نیتی آیوگ
‘‘الیکٹرانکس: گلوبل ویلیو چینز میں ہندوستان کی شرکت کو مضبوط بنانے’’ پر رپورٹ آج نیتی آیوگ کی طرف سے جاری
نیتی آیوگ نے ہندوستان کو الیکٹرانکس پاور ہاؤس بنانے کی رپورٹ جاری کی
مالی سال 2030 تک 500 بلین امریكی ڈالر کی الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ اور 6 ملین ملازمتوں کا راستہ تیار
الیکٹرانکس ماحولیاتی نظام کا دائرہ بڑے پیمانے پر پھیلانے کا منصوبہ
Posted On:
18 JUL 2024 7:00PM by PIB Delhi
نیتی آیوگ نے آج "الیکٹرانکس: گلوبل ویلیو چینز میں ہندوستان کی شرکت کو مضبوط بنانے" کے عنوان سے رپورٹ کا اجرا کیا۔رپورٹ میں ہندوستان کے الیکٹرانکس سیکٹر کا وسیع پیمانے پر تجزیہ کیا گیا ہے جس میں اس کی صلاحیتوں اور چیلنجوں پكو سامے لایا گیا ہے۔ یہ الیکٹرانکس کے لیے ایک عالمی مینوفیکچرنگ مرکز کے طور پر ابھرنے کے لیے ہندوستان کے لیے ضروری مخصوص مداخلتوں کا بھی خاکہ پیش کرتا ہے۔
گلوبل ویلیو چینز جدید مینوفیکچرنگ میں اہم ہیں۔ اس میں ڈیزائن، پیداوار، مارکیٹنگ اور تقسیم میں بین الاقوامی تعاون شامل ہے جس سے بین الاقوامی تجارت کے 70 فیصد کی نمائندگی ہوتی ہے اور خاص طور پر الیکٹرانکس، سیمی کنڈکٹرز، آٹوموبائل، کیمیکلز اور دواسازی میں ہندوستان کی شراکت کو بڑھانے کی فوری ضرورت اجاگرہوتی ہے۔
الیکٹرانکس، خاص طور پر اہم ہے، اس کی 75 فیصد برآمدات گلوبل ویلیو چینز سے ہوتی ہیں۔ہندوستان کے الیکٹرانکس سیکٹر نے تیز رفتار ترقی کا تجربہ کیا ہے، مالی سال 2023 میں یہ 155 بلین امریكی ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔ پیداوار مالی سال 2017 میں 48 بلین امریکی ڈالر سے مالی سال 23 میں نیادی طور پر موبائل فونز كی وجہ سے تقریباً دوگنی ہو کر 101 بلین امریکی ڈالر ہو گئی جو اب کل الیکٹرانکس کی پیداوار کا 43 فیصد ہے۔ ہندوستان نے اسمارٹ فون کی درآمدات پر اپنا انحصار نمایاں طور پر کم کر دیا ہے اور اب 99 فیصد مقامی طور پر تیار کر رہا ہے۔
میک ان انڈیا اور ڈیجیٹل انڈیا جیسے اقدامات، بہتر انفراسٹرکچر اور کاروبار کرنے میں آسانی، مختلف ترغیبات سے تعاون نے گھریلو مینوفیکچرنگ کو تحریک دی ہے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کیا ہے۔ اس پیش رفت کے باوجود، ہندوستان کی الیکٹرانکس مارکیٹ نسبتاً معتدل ہے اور عالمی منڈی کا صرف 4 فیصد حصہ رکھتی ہے، جس نے ڈیزائن اور اجزاء کی تیاری میں محدود صلاحیتوں کے ساتھ اب تک بنیادی طور پر اسمبلی پر توجہ مرکوز کی ہے۔
عالمی الیکٹرانکس مارکیٹ پر جس کی قیمت 4.3 ٹریلین امریكی ڈالر ہے، چین، تائیوان، امریکہ، جنوبی کوریا، ویت نام اور ملائیشیا جیسے ممالک کا غلبہ ہے۔ ہندوستان اس وقت تقریباً 25 بلین امریکی ڈالر سالانہ برآمد کرتا ہے، جو کہ عالمی طلب میں 4 فیصد حصہ کے باوجود عالمی حصص کا 1% سے بھی کم نمائندگی کرتا ہے۔ مسابقت کو بڑھانے کے لیے، ہندوستان کو ہائی ٹیک اجزاء کو مقامی بنانے، تحقیق و ترقی میں سرمایہ کاری کے ذریعے ڈیزائن کی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے اور عالمی ٹیکنالوجی رہنماؤں کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری قائم کرنے کی ضرورت ہے۔
مالی سال 2023 تک ہندوستان کی الیکٹرانکس کی پیداوار کی موجودہ قیمت متاثر کن طور پر 101 بلین امریكی ڈالر ہے۔ اسی مدت کے دوران، برآمدات مجموعی طور پر 25 بلین امریکی ڈالر تھیں، جو عالمی الیکٹرانکس مارکیٹ میں ہندوستان کے بڑھتے ہوئے کردار کی عکاسی کرتی ہیں۔ گھریلو قدر میں اضافے کے حوالے سے، اس شعبے نے بھی 15 فیصد سے 18 فیصد کے درمیان كردار ادا كیا ہے، اور تقریباً 1.3 ملین ملازمتوں كے مواقع پیدا کیے ہیں۔
معمول كے مطابق کاروبار کے منظر نامے میں، تخمینوں سے پتہ چلتا ہے کہ مالی سال 30 تک ہندوستان کی الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ 278 بلین امریكی ڈالر تک بڑھ سکتی ہے۔ اس پیشن گوئی میں تیار شدہ سامان سے 253 بلین امریكی ڈالر اور اجزاء کی تیاری سے 25 بلین امریكی ڈالر شامل ہیں۔ توقع ہے کہ روزگار کے مواقع بڑھ کر 3.4 ملین تک پہنچ جائیں گے اوربرآمدات 111 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ جائیں گی۔
باوجودیكہ ہندوستان کی تیسری سب سے بڑی عالمی معیشت بننے کی خواہش کو اس کے ٹیکنالوجی سے چلنے والے شعبوں کے لیے مزید اہم وژن کی ضرورت ہے۔ بشمول مالیاتی ترغیبات سازگار کاروباری ماحول اور مضبوط پالیسی تعاون اور غیر مالیاتی مداخلتوں کے ساتھ ہندوستان کو مالی سال 2030 تک الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ میں 500 بلین امریکی ڈالر حاصل کرنے کا ہدف ہونا چاہیے۔ اس طرح کی ترقی سے تقریباً 5.5 ملین سے 6 ملین افراد کے لیے روزگار پیدا ہونے کا امکان ہے جس سے ملک بھر میں ملازمت کے مواقع میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ الیکٹرانکس کی برآمدات 240 بلین امریکی ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے اور ملکی ویلیو ایڈیشن 35 فیصد سے زیادہ ہو جائے گا۔
متوازی حکمت عملی موبائل فون جیسے قائم شدہ حصوں میں پیداوار کو بڑھانے اور اجزاء کی تیاری میں قدم جمانے پر زور دیتی ہے۔ مزید برآں، ابھرتے ہوئے شعبوں جیسے کہ پہننے کے قابل، آءی او ٹی آلات اور آٹوموٹیو الیکٹرانکس میں تنوع پیدا کرنے پر بھرپور توجہ ہونی چاہیے۔ اس حكمت انگیز تنوع سے صارفین کی بڑھتی ہوئی مانگوں اور تکنیکی ترقی میں فائدہ ہو گا۔
رپورٹ میں مالیاتی، مالیاتی، ریگولیٹری، اور انفراسٹرکچر ڈومینز میں سٹریٹجک مداخلتوں کی سفارش کی گئی ہے تاکہ ترقی کی اس اہم رفتار کو سہارا دیا جا سکے۔ ان میں اجزاء اور کیپٹل گڈز مینوفیکچرنگ کو فروغ دینا، تھقیق و ترقی اور ڈیزائن کی ترغیب دینا، ٹیرف کی معقولیت، ہنر مندی کے اقدامات، ٹیکنالوجی کی منتقلی کی سہولت اور ہندوستان میں ایک مضبوط الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے کے لیے بنیادی ڈھانچے کی ترقی شامل ہے۔
ہندوستان الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ میں عالمی رہنما کے طور پر خود کو قائم کرنے کی بے پناہ صلاحیت رکھتا ہے۔ ابھرتے ہوئے مواقع سے فائدہ اٹھا کر، ویلیو چین انٹیگریشن کو بڑھا کر اور موجودہ چیلنجوں پر قابو پا کر ہندوستان اپنے الیکٹرانکس سیکٹر کو اقتصادی ترقی اور روزگار کی تخلیق کے سنگ بنیاد میں تبدیل کر سکتا ہے۔
درج ذیل لنک پر رپورٹ کو آن لائن دیکھا جا سکتا ہے:
https://www.niti.gov.in/sites/default/files/2024-07/GVC%20Report_Updated_Final_11zon.pdf
***
ش ح۔ ع س۔ ک ا
(Release ID: 2034139)
Visitor Counter : 63