کامرس اور صنعت کی وزارتہ
گورنمنٹ ای مارکیٹ پلیس ، جی ای ایم ، حکمرانی کے 100 دن منا رہا ہے، اس نے لین دین کے اپنے چارجز میں زبردست کمی کا اعلان کیا
دس کروڑ سے زیادہ کے آرڈرز پر 3 لاکھ کی فلیٹ فیس ادا کرنی ہوگی، جو لین دین کے چارجز میں بڑی کمی کرتے ہوۓ72.5 لاکھ روپے تک محدود کردی گئی ہے
Posted On:
21 SEP 2024 1:53PM by PIB Delhi
کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دینے اور مزید شمولیاتی معیشت کے حکومت کے عزم سے موافقت کرتے ہوئے، گورنمنٹ ای مارکیٹ پلیس (جی ایم) نے حال ہی میں اپنے پلیٹ فارم پر لین دین کرنے والے سیلرز/ خدمات فراہم کرنے والوں پر عائد لین دین کے چارجز میں نمایاں کمی کا اعلان کیا ہے۔ یہ جرات مندانہ قدم حکومت کے 100 دن کے اقدامات کا حصہ ہے۔ اسی مناسبت سے، جی ای ایم نے پورٹل کی ایک نئی ریونیو پالیسی کا اعلان کیا ہے جو 9 اگست 2024 سے نافذ العمل ہے۔
اس پالیسی کے مطابق:
₹10 لاکھ تک کے تمام آرڈرز پر اب صفر ٹرانزیکشن چارجز لگیں گے، جو کہ پہلے آرڈر کی قیمت کی حد ₹5 لاکھ پر لگتے تھی۔
دس لاکھ روپے سے اوپر کے اور ₹10 کروڑ تک کے آرڈرز پر مجموعی آرڈر قیمت کے %0.30 لین دین چارجز لگائے جائیں گے جو کہ پہلے % 0.45 تھے -
₹10 کروڑ سے زیادہ کے آرڈرز پر اب ₹3 لاکھ کی فلیٹ فیس ادا کی جائے گی، جو پہلے ₹72.5 لاکھ تک محدود ٹرانزیکشن چارجز میں بڑی کمی ہے۔
گورنمنٹ ای مارکیٹ پلیس ، جی ای ایم پر تقریباً %97 لین دین پر صفر لین دین چارجز عائد ہوں گے، جب کہ 10 لاکھ سے زیادہ کی آرڈر ویلیو پر آرڈر کے سائز سے قطع نظر، زیادہ سے زیادہ صرف %0.30 کی برائے نام فیس وصول کی جائے گی،
یہ قدم جی ای ایم پر کاروبار کرنے میں آسانی کے لحاظ سے ایک اہم لمحہ ہے اور لین دین کی لاگت میں کمی کے حکومت کے عزم کے مطابق بھی ہے۔ ایک ہی جھٹکے میں جی ای ایم نے اپنی ٹرانزیکشن فیس کو تقریباً %33 سے% 96 تک کم کر دیا ہے جس سے جی ای ایم سیلرز/سروس فراہم کرنے والوں کو زیادہ مسابقہ آرائی سے زیادہ فائدہ ہونے کی امید ہے۔
لین دین کی فیس کے تازہ ترین ڈھانچے کا مقصد عوامی خریداری کے ماحولیاتی نظام تک رسائی کو جمہوری طرز پر ڈھالنا ہے ۔ اس کا مقصد خاص طور پر ایم ایس ایز کو فائدہ پہنچانا ہے، جنہیں اکثر مشکل ترین مالی اور کاروائی جاتی رکاوٹوں کے ذریعے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ٹرانزیکشن چارجز کو کافی حد تک کم کرکے، جی ای ایم کا مقصد سبھی کو مساوی مواقع پیدا کرنا ہے ، جس سے چھوٹے کاروباروں کے لیے عوامی خریداری میں قدر اور جدت لانے کے مواقع پیدا ہونگے۔
مالی سال25 -2024 خدمات کے شعبے کے لیے بھی ایک اہم ہے جس میں خدمات کے شعبے نے بہت تیز رفتاری سے پروڈکٹ جی ایم وی کو بڑے فرق سے پیچھے چھوڑ دیا۔ 31 اگست 2024 تک 1.39 لاکھ کروڑ روپے کی سروس جی ایم وی اسی مدت کی 2.15 لاکھ کروڑ کی کل تجارتی قیمت کا تقریباً %65 بنتی ہے۔ پلیٹ فارم پر کئی اعلیٰ قدر کی خدمات کی بولیاں دی گئی ہیں۔
خدمات کی خریداری میں اس اضافے کو پلیٹ فارم پر +325 سروس زمروں کی ایک بڑی انوینٹری سے مدد حاصل ہے۔ اپنے صارف دوست انٹرفیس کے ذریعے جی ای ایم نے حکومتی خریداروں کے لیے اپنی مرضی کے مطابق ضروریات کی بنیاد پر خدمات فراہم کرنے والوں کا جائزہ ، ان کا انتخاب کرنا اور ان کو شامل کرنا آسان بنا دیا ہے۔ پلیٹ فارم کے شفاف ای-بولی کے عمل منصفانہ مسابقہ آرائی کو یقینی بناتے ہیں - ساتھ ہی اس بات کو بھی یقینی بناتے ہیں کہ سرکاری خریدار اپنی مخصوص ضروریات کے لیے صحیح پارٹنر تلاش کریں-
جی ای ایم کے بارے میں:
گورنمنٹ ای مارکیٹ پلیس ایک مرکزی ڈیجیٹل پلیٹ فارم ہے جو مختلف مرکزی وزارتوں، ریاستی محکموں، پبلک سیکٹر انٹرپرائزز، خود مختار اداروں، پنچایتوں، ملٹی اور سنگل اسٹیٹ کوآپریٹیو وغیرہ کے ذریعے سامان اور خدمات کی آخر تک خریداری کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ ہمارے وزیر اعظم کی مشترکہ کوششیں ’کم از کم حکومت، زیادہ سے زیادہ حکمرانی‘ کے لیے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کی طاقت کو بروئے کار لاتے ہوئے 2016 میں جی ای ایم کی ابتداء ہوئی۔ آن لائن پورٹل کا قیام کا واضح مقصد پرانے عوامی خریداری کے عمل کو ختم کرنا تھا جو کہ نااہلیوں اور بدعنوانی سے متاثر تھا۔
جی ای ایم سرکاری خریداروں کو آن لائن پلیٹ فارم کے ذریعے پین انڈیا بیچنے والوں اور سروس فراہم کرنے والوں سے مصنوعات اور خدمات کو براہ راست خریدنے کے لیے بغیر کاغذ کے، بغیر نقدی اور کانٹیکٹ لیس ایکو سسٹم فراہم کرتا ہے۔ جی ای ایم خریداروں کی رجسٹریشن اور خریداروں کے ذریعہ اشیاء کے انتخاب سے لے کر سامان کی وصولی اور بروقت ادائیگیوں کی سہولت تک، خریداری کے عمل کے تمام پہلوؤں کا احاطہ کرتا ہے۔ جی ای ایم کا تصور اس چستی اور رفتار کو بروئے کار لانے کے لیے کیا گیا تھا جو کہ ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ساتھ بنایا گیا ہے جو عوامی خریداری کے نظام کو دوبارہ تقویت دینے اور قوم کے ساتھ ساتھ محروم طبقے کے لیے دیرپا تبدیلی لانے کے لیے بنایا گیا ہے۔
******
ش ح۔ ض ر۔ م ر
U-NO. 251
(Release ID: 2057330)
Visitor Counter : 32