نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

بھارت ایک عالمی سیاحتی مقام ہے، جہاں تمام موسموں کے لیے سیاحت ہے: نائب صدر جمہوریہ


نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی: سیاحت کے سب سے بڑے سفیر

نائب صدر جمہوریہ نے زور دے کر کہا: سیاحت، امن اور خوشحالی کا ایک کلیدی محرک

نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ بھارت کے تہوار، دنیا بھر سے سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کی مقناطیسی کشش رکھتے ہیں

نائب صدر جمہوریہ نے پرزور طریقے سے کہا کہ سیاحت کو بھارت کے ڈیجیٹائزیشن ماڈل کی طرح ایک مثال بنائیں

نائب صدر جمہوریہ نے نئی دہلی کے وگیان بھون میں عالمی یوم سیاحت کے موقع پر خطاب کیا

Posted On: 27 SEP 2024 3:25PM by PIB Delhi

نائب صدر جمہوریہ ہند جناب جگدیپ دھنکھڑ نے آج کہا کہ انڈیا، یعنی بھارت، اب ایک پسندیدہ عالمی سیاحتی مقام ہے۔ سیاح روحانیت، سربلندی اور 5000 سال کی تہذیبی اخلاقیات کی سرزمین سے، پورے سال کے تمام موسموں سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔ گزشتہ دہائی میں بھارت نے جو غیر معمولی ترقی کی ہے، اس پر روشنی ڈالتے ہوئے، جناب دھنکھڑ نے کہا کہ سیاحت، اقتصادی ترقی کے ایک انجن کے طور پر،2047 تک بھارت کو ایک ترقی یافتہ ملک بننے کی طرف لے جانے کی اہم صلاحیت رکھتی ہے۔

 

 

آج نئی دہلی کے وگیان بھون میں عالمی یوم سیاحت کے موقع پر افتتاحی خطاب کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے عالمی امن، اقتصادی ترقی اور ثقافتی تبادلے کو فروغ دینے میں سیاحت کے اہم کردار پر زور دیا اور کہا کہ سیاحت انسانیت کے رشتوں کو جوڑتی ہے، جن کی آج کی دنیا میں بہت ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ سیاحت امن میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ پوری دنیا امن کے لیے ترس رہی ہے، اور کہیں بھی کوئی بھی ہنگامہ آرائی سب کے لیے تکلیف دہ ہوتی ہے، جو سپلائی چین اور معیشتوں میں رخنہ ڈالتی ہے۔

نائب صدر جمہوریہ نے یہ کہتے ہوئے سیاحت پر زور دیا کہ اس شعبے کو بھی بھارت کے ڈیجیٹائزیشن انقلاب کی کامیابی کی کہانی کے مطابق عمل پیرا ہونا چاہئے۔’’اگر ہم عالمی معیارات کے مطابق چلتے ہیں، اگر ہم اپنے سیاحتی وسائل کو استعمال کرنے اور اس کا فائدہ اٹھانے کا انتظام کرتے ہیں، تو ہم تین مسائل کو حل کر رہے ہوں گے جو ہمارے ڈیجیٹائزیشن ماڈل کی طرح پوری دنیا کے لیے ایک مثال پیش کریں گے۔‘‘ انہوں نے تین اہم شعبوں پر روشنی ڈالی جن پر سیاحت کا اثر پڑے گا: معیشت میں بڑے پیمانے پر شراکت داری، افرادی قوت کو بہتر بنانا، اور روزگار پیدا کرنا۔ انھوں نے کہا کہ ہر سیاح ایک خواب لے کر آتا ہے۔ وہ بغیر کسی رکاوٹ کے لطف اندوز ہونا چاہتا ہے اور ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ہمارے انسانی وسائل میں اس کی فراہمی کے لیے صلاحیت موجود ہو۔

 

 

نائب صدر جمہوریہ نے گزشتہ دہائی کے دوران بھارت کے تبدیلی کے سفر کے بارے میں بات کی، اس بات پر زور دیا کہ کس طرح ملک کی عالمی شبیہ ڈرامائی طور پر بہتر ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’دنیا میں بھارت کی تصویر ایک دہائی پہلے کی تصویر سے بہت مختلف ہے۔ بھارت کی قیادت کو عالمی سطح پر تسلیم کیا جاتا ہے۔ دنیا میں کون سی دوسری اتنی بڑی معیشت جی ڈی پی  میں سالانہ 8 فیصد اضافہ ہونے کا دعویٰ کرسکتی ہے؟ اور یہ پیش گوئی کی گئی ہے کہ آنے والے کئی سالوں تک اضافہ کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔‘‘

انہوں نے مزید اجاگر کیا کہ کس طرح بھارت کی معاشی ترقی اس کے ایک ارب 40 کروڑ شہریوں کو آخری حد تک ترسیل کے ذریعے طاقت بخشی ہے، جس میں ضروری خدمات جیسے بیت الخلا، بجلی، انٹرنیٹ، تعلیم اور نل کے ذریعہ پانی کی فراہمی ہے۔ ’’دیکھئے کس طرح ایک ارب 40 کروڑ لوگوں کو بیت الخلاء، بجلی، انٹرنیٹ، تعلیم، اور نل کے پانی کے حوالے سے آخری میل تک رسائی کے ساتھ خدمت فراہم کی جا رہی ہے۔‘‘ جناب دھنکھڑ نے معیار زندگی کو بہتر بنانے اور ترقی کی رفتار میں ملک کی قیادت کی تعریف کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا۔

جناب دھنکھڑ نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت کی بھی ستائش کی اور انہیں سیاحت کا سب سے بڑا سفیر قرار دیا۔ ’’ہمارے عزت مآب وزیر اعظم نے لکشدیپ میں صرف چند لمحے گزارے اور پوری دنیا کو اس کے بارے میں معلوم ہوا۔‘‘ انہوں نے سیاحت، بنیادی ڈھانچے اور خلائی ٹیکنالوجی میں بھارت کی کامیابیوں کی پوری دنیا میں گونج کو اجاگر کرتے ہوئے یہ بات کہی۔

مغربی بنگال کے گورنر اور مشرقی زون کے ثقافتی مرکز کے چیئرمین کے طور پر اپنے تجربے کی عکاسی کرتے ہوئے، انہوں نے کہا ’’اگر آپ میگھالیہ جیسی جگہ پر جائیں تو پانی کی شفافیت دیکھ کر آپ حیران رہ جائیں گے؛ آپ ایک گاؤں کو دیکھ کر حیران رہ جائیں گے۔ یہ اتنا ماحول دوست ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ یہ ان عجائبات کی مثال ہیں جو بھارت نے صرف دس برسوں میں سیاحت کے شعبے میں حاصل کیے ہیں۔

نائب صدرجمہوریہ نے جموں و کشمیر کے سیاحتی منظرنامے میں نمایاں تبدیلی پر ذاتی خیال کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’جب میں نے وزارتی کونسل کے ایک حصے کے طور پر سری نگر کا دورہ کیا، تو مجھے بمشکل ایک درجن لوگ سڑکوں پر نظر آئے۔ پچھلے سال دو کروڑ سے زیادہ لوگوں نے سیاحوں کے طور پر کشمیر کا دورہ کیا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ یہ تیز رفتار ترقی، عالمی سیاحتی مرکز کے طور پر بھارت کی بڑھتی ہوئی حیثیت کا ثبوت ہے۔

بھارت کے بھرپور ثقافتی ورثے اور اس کی عالمی دلچسپی کا حوالہ دیتے ہوئے، جناب دھنکھڑ نے کہا، ’’یونیسکو نے 45 مقامات کو ورثے والے مقامات کی فہرست میں شامل کیا ہے، لیکن ان کی اصل تعداد کئی گنا ہے۔ ہمارے تہوار جیسے درگا پوجا، گنیش چترتھی اور دیوالی انتہائی پرکشش تہوار ہیں، جو پوری دنیا سے سیاحوں کو یہاں لاتے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ جی 20 سربراہی اجلاس، جس میں 200 سے زیادہ غیر ملکی وفود بھارت آئے تھے، اس کے ذریعے بھارت کے کھانے، ثقافتی دولت اور سیاحتی مقامات کو مقبولیت حاصل ہوئی اور بڑے پیمانے پر تعریفیں حاصل کیں۔

اپنے خطاب کے اختتام پر، جناب دھنکھڑ نے عالمی سیاحت کے نقشے پر بھارت کے مقام کو بلند کرنے کے لیے اجتماعی عزم پر زور دیا۔ انہوں نے زمینی حقائق کا جائزہ لینے اور سیاحت کے مختلف شعبوں میں نتائج پیدا کرنے پر زور دیتے ہوئے ٹاسک فورسز کی تشکیل کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ ’’سفر کے ذریعے تجربے سے بڑی کوئی تعلیم نہیں اور سیاحت سے بڑھ کر کوئی رابطہ ہموار نہیں ہے۔‘‘

نائب صدر جمہوریہ نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ بھارت کا سیاحتی شعبہ، جو اسٹریٹجک اقدامات اور ہنر مند وسائل سے آراستہ ہے، 2047 میں ملک کی آزادی کے سو سال مکمل ہونے سے بہت پہلے، اسے ایک ترقی یافتہ ملک بننے کے اس کے ہدف کی طرف گامزن کرے گا۔

اس موقع پر سیاحت اور ثقافت کے وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت، شہری ہوا بازی کے وزیر جناب کنجراپو رام موہن نائیڈو، وزیر مملکت برائے سیاحت اور پٹرولیم اور قدرتی گیس جناب سریش گوپی، وزارت سیاحت کی سکریٹری محترمہ وی ودیاوتی اور دیگر معززین بھی موجود تھے۔

مزید تفصیل ملاحظہ کریں: https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2059413

 

******

ش ح۔ش ب ۔ م ر

U-NO. 547




(Release ID: 2059495) Visitor Counter : 32