امور داخلہ کی وزارت
وزارت داخلہ اور تعاون کےمرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی تیسری مدت کار کے پہلے 100 دنوں کی اہم کامیابیوں سے متعلق ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا
وہ ایک غریب گھرانے میں پیدا ہوئے ، اور دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے وزیر اعظم بنے
مودی جی کو 15 مختلف ملکوں نے اپنے اعلیٰ ترین اعزازات سے نوازا ہے، جس سے ان کا اوربھارت کا سر فخر سے بلند ہوا ہے
وزیر اعظم مودی کی تیسری مدت کار کے پہلے 100 دنوں نے 'ترقی یافتہ بھارت' کی تعمیر کی ایک مضبوط بنیاد رکھی ہے
تیسری مدت کار کےپہلے 100 دنوں میں معاشرے کے ہر طبقے کو شامل کرتے ہوئے غریبوں کی ترقی اور فلاح و بہبود کے درمیان ایک قابل ذکر توازن برقرار رکھا گیا ہے
وزیر اعظم مودی کی تیسری مدت کار کے پہلے 100 دنوں میں تقریباً 15 لاکھ کروڑ روپے کے پروجیکٹ شروع کیے گئے
گذشتہ 10 سالوں سے مودی حکومت نے پالیسی کے نفاذ کی سمت، رفتار اور درستگی میں مستقل مزاجی کو برقرار رکھا ہے
مودی سرکار امن و سلامتی، ترقی اور غریبوں کی فلاح و بہبود کے لیے لگن کے ساتھ کام کرتی رہے گی
مودی سرکار نے ایک محفوظ بھارت کی تعمیر کے لیے بیرونی، داخلی سلامتی اور دفاعی نظام کو مضبوط کیا ہے
پی ایم اے وائی اسکیم کے تحت اضافی 3 کروڑ مکانات کی منظوری دے کر، مودی سرکار ہر غریب شہری کو مکان فراہم کرنے کے اپنے عہد کی طرف پیش رفت کر رہی ہے
عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے 3 لاکھ کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے
مودی سرکار کے تحت بھارت مینوفیکچرنگ ایک بڑے عالمی مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے
مودی سرکار نے کسانوں کو مالا مال کرنے کے لیے متعدد اسکیمیں متعارف کروائی ہیں، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ملک میں خوراک کے اعتبار سےمحفوظ رہے اور کسان خود کفیل بنیں
نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے 2 لاکھ کروڑ روپئے کے پی ایم پیکیج کا اعلان کیا گیا ہے، جس سے کہ اگلے پانچ سالوں میں 4 کروڑ 10 لاکھ نوجوانوں کو فائدہ پہنچے گا
سرمایہ کے اخراجات کو 11 لاکھ 11 ہزار کروڑ روپئے تک بڑھانا اپنے آپ میں ایک سنگ میل ہے
جیسا کہ ہمارے منشور میں وعدہ کیا گیا ہے، 70 سال یا اس سے زیادہ عمر کے تمام بزرگ شہریوں کو 5 لاکھ روپئے تک کی مفت صحت کوریج فراہم کی جائے گی
آج ایک کروڑ سے زیادہ "لکھ پتی دیدیاں" ایک لاکھ یا اس سے زیادہ کی سالانہ آمدنی حاصل کر رہی ہیں
Posted On:
17 SEP 2024 4:40PM by PIB Delhi
امور داخلہ اور تعاون کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی تیسری مدت کار کے پہلے 100 دنوں کے اہم اقدامات، فیصلوں اور کامیابیوں کے بارے میں بتایا۔ اس موقع پر جناب امت شاہ نے ْوکست بھارت کے لئے راہ ہموار ' سے متعلق ایک خصوصی کتابچہ اور آٹھ فلائر جاری کیے جس میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں گزشتہ 100 دنوں کی اہم کامیابیوں کو دکھایا گیا ہے۔ اس موقع پر اطلاعات و نشریات، ریلوے اور الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو بھی موجود تھے۔
میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے، داخلہ اور تعاون کے مرکزی وزیر نے آج وزیر اعظم جناب نریندر مودی کو ان کی یوم پیدائش پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ مودی جی ایک غریب گھرانے میں پیدا ہوئے اور وہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے وزیراعظم بنے ۔ اور دنیا کے 15 مختلف ممالک نے انہیں اپنے ملک کے اعلیٰ ترین اعزاز سے نوازا جس سے نہ صرف ہمارے وزیر اعظم کا بلکہ ہمارے ملک کا سر فخر سے بلند ہوا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ آج ملک کے 140 کروڑ لوگ وزیر اعظم مودی کی لمبی عمر کے لیے بھگوان سے دعا کر رہے ہیں۔
جناب امت شاہ نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کی ترقی، امن و سلامتی اور غریبوں کی فلاح و بہبود کے لیے وقف سرکار کو مسلسل 10 سال چلانے کے بعد، ملک کی عوام نے ہمیں 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں تیسری بار حکومت بنانے کا مینڈیٹ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 60 سال کے بعد پہلی بار کوئی رہنماء مسلسل تیسری بار وزیراعظم بن کر ملک کی قیادت کر رہا ہے۔ 60 سالوں میں پہلی بار ملک میں سیاسی استحکام کی فضا ہے اور ملک اپنی پالیسیوں پر قائم ہے۔ انہوں نے کہا کہ 11 ویں سال میں داخل ہوتے ہوئے ، پالیسیوں کی توقعات کے مطابق مسلسل ڈیلیوری کو یقینی بنانا اور 10 سال کے عرصے میں ان پر عمل درآمد کی رفتار اور درستگی کو برقرار رکھنا ایک بہت ہی مشکل اور بڑی کامیابی ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں سرکار نے گزشتہ 10 سالوں میں ملک کی بیرونی اور داخلی سلامتی اور دفاعی نظام کو مضبوط بنا کر ایک محفوظ بھارت کی تعمیر میں بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے ہماری قدیم تعلیمی اقدار، زبانوں کی عظمت اور جدید تعلیم کو شامل کرکے تعلیم میں بنیادی تبدیلیاں لانے اور نئی تعلیمی پالیسی لانے کا کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج بھارت پوری دنیا میں پیداواری سرگرمیوں کے لیے سب سے پسندیدہ مقام بن گیا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ دنیا کے بہت سے ممالک ہماری ڈیجیٹل انڈیا اسکیم کو سمجھنے ، اپنانے اور اپنی ترقی کی بنیاد بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم معیشت کے تمام 13 پیرامیٹرز میں نظم و ضبط اور ترقی لائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج پوری دنیا خلا کے میدان میں بھارت کے روشن مستقبل کو دیکھ رہی ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ آزادی کے بعد گزشتہ 10 سالوں میں پہلی بار ایک مضبوط خارجہ پالیسی اپنائی گئی ہے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ مودی سرکار کے پچھلے 10 سالوں میں وزیر اعظم مودی نے ملک کے 60 کروڑ غریبوں کو گھر، بیت الخلا، گیس کنکشن، پینے کا پانی، بجلی، ماہانہ 5 کلو اناج اور 5 لاکھ روپے تک کی صحت کی سہولیات فراہم کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نےہدف مقرر کیا ہے کہ آئندہ 5 سال میں ملک میں کوئی ایسا شخص نہیں ہوگا جس کے پاس اپنا گھر نہ ہو۔ جناب شاہ نے کہا کہ مودی سرکار نے نوجوانوں کے لیے بہت سے مواقع فراہم کیے ہیں اور آج بھارت کا نوجوان دنیا کے نوجوانوں سے مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہمارے کسانوں کی ترقی اور خوشحالی کو ذہن میں رکھتے ہوئے کئی اسکیمیں لائی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان سکیموں کے ذریعے ملک میں خوراک کے ذخائر پائیداری کی سطح پر پہنچ جائیں گے اور ہم خود انحصاری کے ذریعے برآمد کرنے کی پوزیشن میں ہوں گے جس سے کسانوں میں خوشحالی آئے گی۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ مودی سرکار کی تیسری مدت کار کے 100 دن ایک 'ترقی یافتہ بھارت' کے قیام کی مضبوط بنیاد ڈالنے جا رہے ہیں۔ یہ 100 دن میں ہر طبقے کو شامل کرتے ہوئے ترقی اور غریبوں کی فلاح و بہبود کا شاندار تال میل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی سرکار کی تیسری مدت کار کے پہلے 100 دنوں میں تقریباً 15 لاکھ کروڑ روپے کے پروجیکٹ شروع کیے گئے ہیں۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں سرکار نے گزشتہ 10 سالوں سے پالیسیوں کے نفاذ کی سمت، رفتار اور درستگی کو برقرار رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت سلامتی، ترقی اور غریبوں کی فلاح و بہبود کے لیے لگن کے ساتھ کام کرتی رہے گی۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ 100 دنوں کو 14 ستونوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ بنیادی ڈھانچے کے تحت 100 دنوں میں 3 لاکھ کروڑ روپے کے پروجیکٹ شروع کیے گئے ہیں۔ مہاراشٹر کے ودھاون میں 76 ہزار کروڑ روپے کی لاگت سے ایک اہم بندرگاہ کی تعمیر کی جائے گی، جو پہلے دن سے ہی دنیا کی ٹاپ 10 بندرگاہوں میں شامل ہو جائے گا۔ 49 ہزار کروڑ روپے کی لاگت سے 25 ہزار غیر وابستہ گاؤں کو سڑک کے ذریعے جوڑنے کی اسکیم شروع کی گئی ہے۔ 50,600 کروڑ روپے کی لاگت سے بھارت کے بڑے راستوں کو وسعت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وارانسی میں لال بہادر شاستری بین الاقوامی ہوائی اڈہ، مغربی بنگال میں باگڈوگرا، بہار میں بیہٹا اور اگاتی اور منیکوئے میں نئی فضائی پٹیاں بنا کر سیاحت کو فروغ دینے کا کام کیا جا رہا ہے۔ ان 100 دنوں میں بنگلورو میٹرو فیز 3، پونے میٹرو، تھانے انٹیگرل رنگ میٹرو اور کئی دیگر میٹرو ریل پروجیکٹوں میں بھی پیش رفت ہوئی ہے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ پردھان منتری کسان سمان ندھی یوجنا کی 17ویں قسط کے تحت 9.50 کروڑ کسانوں میں 20000 کروڑ روپے تقسیم کیے گئے ہیں۔ اب تک کل 12 کروڑ 33 لاکھ کسانوں میں 3 لاکھ کروڑ روپے تقسیم کیے جا چکے ہیں۔ خریف کی فصلوں کی کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) میں بھی اضافہ کیا گیا ہے اور نریندر مودی سرکار نے پچھلی حکومت کے مقابلے ایم ایس پی پر کئی گنا زیادہ فصلیں خریدی ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مودی سرکار کسانوں کے مفادات کے لیے وقف ہے۔
کوآپریٹو شوگر ملوں کے ایتھنول پیدا کرنے والے یونٹس کو ملٹی فیڈ ایتھنول یونٹس میں تبدیل کر دیا گیا ہے تاکہ مکئی سے ایتھانول تیار کیا جا سکے۔ اس طرح سے اب نہ صرف گنے سے بلکہ مکئی سے بھی ایتھنول تیار کیا جا سکے گا۔ ہم نے پیاز اور باسمتی چاول کی کم از کم برآمدی قیمت (ایم ۔ ای ۔ پی) کو ہٹا دیا ہے۔ پیاز پر برآمداتی ڈیوٹی 40 فیصد سے کم کر کے 20 فیصد کر دی گئی ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ان 100 دنوں میں متوسط طبقے کو بہت سی راحتیں دی گئی ہیں۔ ٹیکس ریلیف کے تحت 7 لاکھ روپے تک کی آمدنی پر کوئی انکم ٹیکس نہیں ہوگا۔ ون رینک ون پنشن (او۔ آر، او۔پی) کا تیسرا ورژن نافذ کیا گیا ہے اور پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت 3 کروڑ مکانات کو منظوری دی گئی ہے۔ شہری ہاؤسنگ اسکیم کے تحت ایک کروڑ مکانات اور دیہی ہاؤسنگ اسکیم کے تحت 2 کروڑ مکانات کی منظوری دی گئی ہے۔
سال 2024 میں اب تک پردھان منتری سوریہ گھر مفت بجلی اسکیم کے تحت 2.5 لاکھ سے زیادہ گھرانوں تک شمسی توانائی پہنچ چکی ہے۔ اس منفرد اسکیم کے ذریعے نہ صرف متوسط گھرانوں کا بجلی کا بل کم ہوا ہے بلکہ یہ شمسی توانائی کے استعمال کے ہدف کو پورا کرنے میں بھی معاون ثابت ہوا ہے۔ ہم نے ماحول دوست نظام بنانے کے لیے تقریباً 3400 کروڑ روپے کی امداد کے ساتھ پی ایم ای بس خدمات کو منظوری دی ہے۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ اسٹارٹ اپس کو مالی راحت فراہم کرنے اور اختراع کو فروغ دینے کے لیے اینجل ٹیکس، جو اسٹارٹ اپس پر 31 فیصد کا بوجھ تھا، کو بھی ختم کردیا گیا ہے۔
قومی صنعتی کوریڈور ترقیاتی پروگرام (این۔ آئی۔ سی۔ ڈی۔ پی۔ )کے تحت 12 صنعتی زون بنائے جائیں گے جو بڑی قومی شاہراہوں سے منسلک ہوں گے۔
متوسط طبقے کے لیے اہم ترین فیصلہ کیا گیا ہے۔ مدرا لون کی حد 10 لاکھ روپے سے بڑھاکر 20 لاکھ روپیے کر دی گئی ہے اور وہ تمام لوگ جنہوں نے اپنے پرانے قرضوں کی کامیابی سے ادائیگی کی ہے، اس سے فائدہ اٹھائیں گے۔ ایم ایس ایم ایز کے لیے کریڈٹ گارنٹی اسکیم شروع کی گئی ہے جس کے تحت چھوٹے تاجر اور چھوٹے کاروباری افراد بغیر گارنٹی کے قرض حاصل کر سکیں گے۔
مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر نے کہا کہ بااختیار نوجوان کسی بھی ملک کی ترقی کے لیے بنیادی شرط ہیں۔ ہم نے دو لاکھ روپے کے پی ایم پیکج کا اعلان کیا ہے۔ جس کے تحت اگلے 5 سالوں میں 4 کروڑ 10 لاکھ نوجوانوں کو فائدہ ہوگا۔ ہماری حکومت نے ٹاپ کمپنیوں میں ایک کروڑ نوجوانوں کو انٹرن شپ کے مواقع، الاؤنسز اور یک وقتی امداد فراہم کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ مرکزی حکومت کی ملازمتوں کے لیے کئی ہزار تقرریاں بھی جاری کی گئی ہیں۔
جناب شاہ نے کہا کہ سرمایہ کے اخراجات کو 11 لاکھ 11 ہزار کروڑ روپے تک بڑھانا اپنے آپ میں ایک سنگ میل ہے۔ اس سے بہت سے نوجوانوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے اور ہمارا بنیادی ڈھانچہ بھی مضبوط ہوگا۔ پی ایل آئی اسکیم اور 12 صنعتی زونز کی ترقی سے نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ اسٹارٹ اپس اور ایم ایس ایم ایز کے لیے دی جانے والی مالی مراعات بھی نوجوانوں کے لیے کارگر ثابت ہوں گی۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ دین دیال انتودیا یوجنا کے تحت 10 کروڑ سے زیادہ خواتین کو منظم کرکے 90 لاکھ سے زیادہ سیلف ہیلپ گروپس بنائے گئے ہیں اور لکھ پتی دیدی یوجنا کے تحت 100 دنوں میں 11 لاکھ نئی لکھ پتی دیدی کو سرٹیفکیٹ دیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک کروڑ سے زیادہ لکھ پتی دیدی سالانہ ایک لاکھ روپے کما رہی ہیں۔ ان خواتین کے لیے ایک لاکھ کی رقم خواب سمجھا جاتا تھا لیکن آج وہ عزت کے ساتھ اپنی زندگی گزار رہی ہیں۔
جناب شاہ نے کہا کہ پریتن دیدی کو ایک گائیڈ کے طور پر کام کرنے کے لیے پریتن متر اور ڈرون دیدی کے ذریعے سیلف ہیلپ گروپس (اپنی مدد آپ گروپ) سے منسلک کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ نوجوانوں کو سیاحت سے جوڑنے کا کام بھی کیا گیا ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر نے کہا کہ پردھان منتری جنجاتیہ انّت گرام ابھیان کے تحت 63,000 قبائلی گاؤں کو مکمل طور پر ترقی دی جائے گی۔ اس سے 5 کروڑ قبائلیوں کی معاشی حالت بہتر ہوگی۔ اس اسکیم کے تحت گاؤں کو بنیادی ضروریات اور بنیادی سہولیات سے پوری طرح لیس کیا جائے گا۔ ان 100 دنوں میں درج فہرست ذات کے معذور افراد کو 3 لاکھ نئے شناختی کارڈ دیے گئے ہیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ایکلویہ ماڈل رہائشی اسکول (ای ایم آر ایس) کو ایک نئی جہت کے ساتھ دوبارہ متعارف کرایا جا رہا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ وقف ترمیمی بل-2024 وقف املاک کے انتظام، تحفظ اور غلط استعمال کی روک تھام کے لیے پابند عہد ہے اور اسے آنے والے دنوں میں پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ آیوشمان بھارت یوجنا وزیر اعظم کا ایک بہت ہی امنگوں سے پر پروگرام ہے اور اس اسکیم نے کروڑوں لوگوں کی زندگیوں کو آسان بنا دیا ہے۔ اس کے تحت نریندر مودی حکومت 5 لاکھ روپے تک کے علاج کا خرچ برداشت کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی کے منشور میں کئے گئے وعدے کے مطابق 70 سال اور اس سے زیادہ عمر کے تمام بزرگ شہریوں کو 5 لاکھ روپے تک مفت ہیلتھ کوریج دی جائے گی۔ 70 سال سے زیادہ عمر کے غریبوں کو ان کے اپنے کارڈ کے علاوہ 5 لاکھ روپے کی اضافی کوریج دی جائے گی جس سے ان کی کوریج بڑھ کر 10 لاکھ روپے ہو جائے گی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ تقریباً 4.5 کروڑ خاندانوں کے 6 کروڑ بزرگ شہری اس سے مستفید ہوں گے اور اس کے لیے آمدنی کی کوئی حد نہیں ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ 75000 نئی میڈیکل سیٹیں شامل کرکے ہم طبی تعلیم کے لیے بیرونی ممالک پر انحصار ختم کرنے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لیے 3 سال کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ پہلا خلائی دن 23 اگست کو منایا گیا، جس کے تحت نوجوانوں اور نوجوانوں کو خلاء کے میدان میں حوصلہ افزائی اور دلچسپی پیدا کرنے کے لیے کئی اسکیمیں شروع کی گئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے لیے ایک قومی ڈیٹا بیس اور دیہی اراضی کے ریکارڈ کے لیے ایک پنچایت پورٹل شروع کیا گیا ہے۔ سانند، گجرات میں ایک سیمی کنڈکٹر یونٹ قائم کیا گیا ہے اور آنے والے 10 سالوں میں، ہندوستان سیمی کنڈکٹرز کے شعبے میں ایک بڑا کھلاڑی بن جائے گا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ تین نئے قوانین – بھارتیہ نیا سنہتا (بی این ایس)، بھارتیہ ناگرک سرکشا سنہتا (بی این ایس ایس) اور بھارتیہ ساکشیہ ادھینیم (بی ایس اے) – کو 1 جولائی 2024 کو نافذ کیا گیا ہے، جو انگریزوں کے ذریعہ وضع کردہ 150 سال سے زیادہ پرانے فوجداری قوانین کی جگہ لے رہے ہیں۔یہ تینوں نئے قوانین آنے والے دنوں میں نہ صرف ہمارے فوجداری انصاف کی عوام تک رسائی کو آسان بنائیں گے بلکہ انصاف کا حصول بھی آسان بنائیں گے اور بروقت انصاف کی فراہمی بھی شروع ہو جائے گی۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ 3 سالوں میں ان قوانین کے مکمل نفاذ کے بعد ہندوستان کا فوجداری انصاف کا نظام دنیا میں سب سے جدید ہوگا۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ 25 جون کو ’سمودھان ہتیا دیوس ‘ کے طور پر منانے کا فیصلہ کرکے آنے والی نسلوں کو آگاہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے تاکہ ملک کو دوبارہ ایمرجنسی کے تاریک دور سے نہ گزرنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ آج پوری دنیا وزیر اعظم مودی کے روس اور یوکرین کے اہم دوروں کا امید کے ساتھ انتظار کر رہی ہے۔ پہلی بار، یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثہ کمیٹی نے ہندوستان میں اپنی اہم میٹنگ کا اہتمام کیا اور اس سے آنے والے دنوں میں ہمارے بہت سے ثقافتی ورثہ کے حامل مقامات کو بہت فائدہ پہنچے گا۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ اس سال 4 ستمبر کو تریپورہ میں این ایل ایف ٹی اور اے ٹی ٹی ایف کے ساتھ 35 سال کے تنازعہ کے بعد امن معاہدہ ہوا ۔ ملک میں پہلی بار شہری سیلاب کے انتظام کے لیے 6350 کروڑ روپے کی نئی اسکیم لائی گئی۔ شمال مشرق میں ہائیڈرو الیکٹرانک پروجیکٹ کو 4100 کروڑ روپے کی لاگت کے ساتھ منظوری دی گئی۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ بل 2024 میں لوک سبھا میں پیش کیا گیا ہے۔ یہ بل شہری فنڈ مینجمنٹ، فائر سروسز، جی ایل او ایف اور دیگر آفات سے بچاؤ کی ضروریات کو پورا کرے گا۔ اس کے لیے 12554 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ جناب شاہ نے یہ بھی کہا کہ لداخ میں پانچ نئے اضلاع بنائے گئے ہیں۔ منشیات کی روک تھام اور معلومات کے لیے مانس ہیلپ لائن شروع کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ 5 سالوں میں 5000 سائبر کمانڈوز کو تربیت دی جائے گی اور سائبر کرائم کے لیے مشتبہ افراد کی رجسٹری بھی تیار کی جا رہی ہے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ ہم مودی حکومت کی تیسری میعاد کے پہلے 100 دنوں میں بہت کچھ کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے پیچھے وجہ یہ ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں انتخابات میں مصروف تھیں، لیکن وزیر اعظم مودی نے انتخابات سے 6 ماہ قبل بیوروکریسی کو یہ ٹاسک دیا تھا کہ جتنے بھی ترقیاتی کام پائپ لائن میں ہیں، انہیں کرنے ہیں۔ جو بھی نئی حکومت آئے اسے مکمل کیا جائے تاکہ ملک کی ترقی کی رفتار میں رکاوٹ نہ آئے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ اسی سوچ کا نتیجہ ہے کہ ہم 100 دنوں میں لاکھوں کروڑوں روپے کے ترقیاتی کاموں کو آگے لے جانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے ذریعے نہ صرف ملکی ترقی کی رفتار بڑھے گی بلکہ ملک محفوظ اور خوشحال ہو گا اور ہم نئی تعلیمی پالیسی پر عملدرآمد کر کے تعلیم کے میدان میں بھی آگے بڑھیں گے۔
*****
(ش ح ۔ا ک۔ر ب۔ م ب۔ ا م)
U.No.13
(Release ID: 2055752)
Visitor Counter : 140
Read this release in:
Assamese
,
English
,
Marathi
,
Manipuri
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam