وزیراعظم کا دفتر

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے مہاراشٹر کے جلگاؤں میں لکھپتی دیدی سمیلن سے خطاب کیا


وزیر اعظم نے 11 لاکھ نئی لکھپتی دیدی کو تہنیتی سرٹیفکیٹ دیے 2500 کروڑ روپے کا گردشی فنڈ جاری کیا ، نیز 5000 کروڑ روپے کی مالیت کے بینک قرضے تقسیم کیے

’’ ہماری حکومت ماؤں اور بہنوں کی زندگی کو آسان بنانے کے لیے پوری طرح عزم بستہ ہے‘‘

مہاراشٹر کی روایات نہ صرف بھارت میں بلکہ پوری دنیا میں مشہور ہیں‘‘

’’پورا بھارت مہاراشٹر کی’مترو شکتی‘ سے متاثر ہے‘‘

’’بھارت کی ’مترو شکتی‘ نے ہمیشہ معاشرے اور قوم کے مستقبل کی تعمیر میں بے پناہ کردار ادا کیا ہے‘‘

’’ایک بہن جب لکھپتی دیدی بن جاتی ہے تو پورے خاندان کی قسمت بدل جاتی ہے‘‘

’’ہماری حکومت بیٹیوں کے لیے ہر وہ شعبہ کھول رہی ہے جو کبھی ان کے لیے محدود تھا‘‘

’’حکومتیں بدل سکتی ہیں، لیکن سماج اور ایک حکومت کے طور پر ہماری سب سے بڑی ذمہ داری خواتین کی زندگی اور وقار کی حفاظت کرنا ہونی چاہیے‘‘

’’ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ مرکزی حکومت خواتین کے خلاف مظالم کو روکنے کے لیے ہر طرح سے ریاستی حکومتوں کے ساتھ ہے۔ ہم اس وقت تک نہیں رک سکتے جب تک کہ بھارتی سماج سے اس مجرمانہ ذہنیت کا خاتمہ نہیں ہو جاتا‘‘

Posted On: 25 AUG 2024 3:59PM by PIB Delhi

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج مہاراشٹر کے جلگاؤں میں لکھپتی دیدی سمیلن میں شرکت کی۔ انھوں نے موجودہ حکومت کی تیسری مدت کے دوران حال ہی میں لکھپتی بننے والے 11 لاکھ نئی لکھپتی دیدی کو سرٹیفکیٹ دیئے اور تہنیت پیش کی۔ وزیر اعظم نے ملک بھر سے لکھپتی دیدیوں سے بھی بات چیت کی۔ جناب مودی نے 2500 کروڑ روپئے کا ایک گردشی فنڈ جاری کیا جس سے 4.3 لاکھ سیلف ہیلپ گروپس (ایس ایچ جی) کے تقریباً 48 لاکھ ارکان مستفید ہوئے۔ انھوں نے 5000 کروڑ روپے کے بینک قرض بھی تقسیم کیے جس سے 2.35 لاکھ ایس ایچ جی کے 25.8 لاکھ ممبروں کو فائدہ ہوگا۔ لکھپتی دیدی یوجنا کے آغاز سے لے کر اب تک ایک کروڑ خواتین کو لکھپتی دیدی بنایا جا چکا ہے اور حکومت نے تین کروڑ لکھپتی دیدی کا ہدف مقرر کیا ہے۔

وزیر اعظم نے اپنے خطاب کا آغاز اس موقع پر موجود ماؤں اور بہنوں کے ایک بڑے مجمع کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کیا۔ آگے بڑھنے سے پہلے وزیر اعظم نے نیپال کے تاناہن میں بس حادثے کے متاثرین کے تئیں تعزیت کا اظہار کیا جہاں جلگاؤں کے کئی لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ انھوں نے بتایا کہ حادثہ ہوتے ہی حکام نے اپنے نیپالی ہم منصبوں سے رابطہ کیا اور مرکزی وزیر رکشا تائی کھڈسے کو نیپال بھیج دیا گیا۔ انھوں نے کہاکہ جاں بحق افراد کی میتیں ایئر فورس کے خصوصی طیارے کے ذریعے لائی گئی ہیں اور زخمیوں کی دیکھ بھال کی جارہی ہے۔ انھوں نے ان کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی اور مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی طرف سے ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی۔

لکھپتی دیدی سمیلن کے میگا پروگرام میں ماؤں اور بہنوں کی بڑی تعداد کی شرکت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ آج پورے بھارت میں پھیلی لاکھوں خواتین ایس ایچ جیز کے لیے 6000 کروڑ روپے سے زیادہ کے فنڈز تقسیم کیے گئے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ فنڈز کا یہ مجموعہ بہت سی خواتین کو ’لکھپتی دیدی‘ میں تبدیل کرنے کے لیے حوصلہ افزائی کرے گا۔ وزیراعظم نے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔

وزیراعظم جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ مہاراشٹر کی مائیں اور بہنیں ریاست کی شاندار ثقافت اور روایات کی ایک جھلک پیش کرتی ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مہاراشٹر کی روایات نہ صرف بھارت میں بلکہ پوری دنیا میں مشہور ہیں۔ انھوں نے پولینڈ کے اپنے حالیہ دورے کے دوران مہاراشٹر کی ثقافت کا ذکر کیا اور کہا کہ مہاراشٹر کے لوگ پولینڈ کے شہریوں کے ذریعہ انتہائی قابل احترام ہیں۔ انھوں نے کولہاپور میموریل کے بارے میں بات کی جو پولینڈ کے لوگوں کے ذریعہ کولہاپور کے لوگوں کی خدمت اور مہمان نوازی کے جذبے کے لیے وقف ہے۔ دوسری جنگ عظیم کے دور کو یاد کرتے ہوئے جب پولینڈ کی ہزاروں خواتین اور بچوں کو شیواجی مہاراج کی روایات پر عمل کرتے ہوئے کولہاپور کے شاہی خاندان نے پناہ دی تھی ، وزیر اعظم نے اس وقت فخر کا اظہار کیا جب ان کے ملک کے دورے کے دوران بہادری کی ایسی کہانیاں سنائی گئیں۔ انھوں نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ بھی اسی راستے پر چلیں اور دنیا میں ریاست کا نام بلند کرنے کے لیے مسلسل کوششیں کریں۔

جناب مودی نے کہا کہ مہاراشٹر کی ثقافت اس سرزمین کی بہادر اور بہادر خواتین کی تخلیق ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ پورا بھارت مہاراشٹر کے ’مترو شکتی‘ سے متاثر ہوا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارا جلگاؤں ورکاری روایت کا مندر ہے۔ یہ عظیم سنت مکتائی کی سرزمین ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ان کی کامیابیاں اور تپش آج کی نسل کے لیے بھی ایک تحریک ہیں۔

جناب مودی نے کہا کہ آج تک بہنا بائی کی نظمیں سماج کو دقیانوسی تصورات سے بالاتر ہوکر سوچنے پر مجبور کرتی ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مہاراشٹر کا کوئی بھی کونا ہو، تاریخ کا کوئی بھی دور ہو، مترو شکتی کی خدمات بے مثال رہی ہیں۔ مہارشٹرا کی مترو شکتی کے بارے میں مزید وضاحت کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ جہاں ماتا جیجا بائی نے چھترپتی شیواجی کی زندگی کو ایک سمت دی وہیں ایک اور مراٹھی خاتون ساوتری بائی پھلے بیٹیوں کی تعلیم اور ان کے کام کے پیچھے قوت تھیں، جب اسے معاشرے میں اہمیت نہیں دی جاتی تھی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت کی خواتین کی طاقت نے ہمیشہ سماج اور قوم کے مستقبل کی تعمیر میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔ آج جب بھارت ترقی یافتہ بننے کی کوشش کر رہا ہے تو ہماری خواتین کی طاقت ایک بار پھر آگے آ رہی ہے۔ مہاراشٹر کی خواتین کی کوششوں کی ستائش کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ میں آپ سبھی میں راج ماتا جیجا بائی اور ساوتری بائی پھلے کا تاثر دیکھتا ہوں۔

2024 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران مہاراشٹر کے اپنے دورے کو یاد کرتے ہوئے جب وزیر اعظم نے 3 کروڑ لکھپتی دیدی بنانے کی خواہش کا اظہار کیا تھا ، جناب مودی نے بتایا کہ گذشتہ 10 سالوں کے دوران ایک کروڑ لکھپتی دیدیاں بنائی گئیں جبکہ صرف پچھلے دو مہینوں میں 11 لاکھ نئی لکھپتی دیدیاں تشکیل دی گئیں۔ انھوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں بھی ایک لاکھ لکھپتی دیدیاں بنائی گئیں۔ وزیر اعظم نے ریاستی حکومت کی کوششوں کی ستائش کی اور اس بات پر زور دیا کہ وزیر اعلی اور نائب وزرائے اعلیٰ کی پوری ٹیم متعدد نئی اسکیموں اور پروگراموں کا آغاز کرکے مہاراشٹر میں خواتین کو بااختیار بنانے اور مضبوط بنانے کے لیے ایک ساتھ آئی ہے۔

لکھپتی دیدی مہم کو صرف ماؤں اور بہنوں کی آمدنی بڑھانے کا ایک طریقہ نہیں بلکہ خاندان اور آنے والی نسلوں کو مضبوط بنانے کی ایک بڑی مہم قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ دیہی معیشت کو تبدیل کر رہی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہاں موجود ہر عورت جانتی ہے کہ معاشرے میں اس کا سماجی مقام اس وقت بلند ہوتا ہے جب وہ روزی روٹی کمانا شروع کرتی ہے، آمدنی میں اضافے کے ساتھ ایک خاندان کی قوت خرید بھی بڑھ جاتی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ جب ایک بہن لکھپتی دیدی بن جاتی ہے تو پورے خاندان کی قسمت بدل جاتی ہے۔

بھارت کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے میں آج خواتین کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے ماضی میں خواتین کی ترقی کو نظر انداز کرنے کی نشاندہی کی۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں کروڑوں خواتین کے پاس کوئی جائیداد نہیں ہے جس کی وجہ سے چھوٹے کاروبار شروع کرنے کے لیے بینک سے قرض حاصل کرنے میں بڑی رکاوٹ پیدا ہوئی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا، ’اس لیے میں نے خواتین پر بوجھ کم کرنے کا عہد کیا اور مودی حکومت نے ایک کے بعد ایک خواتین کے مفاد میں فیصلے کیے۔ وزیراعظم نے موجودہ حکومت کے 10 سال اور گذشتہ 7 دہائیوں کی حکومتوں کا موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے ماضی کی کسی بھی حکومت کے مقابلے میں خواتین کے مفاد میں زیادہ کام کیا۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ان کی حکومت نے غریبوں کے لیے گھروں کو گھر کی خاتون کے نام پر رجسٹر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ اب تک بنائے گئے 4 کروڑ گھروں میں سے زیادہ تر خواتین کے نام پر رجسٹرڈ ہیں۔ وزیر اعظم نے یقین دلایا کہ آنے والے 3 کروڑ گھروں میں بھی ان میں سے زیادہ تر خواتین کے نام پر رجسٹرڈ ہوں گے۔

بینکاری کے شعبے میں کی گئی اصلاحات پر زور دیتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ پردھان منتری جن دھن یوجنا میں بھی زیادہ تر بینک کھاتے خواتین کے نام پر کھولے گئے تھے۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ پردھان منتی مدرا یوجنا سے فائدہ اٹھانے والوں میں تقریباً 70 فیصد قوم کی مائیں اور بہنیں ہیں۔

ماضی میں خواتین کو قرض دینے کے خلاف انھیں کس طرح متنبہ کیا گیا تھا اس کا ذکر کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ انھیں مترو شکتی پر پورا بھروسہ ہے اور وہ ایمانداری کے ساتھ قرض واپس کریں گی۔ خواتین کے ردعمل سے متاثر ہوکر انھوں نے مزید کہا کہ ان کی حکومت نے پی ایم مدرا یوجنا کے تحت قرض کی حد بڑھا کر 20 لاکھ روپے کردی ہے۔

اسٹریٹ وینڈروں کے لیے شروع کی گئی سواندھی اسکیم پر بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ سوندھی میں بھی بغیر گارنٹی کے قرض دیئے جارہے ہیں جس کا فائدہ خواتین تک پہنچ چکا ہے۔ جناب مودی نے مزید کہا کہ ان کی حکومت نے وشوکرما خاندانوں کی بہت سی خواتین کو بغیر گارنٹی کے فوائد فراہم کیے ہیں، جو دستکاری کر رہی ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ سکھی منڈلیوں اور خواتین کے سیلف ہیلپ گروپوں کی اہمیت کو پہلے تسلیم نہیں کیا گیا تھا ، جبکہ آج وہ بھارت کی معیشت میں ایک بڑی طاقت بننے کی راہ پر گامزن ہیں۔ انھوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ ہر گاؤں اور آدیواسی علاقے میں خواتین کے سیلف ہیلپ گروپوں کے ذریعہ لائی گئی مثبت تبدیلیاں دیکھی جا رہی ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ گذشتہ دس سالوں میں دس کروڑ خواتین اس مہم میں شامل ہوئی ہیں اور انھیں کم شرح سود کے قرضوں کی آسان سہولت کے لیے بینکاری نظام کا حصہ بنایا گیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ 2014 میں سیلف ہیلپ گروپس کے لیے 25,000 کروڑ روپے سے بھی کم کے بینک قرض وں کو منظوری دی گئی تھی ، جبکہ آج یہ تعداد پچھلے 10 سالوں میں بڑھ کر 9 لاکھ کروڑ روپے ہوگئی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ حکومت کے ذریعے فراہم کی جانے والی براہ راست امداد میں بھی تقریباً 30 گنا اضافہ کیا گیا ہے۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ آج ماؤں اور بہنوں کے کردار کو تفصیل سے بیان کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے ہر گاؤں میں بینکنگ خدمات فراہم کرنے والے 1.25 لاکھ سے زیادہ بینک سکھیوں کی مثالیں دیں، ڈرون کے ذریعہ جدید کھیتی میں مدد کرنے کے لیے خواتین ڈرون پائلٹ بنیں، اور مویشی وں کے کاشتکاروں کی مدد کے لیے 2 لاکھ پشو سکھیوں کو تربیت دی۔ وزیر اعظم نے جدید کاشتکاری اور قدرتی کاشتکاری کے لیے ناری شکتی کو قیادت دینے کے لیے کرشی سکھی پروگرام شروع کرنے کا بھی ذکر کیا۔ انھوں نے کہا کہ حکومت آنے والے دنوں میں ملک کے ہر گاؤں میں لاکھوں ایسی کرشی سکھیاں بنانے جا رہی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ان مہمات سے بیٹیوں کو روزگار ملے گا جبکہ ان کے اعتماد میں بھی اضافہ ہوگا۔ جناب مودی نے کہا کہ بیٹیوں کی طاقت کے بارے میں سماج میں ایک نئی سوچ پیدا کی جائے گی۔

گذشتہ ماہ ایوان کے ذریعہ منظور کیے گئے مرکزی بجٹ کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے بتایا کہ خواتین سے متعلق اسکیموں کے لیے 3 لاکھ کروڑ روپئے مختص کیے گئے ہیں۔ انھوں نے فیکٹریوں اور دفاتر میں کام کرنے والی خواتین کے لیے خصوصی سہولیات جیسے ورکنگ ویمن ہاسٹل اور بچوں کے لیے کریچ سہولیات پیدا کرنے کے لیے کیے گئے فیصلوں کا ذکر کیا۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت خواتین کے لیے ان تمام شعبوں کو کھولنے کے لیے کام کر رہی ہے جو کبھی ان کے لیے محدود تھے اور انھوں نے تینوں مسلح افواج بشمول فائٹر پائلٹس ، سینک اسکولوں اور اکیڈمیوں میں داخلہ اور پولیس فورس اور نیم فوجی فورس میں خواتین کی بڑھتی ہوئی تعداد کی مثالیں دیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ خواتین کی ایک بڑی تعداد دیہات میں زراعت اور ڈیری کے شعبے سے لے کر اسٹارٹ اپ انقلاب تک کاروبار چلا رہی ہے۔ انھوں نے سیاست میں بیٹیوں کی شرکت بڑھانے کے لیے ناری شکتی وندن ادھینیم پر بھی زور دیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانے کے ساتھ ساتھ ان کا تحفظ بھی ملک کی اولین ترجیح ہے۔ جناب مودی نے مزید کہا کہ میں اپنی بہنوں اور بیٹیوں کے غم اور رنج کو سمجھتا ہوں، چاہے وہ کسی بھی ریاست سے تعلق رکھتی ہوں۔ سخت موقف اختیار کرتے ہوئے وزیر اعظم نے تمام ریاستی حکومتوں اور ملک کی سیاسی جماعتوں کو یاد دلایا کہ خواتین کے خلاف مظالم ناقابل معافی گناہ ہیں اور مجرم اور اس کے ساتھی کو بخشا نہیں جانا چاہیے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ سرکاری ادارے چاہے وہ ہسپتال ہوں یا اسکول، دفتر یا پولیس کا نظام ہو، ان کا احتساب ہونا چاہیے اور ان کے ذریعے کسی بھی قسم کی غفلت ناقابل قبول ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ حکومتیں بدل سکتی ہیں لیکن ایک سماج اور ایک حکومت کے طور پر ہماری سب سے بڑی ذمہ داری خواتین کی زندگی اور وقار کی حفاظت کرنا ہونی چاہیے۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت خواتین پر ظلم کرنے والوں کو سخت سے سخت سزا دینے کے لیے قوانین کو مسلسل سخت بنا رہی ہے۔ اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ شکایات کے لیے ایف آئی آر پہلے وقت پر درج نہیں کی جاتی تھیں اور مقدمات بہت وقت طلب ہو جاتے تھے ، وزیر اعظم نے کہا کہ بھارتیہ نیائے سنہتا(بی این ایس) میں اس طرح کی رکاوٹوں کو دور کردیا گیا ہے جہاں خواتین اور بچوں کے خلاف مظالم پر ایک پورا باب بنایا گیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ متاثرین اگر پولیس اسٹیشن نہیں جانا چاہتے ہیں تو وہ ای ایف آئی آر درج کراسکتے ہیں اور پولیس اسٹیشن کی سطح پر فوری کارروائی کو یقینی بنانے اور ای ایف آئی آر کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ کرنے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اس سے تیز تحقیقات اور مجرموں کو سخت سزا دینے میں مدد ملے گی۔ وزیر اعظم نے مزید بتایا کہ نئے قوانین میں نابالغوں کے خلاف جنسی جرائم کے لیے سزائے موت اور عمر قید کی دفعات ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ بی این ایس شادی کے جھوٹے وعدوں اور دھوکہ دہی کی وضاحت کرتا ہے تاکہ شادی کے نام پر دھوکہ دہی کے خلاف کارروائی کی جاسکے۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ مرکزی حکومت خواتین کے خلاف مظالم کو روکنے کے لیے ہر طرح سے ریاستی حکومتوں کے ساتھ ہے۔ ہم اس وقت تک نہیں رک سکتے جب تک بھارتی سماج سے اس مجرمانہ ذہنیت کا خاتمہ نہیں ہو جاتا۔

وزیر اعظم نے ترقی کے راستے پر بھارت کے عروج میں مہاراشٹر کے رول کو اجاگر کیا اور کہا کہ مہاراشٹر وکست بھارت کا ایک چمکتا ہوا ستارہ ہے۔ انھوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ مہاراشٹر پوری دنیا کے سرمایہ کاروں کے لیے کشش کا مرکز بنتا جارہا ہے اور ریاست کا مستقبل زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری اور روزگار کے نئے مواقع میں مضمر ہے۔ وزیر اعظم نے ریاست میں ایک مستحکم حکومت کی ضرورت پر بھی زور دیا جو صنعتوں کی حوصلہ افزائی کرسکے اور نوجوانوں کی تعلیم ، ہنر مندی اور روزگار پر زور دے سکے۔ اپنے خطاب کے اختتام پر وزیر اعظم نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ریاست کی مائیں اور بیٹیاں مستحکم اور خوشحال مہاراشٹر کے لیے ایک ساتھ آئیں گی۔

اس موقع پر مہاراشٹر کے گورنر جناب سی پی رادھا کرشنن، مہاراشٹر کے وزیر اعلیجناب ایکناتھ شندے، مہاراشٹر کے نائب وزرائے اعلیٰ جناب دیویندر فڈنویس اور جناب اجیت پوار اور مرکزی وزیر زراعت و کسانوں کی بہبود جناب شیوراج سنگھ چوہان بھی موجود تھے۔

 

 

 

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 10204

 



(Release ID: 2048747) Visitor Counter : 17