وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

نیشنل پی ایم وشو کرما پروگرام  واردھا ، مہاراشٹرا میں وزیر اعظم جناب نریندنرمودی کا خطاب


آچاریہ چانکیا کوشلیہ وکاس اسکیم اور پنیہ اشلوک اہلیا بائی ہولکر ویمن اسٹارٹ اپ اسکیم کا لانچ  کیا

امراوتی میں پی ایم مترپارک کا سنگ بنیاد رکھا

پی ایم وشوکرما مستفیدین کو سرٹیفکیٹ اور قرض جاری کئے گئے

پی ایم وشوکرما کے تحت ترقی کے ایک سال کے موقع پر یادگاری ڈاک ٹکٹ  جاری کیا گیا

‘‘پی ایم وشوکرما نے ان گنت کاریگروں پر مثبت اثر ڈالا ہے، ان کی مہارت کو محفوظ رکھا ہے اور معاشی ترقی کو فروغ دیا ہے’’

‘‘وشواکرما یوجنا کے ساتھ، ہم نے محنت اور مہارت کی ترقی کے ذریعے خوشحالی اور ایک بہتر مستقبل کے  عزم  کا اظہار کیا ہے’’

‘‘وشواکرما یوجنا ایک ترقی یافتہ بھارت کے لئے ،ملک کی ہزاروں سال پرانی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کا روڈ میپ ہے’’

‘‘وشوکرما یوجنا کی بنیادی روح 'سماّن سامرتھیہ، سمریدھی' ہے’’

‘‘آج کا بھارت  اپنی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو عالمی مارکیٹ میں سب سے اوپر لے جانے کے لیے سرگرداں’’

‘‘حکومت ملک بھر میں 7 پی ایم متر پارک قائم کر رہی ہے۔ ہمارا نظریہ فارم ٹو فائبر، فائبر ٹو فیبرک، فیبرک ٹو فیشن اور فیشن ٹو فارن ہے۔’’

Posted On: 20 SEP 2024 2:48PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج وردھا، مہاراشٹرا میں نیشنل پی ایم وشوکرما پروگرام سے خطاب کیا۔ وزیر اعظم نے ’آچاریہ چانکیا اسکل ڈیولپمنٹ‘ اسکیم اور ’پنیہ اشلوک اہلیا دیوی ہولکر ویمن اسٹارٹ اپ اسکیم‘ کا آغاز کیا۔ انہوں نے پی ایم وشوکرما سے مستفید ہونے والوں کو سرٹیفکیٹ اور قرض جاری کیا اور پی ایم وشوکرما کی قیادت میں ترقی کے ایک سال کے موقع پر ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ بھی جاری کیا۔ جناب مودی نے امراوتی، مہاراشٹر میں پی ایم میگا انٹیگریٹڈ ٹیکسٹائل ریجنز اینڈ اپیرل (پی ایم متر) پارک کا سنگ بنیاد رکھا۔ وزیراعظم نے اس موقع پر لگائی گئی نمائش کا بھی معائنہ کیا۔

مجمع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے دو دن پہلے وشوکرما پوجا کی تقریبات کو یاد کیا اور کہا کہ آج یہاں وردھا میں پی ایم وشوکرما اسکیم کے ایک سال کی کامیابی سے تکمیل کا تہوار ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آج کا دن خاص ہے کیونکہ اس دن مہاتما گاندھی نے 1932 میں چھوت چھات کے خلاف مہم شروع کی تھی۔ انہوں نے ریمارک کیا کہ آج پی ایم وشوکرما کا ایک سال مکمل ہونا اور وردھا کی سرزمین سے اس کی تقریبات، جو  شری ونووا بھاوے کی سادھنا استھلی اور مہاتما گاندھی کی کرم بھومی ہے، اس موقع کو کامیابیوں کا سنگم بناتی ہے اور نئی توانائی لانے کی ترغیب دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم وشوکرما یوجنا کے ذریعے، حکومت نے ہنر کی ترقی اور ’شرم سے سمردھی‘ (خوشحالی کے لیے محنت) کے ذریعے ایک بہتر مستقبل بنانے کا عزم کیا ہے، اور مہاتما گاندھی کے نظریات اسے حقیقت میں بدلنے کا ذریعہ بنیں گے۔ وزیر اعظم نے اس موقع پر پی ایم وشوکرما یوجنا سے وابستہ ہر شخص  کو مبارکباد دی۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ آج پی ایم متر پارک کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ آج کا بھارت  اپنی ٹیکسٹائل صنعت کو عالمی منڈیوں کے نہج پر لے جانے کے لیے کام کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت  کا ہدف صدیوں پرانی شہرت اور بھارت  کی ٹیکسٹائل صنعتوں کی پہچان کو بحال کرنا ہے۔ جناب مودی نے ریمارک کیا کہ امراوتی میں پی ایم متر پارک اس سمت میں ایک اور بڑا قدم ہے۔ انہوں نے امراوتی کے لوگوں کو اس کامیابی پر مبارکباد دی۔

وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ مہاراشٹر میں وردھا کا انتخاب پی ایم وشوکرما یوجنا کی پہلی برسی کے لیے کیا گیا تھا کیونکہ یہ صرف ایک اور سرکاری پروگرام نہیں تھا  بلکہ یہ ایک اسکیم تھی جس کے ذریعے ایک ترقی یافتہ ملک بھارت  کے لیے ایک روڈ میپ کے طور پر پرانی روایتی مہارتوں کا استعمال کیا جائے۔ اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ہماری قدیم روایتی مہارتیں بھارت  کی خوشحالی کے بہت سے شاندار بابوں کی بنیاد ہیں، انہوں نے کہا کہ ہمارے فن، انجینئرنگ، سائنس اور دھات کاری کی پوری دنیا میں مثال نہیں ملتی۔ ‘‘ہم دنیا کے سب سے بڑے ٹیکسٹائل مینوفیکچرر تھے’’، جناب مودی نے کہا ۔وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ‘‘مٹی کے برتنوں اور ان عمارتوں کا کوئی مقابلہ نہیں تھا جو ان دنوں میں ڈیزائن کیے گئے تھے۔’’ جناب مودی نے کہا کہ بڑھئی، لوہار، سنار، کمہار، مجسمہ ساز، موچی، بڑھئی اور ایسے بہت سے پیشہ ور افراد بھارت  کی خوشحالی کی بنیاد بنتے تھے اور اس علم اور سائنس کو ہر گھر تک پہنچاتے تھے۔  اس کی نشاندہی کرتے ہوئے  کہ  انگریزوں نے ان مقامی مہارتوں کو ختم کرنے کے لیے بہت سی سازشیں کیں، جناب مودی نے کہا کہ وردھا کی اسی سرزمین سے گاندھی جی نے دیہی صنعت کو فروغ دیا۔ انہوں نے ملک کی بدقسمتی پر برہمی کا اظہار کیا کہ آزادی کے بعد آنے والی حکومتوں نے اس ہنر کو وہ عزت نہیں دی جس کا وہ حقدار تھا۔ یہ بتاتے ہوئے کہ سابقہ ​​حکومتوں نے دستکاری اور ہنر کا احترام کرنا بھول کر وشوکرما برادری کو مسلسل نظر انداز کیا، انہوں نے نشاندہی کی کہ اس کے نتیجے میں بھارت  ترقی اور جدیدیت کی دوڑ میں پیچھڑتا چلا گیا۔

اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ موجودہ حکومت نے آزادی کے 70 سال بعد روایتی ہنر میں نئی ​​توانائی لانے کا عزم کیا ہے، وزیر اعظم نے ذکر کیا کہ ‘سماّن، سامرتھیہ، سمریدھی’، (‘‘احترام، قابلیت اور خوشحالی) پی ایم وشوکرما یوجنا کے جذبے کو تقویت دیتے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارا مقصد روایتی دستکاری کا احترام، کاریگروں کو بااختیار بنانا اور وشوکرماؤں کی خوشحالی ہے۔

وزیر اعظم نے پی ایم وشوکرما کو کامیاب بنانے کے لیے مختلف محکموں کے بڑے پیمانے پر اور بے مثال تعاون کی طرف توجہ مبذول کرائی اور بتایا کہ 700 سے زیادہ اضلاع، 2.5 لاکھ گرام پنچایتیں، 5000 شہری مقامی اکائیاں اس اسکیم کو رفتار دے رہی ہیں۔  جناب مودی نے مزید کہا پچھلے سال، 18 مختلف روایتی ہنر کے ساتھ 20 لاکھ سے زیادہ لوگ پی ایم وشوکرما یوجنا سے جڑے ہیں۔ جدید مشینری اور ڈیجیٹل ٹولز متعارف کراتے ہوئے 8 لاکھ سے زیادہ کاریگروں اور دستکاروں کو ہنر کی تربیت اور اپ گریڈیشن فراہم کی گئی ہے۔ صرف مہاراشٹرا میں 60,000 سے زیادہ لوگوں نے ہنر کی ٹرینگ لی  ہے۔ وزیر اعظم مودی نے بتایا کہ 6 لاکھ سے زیادہ وشوکرماؤں کو پیداواری صلاحیت اور پیداوار کے معیار کو بڑھانے میں مدد کے لیے جدید آلات فراہم کیے گئے ہیں، 15,000 روپئے کا  ای واؤچر، اور اپنے کاروبار کو بڑھانے کے لیے بغیر گارنٹی  کے 3 لاکھ روپئے  تک کے قرضے فراہم کیے گئے ہیں۔ وزیر اعظم نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ وشوکرما کو ایک سال کے اندر 1400 کروڑ روپئے  کا قرض دیا گیا ہے۔

ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی برادریوں کے روایتی ہنر کو نوٹ کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے پچھلی حکومتوں کے دوران انہیں نظر انداز کیے جانے پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ موجودہ حکومت  ہی ہے جس نے پسماندہ مخالف ذہنیت کے نظام کو ختم کیا۔ انہوں نے پچھلے سال کے اعدادوشمار پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی طبقات  وشوکرما یوجنا کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ وشوکرما برادری کے لوگوں کے لیے اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہ وہ نہ صرف کاریگر رہیں بلکہ کاروباری اور کاروباری مالک بنیں، وزیر اعظم نے وشوکرما کے ذریعہ کئے گئے کام کو ایم ایس ایم ای  کا درجہ دینے کا ذکر کیا۔ انہوں نے ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ اور ایکتا مال جیسی کوششوں کے بارے میں بات کی جہاں وشوکرما کو بڑی کمپنیوں کی سپلائی چین کا حصہ بنانے کے لیے روایتی مصنوعات کی مارکیٹنگ کی جا رہی ہے۔

پی ایم مودی نے او این ڈی سی اور جی ای ایم کا ذکر کیا جو کاریگروں اور  دستکاروں  کے لیے اپنے کاروبار کو بڑھانے کا ذریعہ بن گئے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ معاشی ترقی میں پیچھے رہنے والا سماجی طبقہ اب دنیا کی تیسری بڑی معیشت میں اہم کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا ‘‘اسکل انڈیا مشن اسے مزید مضبوط کر رہا ہے’’۔  اسکل ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت جناب مودی نے بتایا کہ ملک میں کروڑوں نوجوانوں نے آج کی ضرورتوں کے مطابق  ٹرینگ  حاصل کی ہے۔ اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ  اسکل انڈیا جیسے پروگراموں کے ساتھ دنیا بھر میں بھارت  کی صلاحیتوں کو پہچانا جا رہا ہے، جناب مودی نے فخر کے ساتھ اس کا ظہار کیا کہ  بھارت  نے اس سال کے شروع میں فرانس میں منعقدہ عالمی مہارتوں پر ایک بہت بڑے پروگرام میں متعدد ایوارڈز جیتے۔

وزیر اعظم نے زور دیا  کہ‘‘ مہاراشٹر میں ٹیکسٹائل کی صنعت بے پناہ صنعتی امکانات  رکھتی ہے’’۔  انہوں نے نشاندہی کی کہ ودربھ کا علاقہ اعلیٰ معیار کی کپاس کی پیداوار کا ایک بڑا مرکز رہا ہے، تاہم آنے والی حکومتوں نے کسانوں کے نام پر چھوٹی موٹی سیاست اور بدعنوانی کی وجہ سے کپاس کے کسانوں کو بدحالی میں دھکیل دیا ہے۔ 2014 میں جب دیویندر فڑنویس کی حکومت بنی تو اس مسئلے کو حل کرنے کا کام تیزی سے آگے بڑھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ امراوتی کے نندگاؤں کھانڈیشور میں ایک ٹیکسٹائل پارک بنایا گیا تھا، جہاں کوئی بھی صنعت سرمایہ کاری کے لیے تیار نہیں تھی، تاہم، آج یہ بڑی صنعت میں کامیابی کے ساتھ مہاراشٹرا کے مرکز کے طور پر  ترقی کر رہی ہے۔

پی ایم متر پارک پر ہو رہے کام کی رفتار پر روشنی ڈالتے ہوئے جناب مودی نے ریمارک کیا کہ یہ  ڈبل انجن والی حکومت کی قوت ارادی کا اظہار ہے۔  جناب مودی نے کہا ‘‘7 پی ایم متر  پارکس پورے  بھارت  میں قائم کیے جائیں گے’’۔ انہوں نے کہا کہ اس وژن میں فارم سے فائبر، فائبر سے فیبرک، فیبرک سے فیشن، فیشن سے غیر ملکی تک کا ایک مکمل سائیکل شامل ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ ودربھ کے سوتی سے اعلیٰ معیار کا کپڑا بنایا جائے گا اور فیشن کے مطابق کپڑے سے کپڑے تیار کیے جائیں گے اور  بیرونی ممالک کو برآمد کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید وضاحت کی کہ اس سے کسانوں کو ہونے والے نقصانات کو روکا جائے گا اور وہ اپنی فصلوں کی اچھی قیمت حاصل کرنے کے قابل ہو جائیں گے کیونکہ قیمت میں اضافہ ہوگا۔ اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ صرف پی ایم مترا پارک سے 8-10 ہزار کروڑ کی سرمایہ کاری کا امکان ہے، جناب مودی نے کہا کہ اس سے ودربھ اور مہاراشٹر کے نوجوانوں کے لیے ایک لاکھ سے زیادہ نئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر صنعتوں کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے مزید کہا کہ نئی سپلائی چین  بنائی جائیں گی جس سے ملکی برآمدات میں مدد ملے گی جس سے آمدنی میں اضافہ ہوگا۔ جناب مودی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مہاراشٹر اس صنعتی ترقی کے لیے درکار جدید انفراسٹرکچر اور کنیکٹیویٹی کے لیے تیاری کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس میں نئی ​​شاہراہیں، ایکسپریس وے، سمردھی مہا مارگ کے ساتھ ساتھ پانی اور ہوائی رابطہ کی توسیع بھی شامل ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ ‘‘مہاراشٹر ایک نئے صنعتی انقلاب کے لیے تیار ہو گیا ہے’’۔

ریاست کی کثیر جہتی ترقی کو آگے بڑھانے میں مہاراشٹرا کے کسانوں کے کردار کو تسلیم کرتے ہوئے، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کی خوشحالی کسانوں کی خوشی سے جڑی ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈبل انجن والی حکومت کسانوں کی خوشحالی کو بڑھانے کے لیے مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ جناب مودی نے پی ایم-کسان سمان ندھی اسکیم کے تحت اٹھائے گئے اہم اقدامات پر روشنی ڈالی جہاں مرکزی حکومت کسانوں کو سالانہ 6,000 روپئے  فراہم کرتی ہے اور مہاراشٹرا حکومت  بھی اتنی ہی  رقم   شامل کرتی ہے جس سے کسانوں کی آمدنی میں سالانہ 12,000 روپے کا اضافہ ہوتا ہے۔ وزیر اعظم نے صرف 1 روپئے  میں فصل بیمہ فراہم کرنے اور کسانوں کے بجلی کے بل معاف کرنے کے اقدام کے بارے میں بھی بات کی۔ خطے کے آبپاشی کے چیلنجوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، وزیر اعظم مودی نے نشاندہی کی کہ ریاست میں موجودہ حکومت کی پچھلی مدت کے دوران شروع کی گئی کوششیں صرف متعلقہ   انتظامیہ کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوئیں۔ آج وزیر اعظم نے مطلع کیا کہ موجودہ ریاستی حکومت نے ان پروجیکٹوں کو بحال کیا ہے اور اس میں تیزی لائی ہے۔ انہوں نے حال ہی میں منظور شدہ 85,000 کروڑ روپئے کے ون گنگا اور نل گنگا ندی کو جوڑنے والے پروجیکٹ کا ذکر کیا جس کا مقصد ناگپور، وردھا، امراوتی، یوتمال ، آکولا اور بلڈھانا اضلاع میں 10 لاکھ ایکڑ اراضی کی  آبپاشی ہے۔

وزیر اعظم نے ریمارکس  دیتے ہوئے کہ ‘‘ہماری حکومت مہاراشٹرا میں کسانوں کے مطالبات کو حل کرنے کے لئے پرعزم ہے’’،  ذکر کیا کہ پیاز پر ایکسپورٹ ٹیکس میں 40 فیصد سے 20 فیصد تک کمی کی گئی ہے جس کا مقصد خطے میں پیاز کے کسانوں کو فوری فوری راحت فراہم کرنا ہے۔  جناب مودی نے گھریلو کسانوں کو درآمد شدہ خوردنی تیل کے اثرات سے بچانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا اور کہا، ‘‘ہم نے خوردنی تیل کی درآمد پر 20 فیصد ٹیکس عائد کیا ہے اور ریفائنڈ سویا بین، سورج مکھی اور پام آئل پر کسٹم ڈیوٹی میں  12.5فیصد  ​​سے 32.5فیصد  اضافہ کیا ہے’’ جس سے خاص طور پر مہاراشٹر اکے سویا بین کاشتکاروں کو فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ان کوششوں کے زرعی شعبے کے لیے جلد مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔ وزیر اعظم مودی نے جھوٹے وعدوں سے گریز کرنے سے بھی خبردار کیا اور تلنگانہ کے کسانوں کا ذکر کیا جو آج بھی قرض معافی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ انہوں نے مہاراشٹر اکے کسانوں پر زور دیا کہ وہ چوکس رہیں اور دھوکہ دہی کے وعدوں سے گمراہ ہونے سے بچیں۔

وزیر اعظم مودی نے  ان طاقتوں کے خلاف بھی خبردار کیا جو معاشرے میں تقسیم پیدا کرنے کا ارادہ رکھتی  ہیں اور ان لوگوں کے خلاف بھی خبردار کیا جو بیرونی سرزمین پر بھارتی روایات اور ثقافت کی توہین کرتے ہیں۔ انہوں نے لوک مانیہ تلک کی قیادت میں جدوجہد آزادی کے دوران گنیش اتسو کو بھارت  میں اتحاد کا تہوار بننے کو یاد کیا جہاں ہر سماج اور طبقے کے لوگ جشن میں شامل ہوتے تھے۔  انہوں نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ روایت اور ترقی اور احترام اور ترقی کے ایجنڈے کے ساتھ کھڑے ہوں۔ آخر میں جناب مودی نے کہا کہ ‘‘ہم ساتھ مل کر مہاراشٹر اکے تشخص کی حفاظت کریں گے اور اس کے وقار میں اضافہ کریں گے۔

اس موقع پر مہاراشٹر کے گورنر، جناب سی پی رادھا کرشنن، مہاراشٹر کے وزیر اعلی، جناب  ایکناتھ شندے، درمیانے، چھوٹے اور مائیکرو انٹرپرائزز کے مرکزی وزیر، جناب جیتن رام مانجھی، ہنرمندی کی ترقی اور صنعت کاری کے مرکزی وزیر مملکت جناب جینت چودھری، اور مہاراشٹرا کے  نائب وزرائے اعلیٰ جناب  دیویندر فڑنویس اور جناب  اجیت پوار و دیگر موجود تھے۔

پس منظر

پروگرام کے دوران، وزیر اعظم نے وزیر اعظم وشوکرما کے مستحقین کو سرٹیفکیٹ اور قرض جاری کیا۔ اس اسکیم کے تحت کاریگروں کو دی جانے والی ٹھوس مدد کی علامت بناتے ہوئے، انہوں نے پی ایم وشوکرما کے تحت 18 تجارتوں کے تحت 18 مستفیدین کو قرضے  بھی تقسیم کئے۔ ان کی وراثت اور معاشرے میں پائیدار شراکت کو خراج تحسین پیش کرنے کے طور پر، انہوں نے پی ایم وشوکرما کی قیادت میں ترقی کے ایک سال کے موقع پر ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کیا۔

وزیر اعظم نے مہاراشٹر کے امراوتی میں پی ایم میگا انٹیگریٹڈ ٹیکسٹائل ریجنز اینڈ اپیرل (پی ایم متر) پارک کا سنگ بنیاد رکھا۔ 1000 ایکڑ کے پارک کو مہاراشٹر انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کارپوریشن (ایم آئی ڈی سی ) ریاستی عمل آوری ایجنسی کے طور پر بنایا جا رہا ہے ۔ حکومت ہند نے ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے 7 پی ایم مترا پارکس کے قیام کی منظوری دی تھی۔ پی ایم میترا پارکس  بھارت  کو ٹیکسٹائل مینوفیکچرنگ اور برآمدات کا عالمی مرکز بنانے کے نظرے  کو عملی جامہ پہنانے میں ایک بڑا قدم ہے۔ اس سے عالمی معیار کا صنعتی انفراسٹرکچر بنانے میں مدد ملے گی جو بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری بشمول براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایم ڈی آئی)  کو راغب کرے گیاور اس شعبے میں جدت اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی حوصلہ افزائی کرے گی۔

وزیر اعظم نے مہاراشٹر حکومت کی ’آچاریہ چانکیا اسکل ڈیولپمنٹ‘ اسکیم کا آغاز کیا۔ 15 سے 45 سال کی عمر کے نوجوانوں کو ٹرینگ دینے  کے لیے ریاست بھر کے مشہور کالجوں میں اسکل ڈیولپمنٹ کے تربیتی مراکز قائم کیے جائیں گے، جس سے وہ خود انحصاری اور روزگار کے مختلف مواقع تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔ ریاست بھر میں تقریباً 1,50,000 نوجوان ہر سال مفت ہنر مندی کی ٹرینگ  حاصل کریں گے۔

وزیر اعظم نے ’پنیہ اشلوک اہلیا دیوی ہولکر ویمن اسٹارٹ اپ اسکیم‘ کا بھی آغاز کیا۔ اسکیم کے تحت مہاراشٹر میں خواتین کی زیر قیادت اسٹارٹ اپس کو ابتدائی مرحلے میں مدد فراہم کی جائے گی۔ 25 لاکھ روپئے  تک کی مالی مدد فراہم کی جائے گی۔ اس اسکیم کے تحت تمام مراعات  کا 25فیصد پسماندہ طبقات اور معاشی طور پر کمزور طبقات کی خواتین کے لیے مختص کیا جائے گا جیسا کہ حکومت نے واضح کیا ہے۔ اس سے خواتین کی زیر قیادت اسٹارٹ اپس کو خود انحصار اور خود مختار بننے میں مدد ملے گی۔

*******

ش ح۔ ع و ۔ خ م

U-NO.203



(Release ID: 2057089) Visitor Counter : 32