کابینہ
کابینہ نے باغبانی کی مربوط ترقی کے مشن کے تحت کلین پلانٹ پروگرام کو منظوری دے دی
ملک میں باغبانی کے شعبے میں انقلاب برپا کرنے کے لیے کلین پلانٹ پروگرام
Posted On:
09 AUG 2024 10:17PM by PIB Delhi
وزیراعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے آج وزارت زراعت اور کسانوں کی بہبود کے ذریعہ تجویز کردہ کلین پلانٹ پروگرام (سی پی پی) کو منظوری دے دی۔
1,765.67 کروڑ روپے کی خاطر خواہ سرمایہ کاری کے ساتھ، یہ اہم پہل بھارت میں باغبانی کے شعبے میں انقلاب لانے کے لیے تیار ہے اور توقع ہے کہ اس سے عمدگی اور پائیداری کے نئے معیار قائم ہوں گے۔ اس سے قبل فروری 2023 میں وزیر خزانہ کے ذریعے بجٹ تقریر میں اعلان کیا گیا تھا کہ سی پی پی ملک بھر میں پھلوں کی فصلوں کے معیار اور پیداواری صلاحیت کو بڑھانے میں ایک بڑی پیش رفت کی نمائندگی کرتا ہے۔
کلین پلانٹ پروگرام (سی پی پی) کے اہم فوائد:
کاشتکار: سی پی پی وائرس سے پاک، اعلی معیار کے پودے لگانے والے مواد تک رسائی فراہم کرے گا، جس سے فصلوں کی پیداوار میں اضافہ ہوگا اور آمدنی کے بہتر مواقع پیدا ہوں گے۔
نرسریاں: ہموار سرٹیفکیشن کے عمل اور بنیادی ڈھانچے کی مدد نرسریوں کو صاف پودے لگانے کے مواد کو مؤثر طریقے سے فروغ دینے، ترقی اور استحکام کو فروغ دینے کے قابل بنائے گی۔
صارفین: یہ اقدام اس بات کو یقینی بنائے گا کہ صارفین بہتر پیداوار سے فائدہ اٹھائیں جو وائرس سے پاک ہے، پھلوں کے ذائقے، ظاہری شکل اور غذائیت کی قدر میں اضافہ کرے گا.
برآمدات: اعلیٰ معیار کے، بیماریوں سے پاک پھلوں کی پیداوار کے ذریعے، بھارت ایک معروف عالمی برآمد کنندہ کے طور پر اپنی پوزیشن کو مضبوط کرے گا، مارکیٹ کے مواقع کو بڑھائے گا اور بین الاقوامی پھلوں کی تجارت میں اپنا حصہ بڑھائے گا۔
یہ پروگرام تمام کسانوں کے لیے صاف پودوں کے مواد تک سستی رسائی کو ترجیح دے گا، قطع نظر اس کے کہ ان کی زمین کا حجم یا سماجی و اقتصادی حیثیت کچھ بھی ہو۔
یہ پروگرام اپنی منصوبہ بندی اور نفاذ میں خواتین کسانوں کو فعال طور پر شامل کرے گا، وسائل، تربیت اور فیصلہ سازی کے مواقع تک ان کی رسائی کو یقینی بنائے گا۔
یہ پروگرام خطے کی مخصوص صاف پودوں کی اقسام اور ٹکنالوجیوں کو تیار کرکے بھارت بھر میں متنوع زرعی آب و ہوا کے حالات کو حل کرے گا۔
سی پی پی کے بنیادی اجزاء:
کلین پلانٹ سینٹر (سی پی سی) : جدید تشخیصی طریق علاج اور ٹشو کلچر لیبارٹریوں سے لیس 9 عالمی معیار کے جدید ترین سی پی سی بھارت بھر میں قائم کیے جائیں گے۔ ان میں انگور (این آر سی، پونے)، معتدل موسمی پھل – سیب، بادام، اخروٹ وغیرہ (سی آئی ٹی ایچ، سرینگر اور مکتیشور)، ترش پھل (سی سی آر آئی، ناگپور اور سی آئی اے ایچ، بیکانیر)، آم / امرود / اواکاڈو (آئی آئی ایچ آر، بنگلورو)، آم / امرود / لیچی (سی آئی ایس ایچ، لکھنؤ)، انار (این آر سی، شولاپور) اور مشرقی بھارت میں حار/ نیم حارپھل شامل ہیں۔
سرٹیفیکیشن اور لیگل فریم ورک: بیج ایکٹ 1966 کے تحت ریگولیٹری فریم ورک کی مدد سے ایک مضبوط سرٹیفیکیشن سسٹم نافذ کیا جائے گا، تاکہ پودے لگانے والے مواد کی پیداوار اور فروخت میں مکمل احتساب اور ٹریسیبلٹی کو یقینی بنایا جاسکے۔
بہتر بنیادی ڈھانچہ: بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے بڑے پیمانے پر نرسریوں کو مدد فراہم کی جائے گی، جس سے صاف پودے لگانے کے مواد کی موثر افزائش میں سہولت ملے گی۔
کلین پلانٹ پروگرام مشن ایل آئی ایف ای اور ون ہیلتھ اقدامات کے ساتھ ہم آہنگ ہوتے ہوئے بھارت کے باغبانی کے شعبے کو نمایاں طور پر فروغ دینے کے لیے تیار ہے۔ یہ پائیدار اور ماحول دوست زرعی طریقوں کو فروغ دے گا اور درآمد شدہ پودے لگانے کے مواد پر انحصار کو کم کرے گا۔ یہ پروگرام بھارت کو پھلوں کے معروف عالمی برآمد کنندہ کے طور پر قائم کرنے اور اس شعبے میں تبدیلی لانے کی سمت میں ایک اہم قدم ہوگا۔ اس پروگرام کو نیشنل ہارٹیکلچر بورڈ انڈیکن کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر) کے تعاون سے نافذ کرے گا۔
***
(ش ح – ع ا – ع ر)
U. No. 9678
(Release ID: 2043997)
Visitor Counter : 38
Read this release in:
Odia
,
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Hindi_MP
,
Manipuri
,
Bengali
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam