وزارت خزانہ

 اقتصادی امور کے محکمہ نے سیکورٹیز کنٹریکٹس ریگولیشن رولز(ایس سی آر آر) 1956میں ترمیم کی، جس سےجی آئی ایف ٹی  آئی ایف ایس سی کے بین الاقوامی ایکسچینج کے تعلق سے سرکاری  ہندوستانی کمپنیوں کے ذریعے سیکورٹیز کی براہ راست فہرست سازی کی سہولت فراہم کی گئی


نئی ترامیمات نے ہندوستانی اسٹارٹ اپس اور کمپنیوں کے لیے سن رائز اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں عالمی سرمائے تک آسان رسائی کی سہولت فراہم کی

ترامیمات  آئی ایف ایس سیز میں ایک مضبوط اور عالمی معیار کے ریگولیٹری اور کاروباری ماحول فراہم کرنے کے لیے حکومت کے عزم کی نشاندہی کرتی ہیں، اس طرح عالمی مالیاتی نظام میں ہندوستان کی پوزیشن مضبوط ہوتی ہے

Posted On: 29 AUG 2024 11:01AM by PIB Delhi

اقتصادی امور کے محکمے، وزارت خزانہ نے سیکورٹیز کنٹریکٹس ریگولیشن رولز (ایس سی آر آر)، 1956 میں ترمیم کی ہے تاکہ عالمی معیارات کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی سروس سینٹرز (آئی ایف ایس سیز) کے اندر بین الاقوامی  ایکسچینج کے تعلق سے فہرست بنانے کی خواہشمند ہندوستانی کمپنیوں کے لیے فہرست سازی کی ضروریات کو آسان بنایا جا سکے۔

فارن ایکسچینج مینجمنٹ (نان ڈیبٹ انسٹرومنٹس) 2019 کے تحت ‘بین الاقوامی ایکسچینج اسکیم پر ہندوستان میں موجود کمپنیوں کے سرمایہ  حصص کی براہ راست فہرست’ اور کمپنیاں (قابل اجازت دائرہ کار میں ایکویٹی شیئرز کی فہرست) رولز، 2024 ایک ساتھ مل کر ایک وسیع انضباطی ڈھانچہ فراہم کرتے ہیں تاکہ سرکاری  ہندوستانی کمپنیوں کو جی آئی ایف ٹی- آئی ایف ایس سی پر اجازت یافتہ بین الاقوامی اسٹاک ایکسچینج میں اپنے حصص جاری کرنے اور ان کی فہرست بنانے کے قابل بنایا جاسکے۔

اس کو مزید آسان بنانے کے لیے، نئے قوانین میں یہ شرط رکھی گئی  ہیں کہ:

  • کم از کم سرکاری  پیشکش:سرکاری بھارتی کمپنیوں کے لیے جو اپنے آپ کو آئی ایف ایس سیزمیں بین الاقوامی ایکسچینج  میں تنہا طور پر  فہرست بنانے کی خواہش رکھتے ہیں،ان کے لیے کم از کم سرکاری پیشکش اور مفاد عامہ کے لیے الاٹمنٹ  دستاویزات کے مطابق بعداز اجراء پونجی کے بالمقابل 10فیصد کے بقدر ہوگا۔
  • مسلسل فہرست سازی کے تقاضے: ایسی کمپنیوں کے لیے مسلسل فہرست سازی کی ضرورت بھی 10فیصد مقرر کی گئی ہے، جیسا کہ ایس سی آر آرکے قواعد 19 (2)(b) اور 19اے  کے تحت بیان کیا گیا ہے۔

ان حدوں کو کم کرتے ہوئے، ایس سی آر آر میں ترامیم، ہندوستانی اسٹارٹ اپس اور کمپنیوں کے لیے سن رائز اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں عالمی سرمائے تک آسان رسائی کی سہولت فراہم کرتی ہیں۔ اس سے خاص طور پر عالمی سطح پر جانے والی اور دیگر منڈیوں میں اپنی موجودگی کو بڑھانے کے مواقع تلاش کرنے کے عزائم رکھنے والی ہندوستانی کمپنیوں کو فائدہ ہوگا۔

یہ اقدام آئی ایف ایس سیز میں ایک مضبوط اور عالمی معیار کے انضباطی اور کاروباری ماحول فراہم کرنے کے لیے حکومت کے عزم کو واضح کرتا ہے، اس طرح عالمی مالیاتی نظام میں ہندوستان کی پوزیشن مضبوط ہوتی ہے۔

نوٹیفکیشن تک رسائی حاصل کرنے کے لیے یہاں کلک کریں

 

********

ش ح۔ ع ح۔ع ن

 (U: 10299)



(Release ID: 2049655) Visitor Counter : 20