نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

دو ہزار تیئیس بیچ کے آئی ڈی ای ایس آفیسر تربیت یافتگان کے ساتھ بات چیت کے موقع پر نائب صدر کے خطاب کا متن

Posted On: 08 JUL 2024 6:36PM by PIB Delhi

آپ سبھی کو شام بخیر!

نمبر معنی نہیں رکھتا، جذبہ معنی رکھتا ہے، میرے اور آپ کے نقطہ نظر سے بھی!

یہ ایک بہت اچھا دن ہے، میں اسے ہمیشہ یاد رکھوں گا۔ جب میں آپ جیسے نوجوان پیشہ وروں سے ملتا ہوں تو میں ہمیشہ حوصلہ افزا محسوس کرتا ہوں، جوش اور توانائی سے بھر پور محسوس کرتا ہوں، کیونکہ 2047 میں وکست بھارت کی شکل میں بھارت کے خواب کو پورا ہوتے دیکھنا سب سے اہم اسٹیک ہولڈروں کے طور پر آپ ہی کے کندھوں پر ہے۔

جناب گریدھر ارمانے، سیکرٹری دفاع!

پس منظر میں جانے پر آپ کو ایک ایسا شخص ملے گا، جس کے ہاتھ بہت مصروف ہیں۔ اسے اپنے کام کاج سے متعلق بہت سے پہلوؤں پر توجہ دینی ہوتی ہے۔ اس کی یہاں موجودگی بہت معنی رکھتی ہے۔ ایک پُر عزم بیوروکریٹ جس نے وزارت کو مزید نئی بلندیوں تک پہنچایا ہے۔ چیزوں کو منظم کیا گیا ہے، تبدیلی لائی گئی ہے اور اسے محسوس کیا جا سکتا ہے۔ وکرانت کو دیکھیے، ہمارے پاس یہ ہے، فریگیٹ کو دیکھیں، تیجس کو دیکھیں، ہیلی کاپٹروں کو دیکھیں، آسمان میں کیا ہوتا ہے، دیکھیے وزیر اعظم نے 2019 میں خلا سے خلا تک کیا اعلان کیا۔ وہ اس بڑی تبدیلی کو لانے کے لیے ایک اہم بنیاد ہے اور اس لیے یہی وقت ہے اور انہوں نے جس قسم کے عزم کا اظہار کیا ہے وہ آپ کو ہمیشہ یاد رکھنا چاہیے۔

جناب جی ایس راجیشورن، ڈائرکٹر جنرل، ڈیفنس اسٹیٹس۔

جناب راجندر پوار، ڈائریکٹر این آئی ڈی ای ایم۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مجھے بے حد خوشی ہو رہی ہے اور یہ آپ کے، آپ کے خاندان اور دوستوں کے لیے کیریئر کا ایک اہم موقع ہے، جب آپ ایک ایسے ملک میں خدمت کرنے کا حصہ بن رہے ہیں جس میں انسانیت کا چھٹا حصہ رہتا ہے۔ بھارت کی موجودہ ترقی کی کہانی کا حصہ بننا آسان نہیں ہے۔ آپ خوش نصیب ہیں۔ میرے دور میں یہ بالکل نا قابل برداشت تھا۔ ہم نے جو دیکھا اور جو محسوس کیا وہ بہت مختلف تھا اس سے جو آج آپ محسوس کر رہے ہیں۔ درحقیقت آپ کے پاس ایک ماحولیاتی نظام ہے جو آپ کو اپنی صلاحیتوں سے بھرپور فائدہ اٹھانے، اپنے عزائم کا ادراک کرنے اور آپ کی ایک خواہش کو نتیجہ خیز بنانے کی اجازت دیتا ہے۔

اب آپ حکمرانی کا ایک اہم پہلو ہیں جس میں تبدیلی کے محرک ہونے کی صلاحیت ہے اور ایک ایسی تبدیلی جو حال ہی میں کی گئی غیر معمولی کامیابیوں پر مبنی ہے اور ہمارے ہندوستان کو سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی عالمی معیشتوں میں سے ایک بناتی ہے۔

آپ کو حیرت ہوگی جب میں 1989 میں پارلیمنٹ کے لیے منتخب ہوا تو میں مرکزی وزیر تھا۔ ہندوستانی معیشت کا حجم پیرس اور لندن کی معیشتوں کے حجم سے بھی چھوٹا تھا۔ دیکھیے ہم کہاں پہنچ گئے ہیں۔ ہم پہلے ہی پانچویں بڑی معیشت ہیں اور اگلے 2 سے 3 سالوں میں تیسری سب سے بڑی عالمی معیشت بننے کے راستے پر گامزن ہیں۔

سخت محنت اور علمی فضیلت کی انتہا کے نتیجے میں آپ کی یہاں موجودگی، عوامی خدمت کے عظیم نظریات کے تئیں آپ کے عزم کا ثبوت ہے۔

آپ کے پروفائل سے مجھے لگتا ہے کہ آپ دوسرے شعبوں میں بھی جا سکتے تھے۔ آپ پیسے کے لالچ میں پڑ سکتے تھے لیکن آپ کو اس سروس میں جو کچھ ملتا ہے وہ حکمرانی کا حصہ بننے پر اطمینان اور خوشی ہے جو 1.4 بلین لوگوں کی زندگی کو بہتر بنا رہی ہے۔ وہ اطمینان آپ کو روزانہ ملتا ہے اور یہ آپ کی قسمت میں ہے۔

مجھے یقین ہے کہ آپ لگن اور عزم کے ساتھ ملک کی خدمت کرنے کے موقع سے فائدہ اٹھائیں گے۔

عہد کریں کہ آپ کبھی بھی شارٹ کٹ نہیں لیں گے، عہد کریں آپ کو کبھی بھی قوانین کی خلاف ورزی کرنے کا لالچ نہیں آئے گا۔ آپ کو اپنے طرز عمل کو اعلیٰ ترین اخلاقی معیارات کے مطابق پیش کرنا ہوگا۔ حقیقت میں عوام کے لیے آپ تبدیلی کی علامت ہیں جو تبدیلی لا سکتے ہیں۔ لوگ آپ کو دیکھیں گے اور اپنے بچوں کو آپ کے جیسا بننے کو کہیں گے۔

ہم ایسے دور میں پہنچ گئے ہیں جب بدلاؤ رونما ہو رہے ہیں اور یونین کی ہر خدمت اب اپنے آپ میں اہمیت کی حامل ہے۔ یہ ایک بہت بڑی تبدیلی ہے جو آئی ہے۔ آپ کا تعاون اتنا ہی اہم ہے جتنا کہ کسی بھی دوسرشعبے میں ہوتا۔ مجھے کوئی شک نہیں کہ آپ اسے صحیح ثابت کریں گے۔

آپ سب کو ہمیشہ نظم و ضبط، آداب اور وطن پرستی کے لیے قابل تقلید وابستگی کی مثال پیش کرنی ہوگی۔

دوستو، آپ خدمت کا حصہ ہونے سے کہیں بڑھ کر ہیں۔ یہ مت سمجھیں کہ آپ آئی ڈی ای ایس کے ممبر ہیں۔ آپ کو گہرے عزم کی نمائندگی کرنی ہوگی۔ جب آپ کا انتخاب ہوا تو آپ کے والدین کے لیے، آپ کے رشتہ داروں کے لیے اور دوسروں کے لیے بڑی راحت کی بات تھی۔ ذرا تصور کریں کہ خاندان کا ایک فرد سماجی طور پر خاندانی تبدیلیوں کی خدمت اور قدر میں شامل ہو رہا ہے۔ ایسا اس وقت نہیں ہوتا ہے جب آپ کو کارپوریٹ میں بڑا پیکج ملتا ہے۔ یہ فرق ہے۔

دفاع اور حکمرانی کا منظرنامہ تیزی سے بدل رہا ہے۔ تکنیکی ترقی، جغرافیائی سیاسی تبدیلیاں، اور پیچیدہ انتظامی افعال ہم سے تیزی سے بدلتی ہوئی ٹیکنالوجیز کو مسلسل اپنانے اور کچھ نیا کرنے کا تقاضا کرتے ہیں۔

اس بات پر غور کیا گیا کہ ٹیکنالوجی کو کس طرح استعمال کیا جا سکتا ہے۔ انتشار انگیز ٹیکنالوجی یہاں رہنے کے لیے آئی ہے۔ وہ چیلنج پیش کرتی ہیں، وہ مواقع پیش کرتی ہیں۔ اپنے فیلڈ میں آپ کو ان کا استعمال کرنا پڑے گا۔ مصنوعی ذہانت، انٹرنیٹ آف تھنگس، مشین لرننگ، بلاک چین ان تمام چیزوں سے آپ کو نمٹنا پڑے گا۔ میرے نزدیک یہ صرف الفاظ تھے لیکن جب مجھے محکمہ کے سیکرٹری کی طرف سے پرزنٹیشن ملی تو یہ میرے لیے آنکھ کھولنے والا تجربہ تھا۔ ٹیکنالوجی میں متاثر کن ذہن کے طور پر آپ سیکھتے رہتے ہیں۔ آپ کا سیکھنا کبھی نہیں رکے گا۔ جس لمحے آپ سیکھنا چھوڑ دیں گے، عوامی خدمت کے لیے آپ کی وابستگی کم ہو جائے گی، اس لیے عالمی معیار پر خود کو اپ ڈیٹ کریں۔

دفاعی زمینیں ہمارے ملک کی سلامتی کے لیے انتہائی اہم ہیں۔ یہ مختلف اداروں، تربیتی سہولیات اور اسٹریٹجک تنصیبات کی حمایت کرتی ہیں۔ آپ کے اختراعی جذبے، دور اندیشی، اور تعاون کا دیرپا اثر پڑے گا۔ آپ کو اختراعی ہونا پڑے گا، آپ کو مختلف ہونا پڑے گا۔ آپ کو ماحولیاتی مسائل کا خیال رکھنا ہوگا۔ مجھے یہ جان کر خوشی ہو رہی ہے کہ پچھلے کچھ سالوں میں اس معاملے کو سنبھالنے میں ایک مثالی تبدیلی آئی ہے۔ لیکن دنیا ہر لمحہ بدل رہی ہے جس میں آپ اپنا تعاون کر سکتے ہیں۔ آپ کے پاس ایسی زمین ہے جو درخت اگاتی ہے لیکن آپ اس سے کچھ زیادہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اسے اپناتے ہیں تو اس کا اثر معاشرے پر پڑے گا۔ مجھے یقین ہے کہ آپ اس پر توجہ دیں گے۔

دفاعی املاک کا انتظام ایک بڑھتا ہوا چیلنج بنتا جا رہا ہے۔ یہ طبعی دیکھ بھال سے باہر ہو رہا ہے۔ آپ کو عالمی نوعیت کی جدید ترین لینڈ ریکارڈ تکنیکوں کے ساتھ خود کو اپ ڈیٹ کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ تکنیک آپ کو ان تبدیلیوں کا فوری طور پر پتہ لگانے میں مدد کرتی ہے جو وقت کے ساتھ ہوئی ہیں۔ آپ کو اسے استعمال کرنا ہوگا. آپ کو بہت محتاط رہنا ہوگا۔

یہ دیکھ بھال کا معاملہ نہیں ہے، یہ طبعی دیکھ بھال سے بہت آگے کی چیز ہے۔ غیر مجاز تجاوزات اور غیر مجاز تعمیرات بلا شبہ تشویشناک ہیں اور اس کے فوری نظامی حل کا مطالبہ کرتے ہیں لیکن بروقت مؤثر کارروائی سے ہمیشہ رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔ یہ پہلو تمام متعلقہ افراد کی توجہ کا متقاضی ہے۔ یہ کوششیں ہماری دفاعی تنصیبات کے تقدس کی حفاظت کرتی ہیں اور قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھتی ہیں۔

چھاؤنیوں اور دفاعی اراضی سے متعلق امور پر وزارت دفاع کے لیے آپ کا مشاورتی کردار انمول ہے۔ آپ کی بصیرتیں اور سفارشات ایسی پالیسیوں کی تشکیل کرتی ہیں جو ہمارے دفاعی انفراسٹرکچر کی آپریشنل تاثیر اور پائیداری کو بڑھاتی ہیں۔

میں آپ کو بتا دوں کہ ایک منصوبہ بند ترقی کا کوئی متبادل نہیں ہے۔ میں آپ کی چھوٹی سی مثال دیتا ہوں: 1989 میں میں پارلیمنٹ کے لیے منتخب ہوا۔ ہمارے پاس پارلیمنٹ کی مرکزی عمارت تھی جو اب سنودھان سدن ہے اور ہم ایک توسیعی عمارت کے لیے کام کیا، پھر ہم نے ایک اور توسیع کا اضافہ کیا پھر ہم نے لائبریری کا اضافہ کیا۔ خوش قسمتی سے اب پارلیمنٹ کی نئی عمارت آنے کے ساتھ چیزیں نئی شکل اختیار کر رہی ہیں۔ لہذا آپ کو بہت سوچ سمجھ کر کام کرنا ہوگا، آپ کو سیٹلائٹ ویو کی طرح ایک نظریہ رکھنا ہوگا۔ اگر آپ کے پاس کوئی کردار ہے تو یقینی بنائیں کہ یہ منصوبہ میں فٹ بیٹھتا ہے۔

چھاؤنیاں منفرد انتظامی اکائیاں ہیں جن میں ہمارے دفاعی اہلکار، ان کے اہل خانہ اور ایک اہم شہری آبادی رہتی ہے۔

آپ کا کردار بہت اہم ہے۔ دباؤ ہو گا، کھینچا تانی ہو سکتی ہے لیکن آپ کو ثابت قدم رہنا ہو گا۔ اپنی مضبوطی کو قانونی بنیاد سے پختہ کرنا ہوگا۔ ہمیشہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ چھاؤنی میں آپ کی کارکردگی کی عکاسی ہونی چاہیے۔ انہیں اس پوزیشن میں ہونا چاہیے کہ جو کچھ چھاؤنی میں ہوتا ہے وہ دوسرے علاقوں میں بھی ہونا چاہیے۔

کسی بھی میونسپل علاقے میں چھاؤنی کا انتظام بہت آگے ہے۔ وہ اس کا حوالہ دیتے ہیں لیکن آپ کو بڑھتی ہوئی رفتار پر رہنا ہوگا۔

اگرچہ محفوظ اور اچھی طرح سے انتظام شدہ املاک کو یقینی بنانا ضروری ہے، لیکن آپ کا نقطہ نظر روایتی دائرہ کار سے آگے بڑھ سکتا ہے۔

ہم ایک طرح سے تباہ کن ٹیکنالوجی کی شکل میں چوتھا انقلاب برپا کر رہے ہیں۔ اب آپ اختراعی ہو سکتے ہیں۔ آپ اپنے دفتر سے ترقی کے بارے میں جان سکتے ہیں۔ آپ اپنے تحت کام کرنے والے لوگوں کی حوصلہ افزائی کر سکتے ہیں۔ بھلے ہی وہ اس زمرے کے ہوں کہ وہ تکنیکی طور پر خواندہ نہیں ہیں کیونکہ یہ ہمارا ملک ہے جہاں موافقت تیز ہے اور اسی وجہ سے ڈجیٹلائزیشن میں ہمارا ملک عالمی بینک کے مطابق ایک نمونہ ہے۔ اس لیے دوسروں کے باوجود اگر آپ اپنے ماتحتوں کا ہاتھ تھامیں گے، انہیں مشورہ دیں گے تو وہ بھی تکنیکی طور پر خواندہ ہو جائیں گے۔

میں پُر زور مشورہ دوں گا کہ باغبانی پر خصوصی توجہ دی جائے اور اسے ایڈہاک نہیں ہونا چاہیے۔ آپ کو روایتی طریقے سے انتظام کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ کو طبعی طریقے سے انتظام کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ کو سائنسی انداز میں انتظام کرنا ہوگا۔ آپ کو ہر لمحہ ٹیکنالوجی کو استعمال کرنا ہوگا۔ آپ کے ہاتھ میں موجود موبائل آپ کو یہ بتانے کے لیے کافی ہے کہ کسی بھی وقت کہاں کیا ہو رہا ہے۔ آپ کو اسے سیکھنا چاہیے۔

دوستو، ہندوستان ایک ایسا ملک ہے جس کا کہ کوئی ثانی نہیں ہے۔ اپنے اردگرد دیکھیں کہ کون سا ملک 5000 سال کی تہذیبی گہرائی کو بڑھا سکتا ہے، کوئی دوسرا ملک نہیں اور ہماری تہذیبی اقدار کو دیکھیں۔ پوری انسانیت واسودیو کٹمبکم کا دھیان رکھتے ہوئے، وزیر دفاع جانتے ہیں کہ جی 20 میں ہمیں کس قسم کی کامیابی ملی ہے۔ ملک کے ہر حصے میں جی 20 تقریب کی میزبانی کا موقع ملا اور اور دہلی بھارت منڈپم یا پارلیمنٹ کی نئی عمارت جہاں بھی آپ جائیں گے وہاں آپ کو 5000 سال کی تہذیبی گہرائی سے روشناس کرایا جائے گا۔

آپ کی ڈیفنس اسٹیٹ میں آپ کو ایک تاریخی پہلو ملے گا۔ آپ جہاں بھی جائیں گے آپ کو دفاعی اداروں کے حوالے سے وراثت کی نسبت ملے گی جس کی پیمائش کی جانی چاہیے کیونکہ وراثت فخر کا ذریعہ ہے اور اسے دنیا تک مؤثر طریقے سے پہنچانے کی ضرورت ہے۔

جب ہم آپ کی عمر کے تھے تو گاؤں میں بجلی نہیں تھی، سڑک نہیں تھی، بیت الخلا نہیں تھا، گیس نہیں تھی، کنکشن نہیں تھا، بینک اکاؤنٹ نہیں تھا۔ ہم نہیں جانتے تھے کہ موبائل فون سے کیا مراد ہے۔ پھر ہم نے آہستہ آہستہ دیکھا کہ گھر میں فون کرنا اسٹیٹس سمبل تھا اور آہستہ آہستہ ہم نے ٹیلی ویژن دیکھا۔ پھر ہمارے پاس 1 گھنٹے کا ٹیلی ویژن تھا اور پڑوسی دیکھنے آتے تھے۔ اب ہم کہاں پہنچ گئے ہیں دیکھیے۔

ایک زبردست تبدیلی جو آپ نے محسوس کی جب دیہی ہندوستان میں کوئی بھی شادی وی سی آر یا وی سی ڈی کے بغیر مکمل نہیں ہوتی تھی۔ کیا ہم اسے اب دیکھتے ہیں؟ یہ غائب ہو گیا ہے۔

90 کے آخر میں ایک بہت بڑا انقلاب آیا جب آپ کے پاس ٹیلی فون بوتھ تھے۔ بڑا انقلاب! آدھی رات کو وہاں لائن لگتی تھی۔ لوگ اپنے رشتہ داروں کو بیرون ملک کال کرتے تھے۔ یہ اب ختم ہو گیا ہے کیونکہ ٹیکنالوجی سب سے بڑا لیولر ہے۔ میرا پختہ یقین ہے کہ تعلیم ہی وہ واحد ذریعہ ہے جو مساوات کو جنم دیتی ہے اور اس میں عدم مساوات ہے۔ یہ حقیقت میں تعلیم کا ایک حصہ ہے۔ یہ تبدیلی لاتا ہے۔

سیکرٹری دفاع اس طریقہ کار کا حصہ ہیں جس نے ملک میں بڑی تبدیلی لائی ہے۔ سول سروسز ڈے پر میں نے وگیان بھون میں ملک سے بات کی کہ ہمارے پاس ملک میں بے حد باصلاحیت بیوروکریسی ہے جس کا کوئی مقابلہ نہیں ہے۔ یہ جوہری رفتار سے کچھ بھی حاصل کر سکتا ہے بشرطیکہ اس میں غلط پالیسیوں کے تاخیری فیصلوں کا کوئی وزن نہ ہو کہ اب تبدیلی آ رہی ہے۔ جب کوئی ملک لمبے سفر میں ہوتا ہے تو اس میں ہوا کے جھونکے آتے ہیں، وہ جھونکے معیشت میں ہوں گے جس سے ہم باہر آ چکے ہیں، سیاسی سفر میں بھی جھونکے آتے ہیں لیکن یہ رکاوٹ پیدا نہیں کرتے۔ یہ سمتی نقطہ نظر درست ہے اور میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ اگلے آنے والے برسوں میں ملک میں گورننس عالمی سطح پر ہماری پوزیشن کو واضح کرے گی۔ ہمارے پاس امید اور امکان کا ایک ماحولیاتی نظام ہے۔ دنیا ہمیں سرمایہ کاری اور مواقع کی پسندیدہ منزل قرار دیتی ہے اور اس ماحولیاتی نظام میں آپ کا کردار بہت اہم ہے۔ مجھے کوئی شک نہیں کہ آپ سب اس موقع پر کھرے اتریں گے۔

دفاعی املاک کے انتظام اور وسائل کے استعمال کو بہتر بنانے میں آپ کا اہم کردار ہمارے ملک کی ترقی کے لیے اہم ہے۔

آپ کی خصوصی کوششیں اس بات کو یقینی بناتی ہیں کہ ہماری دفاعی افواج کے پاس ہمارے ملک اور اس کے مفادات کی حفاظت کے لیے ضروری بنیادی ڈھانچہ موجود ہے۔

آئیے، ہم مل کر ایک مضبوط، زیادہ خوشحال ہندوستان کی تعمیر کو جاری رکھیں جو ”وِکست بھارت@2047“ کے وژن کے مطابق ہے۔

یہ اختیاری نہیں ہے! ملک کے ساتھ آپ کی وابستگی کو ہر چیز پر فوقیت حاصل ہونی چاہیے اور آپ ایک ایسے طریقہ کار سے منسلک ہیں جو ملک کی سلامتی سے متعلق ہو اور دفاع کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہر وقت جنگ کے لیے تیار رہیں، دفاع کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ آپ اپنے اداروں کو خشک پاؤڈر کی صورت میں رکھیں جو آپ اپنی زندگی میں کر رہے ہوں گے۔

شکریہ۔ جے ہند!

*********

ش ح۔ ف ش ع- م ف

U: 8160



(Release ID: 2031631) Visitor Counter : 7


Read this release in: English