تعاون کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

داخلہ اورامداد باہمی کے مرکزی وزیر  جناب امت شاہ جمعرات کو نئی دہلی میں امداد باہمی کی وزارت  کی جانب سے 100 دنوں میں کیے گئے اقدامات پر ایک قومی کانفرنس سے خطاب کریں گے


جناب امت شاہ 2 لاکھ نئے ایم پی اے سی ایس، ڈیری اور ماہی پروری کی معاون کمیٹیوں کے قیام اور مضبوطی، وائٹ ریولوشن 2.0 کے حوالے سے معیاری عملی طریقہ کار، اور کوآپریٹیوز کے اداروں کے درمیان تعاون کے سلسلے میں ‘مارگ درشیکا’  کا آغاز کریں گے

پی ایم مودی کی قیادت اور جناب امت شاہ کی رہنمائی میں مرکزی حکومت تمام سطحوں پر کوآپریٹیو کو مضبوط بنانے کے لیے کئی اقدامات کر رہی ہے

پی ایم مودی کے ‘سہکار سے سمردھی’کے وژن کے مطابق، ملک میں تعاون پر مبنی تحریک مستقل طور پر پائیداری کی طرف بڑھ رہی ہے

اگلے پانچ سالوں میں 70,000 نئے کثیرالمقاصد پی اے سی ایس  قائم کرنے کا ہدف۔ 2026 تک 22,752 اور 2029 تک 47,248

اگلے پانچ سال کے دوران تقریباً 56,000 نئے کثیر المقاصد ڈیری کوآپریٹیو سوسائٹیز

(ایم ڈی سی ایس) قائم کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے

اگلے پانچ سال کے دوران تقریباً 6,000 نئی ماہی پروری  کوآپریٹیو سوسائٹیز قائم کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے

چھیالیس ہزار پانچ  سو (46500) موجودہ ڈیری کوآپریٹیو اور 5,500 موجودہ ماہی پروری  کوآپریٹیو کو مضبوط کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے

پنچایت یا گاؤں کی سطح پر آسان قرضوں اور دیگر خدمات کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے گا

Posted On: 18 SEP 2024 8:14PM by PIB Delhi

 داخلہ اورامداد باہمی کے مرکزی وزیرجناب امت  شاہ 19 ستمبر 2024 کو پُسا، نئی دہلی میں آئی سی اے آر کنونشن سینٹر میں منعقد ہونے والی ایک قومی سطح کی کانفرنس میں امداد باہمی کی وزارت کی جانب سے 100 دنوں میں اٹھائے گئے تبدیلی کے اقدامات کا افتتاح کریں گے۔ کانفرنس کے مرکزی سیشن کے دوران، داخلہ اورامداد باہمی کے مرکزی وزیرجناب امت  شاہ ‘‘سہکار سے سمردھی’’ کے موضوع کے تحت وزارت کے ‘‘100 دنوں کی پہل’’  کا آغاز کریں گے۔ وہ 2 لاکھ نئے ایم پی اے سی ایس، پرائمری ڈیری اور ماہی پروری کوآپریٹیو سوسائٹیز کی غیر شامل گاؤں/پنچایتوں میں قیام اور مضبوطی کے حوالے سے ایک ‘مارگ درشیکا’ بھی لانچ کریں گے، نیز وائٹ ریولوشن 2.0 اور کوآپریٹیو کے درمیان تعاون پر اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر کا آغاز بھی کریں گے۔ مرکزی وزیر برائے ماہی پروری، جانوروں کی دیکھ بھال اور ڈیری اور پنچایتی راج، شری راجیو رنجن سنگھ عرف لالن سنگھ، اور دیگر معززین بھی موجود ہوں گے۔

 

وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت اور داخلہ اورامداد باہمی کے مرکزی وزیرجناب امت  شاہ کی قابل  رہ نمائی  میں، امداد باہمی کی وزارت  کو ہر سطح پر، خاص طور پر نچلی سطح پر مضبوط کرنے کے لیے کئی اقدامات کر رہی ہے۔ وزیر اعظم شری نریندر مودی کے وژن ‘‘سہکار سے سمردھی’’ سے متاثر ہو کر ملک میں تعاون پر مبنی  تحریک بتدریج پائیداری کی طرف بڑھ رہی ہے اور ہماری دیہی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کے طور پر اہم کردار ادا کرے گی۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے وژن کو آگے بڑھاتے ہوئے، امداد باہمی کی وزارت کی رہنمائی میں آئی ایف ایف سی او ، اس سال کے آخر میں دہلی میں آئی سی اے گلوبل کوآپریٹو کانفرنس 2024 کی میزبانی بھی کر رہا ہے۔ یہ کانفرنس دنیا کی سب سے بڑی دیہی معیشتوں کے بارے میں امداد باہمی کی  وزارت کے مستقبل کے لائحہ عمل کا خاکہ پیش کرے گی۔

آج 290 ملین لوگ کوآپریٹو سیکٹر کے ساتھ براہ راست منسلک ہیں، اس کے کمیونٹی پر مبنی مالیاتی تحفظ اور معاش کے مواقع سے مستفید ہو رہے ہیں۔ اس کانفرنس میں 2,00,000 ملٹی پرپز پرائمری ایگریکلچر کریڈٹ سوسائٹیز  (ایم پی اے سی ایس) کے قیام، "کوآپریٹیو کے درمیان تعاون" اور "سفید انقلاب 2.0" پر تین تکنیکی سیشنز ہوں گے۔

ہر پنچایت میں نئی کثیر المقاصد پی اے سی ایس، ڈیری اور ماہی پروری  کوآپریٹیو سوسائٹیز کے قیام اور مضبوطی پر مارگ درشیکا (ایکشن پلان):

ملک میں تقریباً 2.7 لاکھ گرام پنچایتیں ہیں، لیکن ابھی بھی کئی پنچایتیں پی اے سی ایس، ڈیری اور ماہی پروری  کوآپریٹیوز سے محروم ہیں۔ ملک کی مجموعی اور متوازن ترقی میں ان ابتدائی سطح کے کوآپریٹیوز کے اہم کردار کو مدنظر رکھتے ہوئے، حکومت ہند نے ملک کی غیر شامل گرام پنچایتوں میں نئی کثیر المقاصد پی اے سی ایس، ڈیری اور ماہی  پروری  کوآپریٹیو سوسائٹیز کے قیام کا منصوبہ منظور کیا ہے۔ اس کے مؤثر اور وقت کی پابندی کے ساتھ نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے، امداد باہمی کی وزارت  نے این اے بی اے آر ڈی ، این ڈی ڈی بی اور این ایف ڈی بی  کے تعاون سے ایک ‘مارگ درشیکا’  تیار کی ہے۔ نئی کثیر المقاصد کوآپریٹیو سوسائٹیز کے قیام اور مضبوطی سے وابستہ کروڑوں چھوٹے اور معمولی کسانوں کو آگے اور پیچھے(فورورڈ اور بیک ورڈ ) دونوں طرف سے روابط فراہم ہوں گے۔ مزید یہ کہ اس کا ملک کی پوری دیہی معیشت پر کئی گنا اثر بھی پڑے گا۔

‘‘وائٹ ریولوشن 2.0’’  اقدام، دیگر مقاصد کے ساتھ، خواتین کو بااختیار بنانے، روزگار کے مواقع فراہم کرنے اور کوآپریٹیو کوریج کو وسعت دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔ پیش گوئی کی گئی ہے کہ پانچویں سال کے آخر تک ڈیری کوآپریٹیوز روزانہ 1,000 لاکھ کلوگرام دودھ کی خریداری کریں گی، جس سے دیہی پیداوار کنندگان کی روزی میں نمایاں بہتری آئے گی۔ اس اقدام کے ذریعے موجودہ پروگراموں، بشمول ڈیری پروسیسنگ اور انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ فنڈ (ڈی آئی ڈی ایف)، نیشنل پروگرام فار ڈیری ڈویلپمنٹ  (این پی ڈی ڈی )،  اور جانوروں کی دیکھ بھال اور ڈیری کے شعبے کی جانب سے مجوزہ اسکیم  2.0این پی ڈی ڈی سے  فائدہ اٹھا کر اس کے مقاصد حاصل کیے جائیں گے۔

امداد باہمی کی وزارت  اگلے پانچ سالوں میں 70,000 نئی کثیر المقاصد پی اے سی ایس کے قیام کا ہدف رکھتی ہے - 2026 تک 22,752 اور 2029 تک 47,248، 56,500 نئی کثیر المقاصد ڈیری کوآپریٹیو سوسائٹیز(ایم ڈی سی ایس)  اور 6,000 نئی ماہی پروری کوآپریٹیو سوسائٹیز قائم کی جائیں گی۔ اس کے علاوہ، 46,500 موجودہ ڈیری کوآپریٹیوز اور تقریباً 5,500 موجودہ ماہی پروری کوآپریٹیوز کو حکومت ہند کی موجودہ اسکیموں بشمول پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی)  وغیرہ کے ذریعے مضبوط کیا جائے گا۔ مزید برآں، ریاستی حکومتیں 25,000 نئی پی اے سی ایس، ڈیری اور ماہی پروری  کوآپریٹیوز کے قیام میں اپنا کردار ادا کریں گی۔ پنچایت یا گاؤں کی سطح پر آسان قرضوں اور دیگر خدمات کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے گا۔

یہ سمٹ کسانوں کے لیے فائدے مند ہوگی کیونکہ دیہی ترقی اور زراعت کی پیداوار بڑھانے اور دودھ کی پیداوار میں اضافے کے علاوہ یہ ان کی روزی کو مستحکم کرنے اور ان کی ترقی کے لیے اضافی آمدنی کے ذرائع فراہم کرنے کے مواقع تلاش کرے گی۔ یہ ایک دن کی سمٹ ان مقاصد کو آگے بڑھانے، مشترکہ حل تلاش کرنے، اور ملک بھر میں پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گی۔

اس ایونٹ میں 2000 سے زائد مہمانوں کی شرکت متوقع ہے جن میں قومی کوآپریٹو فیڈریشنز کے صدر/ایم ڈی، وزارتوں کے سینئر افسران، اضافی چیف سیکریٹریز،امداد باہمی،  تمام ریاستوں/یو ٹی، خوراک اور شہری سپلائی کے محکمے کے افسران، تمام ریاستوں/یو ٹی کے کوآپریٹیو سوسائٹیز کے رجسٹرار، اور دیگر متعلقہ تنظیموں کے افسران جیسے این اے بی اے آر ڈی،ایف سی آئی، این ڈی ڈی بی اور این ایف ڈی بی شامل ہوں گے۔

********************

 

ش ح۔ ا س خ۔ ت ع

U No.125



(Release ID: 2056575) Visitor Counter : 20