قبائیلی امور کی وزارت
وزیر اعظم نے 2 اکتوبر2024 ،مہاتما گاندھی کے یوم پیدائش کے موقع پر ،ہزاری باغ، جھارکھنڈ سے دھرتی آبا جنجاتیہ گرام اتکرش ابھیان کا آغاز کیا
ابھیان کا مقصد آرزو مند اضلاع میں 63,000 سے زیادہ قبائلی اکثریتی دیہاتوں کا احاطہ کرنا ہے جس کا بجٹ 79,156 کروڑ روپے ہے
17 وزارتوں کی مربوط کوششوں کے ذریعے اگلے 5 سالوں میں ابھیان کے تحت 25 اسکیمیں نفاذ پر توجہ مرکوز کی جائے گی
پی ایم نے 40 نئے ایکلویہ اسکولوں کا بھی افتتاح کیا اور 25 اسکولوں کا سنگ بنیاد رکھا، جس کی مالیت 2834 کروڑ ہے
وزیر اعظم نے مزید 1000 ارب روپے کے منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔ پی ایم-جن من کے تحت 1365 کروڑ کی مالیت سے؛ 1387 کلومیٹر سڑکیں، 120 آنگن واڑی، 250 کثیر مقصدی مراکز اور 10 اسکول ہاسٹل بنائے جائیں گے
Posted On:
02 OCT 2024 6:55PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج جھارکھنڈ کے ہزاری باغ سے مہاتما گاندھی کی یوم پیدائش کے موقع پر دھرتی آبا جنجاتیہ گرام اتکرش ابھیان (ڈی اے جے جی یو اے) کا آغاز کیا۔ اسکیم کا کل خرچ 79,156 کروڑ روپے ہے (مرکزی حصہ: 56,333 کروڑ روپے اور ریاست کا حصہ: 22,823 کروڑ روپے)۔ عزت مآب گورنر، جھارکھنڈ، جناب سنتوش گنگوار؛ قبائلی امور کے مرکزی وزیر جناب جوال اورم؛ خواتین اور بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیر، محترمہ انپورنا دیوی؛ یونین ایم او ایس برائے قبائلی امور، جناب درگاداس یوکی؛ یونین ایم او ایس برائے دفاع، جناب سنجے سیٹھ؛ اور مرکزی اور ریاستی حکومت کے سینئر افسران نے اس موقع پر شرکت کی۔
(پریس ریلیز: https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2061094)
ابھیان تقریباً 63,843 دیہاتوں کا احاطہ کرے گا جس سے 549 اضلاع اور 30 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے تمام قبائلی دیہاتوں اور خواہش مند بلاکس میں پھیلے ہوئے 2,911 بلاکس میں 5 کروڑ سے زیادہ قبائلی لوگوں کو فائدہ ہوگا۔ دھرتی آبا جنجاتیہ گرام اتکرش ابھیان سماجی بنیادی ڈھانچے، صحت، تعلیم، معاش میں اہم خلا کو پورا کرنے کا تصور کرتا ہے، حکومت ہند کی 17 لائن کی وزارتوں کی طرف سے 25 مداخلتوں کے ذریعے جو کنورجنس اور آؤٹ ریچ کے ذریعے لاگو کیا گیا ہے۔ اور قبائلی علاقوں اور کمیونٹیز کی جامع اور پائیدار ترقی کو یقینی بناتا ہے۔
اس اسکیم کو 18 ستمبر 2024 کو کابینہ کی منظوری ملی۔ (پریس ریلیز: https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2055995)۔ اس کی منصوبہ بندی پی ایم -جن من کے سیکھنے اور کامیابی کی بنیاد پر کی گئی ہے، جس کا آغاز وزیر اعظم نے 15 نومبر 2023 کو جنجاتیہ گورو دیوس پر کیا تھا۔جس کی مالیت 24,104 کروڑ روپے ہے۔ اسکیم خاص طور پر کمزور قبائلی گروہوں (پی وی ٹی جی ) کی آبادی پر مرکوز ہے۔ پچھلے 10 مہینوں میں، 10,000 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کی منظوری کے ساتھ تقریباً تمام مداخلتوں میں قابل ذکر پیش رفت ہوئی ہے۔ حال ہی میں، 17 ستمبر، 2024 کو وزیر اعظم نے بھونیشور، اڈیشہ میں ایک تقریب کے دوران پی ایم –جن من کے تحت تعمیر کیے گئے 40,000 مکمل شدہ مکانات کی گرہ پرویش کے لیے چابیاں حوالے کیں اور 50,000 مستفیدین کو پہلی قسط جاری کی۔
وزیر اعظم نے 40 ایکلویہ اسکولوں کا بھی افتتاح کیا اور تقریباً 2,834 کروڑ روپے کی لاگت سے 25 نئے ای ایم آر ایس کا سنگ بنیاد رکھا۔ انہوں نے پردھان منتری جنجاتی آدیواسی نیا مہا ابھیان (پی ایم –جن من) کے تحت 1,365 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد بھی رکھا، جس میں 1387 کلومیٹر سڑکیں، 120 آنگن واڑی، 250 کثیر مقصدی مراکز اور 10 اسکول ہاسٹل شامل ہیں، جن کے تحت تعمیر ہو رہے ہیں۔ پی ایم –جن من دیہی ترقی، خواتین اور بچوں کی ترقی، محکمہ اسکولی تعلیم اور خواندگی کی متعلقہ وزارتوں اور قبائلی امور کی وزارت کی طرف سےتعمیراتی کام مکمل ہوگا۔
40 نئے ای ایم آر ایس کے افتتاح کے ساتھ، نئی اسکیم کے تحت کل 74 نئے ای ایم آر ایس مکمل ہو چکے ہیں، جو 2018 میں وزیر اعظم کی دور اندیش قیادت میں شروع کی گئی تھی، جب حکومت ہند نے 440 ایکلویہ اسکول قائم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اسکیم کے تحت، 50% یا اس سے زیادہ ایس ٹی آبادی والے ہر بلاک اور 20,000 یا اس سے زیادہ قبائلی افراد کے پاس ای ایم آر ایس ہوگا، جو نوودیا ودیالیوں کے برابر ہوگا۔ 288 اسکولوں کی منظوری (2018 سے پہلے) کے ساتھ، کل 728 اسکول قائم کیے جائیں گے۔ ای ایم آر ایس کی تعمیراتی لاگت کو بڑھا کر 38 کروڑ اور روپے کر دیا گیا ہے۔ بالترتیب میدانی اور پہاڑی علاقوں میں 48 کروڑ۔ مارچ 2026 تک، حکومت نے تمام 728 اسکولوں کو فعال بنانے کا ہدف مقرر کیا ہے، جس میں تقریباً 3.5 لاکھ قبائلی طلباء کو معیاری تعلیم حاصل ہوگی۔ اسکیم (2021-26 کے لیے) کے تحت 28919.72 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ مرحلہ وار 38000 سے زائد تدریسی اور غیر تدریسی عملہ بھرتی کیا جائے گا، جن میں سے 9000 تدریسی اور غیر تدریسی عملہ پہلے ہی بھرتی کیا جا چکا ہے۔ پچھلے 10 سالوں میں ایسے اسکولوں میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے جسے ذیل میں دیکھا جا سکتا ہے۔
Scheme/Intervention
|
2013-14
|
2024-25
|
Budget Outlay
|
Rs. 278.76 Crore
(As a component under Article 275 (1) of Constitution
|
Rs. 6399.00 crore
(Separate Central Sector Scheme)
|
Sanctioned Schools
|
167
|
708
|
Functional Schools
|
123
|
474
|
Recurring Cost
|
Rs. 42,000 per student per annum
|
Rs. 1,09,000 per student per annum
|
Capital Cost
|
Rs. 12.00 crore (Plain)
Rs. 16 crores (Hilly, NE, LWE)
|
Rs. 37.80 crore (plain),
Rs. 48 crore (Hilly, NE, LWE)
|
Enrolments
|
34365
|
1,23,847 (2023-24)
|
پچھلے 5 سالوں میں، 170 اسکولوں (2019-20 سے ستمبر 2024) میں تعمیر مکمل ہو چکی ہے اور 240 سے زائد اسکولوں میں تعمیراتی کام جاری ہے۔ الیکٹرانکس اور اطلاعات کی وزارت کی طرف سے 328 اسکولوں میں اسمارٹ کلاسیں لگائی جا رہی ہیں۔ ٹیکنالوجی. ای ایم آر ایس ایم آئی ایس پورٹل طلباء، اسکولوں، اساتذہ کے ڈیٹا بیس کو برقرار رکھنے اور تعمیراتی اور مالیاتی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے بنایا گیا ہے۔
(ایونٹ کے لیے ویڈیو لنک:
https://www.youtube.com/live/ZNl8CdHPthk?feature=shared)
************
ش ح ۔ا م
(U:765 )
(Release ID: 2061262)
Visitor Counter : 41