صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

صدر جمہوریہ ہند نے آٹھویں ہندوستانی آبی ہفتہ کا افتتاح کیا

Posted On: 17 SEP 2024 3:21PM by PIB Delhi

صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے آج (17 ستمبر 2024) کو نئی دلی میں آٹھویں واٹر ویک کا افتتاح کیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر  جمہوریہ نے کہا کہ پانی کی قلت کا شکار لوگوں کی تعداد کو کم کرنے کا ہدف پوری انسانیت کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے۔ پائیدار ترقی کے اہداف کے تحت، پانی اور صفائی کے انتظام کو بہتر بنانے کے لیے مقامی برادریوں کی شرکت  کی حمایت اور مضبوطی پر زور دیا جاتا ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہر ایک کو پانی فراہم کرنے کا انتظام قدیم زمانے سے ہمارے ملک کی ترجیح رہی ہے۔ لداخ سے کیرالہ تک ہمارے ملک میں آبی  تحفظ اور انتظام کے مؤثر نظام موجود تھے۔ برطانوی دور حکومت میں ایسے نظام آہستہ آہستہ ختم ہو گئے۔ ہمارے نظام ، فطرت کے ساتھ ہم آہنگی پر مبنی تھے۔ فطرت کو بچانے کے خیال کی بنیاد پر تیار کیے گئے نظام پر اب پوری دنیا میں نظر ثانی کی جا رہی ہے۔ پانی کے وسائل کے انتظام کے مختلف طریقوں  کی بہت سی قدیم مثالیں پورے ملک میں موجود ہیں،  جو آج بھی  اہم ہیں۔ ہمارے قدیم آبی تحفظ کے نظام  کو جدید تناظر میں تحقیق اور عملی طور پر استعمال کیا جانا چاہئے۔

صدرجمہوریہ  نے کہا کہ آبی ذخائر جیسے کہ کنویں،  تالاب صدیوں سے ہمارے معاشرے کے لیے پانی کے ذرائع  رہے ہیں۔ ہم بینک میں رقم جمع کرتے ہیں، اس کے بعد ہی ہم بینک سے رقم نکال کر استعمال کرسکتے ہیں۔ یہی بات پانی پر بھی لاگو ہوتی ہے۔ لوگ پہلے پانی اکٹھا کریں گے۔ تب ہی وہ پانی استعمال کر سکیں گے۔ جو لوگ پیسے کا غلط استعمال کرتے ہیں ، وہ خوشحالی سے غربت کی طرف جاتے ہیں۔ اسی طرح،  بارش والے علاقوں میں بھی پانی کی قلت نظر آتی ہے۔ جو لوگ محدود آمدنی کو سمجھداری سے استعمال کرتے ہیں وہ اپنی زندگی میں مالی بحران سے محفوظ رہتے ہیں۔ اسی طرح ، کم بارش والے علاقوں میں پانی ذخیرہ کرنے والے دیہات پانی کے بحران سے محفوظ رہتے ہیں۔ راجستھان اور گجرات کے کئی علاقوں میں دیہی باشندوں  نے اپنی کوششوں اور پانی کو ذخیرہ کرنے کے مؤثر طریقے اپنا کر پانی کی قلت سے نجات پائی ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ کرہ ارض  پر موجود  کل پانی کا صرف 2.5 فیصد میٹھا پانی ہے۔ یہاں تک کہ اس میں سے صرف ایک فیصد انسانی استعمال کے لیے دستیاب ہے۔ دنیا کے آبی وسائل میں ہندوستان کا حصہ چار فیصد ہے۔ ہمارے ملک میں دستیاب پانی کا تقریباً 80 فیصد پانی زرعی شعبے میں استعمال ہوتا ہے۔ زراعت کے علاوہ ، بجلی کی پیداوار، صنعت اور گھریلو ضروریات کے لیے پانی کی دستیابی ضروری ہے۔ آبی وسائل محدود ہیں۔ پانی کے مؤثر استعمال سے ہی سب کو پانی کی فراہمی ممکن ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ سال 2021 میں حکومت نے ’کیچ دی رین- ویئر اٹ فالز وین اٹ فالز‘ کے پیغام کے ساتھ ایک مہم شروع کی تھی۔ اس مہم کا مقصد آبی تحفظ، بارش کے پانی کا استعمال اور پانی کے بندوبست کے دیگر اہم اہداف کو حاصل کرنا ہے۔ جنگلات کے رقبے میں  اضافے سے بھی آبی انتظام میں مدد ملتی ہے۔ پانی کے تحفظ اور بندوبست میں بچے بھی  اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ وہ اپنے کنبے اور آس پاس کے  افراد کو بیدار کر  سکتے ہیں اور خود بھی پانی کا مناسب  استعمال کر سکتے ہیں۔ جل شکتی کی کوششوں کو عوامی تحریک میں تبدیل کرنا ہو گا۔ تمام شہریوں کو بھی آبی تحفظ کے تئیں جنگی سطح پر اپنی کوششیں کرنی ہوں گی۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ ’انڈیا واٹر ویک-2024‘  کا مقصد آبی پیش رفت اور انتظام کو ہمہ جہت  کرنا ہے۔ انہوں  نے اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے صحیح وسیلے کا انتخاب کرنے پر جل شکتی کی وزارت کی تعریف کی - وہ مناسب ذریعہ - شراکت داری اور تعاون ہے۔

صدر جمہوریہ کی تقریر دیکھنے کے لیے برائے مہربانی یہاں کلک کریں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ ک ا۔ت ح۔

U-07


(Release ID: 2055704) Visitor Counter : 55