وزارت خزانہ
مالی کارروائی سے متعلق ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے سنگاپور میں منعقدہ جون 2024 کے اپنے مکمل اجلاس میں ہندوستان کی باہمی جائزہ رپورٹ کومنظوری دی
مالی کارروائی سے متعلق ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی جانب سے 24-2023 کے دوران کئے گئے باہمی جائزے میں ہندوستان نے ایک غیر معمولی نتیجہ حاصل کیا
ایف اے ٹی ایف ،منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت سے نمٹنے کے لیے ہندوستان کی کوششوں کو تسلیم کرتا ہے
ایف اے ٹی ایف، باہمی جائزے سے متعلق ہندوستان کی کارکردگی،ملک کی بڑھتی ہوئی معیشت کے لئے اہم فوائد حاصل کرتی ہے
ایف اے ٹی ایف ہندوستان کو 'باقاعدگی کے ساتھ نگرانی' کے زمرے میں رکھتا ہے
Posted On:
28 JUN 2024 3:06PM by PIB Delhi
مالی کارروائی سے متعلق ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی جانب سے 24-2023 کے دوران کرائے گئے باہمی جائزے میں ہندوستان نے ایک غیر معمولی نتیجہ حاصل کیاہے۔ ہندوستان کی باہمی جائزہ رپورٹ، جسے 26 جون اور 28 جون، 2024 کے درمیان سنگاپور میں منعقدہ ایف اے ٹی ایف کے مکمل اجلاس میں منظور کیا گیا تھا، ہندوستان کو 'باقاعدگی کے ساتھ نگرانی ' کے زمرے میں رکھتا ہے، یہ امتیاز صرف چار دیگر جی - 20 ممالک کو حاصل ہے۔ یہ منی لانڈرنگ (ایم ایل) اور دہشت گردوں کی مالی معاونت (ٹی ایف) سے نمٹنے کے لیے ملک کی کوششوں میں ایک اہم سنگ میل ہے۔
دیگر چیزوں کے علاوہ، ایف اے ٹی ایف نے ہندوستان کی جانب سے کی جانے والی درج ذیل کوششوں کو تسلیم کیا ہے:
- ایم ایل /ٹی ایف سے پیدا ہونے والے خطرات کو کم کرنا، بشمول بدعنوانی، دھوکہ دہی، اور منظم جرائم سے حاصل ہونے والی رقم کی لانڈرنگ کا عمل۔
- ایم ایل /ٹی ایف کے خطرات کو کم کرنے کے لیے نقد کی بنیاد پر ڈیجیٹل معیشت کی طرف منتقلی کے لیے ہندوستان کے ذریعے نافذ کیے گئے موثر اقدامات۔
- نقد لین دین پر سخت ضابطوں کے ساتھ جے اے ایم (جن دھن، آدھار، موبائل) تثلیث کے نفاذ سے مالی شمولیت اور ڈیجیٹل لین دین میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ ان اقدامات نے لین دین کو مزید قابل شناخت بنا دیا ہے، اس طرح ایم ایل /ٹی ایف کے خطرات کو کم کیا اور مالی شمولیت کو بڑھایا۔
ایف اے ٹی ایف باہمی جائزے سے متعلق ہندوستان کی کارکردگی ہماری بڑھتی ہوئی معیشت کے لیے اہم فوائد حاصل کرتی ہے، کیونکہ یہ مالیاتی نظام کے مجموعی استحکام اور سالمیت کا مظاہرہ کرتی ہے۔ اچھی درجہ بندی عالمی مالیاتی منڈیوں اور اداروں تک بہتر رسائی کا باعث بنے گی اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا۔ یہ یونیفائیڈ پیمنٹس انٹرفیس (یو پی آئی) ہندوستان کا تیز ادائیگی نظام کی عالمی توسیع میں بھی مدد گار ثابت ہوگا۔
ایف اے ٹی ای کی طرف سے یہ قدر شناسی منی لانڈرنگ / دہشت گردی کی مالی معاونت کے خطرات سے اس کے مالی نظام کے تحفظ کے لئے گزشتہ 10 سال میں ہندو ستان کی جانب سے نافذ کئے گئے سخت اور مؤثر اقدامات کا ایک ثبوت ہے۔ یہ بین الاقوامی معیارات کے تئیں ملک کے عزم اور مالی جرائم کے خلاف عالمی جنگ میں اس کے فعال موقف کی نشاندہی کرتا ہے۔ یہ ہمارے خطے کے ممالک کے لیے دہشت گردی کی مالی معاونت پر بین الاقوامی معیارات کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنے کے لیے ایک معیار طے کرتا ہے۔ ہندوستان کی بہترین درجہ بندی ہمارے ملک کی سرحد پار دہشت گردی کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ کا مقابلہ کرنے کی عالمی کوششوں کی قیادت کرنے کی صلاحیت کو بڑھا وا دے گی۔
2014 سے، حکومت نے قانون سازی میں تبدیلیوں کا ایک سلسلہ نافذ کیا ہے اور ایم ایل، ٹی ایف، اور کالے دھن سے نمٹنے کے لیے نفاذ کی کوششوں کو تقویت دی ہے۔ اس کثیر الجہتی حکمت عملی نے ان اقدامات کو بین الاقوامی معیارات کے مطابق بنایا ہے اور یہ واضح طور پر موثر ثابت ہوئے ہیں، جس کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ بھارتی حکام کو قابل عمل انٹیلی جنس معلومات کا استعمال کرتے ہوئے دہشت گردی کی مالی معاونت کے نیٹ ورک کو ختم کرنے میں کامیابی ملی ہے۔ ان کارروائیوں نے ساحلی پٹی کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کی فنڈنگ، کالے دھن اور منشیات کی آمد کو روکا ہے۔
دو سال کی مدت کے دوران، محکمہ محصولات (ڈی او آر) نے باہمی جائزے کے عمل کے دوران ایف اے ٹی ایف کے ساتھ ہندوستان کی شمولیت کی قیادت کی۔ یہ کامیابی مختلف وزارتوں، قومی سلامتی کونسل سیکرٹریٹ (این ایس سی ایس)، ریاستی حکام، عدلیہ، مالیاتی شعبے کے ریگولیٹرز، سیلف ریگولیٹری تنظیموں، مالیاتی اداروں کے نمائندوں پر مشتمل ایک متنوع، کثیر الضابطہ ٹیم کی غیر معمولی کوششوں اور انمول شراکت سے کارفرما ہے۔ اداروں اور کاروباری اداروں نے بھی ایک اہم کردار اس میں ادا کیا ہے ۔ اس مشترکہ کوشش نے ہندوستان کے موثر اے ایم ایل /سی ایف ٹی فریم ورک کو ظاہر کیا ہے۔
ہندوستان پہلے ہی ایف اے ٹی ایف کا قائمہ گروپ کا رکن ہے۔ ہندوستان کی موجودہ کارکردگی، ہندوستان کو گروپ کے مجموعی کام کاج میں اہم کردار ادا کرنے کا ایک موقع فراہم کرے گا۔
ہندوستان اپنے اے ایم ایل /سی ایف ٹی فریم ورک کو مزید مضبوط بنانے اور مالی جرائم سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔ ملک اس کامیابی پر سب کے لیے ایک محفوظ اور شفاف مالیاتی ماحول کو یقینی بنائے گا۔
ایف اے ٹی ایف کے بارے میں:
مالی کارروائی سے متعلق ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) ایک بین الحکومتی ادارہ ہے، جو 1989 میں منی لانڈرنگ، دہشت گردوں کی مالی معاونت، اور بین الاقوامی مالیاتی نظام کی سالمیت کو درپیش دیگر متعلقہ خطرات سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی واچ ڈاگ کے طور پر قائم کیا گیا تھا۔ ہندوستان 2010 میں ایف اے ٹی ایف کا ممبر بن گیا تھا۔
************
U.No:7902
ش ح۔ح ا۔ق ر
(Release ID: 2029305)
Visitor Counter : 82