نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

نائب صدر جمہوریہ  نے قوم کو بھارت کو غیر مستحکم کرنے اور ملک کی ترقی میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے خطرناک سازشوں سے خبردار کیا


ترنگا قوم کو مخالف قوتوں کے خلاف متحد ہونے کی ترغیب دیتا ہے

’’ہر گھر ترنگا‘‘ مہم نے شہریوں میں قومی فخر کو ابھارنے میں اہم رول ادا کیا ہے: نائب صدر جمہوریہ

ترنگا ہماری خودمختاری اور اجتماعی شناخت کی علامت ہے- نائب صدر جمہوریہ

نائب صدر جمہوریہ جناب  دھنکھڑ نے کہا ہے کہ  ہماری ہندوستانی شناخت کو چیلنج کرنا ہمارے وجود کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے

جناب دھنکھڑ نے ہندوستان کی آزادی کی جدوجہد میں نیتا جی کے تعاون کو اجاگر کیا

Posted On: 13 AUG 2024 4:39PM by PIB Delhi

نائب صدر جمہوریہ ہند جناب جگدیپ دھنکھڑ نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ ’’خطرناک سازشوں والی شیطانی قوتوں کے بارے میں ہوشیار رہیں ،جن کا واحد مقصد ہندوستان کو غیر مستحکم کرنا اور ہماری ترقی کو روکنا ہے۔‘‘

آج بھارت منڈپم سے ہر گھر ترنگا بائک ریلی کو جھنڈی دکھاکر روانہ کرنے سے پہلے شہریوں سے خطاب کرتے ہوئے، نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ  ’’کچھ لوگ ہماری ترقی کی تیز رفتاری کو ہضم نہیں کر پا رہے ہیں۔ وہ رکاوٹیں پیدا کرنا چاہتے ہیں، عدم استحکام لانا چاہتے ہیں۔‘‘

ترنگے کی علامتی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے، انہوں نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ مخالف قوتوں کے خلاف متحد ہونے کے لیے اس سے تحریک حاصل کریں ۔ انھوں نے تمام ہم وطنوں سے اپیل کی کہ وہ ہر حال میں قوم کے مفاد کو مقدم رکھیں۔

سال 2021 میں شروع کی گئی ’ہر گھر ترنگا‘ مہم کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے، جناب دھنکھڑ نے کہا  کہ اس پہل کا مقصد تمام ہندوستانیوں میں حب الوطنی اور قومی فخر کے گہرے احساس کو بیدار کرنا نیزاتحاد کے جذبے کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے مہم کے ارتقاء کو بھی آج ’’جن تحریک‘‘ میں تبدیل ہونے کو واضح کیا۔

ہندوستانی ترنگے کی گہری اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے، نائب صدر جمہوریہ نے اس بات پر زور دیا کہ ترنگا صرف ایک جھنڈا نہیں ہے - یہ ہماری خودمختاری اور اجتماعی شناخت کی علامت ہے۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہندوستانی شناخت ہمارے خون میں شامل ہے، نائب صدر جمہوریہ  نے اس بات کی تصدیق کی کہ ہماری ہندوستانی شناخت کو چیلنج کرنا، ہمارے وجود کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے عوام سے ترنگے کی عزت و احترام کرنے اور اس کے تئیں فخر کو ہمیشہ برقرار رکھنے کی تلقین کی۔

ہماری جدوجہد آزادی میں نیتا جی سبھاش چندر بوس کی وراثت کو اجاگر کرتے ہوئے، جناب دھنکھڑ نے 30 دسمبر 1943 کو انڈمان اور نکوبار جزائر پر ہندوستانی جھنڈا لہرانے کے نیتا جی کے عمل کو اجاگر کیا، جس نے برطانوی حکومت کے خلاف ایک تاریخی بغاوت کی نشاندہی کی تھی۔ انہوں نے واضح  کیا کہ نیتا جی کی وراثت ہر سال پراکرم دیوس پر منائی جاتی ہے اور کرتویہ پتھ میں مجسمہ کے ذریعہ اِسے امر کردیا جاتا ہے۔

جناب  دھنکھڑ نے جاری ’آزادی کا امرت مہوتسو‘ کی تقریبات کے دوران ہندوستان کی جدوجہد آزادی کے ہیروز کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے قوم کی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم ہر اس شخصیت کو یاد کرتے ہیں، جس نے ہماری آزادی کی جدوجہد میں حصہ رسدی کی اور ملک کے ہر کونے نے انہیں پہچانا اور ان کی عزت کی ہے۔ اِن میں  برسا منڈا جی جیسی اہم شخصیات ہیں، جنہوں نے قوم کے لیے چھوٹی عمر میں ہی اہم قربانیاں دیں۔‘‘

عالمی سطح پر ہندوستان کے تبدیلی کے سفر اور امن اور ترقی کے لیے اس کے اٹل عزم کو اجاگر کرتے ہوئے، جناب دھنکھڑ نے واضح  کیا کہ غیر ملکی ادارے ،اب ہندوستان کو ایک روشن مثال کے طور پر دیکھتے ہیں، جو ملک کی تیز رفتار اقتصادی ترقی اور عالمی اثر و رسوخ کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان اب صرف صلاحیتوں اور امکانات کا حامل ملک نہیں ہے بلکہ ایک ایسا ملک ہے جو پہلے کبھی نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا عروج رک نہیں سکتا اور ہمارا عروج ہمیں 2047 تک ایک ترقی یافتہ ملک بنا دے گا۔

ریلی کو روانہ کرنے کے لیے جھنڈا لہراتے ہوئے، جناب  دھنکھڑ نے زور دے کر کہا کہ  ’’میرے ہرے جھنڈے کی لہرانا ، اس ترنگا بائیک ریلی کو حرکت دینے کا صرف اشارہ نہیں ہے۔ یہ ہماری آزادی کے صد سالہ  موقع پر وکست بھارت کے وژن کے تئیں  ہمارے میراتھن مارچ کے ایک اٹوٹ پہلو کے آغاز کا اشارہ دیتا ہے!

اس موقع پر ، مرکزی وزیر سیاحت اور ثقافت جناب گجیندر سنگھ شیخاوت ؛ ​​پارلیمانی امور اور اقلیتی امور کے مرکزی وزیر جناب کرن رجیجو ؛ نوجوانوں کے امور اور کھیل کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ ؛ شہری ہوابازی کے مرکزی وزیر جناب کنجاراپو رام موہن نائیڈو اور دیگر معززین بھی موجود تھے۔

مکمل متن یہاں ملاحظہ فرمائیں: https://pib.gov.in/PressReleseDetail.aspx?PRID=2044745

************

ش ح۔ ا ع   ۔ را

U-9767


(Release ID: 2044879) Visitor Counter : 68