نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

کوچنگ منافع بخش ہونے کے ساتھ ایک پھلتی پھولتی صنعت بن گئی ہے : جناب جگدیپ دھنکھڑ


کوچنگ کلچر کسی ’گیس چیمبر‘ سے کم نہیں ہے

کوچنگ سینٹروں کے ذریعے اخبارات کے اشتہارات پر ہونے والے بھاری اخراجات کا جائزہ لیے جانے کی ضرورت ہے: جناب جگدیپ دھنکھڑ

ایوان میں کانفرنس منعقد کرنے کی چیئرمین کی درخواست پر فلور لیڈروں کے ذریعے انکار اور بائیکاٹ کیا جانا پارلیمانی آداب کو کمزور کرنے کے مترادف ہے: جناب جگدیپ دھنکھڑ

راجیہ سبھا میں دہلی کے کوچنگ سینٹر میں یو پی ایس سی کے امیدواروں کی موت پر بحث

Posted On: 29 JUL 2024 4:50PM by PIB Delhi

دہلی کے ایک کوچنگ سینٹر میں پانی بھرجانے کی وجہ سے یو پی ایس سی کے امیدوار وں کی المناک موت پر راجیہ سبھا کے قواعد 176 کے تحت مختصر مدتی بحث ہوئی۔ راجیہ سبھا کے چیئرمین جناب جگدیپ دھنکھڑ نے بحث کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ملک کے نوجوانوں کے آبادیاتی فوائد کو پروان چڑھانے کی ضرورت ہے۔

جناب دھنکھڑ نے اخبارات کے اشتہارات پر کوچنگ سینٹروں کے ذریعے کیے جانے والے بھاری خرچ پر بھی تشویش کا اظہار کیا، جس کا اثر طلبہ سے وصول کی جانے والی بھاری فیسوں پر پڑٹا ہے۔ انھوں نے کہا، ’’کوچنگ ایک پھلتی پھولتی صنعت بن چکی ہے جو بہت منافع بخش ہے۔ جب بھی ہم اخبار کا پہلے صفحات دیکھتے ہیں تو ایک یا دو صفحات اشتہارات کوچنگ کے ہوتے ہیں.... اشتہارات پر خرچ ہونے والا ایک ایک پیسہ طلبہ کی طرف سے آ رہا ہے، ہر نئی عمارت کے خرچ کی تکمیل طلبہ کی جیب سے کی جارہی ہے۔‘‘

کوچنگ کلچر کی وجہ سے ملک میں پیدا ہونے والے سائلوز کا موازنہ ’گیس چیمبرز‘ سے کم نہیں ہے۔ جناب چیئرمین نے کہا کہ ..... ایک ایسے ملک میں جہاں مواقع بڑھ رہے ہیں، یہ سائلو ایک مسئلہ بن رہا ہے....... وہ کسی گیس چیمبر سے کم نہیں ہیں....‘‘ انھوں نے ارکان پر زور دیا کہ وہ نوجوانوں کو ملک میں دستیاب روزگار اور ہنر مندی کے مختلف مواقع سے آگاہ کریں۔

ایوان کے کام کاج کو یقینی بنانے کے لیے بعض پارٹیوں کے فلور لیڈروں کے ذریعے بائیکاٹ اور رد عمل کے عمل پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جناب دھنکھڑ نے کہا کہ ‘‘مجھے اپنی تکلیف کا اظہار کرنے دیجیے ، مجھے اپنا درد بانٹنے دیجیے۔ یہ چیئرمین جب ایوان میں کانفرنس کے لیے معزز اراکین سے درخواست کرتا ہے تو یہ رد عمل نہ صرف ایسا ہے جس کی نظیر نہیں ملتی ہبلکہ پارلیمانی آداب کو بھی کمزور کرنے والاہے۔ حقیقت یہ ہے کہ فلور لیڈرز عملی طور پر ایوان میں چیئرمین کا بائیکاٹ کرنا چاہتے ہیں، یقینی طور پر یہ ایک صحت مند عمل نہیں ہے۔‘‘

اس سے پہلے آج راجیہ سبھا کے ممبران بشمول سدھانشو ترویدی اور سواتی مالیوال نے ایک کوچنگ سینٹر میں یو پی ایس سی کی موت کے معاملے پر بحث کے لیے قاعدہ 267 کے تحت نوٹس دیا۔ چیئرمین نے قاعدہ 176 کے تحت مختصر مدت ی بحث کی اجازت دی کیونکہ پارلیمانی امور کے وزیر جناب کرن رجیجو اس معاملے کو فوری قرار دیتے ہوئے قاعدہ 267 کے تحت اس معاملے پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے تیار تھے لیکن اپوزیشن لیڈر جناب ملیکارجن کھرگے اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے قاعدہ 267 کے تحت اس معاملے پر بحث کرنے سے اتفاق نہیں کیا اور چیئرمین نے واضح طور پر واضح کیا کہ قاعدہ 267 کے تحت کسی بھی امر پر صرف اسی صورت میں بحث کی جائے گی جب بڑی پارٹیاں اتفاق کریں اور اس پر ایوان کا اتفاق ہو۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 8948


(Release ID: 2038763) Visitor Counter : 38