تعاون کی وزارت
مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر، جناب امت شاہ نے احمد آباد ڈسٹرکٹ کوآپریٹو (اے ڈی سی ) بینک کی صد سالہ تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کیا
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں تعاون کی وزارت کوآپریٹو سوسائیٹیوں کو ان کے کام کاج میں حائل رکاوٹوں کو دور کر کے آگے لے جا رہی ہے
اے ڈی سی بینک کا صفر این پی اے اس کی شفافیت کا ثبوت ہے
اے ڈی سی بینک نے حقیقی معنوں میں ’چھوٹے لوگوں کے لیے بڑا بینک‘ کے منتر پر عمل کیا ہے
احمد آباد ڈسٹرکٹ کوآپریٹو بینک ہندوستان میں سب سے زیادہ منافع کمانے والا ضلعی کوآپریٹو بینک ہے
تمام کوآپریٹو اداروں کو چاہیے کہ وہ اپنے بینک اکاؤنٹس کوآپریٹو بینکوں میں کھولیں
کو آپریشن ایک اقتصادی ماڈل ہے جس میں سب کے مفادات کا خیال رکھا جاتا ہے
وسائل کا ایک بڑا تالاب بنانے کے لیے محدود سرمائے کے ساتھ بہت سے افراد کو اکٹھا کرنا، انھیں کام کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرنا، ان کی خوشحالی کو یقینی بنانا، اور ایک باوقار زندگی کا بندوبست کرنا - یہ ہے کو آپریشن
Posted On:
04 OCT 2024 6:41PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر، جناب امت شاہ نے آج احمد آباد ڈسٹرکٹ کوآپریٹو (اے ڈی سی ) بینک کی صدسالہ تقریب (سورنم شتابدی مہوتسو) سے بطور مہمان خصوصی خطاب کیا۔ اس موقع پر گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل، مرکزی تعاون سکریٹری ڈاکٹر آشیش کمار بھوٹانی، اور کئی دیگر معززین موجود تھے۔
جناب امت شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ جب کوئی ادارہ بہت سے اتار چڑھاؤ کے باوجود ایمانداری کے ساتھ 100 سال مکمل کرتا ہے تو یہ صرف ادارے کے لیے ہی نہیں بلکہ پورے سماج کے لیے فخر کی بات ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اس وقت اور بھی اہم ہو جاتا ہے جب ادارہ ایک تعاون پر مبنی ہو، جس کا مقصد نہ صرف اپنے مفاد کے لیے کام کرنا ہے، بلکہ معاشرے کے چھوٹے طبقات کو متحد کر کے اجتماعی ترقی کے لیے کام کرنا ہے۔
تعاون کے مرکزی وزیر نے نوٹ کیا کہ 1925 میں قائم احمد آباد ڈسٹرکٹ کوآپریٹو بینک کا 100 سالہ سفر احمد آباد ضلع کے کسانوں کی خوشحالی کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بینک کا آغاز دسکروئی میں ایک چھوٹے سے ادارے کے طور پر ہوا تھا۔ آج ترقی کر کے ملک کے سب سے مضبوط ضلعی کوآپریٹو بینکوں میں سے ایک بن گیا ہے۔جس کا منافع 100 کروڑ روپئے ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ تقریباً صفر کے ساتھ نان پرفارمنگ اثاثہ جات (این پی اے) روپے کا منافع ہوا۔ 100 کروڑ کا منافع اور تقریباً 6,500 کروڑ روپے کے ذخائر کے ساتھ ، شاید اس کے آغاز میں کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ یہ چھوٹا بیج بڑھ کر اتنا بڑا درخت بن جائے گا، جس سے بہت سے لوگوں کو فائدہ ہوگا۔
جناب امت شاہ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اے ڈی سی بینک نے گزشتہ 100 سالوں میں کئی معاشروں، کسانوں اور مویشیوں کے مالکان کی زندگیوں کو روشن کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں آج کل زرعی امداد کی مختلف شکلیں آسانی سے دستیاب ہیں، اے ڈی سی بینک کے قیام کے وقت کسانوں کے لیے ایسا کوئی امدادی نظام موجود نہیں تھا۔ اس وقت کسانوں کے پاس قرض کے لیے اپنی زمین ساہوکاروں کے پاس رہن رکھنے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔ اگر خشک سالی پڑتی ہے اور کسان اپنے قرض ادا کرنے میں ناکام رہتے ہیں، تو وہ اکثر اپنی زمین کھو دیتے ہیں اور کھیت مزدور بن جاتے ہیں۔ جناب شاہ نے وضاحت کی کہ یہ مہاتما گاندھی ہی تھے جنہوں نے سردار ولبھ بھائی پٹیل کو گجرات میں کوآپریٹو تحریک شروع کرنے کی ضرورت کا مشورہ دیا، جس کے بعد تریبھون داس پٹیل اور سردار پٹیل جیسے کئی علمبرداروں نے کوآپریٹو تحریک شروع کی۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ کوآپریٹو سیکٹر، ہندوستان میں اپنی صدیوں پرانی تاریخ کے ساتھ، آنے والی صدی میں بھی نمایاں تعاون کرتا رہے گا۔
مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر نے کہا کہ اگرچہ 20سے 30 ملین کی آبادی والے چھوٹے ممالک میں دنیا بھر میں بہت سے کامیاب معاشی ماڈل موجود ہیں، لیکن یہ ماڈل 1.3 بلین آبادی والے ہندوستان جیسے بڑے ملک کے لیے موزوں نہیں ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان جیسے ملک میں ترقی کے لیے اکیلے اقتصادی ترقی کافی نہیں ہے۔ ایک کامیاب معاشی ماڈل کو اپنے 1.3 بلین شہریوں کی فلاح و بہبود، وقار اور خوشی کو بھی مدنظر رکھنا چاہیے، جو کوآپریٹو موومنٹ میں پایا جا سکتا ہے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ جب 120 سال پہلے ہندوستان میں کوآپریٹو تحریک شروع ہوئی تھی، اس میں بے پناہ صلاحیت تھی، جو آج بھی زیادہ متعلقہ ہے۔ انہوں نے گجرات کے امول کی مثال دی، جس نے 35 لاکھ خواتین کو روزگار فراہم کیا، جن میں سے کسی نے بھی 100 روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری نہیں کی، پھر بھی آج، امول کا کاروبار 60,000 کروڑ روپے کا ہے۔ انہوں نے بناس کانٹھا کی ایک خاتون کے بارے میں ایک کہانی بھی شیئر کی۔جو اپنی ڈیری سے متعلق کام کے لیے 8 ملین روپئے کا چیک پاکر بہت خوش ہوئی تھیں۔ جسے روپے ملنے پر خوشی ہوئی۔ جو کوآپریٹیو کے ذریعے بااختیار بنانے کا مظاہر کیا ہے۔
احمد آباد ڈسٹرکٹ کوآپریٹو بینک کے سابق چیئرمین کے طور پر، جناب امت شاہ نے کہا کہ گاؤں کے اپنے دورےکے دوران، لوگوں نے اے ڈی سی کو "چھوٹے لوگوں کے لیے بڑا بینک" کہا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اے ڈی سی نے محدود سرمائے کے حامل لوگوں کو پول وسائل اور خوشحالی کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرکے حقیقی معنوں میں اس مقصد کو پورا کیا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ کوآپریشن وسائل کا ایک بڑا پل بنانے کے لیے محدود سرمائے کے ساتھ بہت سے افراد کو اکٹھا کر رہا ہے، انھیں کام کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کر رہا ہے، ان کی خوشحالی کو یقینی بنا رہا ہے، اور ایک باوقار زندگی کا بندوبست کر رہا ہے۔
جناب امت شاہ نے یہ بھی کہا کہ پچھلے 70 سالوں سے قومی سطح پر تعاون کی وزارت قائم کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔ اس کے باوجود، وسیع کوآپریٹو تحریک سے متعلق کوآپریٹو سرگرمیوں کو وزارت زراعت میں جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کے ذریعہ سنبھالا جا رہا تھا۔ تاہم، تین سال قبل وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے تعاون کی ایک خود مختار وزارت بنائی، جس نے کوآپریٹو تحریک کو نئی زندگی دی۔ جناب شاہ نے کہا کہ پچھلے کچھ سالوں میں وزیر اعظم مودی کے ذریعہ لئے گئے بہت سے اہم فیصلوں کو اب سے 25سے 30 سالوں میں سرپرست کے طور پر تسلیم کیا جائے گا، اور تعاون کی وزارت کا قیام ان میں سے ایک ہوگا۔
جناب شاہ نے احمد آباد ڈسٹرکٹ کوآپریٹو بینک کی تعریف کی، جس نے کبھی متعدد چیلنجوں کا سامنا کیا تھا لیکن اب ہندوستان میں کسی بھی ضلعی کوآپریٹو بینک کا سب سے زیادہ منافع ریکارڈ کیا ہے۔ انہوں نے سروس کوآپریٹو سوسائٹیز کو بھی بینک کی کامیابی میں اہم کردار ادا کرنے کا سہرا دیا۔ انہوں نے کہا کہ انتظامی رکاوٹیں کبھی ان سوسائٹیوں کے کام میں رکاوٹ بنتی تھیں، لیکن گزشتہ تین سالوں میں وزیر اعظم مودی نے ان رکاوٹوں کو دور کر دیا ہے۔ ایک ایسا نظام بنایا گیا ہے جہاں ان سوسائٹیوں کو گوداموں تک رسائی حاصل ہے، کمپیوٹرائزڈ ہیں، بلا سود قرضے حاصل کرتے ہیں اور گیس ایجنسیاں، پیٹرول پمپ، اور پانی کے تحفظ کیلئے کمیٹیاں چلا سکتے ہیں۔ جناب شاہ نے ذکر کیا کہ ایسی سوسائٹیوں کے لیے ماڈل کے ضابطے بنائے گئے تھے، اور انہیں تمام ریاستی حکومتوں نے اپنایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج ملک بھر میں تمام سروس کوآپریٹو سوسائٹیاں ایک ہی اصولوں اور اکاؤنٹنگ سسٹم کے تحت کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں سروس کوآپریٹو سوسائٹیاں دیہی سطح پر متحرک اکائیاں بن جائیں گی۔ ان سوسائٹیوں میں کمیونٹی سروس سینٹرز بھی کھولے جا رہے ہیں۔ سروس کوآپریٹو سوسائٹیاں ایک ایسی جگہ بن گئی ہیں جہاں لوگ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی تقریباً 300 اسکیموں تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں، اور اس نے کوآپریٹو تحریک کو تقویت دی ہے۔
مرکزی وزیر برائے تعاون جناب امت شاہ نے کہا کہ گجرات سمیت پورے ملک میں 'کوآپریٹیو کے درمیان تعاون' کے تصور کو کامیابی کے ساتھ نافذ کرنے کی کوشش کی جانی چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تمام کوآپریٹو اداروں کو اپنے بینک اکاؤنٹس کوآپریٹو بینکوں میں کھلوانے چاہئیں۔ یہ ماڈل بناس کانٹھا اور پنچ محل میں کامیاب رہا ہے، اور اب اسے پورے گجرات میں نافذ کرنے کی ضرورت ہے۔ جناب شاہ نے ذکر کیا کہ گزشتہ چھ مہینوں میں کوآپریٹو موومنٹ کی وجہ سے 6,000 کروڑ بنائے جمع ہوئے ہیں، 2.4 ملین بینک اکاؤنٹس کھولے گئے ہیں، اور 8 ملین کریڈٹ کارڈ جاری کیے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج گجرات میں کوآپریٹو بینکوں کے پاس قدر زائد ہے۔ پہلے تشویش قرضوں کو محفوظ کرنے کے بارے میں تھی، لیکن اب توجہ قرض دینے پر ہے، کیونکہ جمع رقم میں اضافہ ہوا ہے۔
مرکزی وزیر تعاون نے کہا کہ احمد آباد ڈسٹرکٹ کوآپریٹیو بینک نے گاندھی نگر اور احمد آباد کی ترقی کے لیے قابل ستائش کام کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آج کی تقریب کے دوران صد سالہ جشن کی یاد میں ایک کتاب اور کافی ٹیبل بک کا اجراء کیا گیا، اور کچھ معذور شہریوں کو مدد فراہم کی گئی۔ تاہم، یہ عظیم کوششیں بند نہیں ہونی چاہیے۔ احمد آباد ڈسٹرکٹ کوآپریٹو بینک کو، تمام زرعی پیداوار مارکیٹ کمیٹیوں (اے پی ایم سی ) اور سروس کوآپریٹو سوسائٹیوں کے ساتھ مل کر اس طرح کے اقدامات کو جاری رکھنا چاہیے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ یہ احمد آباد ڈسٹرکٹ کوآپریٹو بینک کی ذمہ داری ہے کہ وہ ضلع بھر کے تمام کوآپریٹو اداروں کو متحد کرے تاکہ صحت، تعلیم اور غذائیت سے متعلق مسائل کو حل کیا جاسکے اور ہر گاؤں میں ان کو نافذ کرنے کے لیے ایک ایکشن پلان بنایا جائے۔ انہوں نے ذکر کیا کہ احمد آباد ڈسٹرکٹ کوآپریٹو بینک کو کمپیوٹرائزڈ کیا گیا ہے، اور بینک کی طرف سے تیار کردہ کئی اکاؤنٹنگ سافٹ ویئر کو حکومت ہند نے نابارڈ کے ذریعے قبول کیا ہے، انہیں ملک کے تمام بینکوں کو فراہم کرنے کا منصوبہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ احمد آباد ڈسٹرکٹ کوآپریٹو بینک نے شفافیت اور جوابدہی دونوں کو مستقل طور پر برقرار رکھا ہے۔ جبکہ ریزرو بینک آف انڈیا 5 فیصد این پی اے کی اجازت دیتا ہے، اس بینک کا اے پی اے تقریباً صفر ہے۔ صفر این پی اے ہونا بینک کی شفافیت اور موثر کاموں کا سرٹیفکیٹ ہے۔
آخر میں، جناب امت شاہ نے مجاہد آزادی شیام جی کرشنا ورما کو ان کے یوم پیدائش پر خراج عقیدت پیش کیا، انہیں ایک عظیم محب وطن اور سنسکرت کے اسکالر کے طور پر خراج تحسین بھی پیش کیا جنہوں نے بیرون ملک میں ہندوستان کی آزادی کے لیے آواز بلند کی۔
****
ش ح۔ ف خ
U.No:895
(Release ID: 2062288)
Visitor Counter : 25