وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے نئی دہلی میں 41ویں ساحلی محافظ کے دستے کی کمانڈرز کانفرنس کا افتتاح کیا


آئی سی جی ہمارے وسیع ساحل کی حفاظت کو یقینی بنانے والا ہندوستان کا سب سے اہم محافظ ہے

وزیردفاع نے روایتی اور مستقبل کے خطرات سے نمٹنے کے لیے آئی سی جی کو ٹیکنالوجی پر مبنی قوت بننے کی تاکید کی

انہوں نے آتم نربھرکوسٹ گارڈ بنانے کے حکومت کے عزم کو دوہرایا ؛ انھوں نے کہا کہ  آتم نر بھر کے تحت 31 آئی سی جی بحری جہاز، جن کی مالیت 4000 کروڑ روپے سے زیادہ ہے، ہندوستانی شپ یارڈز تعمیر کررہا ہے

Posted On: 24 SEP 2024 1:32PM by PIB Delhi

وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے 24 ستمبر 2024 کو نئی دہلی میں انڈین کوسٹ گارڈ (آئی سی جی) کمانڈرز کانفرنس کے 41 ویں ایڈیشن کا افتتاح کیا۔ یہ تین روزہ میٹنگ آئی سی جی کمانڈروں کے لیے اسٹریٹجک، آپریشنل اور انتظامی معاملات پر بامعنی بات چیت میں مشغول ہونے کے لیے ایک اہم فورم اور انتظامی معاملات ابھرتے ہوئے جیو پولیٹیکل مناظر اور میری ٹائم سیکورٹی کی پیچیدگیوں کے پس منظر میں کام کرتی ہے۔

کوسٹ گارڈ ہیڈ کوارٹر میں سینئر کمانڈروں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع  نےخصوصی اقتصادی زون کی مسلسل نگرانی کے ذریعے ملک کے وسیع ساحل کی حفاظت کو یقینی بنانے اور دہشت گردی، ہتھیاروں کی اسمگلنگ، منشیات اور انسانوں کی تجارت  جیسی غیرقانونی سرگرمیوں کی روک تھام کرنے کے لئےآئی سی جی کو ہندستان کا سب  سے اہم محافظ قرار دیا۔ آئی سی جی کی بہادری اور لگن کی تعریف کرتے ہوئے  انہوں نے مصیبت کے وقت قوم کی خدمت کرنے والے آئی سی جی کے   ان بہادر جوانوں کو خراج  عقیدت  پیش کیا جنہوں نے حال ہی میں پوربندر کے قریب ایک آپریشن میں اپنی جانیں گنوائیں۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے ملک کو اندرونی آفات سے بچانے میں آئی سی جی کے تعاون کو بے مثال قرار دیا۔ انہوں نے سمندری طوفان میچونگ کے بعد چنئی سے تیل کے رساؤ کے دوران اس کے فوری ردعمل کی تعریف کی، جس نے علاقے کے ساحلی ماحولیاتی نظام کو بڑے نقصان سے بچا لیا۔

آئی سی جی کو مضبوط ترین ساحلی محافظوں میں سے ایک بنانے کے اپنے وژن کا اشتراک کرتے ہوئے وزیر دفاع نے آج کے غیر متوقع دور میں روایتی اور ابھرتے ہوئے خطرات سے نمٹنے کے لیے انسان پر مبنی قوت سے ٹیکنالوجی پر مبنی قوت بننے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے بحری سرحدوں پر انتہائی جدید ٹیکنالوجی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کے سیکورٹی نظام کو مزید مستحکم بنانے کے لیے ایک قوت ضرب کے طور پر کام کرتی ہے۔

دنیا تکنیکی انقلاب کے مرحلے سے گزر رہی ہے۔ مصنوعی ذہانت، کوانٹم ٹیکنالوجی اور ڈرونز کے اس دور میں سیکیورٹی کے شعبے میں نمایاں تبدیلیاں دیکھنے کو مل رہی ہیں۔ موجودہ جغرافیائی سیاسی صورتحال کے پیش نظر مستقبل میں سمندری خطرات بڑھنے کا خدشہ ہےجس کے لئے ہمیں ہوشیار اور تیار رہنے کی ضرورت ہے۔ جناب راجناتھ سنگھ نے کہا کہ افرادی قوت کی اہمیت ہمیشہ برقرار رہے گی، تاہم دنیاہمیں ٹیکنالوجی پر مبنی ایک کوسٹ گارڈ کی حیثیت سے جانے۔

جہاں وزیر دفاع نے جدید ٹیکنالوجی کو شامل کرنے کے فوائد پر زور دیا، وہیں انہوں نے کمانڈروں کو اس کے منفی پہلو سے ہوشیار رہنے کی بھی تلقین کی۔ انہوں نے ٹیکنالوجی کو دو دھاری تلوار قرار دیا اور آئی سی جی کو تاکید کی کہ وہ فعال، چوکس اور ممکنہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے تیار رہے۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت کے عزم کا اعادہ کیا کہ مسلح افواج اور آئی سی جی کو دیسی پلیٹ فارم اور آلات کے ساتھ جدید اور تقویت دی جائے۔ ’آتم نربھر تا‘ حاصل کرنے کی کوششوں پر انہوں نے کہا کہ آئی سی جی کے لیے 31 جہاز، جن کی مالیت 4000 کروڑ روپے سے زیادہ ہے، ہندوستانی شپ یارڈز تعمیر کر رہے ہیں۔ انہوں نے آئی سی جی کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے ڈیفنس ایکوزیشن کونسل کی طرف سے دی گئی منظوریوں پر بھی روشنی ڈالی، جس میں ملٹی مشن میری ٹائم ایئر کرافٹ، سافٹ ویئر ڈیفائنڈ ریڈیوز، انٹرسیپٹر بوٹس، ایئر کرافٹ  طیارہ  آئندہ پیڑھی کے تیز رفتار بحری جہاز ویسلز کی خریداری شامل ہے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ تینوں افواج بدلتے وقت کے ساتھ خود کو تیار کر رہی ہیں۔وزیر دفاع  نے آئی سی جی کو بھی خود کو بہتر ، منفرد شناخت اور اپنے  دائرہ کار میں مہارت حاصل کرتے ہوئے نئے جوش کے ساتھ آگے بڑھتنے پر زور دیا۔

وزیر دفاع  نے آنجہانی آئی سی جی ڈی جی راکیش پال کو بھی خراج عقیدت پیش کیا جن کا انتقال حال ہی میں چنئی میں دل کا دورہ پڑنے سے ہوا۔ انہوں نے انہیں ایک نیک دل اور قابل افسر قرار دیا جن کی بے وقت موت ایک ناقابل تلافی نقصان ہے۔

اس موقع پرسینئر افسران میں دفاع کے سکریٹری شری گریدھر ارامانے، دفاعی پیداوار کے سکریٹری جناب  سنجیو کمار اور سابق فوجیوں کی بہبود کے سکریٹری ڈاکٹر نتین چندر شامل تھے۔

اس کانفرنس کے دوران آئی سی جی کے کمانڈرز چیف آف ڈیفنس اسٹاف کے علاوہ چیف آف نیول اسٹاف اور انجینئر ان چیف سے بھی بات چیت کریں گے۔ بات چیت کو بحری سلامتی کے مکمل دائرہ کار میں مختلف فوجی خدمات کے درمیان تعاون کو فروغ دینے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جبکہ آئی سی جی کی ترقی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو بھی یقینی بنایا گیا ہے۔

یہ کانفرنس آئی سی جی کے سینئر رہنماؤں کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتی ہے تاکہ وہ گزشتہ ایک سال کے دوران کیے گئے کلیدی آپریشنل، مواد، لاجسٹک،انسانی وسائل و ترقی ، تربیت اور انتظامی اقدامات کا بغور جائزہ لے سکیں۔ وہ ملک کے بحری مفادات کے تحفظ کے لیے ضروری اہم سنگ میلوں پر بھی غور کریں گے۔ کمانڈر 'میک اِن انڈیا' پہل کے ذریعے انڈیجنائزیشن کو تقویت دینے کے لیے بنائے گئے، جاری آئی سی جی پروجیکٹوں کا جائزہ لیں گے، جو حکومت کے ’آتم نر بھر بھارت‘ کے وژن سے ہم آہنگ ہے۔

******

ش ح۔ت ف۔ع د

U-No.370


(Release ID: 2058214) Visitor Counter : 39