نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ڈاکٹر منسکھ منڈاویا نے آج نئی دہلی میں پیرس اولمپکس میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر سربجوت سنگھ کی قیادت والی چھ نفری شوٹرز ٹیم کو مبارکباد پیش کی

Posted On: 01 AUG 2024 7:29PM by PIB Delhi

 پیرس اولمپکس میں بھارتی شوٹنگ ٹیم کی متاثر کن کارکردگی کے اعتراف میں مرکزی وزیر کھیل برائے امور نوجوانان و کھیل اور محنت و روزگار ڈاکٹر منسکھ منڈاویا نے مرکزی وزیر مملکت برائے امور نوجوانان و کھیل محترمہ رکشا کھڑسے کے ساتھ مل کر ملک واپسی پر چھ نمایاں نشانے بازوں کو اعزاز سے نوازا۔ اس ایونٹ کی خاص بات سربجوت سنگھ تھے جنہوں نے منو بھاکر کے ساتھ 10 میٹر ایئر پستول مکسڈ ٹیم ایونٹ میں کانسی کا تمغہ جیتا۔

سربجوت سنگھ کو ڈاکٹر منڈاویا نے یوتھ افیئرز اینڈ اسپورٹس کی وزارت کی نقد انعام اسکیم کے حصے کے طور پر 22.5 لاکھ روپے کا چیک دیا۔ اس تقریب میں ارجن بابوتا، رمیتا جندل، رتھم سنگوان، سندیپ سنگھ اور ارجن سنگھ چیمہ کے ساتھ ساتھ ان کے کوچ سوما شیرور، سمریش جنگ اور سربجوت کے ذاتی کوچ ابھیشیک رانا کی خدمات کو بھی سراہا گیا۔ قابل ذکر ہے کہ ارجن بابوتا مردوں کے 10 میٹر ایئر رائفل ایونٹ میں چوتھے نمبر پر رہے۔

اعزازی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر منڈاویا نے کھلاڑیوں کی تعریف کی اور کہا کہ آپ میں سے ہر ایک چیمپیئن ہے۔ میں جانتا ہوں کہ آپ میں سے کچھ لوگوں کے لیے اس حقیقت کو سمجھنا مشکل تھا کہ آپ تمغے سے محروم ہوگئے ، لیکن اس نقصان کو کھیل کے لیے اپنے جذبے کو کم نہ ہونے دیں۔ اس کے بجائے، اسے مستقبل کے مقابلوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے لیے آپ کی حوصلہ افزائی کرنے دیں. "

ڈاکٹر منڈاویا نے کھیلو انڈیا پروگرام کے اثرات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا، "اس بار، 117 ایتھلیٹس میں سے 70 پہلی بار اولمپکس میں حصہ لے رہے ہیں، جو ہمارے ملک میں نئے ٹیلنٹ کے ابھرنے کو ظاہر کرتا ہے۔ ان 117 ایتھلیٹس میں سے 28 کھیلو انڈیا سے آئے ہیں اور اب وہ ٹارگیٹ اولمپک پوڈیم اسکیم کا حصہ ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ نچلی سطح سے لے کر اشرافیہ کی سطح تک، انھوں نے مستقل کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور دونوں اسکیموں سے حمایت حاصل کی ہے۔

ایتھلیٹس کی سخت محنت اور لگن پر زور دیتے ہوئے ڈاکٹر منڈاویا نے کہا، "سربجوت اس پیرامیڈ ڈھانچے کی ایک علامت ہے – کھیلو انڈیا ٹو ٹارگیٹ اولمپک پوڈیم اسکیم سے لے کر اولمپک پوڈیم فنش تک۔ لیکن صرف حمایت ہی نتائج کی ضمانت نہیں دے سکتی- یہ کھلاڑیوں کی سخت محنت، ان کے والدین، کوچز اور ان کے آس پاس کے لوگوں کی حوصلہ افزائی ہے، جو ان کی حتمی فتح کو یقینی بناتی ہے۔

کانسی کا تمغہ جیتنے والے سربجوت 2019 سے کھیلو انڈیا اسکالرشپ ایتھلیٹ ہیں۔ ارجن چیمہ، رتھم سنگوان، ارجن بابوتا اور رمیتا نے بھی اس اسکیم سے فائدہ اٹھایا ہے جوٹارگیٹ اولمپک پوڈیم اسکیم میں آگئے ہیں۔

بھارتی کھیلوں کے ایکو سسٹم میں مسلسل ترقی کے بارے میں بتاتے ہوئے ڈاکٹر منڈاویا نے کہا کہ عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے بھارت کو 2047 تک ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کا خواب دیکھا ہے اور اس میں کھیل ایک بڑا کردار ادا کریں گے۔ 2047 تک بھارت کھیلوں کے ایکو سسٹم کے لحاظ سے دنیا کے ٹاپ 5 ممالک میں شامل ہو جائے گا۔

انھوں نے مزید کہا کہ کیرتی (کھیلو انڈیا رائزنگ ٹیلنٹ انیشی ایٹو) جیسے اقدامات ملک گیر اسپورٹس ٹیلنٹ مہم ہیں جو نچلی سطح پر مستقبل کے اولمپیئنز کی شناخت میں انقلاب آفریں ثابت ہوں گے۔

بات چیت کے دوران شوٹرز نے پیرس اولمپکس میں اپنے تجربات کا تبادلہ کیا اور بنیادی ڈھانچے، اسپورٹس سائنس اور کوچنگ سمیت بھارت میں دستیاب عالمی معیار کی سہولیات کی تعریف کی۔ انھوں نے پیرس اولمپکس کے سفر میں حکومت کے ذریعے نمایاں حمایت پر بھی زور دیا۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 9171


(Release ID: 2040495) Visitor Counter : 62