کے تحت 2,000 فرسودہ نوآبادیاتی قوانین کو ختم کر دیا گیا ہے، اور مختلف شعبوں میں 39,000 سے زیادہ تعمیل کو ختم کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ پچھلے 10 سالوں میں 80 کروڑ لوگوں کو فی کس 5 کلو مفت اناج دیا گیا ہے، 4 کروڑ غریبوں کو گھر فراہم کیے گئے ہیں، 15 کروڑ گھرانوں کو پائپ سے پانی ملا ہے، 11 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو مفت گیس کنکشن دیے گئے ہیں، اور وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں 12 کروڑ سے زیادہ بیت الخلاء بنائے گئے ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے لاکھوں لوگوں کی پریشانیوں کو دور کیا ہے اور ہندوستان کو 130 کروڑ لوگوں کی مارکیٹ میں تبدیل کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب 60 کروڑ عوام ملکی ترقی کے عمل سے باہر ہوں گے تو ملک کبھی ترقی نہیں کر سکتا۔ آج، 130 کروڑ لوگ ملک کی ترقی کے عمل میں مصروف ہیں، ہماری ترقی کی شرح اوپر کی طرف گامزن ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر نے کہا کہ مودی حکومت نے تحقیق کے میدان میں نمایاں کوششیں کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلی بار 50,000 کروڑ روپے کے بجٹ سے ایک ریسرچ فاؤنڈیشن قائم کی گئی ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ اگلے 25سالوں میں ہندوستان عالمی تحقیق میں سب سے آگے ہوگا۔ جناب شاہ نے ذکر کیا کہ وزیر اعظم مودی نے مختلف شعبوں میں بڑے پیمانے پر کام کیا ہے۔ انٹرنیٹ صارفین کے لحاظ سے، ہندوستان دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے، جب کہ عالمی فنٹیک کو اپنانے اور اسمارٹ فون ڈیٹا کی کھپت میں پہلے نمبر پر ہے۔ انہوں نے مزید روشنی ڈالی کہ آج دنیا کے روزانہ ڈیجیٹل لین دین کا نصف ہندوستان میں ہوتا ہے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ ہندوستانی صنعتوں کو اب اپنے سائز اور پیمانے دونوں کو تبدیل کرنے کے لیے کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کمپنیوں کے عالمی سطح پر جانے کی ضرورت پر زور دیا اور یہ کہ دنیا بھر میں ہندوستان کا غلبہ قائم کرنے کے لیے ہمارے چیمبرز اور صنعتوں کو فیصلہ کن اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭
ش ح۔ ف خ
U.No: 1129
(Release ID: 2063982)
Visitor Counter : 51