نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

نائب صدر جمہوریہ نے پنڈت دین دیال اپادھیائے کے فلسفہ اور افکار کی لازوال تعلیمات کو اجاگر کیا


نائب صدر جمہوریہ نے ہندوستان کی محنت سے حاصل کی گئی آزادی کی اہمیت پر زور دیا

ہندوستان کے نائب صدر نے پنڈت دین دیال اپادھیائے کی 108ویں یوم پیدائش پر پنڈت دین دیال اپادھیائے شیخاوتی یونیورسٹی، سیکر میں ان کے مجسمے کی نقاب کشائی کی

Posted On: 25 SEP 2024 6:31PM by PIB Delhi

عزت مآب نائب صدر ہند جناب جگدیپ دھنکھڑ نے آج پنڈت دین دیال اپادھیائے شیخاوتی یونیورسٹی، سیکر میں محترم لیڈر کی 108ویں یوم پیدائش کی یاد میں "پنڈت دین دیال اپادھیائے" کے مجسمے کی نقاب کشائی کی۔ اس تقریب میں "پنڈت دین دیال اپادھیائے سمیتی ادیان" کا افتتاح بھی ہوا، جو کہ ہندوستان کے بصیرت والے لیڈروں میں سے ایک کی میراث سے وابستگی کی عکاسی کرتا ہے۔

 

اپنے خطاب میں، نائب صدر دھنکھڑ نے پنڈت دین دیال کے فلسفے کی عصری مطابقت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا،‘‘مجھے یہاں آ کر بے حد خوشی ہوئی ہے۔ جب مجھے دعوت نامہ موصول ہوا، تو میں نے قدرتی طور پر اس کی اہمیت کا تصور نہیں کیا جو آج میں دیکھ رہا ہوں۔ میرے ذہن میں صرف ایک عظیم آدمی کا نام تھا۔’’

آج مجھے ان کی تعلیمات کا نچوڑ محسوس ہوا ہے۔

پنڈت دین دیال کے مجسمے کی نقاب کشائی کے اعزاز پر غور کرتے ہوئے، نائب صدر جمہوریہ نےزور دیا کہ ‘‘میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ میں پنڈت دین دیال اپادھیائے کے مجسمے کی نقاب کشائی کروں گا۔ یہ ایک بڑے اعزاز کا لمحہ ہے، خاص طور پر ان کی یوم پیدائش پر۔ انہوں نے رہنما کے فلسفے سے اپنے تعلق کو یاد کرتے ہوئے، ان کی تعلیمات سے متاثر ہونے پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا، ‘‘ان کے نظریات اور افکار بہت زیادہ اثر انگیز ہیں۔ ہمیں پنڈت جی کے بارے میں بڑے پیمانے پر جاننا چاہیے اور ان کے فلسفے کو اپنی زندگیوں میں ڈھالنے کی کوشش کرنی چاہیے’’۔

دین دیال اپادھیائے کی تعلیمات کے تبدیلی کے اثرات پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے کہا، ‘‘ان کی توجہ انفرادی ترقی پر تھی، جو افراد کو معاشرے کا لازمی حصہ بننے کے لیے بااختیار بنانا تھا۔ انہوں نے معاشرے کے آخری فرد کی ضروریات کو پورا کرنے کی اہمیت پر مزید زور دیا، جو کہ انتودیا کے تصور میں شامل ہے، جس کا مقصد انتہائی پسماندہ افراد کی ترقی کرنا ہے۔’’

جناب دھنکھڑ نے ایک پیڑ ماں کے نام  لگانے کے وزیر اعظم کی پہل میں حصہ لینے کے لیے طلباء، اساتذہ اور تمام حاضرین کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے اجتماعی کارروائی پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ،‘‘ایک پیڑ ماں کے نام ایک گہرے تعلق کو جنم دیتا ہے۔ میں یہاں سب سے گزارش کرتا ہوں کہ اس ساٹھ ایکڑ کے اندر درخت لگائیں اور زرعی اداروں سے رہنمائی لے کر اس کی دیکھ بھال کریں۔’’

انہوں نے کہا، ‘‘آج، مجھے دو بصیرت والے رہنماؤں کی یاد آ رہی ہے جنہوں نے اپنی سالگرہ منائی۔ پنڈت دین دیال اپادھیائے اور چودھری دیوی لال دونوں بے لوث مفکر تھے جنہوں نے معاشرے کو ترقی  دینے کے لیے اپنی زندگیاں وقف کر دیں۔" انہوں نے بتایا کہ کس طرح نئی پارلیمنٹ کی عمارت کے انسپیریشن ہب میں چودھری دیوی لال کے مجسمے کا دورہ کرنے سے ایک گہرا تعلق پیدا ہوا، انہوں نے  یاد دلاتے ہوئے کہ سابق نائب وزیر اعظم نے کس طرح سیاست میں ان کی رہنمائی کی۔

نائب صدر جمہوریہ نے ہندوستان کی مشکل سے حاصل کی گئی آزادی کی اہمیت پر زور دیا، نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ ایمرجنسی کے دور سے حاصل ہونے والے اسباق پر غور کریں۔ انہوں نے کہا، "ہمیں ہندوستان کی آزادی کی اہمیت کو تسلیم کرنا چاہیے، جو بے پناہ جدوجہد سے حاصل کی گئی تھی۔ 'سمودھان ہتیہ دیوس' ہمیں یاد دلاتا ہے کہ کس طرح ایک فرد کے ذریعے ہمارے حقوق کو مجروح کیا گیا اور اس کی پوزیشن کو بچانے کے لیے ایمرجنسی نافذ کی گئی، جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر آزادیوں سے انکار کیا گیا۔ ’’

آخر میں، نائب صدر نے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ روایتی راستوں سے ہٹ کر مواقع کو اپنائیں، یہ کہتے ہوئے، ‘‘کبھی ناکامی سے خوفزدہ نہ ہوں؛ یہ کسی بھی کوشش کا قدرتی حصہ ہے۔ آپ کے لئے زیادہ مواقع پیدا ہورہے ہیں ۔’’انہوں نے مزید کہا کہ‘‘آج، ہندوستان کو نہ صرف سرکاری ملازمتوں کی وجہ سے بلکہ امکانات کے وسیع افق کی وجہ سے سرمایہ کاری اور مواقع کے لیے پسندیدہ مقام کے طور پر دیکھا جاتا ہے’’ ۔

راجستھان کے گورنر جناب  ہری بھاؤ باگڈے، راجستھان کے نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر پریم چند بیروا، پروفیسر (ڈاکٹر) انیل کمار رائے، وائس چانسلر، پنڈت دین دیال اپادھیائے شیخاوتی یونیورسٹی، سیکر، راجستھان اور دیگر معززین بھی اس موقع پر موجود تھے۔

************

ش ح۔ا  م  ۔ م  ص ۔

 (U: 453)


(Release ID: 2058756) Visitor Counter : 43