دیہی ترقیات کی وزارت
دین دیال انتودیا یوجنا – قومی دیہی ذریعہ معاش مشن (ڈی اے وائی – این آر ایل ایم) نے خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس (ایس ایچ جیز) کو سروس سیکٹر انٹرپرائزز میں ضم کرتے ہوئے ‘لکھ پتی دیدیز بنانے’ سے متعلق ورکشاپ کا اہتمام کیا
Posted On:
28 JUN 2024 5:54PM by PIB Delhi
وزیر اعظم کے وژن کے مطابق 3 کروڑ لکھ پتی دیدیز بنانے کی سمت میں اپنی کوششوں کو مزید تیز کرتے ہوئے دیہی ترقی کی وزارت کے تحت دین دیال انتودیا یوجنا- قومی دیہی روزی روٹی مشن (ڈی اے وائی – این آر ایل ایم) نے آج خواتنع کے سیلف ہیلپ گروپس (ایس ایچ جیز) کو سروس سکٹر انٹرپرائزز مںو ضم کرتے ہوئے ‘لکھ پتی دیدیز بنانے’ سے متعلق شراکت داروں کے مشاورتی قومی ورکشاپ کا اہتمام کیا۔
ورکشاپ کا افتتاح کرتے ہوئے دیہی روزی روٹی مشن کے ایڈیشنل سکریٹری جناب چرنجیت سنگھ نے کہا کہ آج اس طرح کے اہم موضوع پر ورکشاپ کا انعقاد ایک تاریخی دن ہے۔ یہ مشن لکھ پتی دیدیوں کے لیے کوشاں ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے تصور کیا تھا اور لکھ پتی پہل کو مضبوط بنانے کے لیے اپنی کوششیں کر رہا ہے، جبکہ سروس سیکٹر کے اداروں کے امکانات کو تلاش اور ضم کر رہا ہے۔ جناب سنگھ نے اس حقیقت کو اجاگر کیا کہ خدمات کا شعبہ آج مجموعی گھریلو پیدا وار میں تقریباً 50فیصد، ملازمتوں میں 31 فیصد کا تعاون دیتا ہے اور اس لیے اس پر کھلے ذہن کے ساتھ بات کرنا انتہائی اہمیت کی بات ہے تاکہ خواتین کی معاشی ترقی کے لئے ایس ایچ جی کمیونٹی کی وسیع تر مصروفیات کے لیے کس قسم کی ذیلی اسکیم شروع کی جا سکتی ہے اور انھیں لکھ پتی دیدیز بنایا جاسکتا ہے۔
سیاق و سباق طے کرتے ہوئے، دیہی روزی روٹی کی جوائنٹ سکریٹری محترمہ سواتی شرما نے کہا کہ 15 اگست 2023 کو وزیر اعظم کی طرف سے لکھ پتی دیدیز بنانے کے اعلان کے بعد اور 11 مارچ 2024 کو لکھ پتی دیدیز کے ساتھ وزیر اعظم کی بات چیت کے بعد، قومی دیہی روزی روٹی مشن اور اس کے ریاستی دیہی روزی روٹی مشن اس کو حقیقت بنانے کے لیے متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ مانگ پر مبنی معاشی سرگرمیوں پر توجہ دی جائے اور اس کے لیے ڈی اے وائی – این آر ایل ایم اپنے مختلف شراکت داروں کو ایس ایچ جی دیدی کی رہنمائی، تربیت اور دست گیری، سروس سیکٹر انٹرپرائزز کو کامیاب بنانے کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے کام کرے گا۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے دیہی روزی روٹی کی جوائنٹ سکریٹر محترمہ اسمرتی شرن نے اس بات پر زور دیا کہ لکھ پتی دیدیوں کے وزیر اعظم کے آرزو مند خواب کو پورا کرنے کے لیے کنورجنس کلید ہے اور وزارت اپنے شراکت داروں کے ساتھ لکھ پتی دیدیز کی حیثیت سے ایس ایچ جی دیدی کی اقتصادی تبدیلی میں مدد کرنے کے لیے ہر ممکن موقع کا فائدہ اٹھائے گی۔
ورکشاپ کا اہتمام سروسز کے شعبے میں خواتین کے ایس ایچ جیزکو درپیش موجودہ منظرناموں، امکانات اور چیلنجوں کو سمجھنے کے مقصد سے کیا گیا تھا، تاکہ خواتین کے ایس ایچ جیز کو سروس انٹرپرائزز میں ضم کرنے کے بہترین طریقوں اور کامیاب ماڈلز کی نشاندہی کرنے اور آگے بڑھنے کے لیے ایک روڈ میپ تیار کیا جاسکے اور مختلف شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے والی معیشت کے خدمت کے سیکٹر میں ایس ایچ جی خواتین کے کامیاب انضمام کے لیے حکمت عملی تیار کی جاسکے۔ ورکشاپ کے دوران شرکاء میں گیارہ وزارتوں، دس ریاستی دیہی روزی روٹی مشن اور دیگر شراکت داروں ، سیکٹر سکل کونسل، نیشنل ریسورس آرگنائزیشنز اور ٹیکنیکل سپورٹ ایجنسیوں کے نمائندے شامل تھے۔ ورکشاپ میں شرکاء کی فعال مصروفیت کے ساتھ مختلف نظریات اور خیالات پر کھلی بحث ہوئی۔
دیہی ذریعہ معاش کی ڈائریکٹر محترمہ راجیشوری ایس ایم نے شرکاء کا خیرمقدم کیا اور ایجنڈے کا خاکہ پیش کیا۔ اختتامی کلمات میں، دیہی روزی روٹی مشن کے کنسلٹنٹ جناب آر ایس ریکھی نے مشاورتی ورکشاپ کے اہم پہلوؤں اور مشاورتی ورکشاپ سے سامنے آنے والی بصیرت کو آگے بڑھانے کے راستے پر روشنی ڈالی۔
************
U.No:7911
ش ح۔ح ا۔ق ر
(Release ID: 2029372)
Visitor Counter : 91