صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ

گورنروں کی کانفرنس کا آج راشٹرپتی بھون میں اختتام

Posted On: 03 AUG 2024 8:59PM by PIB Delhi

گورنروں کی دو روزہ کانفرنس آج (3 اگست 2024) راشٹرپتی بھون میں ختم ہوگئی۔  اس موقع پر صدر جمہوریہ محترمہ دروپدی مرمو نے ایک دوسرے سےسیکھنے کے جذبے کے ساتھ جامع بات چیت کے لیے گورنروں کی اجتماعی کوششوں کی تعریف کی۔

اپنے اختتامی کلمات میں، انہوں نے اس بات کو سراہا کہ گورنروں  کے مختلف گروپوں  نے اپنے دفتر کے کام کاج کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے اپنے قیمتی خیالات اور تجاویز پیش کیں اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ان تجاویز پر عمل کیا جائے گا۔

کانفرنس کے دوسرے دن کا آغاز گورنروں کے چھ گروپوں نے غور و خوض پر مبنی اپنے پریزنٹیشنز کے ساتھ کیا اور صدر جمہوریہ دروپدی مرمو، نائب صدر جمہوریہ جناب جگدیپ دھنکھڑ، وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ کے سامنے مستقبل کا روڈ میپ پیش کیا۔ نائب صدرجمہوریہ جناب دھنکھڑ نے کہا کہ دو روزہ کانفرنس نے تمام شرکاء جنہوں نے اہم مسائل پر بڑی تفصیل سے تبادلہ خیال کیا، کے ذہنوں پر انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گورنروں کو معلومات حاصل کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرنی چاہئے اور موثر کام کاج کے لئے متعلقہ ریاستی حکومتوں کے ساتھ مستقل رابطہ برقرار رکھنا چاہئے۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے گورنروں پر زور دیا کہ وہ راج بھونوں میں طرز حکمرانی کا ایک مثالی نمونہ تیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ راج بھون کے موثر کام  کاج کے لئے عملے کو تربیت دینے کی مسلسل کوشش ہونی چاہئے۔ انہوں نے گورنروں پر بھی زور دیا کہ وہ اپنے کام کاج میں ٹیکنالوجی کو اپنائیں اور ڈیجیٹلائزیشن کو فروغ دیں۔ وزیر اعظم نے خاص طور پر تعلیمی اداروں کے سابق طلباء کے نیٹ ورک کی طاقت کو استعمال کرنے پر زور دیا اور ان سے اپیل کی کہ وہ تعلیمی کیمپس کو منشیات سے پاک بنانے کے لیے بڑے پیمانے پر مہم چلائیں۔ انہوں نے قدرتی کاشتکاری کا بھی حوالہ دیا جس کا گجرات کے گورنر جناب آچاریہ دیوورت نے مشور ہ دیا تھا اور دیگر گورنروں پر زور دیا کہ وہ دوسرے راج بھونوں میں قدرتی کھیتی کے ماڈل کی تقلید کریں اور اپنے احاطے کو کیمیکل سے پاک بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ راج بھون کو دوسروں کے لیے تحریک اور ترغیب کا ذریعہ بننا چاہیے۔

گورنروں کے گروپوں کی طرف سے پیش کی گئی تمام رپورٹوں کا جائزہ لینے کے بعد، مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے ان کی کوششوں کی تعریف کی اور نشاندہی کی کہ گورنروں اور راج بھونوں کے کام کاج کو مزید موثر بنانے کے لیے تمام قابل عمل نکات پرعمل درآمد کیا جائےگا۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ ملک کی ترقی کا انحصار ریاستوں کی جامع اور تیز رفتار ترقی پر ہے۔ تمام ریاستوں کو ایک دوسرے کے بہترین طور طریقوں اور تجربات سے سیکھ کر آگے بڑھنا چاہیے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ کوئی بھی اہل شہری فلاح عامہ کے پروگراموں سے باہر نہ رہے، حکومت نے آخری میل تک رسائی  پر بہت زور دیا ہے۔ اس سے عام شہریوں کی زندگی میں بہتری آئی ہے۔ انہوں نے گورنروں پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ عوامی فلاح وبہبود کے تمام پروگراموں کے ثمرات ہر اہل فرد تک پہنچیں تاکہ جامع ترقی کا ہدف حقیقی معنوں میں حاصل کیا جا سکے۔

صدرجمہوریہ نے کہا کہ بامعنی اور جامع سماجی شمولیت کے لیے خواتین کی شرکت انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ خواتین کے سیلف ہیلپ گروپوں کی حوصلہ افزائی کرکے خواتین کو بااختیار بنایا جا سکتا ہے نیزخواتین کی زیر قیادت اسٹارٹ اپس کو فروغ دے کرخواتین کی زیر قیادت ترقی کی راہ ہموار کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے گورنروں  کو مشورہ دیا کہ وہ وقتاً فوقتاً ایسی فعال خواتین کاروباریوں اور خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے کام کرنے والے اداروں کے نمائندوں سے بات چیت کریں اور ان کی رہنمائی کریں۔

صدر مملکت نے کہا کہ ملک کی ترقی کے عمل میں درج فہرست علاقوں اور درج فہرست قبائل کی شراکت کو مزید فروغ دے کر گورنر جامع ترقی کے قومی عزم کو پورا کرنے میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔ انہوں نے قبائلی برادریوں کی فلاح و بہبود کے لیے مختص وسائل کے صحیح استعمال کے لیے گورنروں کے ذیلی گروپ کی تجویز پر روشنی ڈالی اور امید ظاہر کی کہ تمام گورنر اس تجویز کو ترجیح دیں گے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ راج بھون کا ماحول ہندوستانی اخلاقیات کی عکاسی کرتا ہے۔ گورنروں کو چاہیے کہ وہ راج بھون کے ساتھ عام لوگوں کا تعلق بڑھانے کی کوشش کریں۔ لوگوں کو اپنے بھون کے طور پر راج بھون سے وابستگی کا احساس ہونا چاہیے۔ انہوں  نے نوٹ کیا کہ بہت سے راج بھون عوامی دوروں کے لیے کھلے ہیں اور دوسرے بھی اس پر عمل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ راج بھون سماجی اور ثقافتی تقریبات منعقد کرکے عوامی مشغولیت کو بڑھا سکتے ہیں۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہمارے ڈیجیٹل اقدامات کو پوری دنیا میں سراہا جا رہا ہے۔ راج بھون کے کام کاج میں ڈیجیٹل میڈیم کا استعمال ایک اچھی مثال قائم کرے گا۔ راج بھون سائبر سیکورٹی، ڈیٹا کے تحفظ اور تکنیکی اختراع کے بارے میں لوگوں میں بیداری بڑھانے کے لیے سیمینار اور سمپوزیم کا بھی اہتمام کر سکتے ہیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ عوامی فلاح و بہبود اور مجموعی ترقی کے لیے تمام اداروں کا ہموار طریقے سے  کام کرنا بہت ضروری ہے۔ اس کانفرنس میں مختلف اداروں کے درمیان بہتر ہم آہنگی پیدا کرنے کے مقصد سے بات چیت ہوئی۔ گورنر، ہندوستان کے وفاقی نظام میں مرکز اور ریاستوں کے درمیان کڑی ہیں۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ کوآپریٹو فیڈرلزم اور مرکزی اداروں کے باہمی ہم آہنگی کو گورنروں کے گروپوں  کی تجاویز کے مطابق فروغ دیا جائے گا۔

 صدر مملکت نے کہا کہ گورنروں  کی ذمہ داری ہے کہ وہ شہریوں کے لیے ایک مثالی نمونہ قائم کریں۔ اگر وہ اہم شعبوں میں مثالی نمونے  قائم کریں گے تو یہ نہ صرف ان کی شناخت بنے گی بلکہ  اس سے  لوگوں کی رہنمائی بھی ہوگی۔

*****

U.No:9290            

         ش ح۔م م۔رم



(Release ID: 2041424) Visitor Counter : 21