صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ
صدر جمہوریہ ہند نے نالسر یونیورسٹی آف لاء کے 21ویں جلسہ تقسیم اسناد میں شرکت کی
صدر جمہوریہ نے نوجوان قانونی پیشہ واران سے تبدیلی کے ایجنٹ بننے کی اپیل کی
Posted On:
28 SEP 2024 6:15PM by PIB Delhi
صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے آج(28 ستمبر 2024 کو) حیدرآباد، تلنگانہ میں نالسر یونیورسٹی آف لاء کے 21ویں جلسہ تقسیم اسناد میں شرکت کی۔
طلباء سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہمارا آئین ہماری آزادی کی جدوجہد کے نظریات : انصاف، آزادی، مساوات اور بھائی چارہ پر مشتمل ہے۔ مساوات کا نظریہ، جو تمہید اور بنیادی حقوق میں درج ہے، انصاف کی فراہمی سے متعلق ریاستی پالیسی کے ہدایتی اصولوں میں سے ایک میں بھی اظہار پایا جاتا ہے۔ یہ ہدایت مساوی انصاف اور مفت قانونی امداد فراہم کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ یہ ریاست کو جوابدہ بناتا ہے "...اس بات کو یقینی بنانا کہ کسی بھی شہری کو معاشی یا دیگر محرومیوں کی وجہ سے انصاف کے حصول کے مواقع سے محروم نہ کیا جائے۔" بدقسمتی سے، ایک غریب آدمی کو انصاف تک اتنی رسائی نہیں ملتی جتنی ایک امیر شخص کو ملتی ہے۔ اس غیر منصفانہ صورتحال کو بہتر کے لیے بدلنا چاہیے۔ انہوں نے نوجوان قانونی ماہرین پر زور دیا کہ وہ تبدیلی کے ایجنٹ بنیں۔
صدر جمہوریہ نے طلباء سے کہا کہ بطور وکیل، ان کا فرض ہوگا کہ وہ اپنے مؤکلوں کے مفادات کا خیال رکھنے کے علاوہ انصاف کی فراہمی میں عدالت کی مدد کریں۔ انہوں نے کہا کہ قانونی پیشہ ور کے طور پر وہ جو بھی کردار منتخب کریں، انہیں ہمیشہ دیانت اور جرأت کی اقدار پر قائم رہنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقتدار کے سامنے سچ بولنا انہیں مزید طاقتور بناتا ہے۔
صدر کو یہ جان کر خوشی ہوئی کہ نالسر نے کئی شعبوں میں برتری حاصل کی ہے۔ انہوں نے معذوری، انصاف تک رسائی، جیل اور نابالغوں کے انصاف اور قانونی امداد سے متعلق مسائل کے حل میں نالسر کی کوششوں کو سراہا۔ انہیں یہ جان کر بھی خوشی ہوئی کہ نالسر نے ایک اینیمل لاء سنٹر قائم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان نسلوں سے توقع ہے کہ وہ جانوروں اور پرندوں، درختوں اور آبی ذخائر کی حفاظت انسانیت کی بھلائی کے لیے ضرور کریں، اور نالسر کا اینیمل لاء سینٹر اس سمت میں ایک اچھا قدم ہے۔
صدر نے کہا کہ معاشرے کا ہر طبقہ خواتین کے تحفظ کو فروغ دینے میں اسٹیک ہولڈر ہے۔ انہوں نے اپنے سابق طلباء سمیت نالسر سے اپیل کی کہ وہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی حمایت حاصل کریں اور خواتین وکلاء اور قانون کی طالبات کا ملک گیر نیٹ ورک قائم کرنے میں مدد کریں۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ یہ نیٹ ورک خواتین کے خلاف مظالم کو روکنے اور اس طرح کے مظالم کے مقدمات سے نمٹنے کے لیے ٹھوس کوششیں کرنے کے فرمان کے ساتھ کام کرے گا۔
صدر جمہوریہ کا خطاب ملاحظہ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
**********
(ش ح –ا ب ن)
U.No:608
(Release ID: 2059979)
Visitor Counter : 24