جل شکتی وزارت

جل جیون مشن کے اثرات


15.04 کروڑ (77.87 فیصد) سے زیادہ دیہی گھرانوں میں نل کے پانی کی فراہمی

تقریباً 5.32 لاکھ پانی سمیتیاں گرام پنچایتوں کی سطح پر تشکیل دی گئی ہیں جو گاؤں میں پانی کی فراہمی کے نظام کی منصوبہ بندی، نفاذ، انتظام، چلانے اور دیکھ بھال کے لیے تشکیل دی گئی ہیں

2024-25 میں فیلڈ ٹیسٹ کٹ کے ذریعے اب تک 54.20 لاکھ سے زیادہ نمونوں کی جانچ کی گئی ہے

Posted On: 08 AUG 2024 1:10PM by PIB Delhi

بھارت سرکار ریاستوں کے ساتھ مل کر جل جیون مشن ( جے جے ایم ) – ہر گھر جل کو نافذ کررہی ہے تاکہ ملک کے ہر دیہی گھرانے کو نل کے پانی کے کنکشن کے ذریعہ پینے کے صاف پانی کی فراہمی کی جاسکے ۔

اگست 2019 میں جل جیون مشن کی شروعات کے وقت، صرف  3.23کروڑ (16.8  فیصد) دیہی گھروں کے پاس نل کے پانی کے کنکشن ہونے کی اطلاع ملی۔ اب تک، 05.08.2024 تک ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی رپورٹ کے مطابق، جے جے ایم کے تحت تقریباً 11.81 کروڑ اضافی دیہی کنبوں کو نل کے پانی کے کنکشن فراہم کیے جاچکے ہیں۔ اس طرح 05.08.2024 تک ملک کے 19.32 کروڑ دیہی کنبوں میں سے 15.04 کروڑ (77.87 فیصد) سے زیادہ گھرانوں کے گھروں میں نل کے پانی کی فراہمی کی اطلاع ہے۔

زندگی بدلنے والے جل جیون مشن کے تحت دیہی لوگوں کے گھروں میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے ذریعے ان کی زندگی میں بہتری لانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ملک بھر میں اس مشن کے ترجیحی نفاذ کے ساتھ ہی معروف قومی اور بین الاقوامی اداروں/ افراد کے ذریعے مثبت اثرات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ ان میں سے کچھ درج ذیل ہیں:

  1. عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے تخمینہ لگایا ہے کہ جے جے ایم کے تحت سیچوریشن حاصل کرنے کے نتیجے میں ہر روز 5.5 کروڑ گھنٹے سے زیادہ وقت کی بچت ہوگی ، جو بصورت دیگر گھریلو ضروریات کے لیے پانی جمع کرنے میں خرچ ہوتی ہے ، خاص طور پر خواتین کے لیے۔
  • ii. عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے یہ بھی اندازہ لگایا ہے کہ ملک کے تمام گھروں کے لیے پینے کے محفوظ انتظام کے پانی کو یقینی بنانے سے اسہال کی بیماریوں کی وجہ سے ہونے والی تقریباً 400،000 اموات کو روکا جاسکتا ہے جس سے تقریباً 14 ملین ڈس ایبلٹی ایڈجسٹڈ لائف ایئر (ڈی اے ایل وائی) کی بچت ہوسکتی ہے۔
  1. نوبل انعام یافتہ پروفیسر مائیکل کریمر نے ایک تحقیقی مقالہ شائع کیا ہے جس میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ تمام گھروں کو صاف پانی فراہم کرنے سے پانچ سال سے کم عمر کے بچوں میں اموات کی شرح میں تقریباً 30 فیصد کمی کا امکان ہے، یعنی سالانہ 1,36,000 زندگیاں بچائی جائیں گی۔
  2. انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ بنگلور نے انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کے اشتراک سے جے جے ایم کے روزگار کے امکانات کا تخمینہ لگایا ہے۔ دونوں اداروں کے ذریعے جاری رپورٹ میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ جل جیون مشن کے نفاذ کے نتیجے میں جے جے ایم کے سرمایہ کاری مرحلے کے دوران 59.9 لاکھ افراد کو براہ راست اور 2.2 کروڑ افراد کو بالواسطہ روزگار ملے گا۔ مزید برآں، اس مشن کے آپریشن اور دیکھ بھال سے 13.3 لاکھ افراد ی سال کا براہ راست روزگار پیدا ہونے کا امکان ہے۔

بنیادی ڈھانچے کیطویل مدتی پائیداری کو یقینی بنانا، معیاری مواد اور معیار کی تعمیر کو ادائیگی سے پہلے تھرڈ پارٹی انسپکشن کے ذریعے یقینی بنایا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ سینسر پر مبنی آئی او ٹی سلوشن کے ذریعے گاؤوں میں پانی کی سپلائی کی پیمائش اور نگرانی، گھر کے سربراہ کے آدھار کو قانونی دفعات کے تحت ٹارگیٹ ڈلیوری کے لیے جوڑنا، بنائے گئے اثاثوں کی جیو ٹیگنگ وغیرہ بھی جے جے ایم کے تحت فراہم کیے جاتے ہیں۔

مزید برآں، شفافیت اور موثر نگرانی لانے کے لیے ایک آن لائن 'جے جے ایم ڈیش بورڈ' اور موبائل ایپ تیار کی گئی ہے، جو ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں، ضلع اور گاؤں کے لحاظ سے پیش رفت کے ساتھ ساتھ دیہی گھروں میں نل کے پانی کی فراہمی کی صورت حال فراہم کرتی ہے۔

اس کے علاوہ، دیہی برادریوں اور پنچایتوں میں ملکیت کا احساس پیدا کرنے کے لیے، پانی کی فراہمی کے نظام سے متعلق تمام فیصلوں میں گاؤں کی سطح کی منصوبہ بندی اور کمیونٹی کی شرکت کے پہلوؤں کو جے جے ایم کے ڈیزائن میں شامل کیا گیا ہے۔ دیہی برادری کی شرکت کے مشن کے تحت اٹھائے گئے کچھ اہم اقدامات درج ذیل ہیں:

  • گرام پنچایتوں کی تقریباً 5.32 لاکھ ذیلی کمیٹی / صارف گروپ یعنی ولیج واٹر اینڈ سینی ٹیشن کمیٹی (وی ڈبلیو ایس سی) یا پانی سمیتی جس میں کم از کم 50 فیصد خواتین ارکان اور سماج کے پسماندہ طبقوں کی مناسب نمائندگی ہے، کی تشکیل کی گئی ہے، جو گاؤں میں پانی کی فراہمی کے نظام کی منصوبہ بندی، نفاذ، انتظام، چلانے اور برقرار رکھنے کے لیے تشکیل دی گئی ہے۔
  • فیلڈ ٹیسٹ کٹس (فیلڈ ٹیسٹ کٹ) کے ذریعہ پانی کے نمونوں کی جانچ کے لیے ہر گاؤں سے پانچ خواتین کی شناخت اور تربیت کی جاتی ہے اور اب تک 24.64 لاکھ خواتین کو تربیت دی گئی ہے اور اب تک 2024-25 میں فیلڈ ٹیسٹ کٹ کے ذریعہ 54.20 لاکھ سے زیادہ نمونوں کی جانچ کی گئی ہے۔
  • ملک بھر میں 14,000 سے زائد این جی اوز / وی اوز / ویمن ایس ایچ جیز / سی بی اوز / ٹرسٹ / فائونڈیشنز جنہیں آئی ایس اے کہا جاتا ہے ، منصوبہ بندی ، نفاذ ، انتظام ، آپریشن اور گاؤں میں پانی کی فراہمی کے نظام اور شراکت کی دیکھ بھال کی تمام سطحوں پر کمیونٹی کی شرکت کو آسان بنانے کے لیے مصروف عمل ہیں۔

پینے کے پانی کے مقامی ذرائع کو دیگر اسکیموں جیسے منریگا کے ساتھ ملا کر بڑھانے اور مضبوط بنانے کے اہتمام، 15وہ دیہی لوکل باڈیز (آر ایل بیز)/ پنچایتی راج انسٹی ٹیوشنز (پی آر آئیز)، انٹیگریٹڈ واٹر شیڈ مینجمنٹ پروگرام (آئی ڈبلیو ایم پی)، ریاستی اسکیموں، ایم پی/ ایم ایل اے-ایل اے ڈی فنڈز، ڈسٹرکٹ منرل ڈیولپمنٹ فنڈ، سی ایس آر فنڈز، کمیونٹی کنٹری بیوشن وغیرہ کے لیے فنانس کمیشن گرانٹس کا بھی جے جے ایم کے تحت تصور کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ واٹر سپلائی اسکیموں کے آپریشن اور دیکھ بھال کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے جے جے ایم کے تحت یہ اہتمام بھی کیا گیا ہے کہ اس اسکیم کے شروع ہونے کے بعد کمیونٹی کو مرحلہ وار طریقے سے انعام / حوصلہ افزائی کی جائے اور اس کے ساتھ ساتھ یوزر چارجز کی وصولی کے ساتھ ساتھ ان کی متعلقہ ان ولیج واٹر سپلائی اسکیم پر سرمائے کے اخراجات کا 10 فیصد حصہ دیا جائے۔

پانی ریاست کا موضوع ہونے کے ناطے، ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ وقتا فوقتا پانی کے معیار کی جانچ کریں اور جہاں بھی ضروری ہو اصلاحی کارروائی کریں ، تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ گھروں کو فراہم کیا جانے والا پانی صحت اور حفاظت کے معیار کو پورا کرنے کے لیے مقررہ معیار کا ہے۔

پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے پانی کے معیار کی جانچ کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے ، ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے عام لوگوں کے لیے پانی کے معیار کی جانچ کرنے والی لیبارٹریاں کھول دی ہیں تاکہ ان کے پانی کے نمونوں کی معمولی شرح پر جانچ کی جاسکے۔ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو پانی کے معیار کے لیے پانی کے نمونوں کی جانچ کرنے اور پینے کے پانی کے ذرائع کے نمونے جمع کرنے ، رپورٹنگ ، نگرانی اور نگرانی کے قابل بنانے کے لیے ، ایک آن لائن جے جے ایم – واٹر کوالٹی مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ڈبلیو کیو ایم آئی ایس) پورٹل تیار کیا گیا ہے۔ گھروں سے نکلنے والے گرے واٹر / گندے پانی کو ٹریٹ کرنے کے لیے ، ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو جے جے ایم فنڈز کا استعمال کرتے ہوئے دیہی علاقوں میں سوکھے گڑھے بنانے کی ترغیب دی جاتی ہے۔

ریاستوں نے مطلع کیا ہے کہ پانی کی قلت، قحط زدہ اور ریگستانی علاقوں میں پینے کے پانی کے قابل بھروسہ ذرائع کی کمی، زیر زمین پانی میں جغرافیائی آلودگیوں کی موجودگی، ناہموار جغرافیائی علاقہ، بکھری ہوئی دیہی آبادیاں، کچھ ریاستوں میں مساوی ریاستی حصے کے اجراء میں تاخیر، نافذ کرنے والی ایجنسیوں، گرام پنچایتوں اور مقامی برادریوں کے پاس منصوبہ بندی، انتظام کرنے کے لیے تکنیکی صلاحیت کا فقدان، واٹر سپلائی اسکیموں کو چلانا اور برقرار رکھنا، خام مال کی بڑھتی ہوئی قیمت، قانونی / دیگر کلیئرنس حاصل کرنے میں تاخیر وغیرہ مشن کے نفاذ میں درپیش کچھ مسائل ہیں۔

ان چیلنجوں سے نمٹنے اور ان پر قابو پانے کے لیے بھارت سرکار نے کئی اقدامات کیے ہیں جن میں مالی امداد کے لیے وزارت خزانہ کے ذریعے ریاستوں کو سرمائے کے اخراجات کے لیے خصوصی امداد کا نفاذ اور سرمایہ کاری کے منصوبوں کے لیے 50 سالہ بلا سود قرض شامل ہے۔ مرکزی نوڈل وزارتوں / محکموں / ایجنسیوں کے ساتھ رابطہ قائم کرنے کے لیے محکمہ میں ایک نوڈل افسر کی نامزدگی تاکہ ریاستوں کو قانونی / دیگر منظوریاں حاصل کرنے میں سہولت فراہم کی جاسکے۔ ریاستی پروگرام مینجمنٹ یونٹس (ایس پی ایم یو) اور ڈسٹرکٹ پروگرام مینجمنٹ یونٹس (ڈی پی ایم یو) کا قیام اور 'نل جل مترا پروگرام' کو نافذ کرنا تاکہ گاؤں کی سطح پر ہنرمند مقامی افراد کی دستیابی کو یقینی بنایا جاسکے تاکہ تکنیکی مہارت اور پروگرام مینجمنٹ کے لیے ایچ آر کی دستیابی میں فرق کو پر کیا جاسکے۔

اس کے علاوہ، جل شکتی ابھیان: کیچ دی رین (جے ایس اے: سی ٹی آر) مہم جس کا مقصد لوگوں کی شرکت کے ساتھ نچلی سطح پر پانی کے تحفظ کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، 2019 میں ملک کے 256 پانی کی قلت والے اضلاع میں شروع کی گئی تھی۔ مزید برآں، خاص طور پر پینے کے پانی کی دستیابی کے لیے پائیدار پانی کے انتظام کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے، جے ایس اے-سی ٹی آر کو 2023 میں 'پینے کے پانی کے لیے ذریعہ استحکام' کے موضوع کے ساتھ نافذ کیا گیا تھا۔ اسی طرح 2024 میں جے ایس اے کو 09.03.2024 سے 30.11.2024 تک 'ناری شکتی سے جل شکتی' تھیم کے ساتھ نافذ کیا جا رہا ہے جس میں پانی کے تحفظ کے شعبے میں خواتین کے اہم کردار پر زور دیا گیا ہے۔

یہ معلومات جل شکتی کے مرکزی وزیر مملکت جناب وی سومنا نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 9570



(Release ID: 2043268) Visitor Counter : 18