وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

ریاستہائے متحدہ امریکہ نے ہندوستان کو 297 نوادرات واپس کردیئے

Posted On: 22 SEP 2024 9:04AM by PIB Delhi

قریبی دوطرفہ تعلقات کو برقرار رکھتے ہوئے اور ثقافتی افہام و تفہیم کو فروغ دینے کے لیے، یو ایس اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے بیورو آف ایجوکیشنل اینڈ کلچرل افیئرز اور وزارت ثقافت کے تحت آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا، حکومت ہند نے صدر بائیڈن اور وزیر اعظم مودی کی جانب سے ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لیے تعاون بڑھانے کے لیے کیے گئے وعدے کے تحت جولائی 2024 میں ثقافتی املاک کے معاہدے پر دستخط کیے تھےجس کی عکاسی جون 2023 میں دونوں رہنماؤں کی ملاقات کے بعد جاری کیے گئے مشترکہ بیان میں ہوتی ہے۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے دورہ امریکہ کے موقع پر، امریکہ کی طرف سےبھارت سے چوری یا سمگل کیے گئے 297 نوادرات کی واپسی میں سہولت فراہم کی گئی۔ ان کو جلد ہی بھارت واپس بھیج دیا جائے گا۔ علامت کے طور پر چند منتخب نوادرات کو وزیر اعظم اور صدر بائیڈن کی ولیمنگٹن، ڈیلاویئر میں ان کی دو طرفہ ملاقات کے موقع پر نمائش کے لیے پیش کیا گیا۔ وزیر اعظم نے ان نوادرات کی واپسی میں تعاون پر صدر بائیڈن کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اشیاء صرف بھارت کی تاریخی مادی ثقافت کا حصہ نہیں ہیں بلکہ اس کی تہذیب اور شعور کا بنیادی جزو ہیں۔

نوادرات کا تعلق  2000 قبل مسیح سے 1900 عیسوی تک تقریباً 4000 سال پر محیط ہےاور ان کی تخلیق بھارت کے مختلف حصوں میں ہوئی ہیں۔ زیادہ تر نوادرات مشرقی بھارت کے ٹیراکوٹا نوادرات ہیں، جبکہ دیگر پتھر، دھات، لکڑی اور ہاتھی دانت سے بنی ہیں اور ان کا تعلق ملک کے مختلف حصوں سے ہے۔ حوالے کیے گئے کچھ قابل ذکر نوادرات یہ ہیں:

دسویں سے گیارہویں صدی عیسوی سے تعلق رکھنے والے وسطی بھارت سےسنگ ریت سے تخیلق کردہ اپسرا

پندرہوں سےسولہویں صدی عیسوی سے تعلق رکھنے والے وسطی بھارت سے کانسے کا جین تیرتھنکر؛

تین سے چوتھی صدی عیسوی سے تعلق رکھنے والا مشرقی بھارت کا ٹیراکوٹا گلدان؛

پہلی صدی قبل مسیح سے پہلی صدی عیسوی سے تعلق رکھنے والا جنوبی بھارت کا پتھر کا مجسمہ؛

سترہویں سےاٹھاہویں صدی عیسوی سے تعلق رکھنے والے جنوبی بھارت کے کانسے کا بھگوان گنیش؛

پندرہویں سےسولہو یں صدی عیسوی سے تعلق رکھنے والے شمالی بھارت  سے سنگ ریت کا بھگوان بودھ کا ایستادہ مجسمہ

سترہویں سےاٹھارہویں صدی عیسوی سے تعلق رکھنے والے مشرقی بھارت کے کانسے کا بھگوان وشنو؛

اٹھارہ سو سے دوہزار قبل مسیح سے تعلق رکھنے والے شمالی بھارت کے تانبے میں اوتار کا مجسمہ

سترہویں سےاٹھاہویں صدی عیسوی سے تعلق رکھنے والے جنوبی بھارت کےکانسے کابھگوان کرشن

تیرہویں سے چودھویں صدی عیسوی سے تعلق رکھنے والے جنوبی ہندوستان سے گرینائٹ میں  بھگوان اکارتیکیا۔

حالیہ دنوں میں، ثقافتی املاک کی بحالی بھارت-امریکہ ثقافتی مفاہمت اور تبادلے کا ایک اہم پہلو بن گیا ہے۔ 2016 سے، امریکی حکومت نے بڑی تعداد میں سمگل شدہ یا چوری شدہ نوادرات کی واپسی میں سہولت فراہم کی ہے۔ جون 2016 میں وزیر اعظم کے دورہ امریکہ کے دوران 10 نوادرات واپس کیے گئے تھے۔ ستمبر 2021 میں ان کے دورے کے دوران 157 نوادرات اور گزشتہ سال جون میں ان کے دورے کے دوران مزید 105 نوادرات واپس کئے گئے۔ 2016 سے اب تک امریکہ سے بھارت کو لوٹے گئے ثقافتی نوادرات کی کل تعداد 578 ہے۔ یہ کسی بھی ملک کی طرف سے بھارت کو لوٹائے گئے ثقافتی نوادرات کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

********

(ش ح۔ اص)

UR No.279



(Release ID: 2057532) Visitor Counter : 27