نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
شمال مشرق: بھارت کا دل اور روح: نائب صدر جمہوریہ
نائب صدر جمہوریہ نے میڈیا سے شمال مشرق کے سفیر بننے کی تاکید کی
ایکٹ ایسٹ پالیسی: شمال مشرق کی ترقی کے لیے ایک گیم چینجر: نائب صدر جمہوریہ
نائب صدر جمہوریہ نے کہا ، "آسامی، جو اب ایک کلاسیکی زبان ہے، ہمارے بھرپور ثقافتی ورثے کو ظاہر کرتی ہے''
نائب صدر جمہوریہ نے خبردار کیا کہ غلط معلومات اور سنسنی خیزی قوم کے تانے بانے کو نقصان پہنچاتی ہے
نائب صدر جمہوریہ دھنکھڑ نے کہا کہ ادارتی جگہ کو جمہوریت کے نگران کے طور پر کام کرنا چاہیے
خلل ڈالنے والی ٹیکنالوجی کے دورمیں ذمہ دارانہ رپورٹنگ کی ضرورت ہے: نائب صدر جمہوریہ
Posted On:
05 OCT 2024 1:54PM by PIB Delhi
نائب صدرجمہوریہ ہند، جناب جگدیپ دھنکھڑنےواضح کیا کہ شمال مشرق بھارت کا دل اور روح ہے۔ انہوں نے ذرائع ابلاغ پر زور دیا کہ وہ سیاحت اور ترقی میں اس خطے کی صلاحیتوں کو فروغ دیں ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ شمال مشرق صرف ایک جغرافیائی خطہ نہیں ہے بلکہ ثقافتوں، روایات اور قدرتی حسن کا ایک متحرک ٹیپسٹری ہے جو ہندوستان کے جوہر کو مجسم کرتا ہے۔ آج نئی دہلی میں پرتی دن میڈیا نیٹ ورک کے زیر اہتمام ’دی کانکلیو 2024‘ میں کلیدی خطبہ دیتے ہوئے، جناب دھنکھڑ نے حکومت کی ’ایکٹ ایسٹ پالیسی‘ کے تبدیلی کے اثرات اور قومی بیانیے کی تشکیل میں میڈیا کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا "نیوزی لینڈ، سوئٹزرلینڈ، اور اسکاٹ لینڈ کو ایک ساتھ رکھیں، اور آپ شمال مشرق کی دولت سے پھر بھی کم رہ جائیں گے۔ خطے کی ہر ریاست سیاحوں اور مقامی لوگوں کے لیے یکساں جنت ہے"۔ نائب صدر جمہوریہ نے کنیکٹیویٹی کو بہتر بنانے میں کی گئی اہم پیش رفت پر زور دیا اور اسے خطے کے لیے گیم چینجر قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ہوائی اڈوں کی تعداد دوگنی ہو گئی ہے، اور آبی گزرگاہوں میں بیس گنا اضافہ ہوا ہے، جس سے ملک بھر میں بے پناہ دلچسپی اور سرمایہ کاری پیدا ہو رہی ہے۔"
جناب دھنکھڑ نے بنگالی، مراٹھی، پالی اور پراکرت کے ساتھ ساتھ آسامی کو ہندوستان کی گیارہ کلاسیکی زبانوں میں سے پانچ میں سے ایک کے طور پر تسلیم کرنے پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ "یہ ہماری قوم کے بھرپور ثقافتی ورثے اور تنوع کو ظاہر کرتا ہے۔"
نائب صدر جمہوریہ نے قابل احترام کامکھیا مندر اور عالمی شہرت یافتہ کازیرنگا نیشنل پارک کا ذکر کرتے ہوئے خطے کے بھرپور روحانی اور قدرتی ورثے کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے شمال مشرق کی تقدیس اور ماحولیاتی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا "آپ کو آشیرباد کہاں سے ملتی ہے؟ کامکھیا۔ آپ کو اس قسم کی پناہ گاہ کہاں نظر آتی ہے؟ کازیرنگا"۔
جناب دھنکھڑنے متحرک ثقافت، شاندار پکوان اور شمال مشرق کے لوگوں کی توانائی کی ستائش کی۔ "میں لفظوں میں بیان نہیں کر سکتا کہ میں نے وہاں جس طرح کے ثقافتی تنوع کا تجربہ کیا، انہوں نے نوم پنہ میں، جہاں"ایکٹ ایسٹ" پالیسی کی اہمیت واضح کی گئی تھی، آسیان سربراہی اجلاس میں اپنی شرکت کا ذکر کرتے ہوئے کہا، "شمال مشرق بھارت کا دل اور روح ہے"۔
نائب صدر جمہوریہ نے اس بات پر زور دیا کہ ایکٹ ایسٹ پالیسی قوم کی سرحدوں تک محدود نہیں رہے گی، بلکہ جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے ساتھ گہرے روابط کو فروغ دیتے ہوئے ہندوستان سے آگے بڑھے گی۔ انہوں نے بڑھتے ہوئے رابطے کی نشاندہی کی جو جلد ہی شمال مشرق سے کمبوڈیا تک سفر کے قابل بنائے گی، جہاں حکومت ہند کی کوششوں سے مشہور انگکور واٹ مندر کو بحال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "یہ پالیسی گیم چینجر ثابت ہو گی، جو خطے کے ساتھ گہرے ثقافتی اور اقتصادی تعلقات کو فروغ دے گی۔"
جناب دھنکھڑ نے بھی کشمیر کے ساتھ مماثلت کی تصویر کشی کرتے ہوئے کہا، "کشمیر بھی ایک شاندار منزل ہے جسے گلے لگانا اور اس کا جشن منایا جانا چاہیے۔" انہوں نے یاد کرتے ہوئے کہا، "1990 کی دہائی میں، مرکزی وزارت میں اپنے دور میں، میں نے سری نگر کا دورہ کیا، اور وہاں سڑک پر مشکل سے 20 لوگ تھے۔ گزشتہ سال، راجیہ سبھا کے ریکارڈ کے مطابق، 2 کروڑ سے زیادہ لوگوں نے جموں و کشمیر کا سیاحوں کے طور پر دورہ کیا۔ یہ ہماری قوم کی تبدیلی کے سفر کا ثبوت ہے۔" انہوں نے شمال مشرق کی معیشت کو تبدیل کرنے کے لیے سیاحت کی صلاحیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا، "سیاحت شمال مشرق کے پورے منظر نامے کو تبدیل کر سکتی ہے، روزگار میں بے پناہ اضافہ کر سکتا ہے اور خطے کو عالمی سیاح کے طور پرحیثیت دلا سکتی ہے۔"
قوم کی تعمیر میں میڈیا کے کردار پر زور دیتے ہوئے،جناب دھنکھڑ نے میڈیا پر زور دیا کہ وہ شمال مشرق کے سفیر کے طور پر کام کریں، اس کی سیاحت کی صلاحیت اور ترقیاتی پیش رفت کو فروغ دیں۔" میڈیا عوام کو آگاہ کرنے اور ذہنوں کو روشن کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ آپ کی کہانیاں ترقی کے لیے طاقتور آلات کے طور پر کام کر سکتی ہیں، جو ہمارے متنوع خطوں میں موجود منفرد مواقع پر روشنی ڈالتی ہیں"۔ انہوں نے کہا، "آئیے اس ملک میں ہاتھ پکڑنے اور مشاورت کی عادت پیدا کریں"۔انہوں نے مزید کہا، ”ہم اپنی ماں اور اپنے اداروں کو نقصان نہیں پہنچا سکتے۔ ہمیں ان کی پرورش کرنی ہے. جمہوریت اس وقت پروان چڑھتی ہے جب میڈیا سمیت اس کا ہر ادارہ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرے ۔
نائب صدر نے تیز رفتار تکنیکی خلل کے وقت ذمہ دار میڈیا کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے عوامی گفتگو کی سالمیت کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا، "ادارتی کالم کو عوام کو آگاہ اور حساس بنانا چاہیے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ میڈیا جمہوریت کے نگران کے طور پر جاری و ساری رہے۔"
انہوں نے ایمرجنسی کے دوران اخبارات کے جرأت مندانہ موقف کو بھی یاد کیا، جب کچھ نے اپنی ادارتی جگہ خالی چھوڑ کر سینسر شپ پر احتجاج کیا تھا۔ "میڈیا کو ہمیشہ جمہوریت کے ستون کے طور پر کھڑا ہونا چاہیے،" انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پریس کی آزادی اس کی ذمہ داری سے جڑی ہوئی ہے۔
غلط معلومات، سنسنی خیزی، اور ملک مخالف بیانیے سے لاحق خطرات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، جناب دھنکھڑ نے میڈیا سے ان خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے کا مطالبہ کیا۔ "جھوٹے بیانیے اور سنسنی خیزی رسیلی ہو سکتی ہے، لیکن وہ قوم کے تانے بانے کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ میڈیا کو ان قوتوں کو بے اثر کرنا چاہیے اور ہماری جمہوری اقدار کی حفاظت کرنی چاہیے"۔
وسیع تر قومی ترقی کی عکاسی کرتے ہوئے، نائب صدر جمہوریہ نے 1990 کی دہائی میں ہندوستان کو درپیش اقتصادی چیلنجوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ بطور رکن پارلیمنٹ اور مرکزی وزیر مجھے 1990 کی دہائی کے اپنے دن یاد ہیں ۔ اس وقت ہمارا سونا ہماری معاشی ساکھ کو برقرار رکھنے کے لیے سوئٹزرلینڈ بھیجا گیا تھا اور ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر تقریباً ایک بلین امریکی ڈالر تھے۔ اس کے بعد انہوں نے وزیر اعظم مودی اور موجودہ حکومت کو ان کی کوششوں کے لیے مبارکباد دیتے ہوئے کہا، "آج ہم نے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں 700 بلین امریکی ڈالر کو عبور کر لیا ہے، یہ ایک قابل ذکر کامیابی ہے جو ہماری قوم کی لچک اور ترقی کو ظاہر کرتی ہے۔"
اپنے خطاب کے اختتام پر، نائب صدر جمہوریہ نے امید اور امکان کے بھارت کی تشکیل میں ایک اہم شراکت دار کے طور پر میڈیا پر اپنے اعتماد کی تصدیق کی، جہاں ہر فرد قانون کے سامنے برابر ہے اور اس کے سامنے جوابدہ ہے۔ انہوں نے کہا، "میں میڈیا سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ بھارت کی بے مثال ترقی کی رفتار پر توجہ مرکوز کریں اور ایک باخبر اور متوازن مباحثے کو فروغ دیں جو ہماری جمہوریت کو مضبوط کرے۔"
اس موقع پر بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزر گاہوں کی وزارت کے مرکزی وزیرجناب سربانند سونووال، سدین پرتیدین گروپ کے چیئرمین اور اسومیہ پرتیدین کے ایڈیٹر جناب جینتا بروہ اور دیگر معززین بھی موجود تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض(
912
(Release ID: 2062401)
Visitor Counter : 34