امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ کی موجودگی میں آج پنچکولہ میں حکومت ہریانہ اور این ایف ایس یو گاندھی نگر کے درمیان ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے


ہریانہ میں این ایف ایس یو کے ساتھ ہاتھ ملا کر فوجداری انصاف کے نظام کو بھی مضبوط بنایا جائے گا

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں برطانوی دور کے 3 قوانین میں تبدیلیاں کی گئی ہیں جو جلدانصاف اور سب کے لیے انصاف کے تصور کے حامل ہیں

سات سال یا اس سے زیادہ کی سزا والے جرائم کے لیے فارنسک ٹیم کے دورے لازمی ہیں۔ اس سے ملک بھر میں فارنسک ماہرین کی مانگ میں اضافہ ہوگا جسے کی تکمیل این ایف ایس یو کرے گی

اب تک 9 ریاستوں میں این ایف ایس یو کے کیمپس کھولے جاچکے ہیں ، اس یونیورسٹی کو ملک کی تقریبا 16 ریاستوں میں لے جانے کے لیے کام کیا جائے گا ، اس سے تربیت یافتہ افرادی قوت پیدا ہوگی اور جرائم کو حل کرنے کی رفتار کو مہمیز کرنے اور سزا کی شرح میں تخفیف میں مدد ملے گی

فارنسک سائنس یونیورسٹی نہ صرف تعلیم دینے اور تربیت یافتہ افرادی قوت تیار کرنے کے لیے کام کرتی ہے بلکہ فارنسک انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانے میں بھی مدد کرتی ہے

Posted On: 29 JUN 2024 5:42PM by PIB Delhi

 مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر تعاون جناب امت شاہ کی موجودگی میں آج ہریانہ کے پنچکولہ میں حکومت ہریانہ اور نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی (این ایف ایس یو)، گاندھی نگر کے درمیان مفاہمت نامے (ایم او یو) پر دستخط کیے گئے۔ اس موقع پر مرکزی وزیر جناب منوہر لال اور ہریانہ کے وزیر اعلیجناب نایاب سنگھ سمیت کئی معززین موجود تھے۔

اپنے خطاب میں جناب امت شاہ نے کہا کہ این ایف ایس یو کے ساتھ مل کر آج ہریانہ کے فوجداری انصاف کے نظام کو سائنسی بنیاد دینے کا کام کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ برطانوی دور کے 3 قوانین بھارتی عدالتی نظام کو چلا رہے تھے، انھیں سب کو انصاف اور جلد انصاف کے تصور کے ساتھ تبدیل کردیاگیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ان تبدیلیوں کے ایک حصے کے طور پر، 7 سال یا اس سے زیادہ کی سزا والے جرائم کے لیے فارنسک ٹیم کے دورے کو لازمی بنا دیا گیا ہے۔ اس سے ملک بھر میں فارنسک ماہرین کی مانگ میں اضافہ ہوگا، جسے این ایف ایس یو پورا کرے گا۔ جناب شاہ نے کہا کہ ان نئے فوجداری قوانین کو نافذ کرنے کے لیے انسانی وسائل پیدا کرنے ہوں گے۔ اسی نقطہ نظر سے نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی کو آگے بڑھایا گیا اور ساتھ ہی ان نئے قوانین کی تشکیل کا کام بھی جاری تھا۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ اب تک اس یونیورسٹی کے کیمپس 9 ریاستوں میں کھولے جا چکے ہیں اور اس یونیورسٹی کو ملک کی تقریبا 16 ریاستوں تک لے جانے کے لیے کام کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ اس سے تربیت یافتہ افرادی قوت پیدا ہوگی اور جرائم کو حل کرنے کی رفتار کو مہمیز کرنے اور سزا کی شرح کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ انھوں نے کہا کہ اس کے نتیجے میں نہ صرف انسانی وسائل کی تربیت ہوگی بلکہ نئے قوانین کو نچلی سطح پر نافذ کرنے میں بھی بہت فائدہ ہوگا۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ایک ہی کیمپس میں لیبارٹری ، یونیورسٹی اور ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ ہونے سے انسٹرکٹر اور ٹرینی دونوں کو سہولت ملے گی۔ انھوں نے کہا کہ اگر یہاں ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کھولنے کا منصوبہ ہے تو حکومت ہند اپنے خرچ پر فارنسک سائنس میں تربیت کے لیے اچھے انتظامات فراہم کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ فارنسک سائنس یونیورسٹی نہ صرف بچوں کو تعلیم دینے اور تربیت یافتہ افرادی قوت تیار کرنے کے لیے کام کرتی ہے بلکہ فارنسک انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانے میں بھی مدد کرتی ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ اس سے دہلی، پنجاب، ہریانہ، ہماچل پردیش، جموں و کشمیر کے پولیس سب انسپکٹروں ( پی ایس آئیز) ، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پیز) اور سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) کی سطح کے افسران اور ججوں کو مدد ملے گی۔ انھوں نے بھروسہ ظاہر کیا کہ آج کی گئی اس پہل سے آنے والے دنوں میں ہریانہ کے فوجداری انصاف کے نظام میں تبدیلی آئے گی۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 7931


(Release ID: 2029539) Visitor Counter : 70