قبائیلی امور کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

قبائلی طلباء کے لیے سیمی کنڈکٹر ٹیکنالوجی کی تربیت


آئی آئی ایس سی بنگلورو اگلے 3 سال کے دوران 1500 قبائلی طلباء کو بنیادی تربیت،جبکہ600 قبائلی طلباء کو سیمی کنڈکٹر ٹیکنالوجی میں جدید تربیت فراہم کرے گا

Posted On: 08 AUG 2024 1:12PM by PIB Delhi

قبائلی امور کے مرکزی وزیر مملکت جناب درگاداس یوکی نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ قبائلی امور کی وزارت (ایم او ٹی اے) حکومت ہندنے مالی سال 24-2023 کے دوران قبائلی تحقیقی اطلاعات، تعلیم، مواصلات اور پروگرام (ٹی آر آئی-ای سی ای)کی  مرکزی سیکٹر کی اسکیم کے تحت ‘قبائلی برادری کے طلباء کے لیے سیمی کنڈکٹر فیبریکیشن اینڈ کریکٹرائزیشن ٹریننگ’ پروجیکٹ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس (آئی آئی ایس سی)، بنگلورو کےسینٹر فار نینو سائنس اینڈ انجینئرنگ کو سونپا ہے۔ اس پروجیکٹ کا مقصد قبائلی طلباء کو تین سال کے دوران 2100 این ایس کیو ایف سے تصدیق شدہ لیول 6.0 اور 6.5 کی سیمی کنڈکٹر ٹیکنالوجی کی تربیت فراہم کرنا ہے۔

قبائلی امور کی وزارت آئی آئی ایس سی بنگلورو کے ساتھ مل کر اگلے تین برس میں 1500 قبائلی طلباء کو بنیادی تربیت، جبکہ 600 قبائلی طلباء کو سیمی کنڈکٹر ٹیکنالوجی میں جدید تربیت فراہم کرے گی۔ تمام قبائلی طلباء جو انجینئرنگ کے مضامین میں سے کسی ایک میں ڈگری رکھتے ہیں، پروگرام کے لیے درخواست دینے کے اہل ہیں۔

جیسا کہ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس، بنگلورو کی طرف سے مطلع کیا گیا ہے کہ  الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت(ایم ای آئی ٹی وائی) نے سیمی کنڈکٹر ٹیکنالوجی میں تربیت فراہم کرنے کے لیے 6 بڑے نینو مراکز (بشمول آئی آئی ایس سی) بنائے ہیں۔ ریزرویشن کی پالیسیوں کے مطابق ان نینو مراکز کے ڈگری پروگراموں میں قبائلی برادری کی نمائندگی ہوتی ہے۔ ڈگری پروگراموں کے علاوہ نینو سینٹرزآئی این یو پی پروگرام https://inup-i2i.in/inup_wrapper/home.php کے تحت مختصر مدت کے تربیتی پروگرام بھی چلاتے ہیں۔ تاہم قبائلی امور کی وزارت کے ساتھ  یہ پہلا تربیتی پروگرام ہے جو خصوصی طور پر قبائلی برادریوں کے لیے پوری طرح وقف ہے۔

 

******

ش ح۔ م ع ۔ ف ر

U:9587

 


(Release ID: 2043282) Visitor Counter : 50