بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت

جناب جیتن رام مانجھی کا کہنا ہے کہ ایم ایس ایم ایز آتم نربھر اور وکست بھارت کی طرف تحریک دینے میں کلیدی قوت ثابت ہوں گے


جناب مانجھی نے وزیر اعظم کے نظریے کے مطابق خاص طور پر دیہی علاقوں اور اندرونی علاقوں میں ایک جامع اور مرکوز نقطہ نظر کے ذریعے کوششوں کو گہرا اور وسیع کرنے کی ضرورت پر زور دیا

مرکزی وزیر نے ایم ایس ایم ای ٹیم کی پہل اور یشسوِنی مہم کو ایم ایس ایم ایز کے لیے وقف کیا

Posted On: 27 JUN 2024 5:38PM by PIB Delhi

بہت چھوٹی ، چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں (ایم ایس ایم ای)کے مرکزی وزیر جناب جیتن رام مانجھی نے کہا کہ ایم ایس ایم ای آتم نربھر اور وکست بھارت کی طرف تحریک دینے میں کلیدی قوت ثابت ہوں گے۔ ایم ایس ایم ای کے  بین الاقوامی دن،‘اُدیمی بھارت’ کے دن بھر کے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر موصوف نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے نظریے کے مطابق، خاص طور پر دیہی علاقوں اور اندرونی علاقوں میں ایک جامع اور مرکوز نقطہ نظر کے ذریعے کوششوں کو گہرا اور وسیع کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ جناب مانجھی نے کہا کہ تیزی سے بدلتے ہوئے صنعتی منظر نامے میں ایم ایس ایم ایز کو ڈیجیٹل اور تکنیکی حل اپنانے کے لیے خود کو ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جاری اصلاحات کے ایک حصے کے طور پر، ایم ایس ایم ای سیکٹر میں قانونی اصلاحات ایک  زبردست  طاقت کے طور پر کام کریں گی۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001H3SF.jpg

 

جناب مانجھی نے کہا کہ چھ ستونوں کی نشاندہی کی گئی ہے، جن پر ہماری کوششیں تعمیر کی جائیں گی- (i) رسمی شکل اور قرض تک رسائی (ii) مارکیٹ تک رسائی میں اضافہ اور ای کامرس کو اپنانا (iii) جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے پیداواری صلاحیت میں اضافہ (iv) مہارت کی سطح میں اضافہ اور سروس سیکٹر میں ڈیجیٹلائزیشن (v) کھادی، گاؤں اور کوئر کی صنعت کو گلوبلائز کرنے کے لیے تعاون (vi) نئی  صنعت کاری کے ذریعے خواتین، کاریگروں کو بااختیار بنانا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے سامنے کام  پوری طرح صاف اور واضح ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان چھ ستونوں پر باریک بینی اور ہوشیار طریقے سے تعمیر کرنے کی بہت ضرورت ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00212MH.jpg

 

مرکزی وزیر نے ایم ایس ایم ای ٹیم کی پہل اور یشسوِنی مہم کو ایم ایس ایم ای کے لیے وقف کیا۔ایم ایس ایم ای ٹیم پہل کا مقصد پانچ لاکھ بہت چھوٹے اور چھوٹے کاروباری اداروں کو اوپن نیٹ ورک فار ڈیجیٹل کامرس (او این ڈی سی)پر آن بورڈنگ، کیٹلاگنگ، اکاؤنٹ مینجمنٹ، لاجسٹکس، پیکیجنگ میٹریل اور ڈیزائن کے لیے مالی مدد فراہم کرکے سہولت فراہم کرنا ہے۔ ان مستفید ہونے والے ایم ایس ایز میں سے نصف خواتین کی ملکیت  والےادارے ہوں گے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003KWB8.jpg

 

یشسوِنی مہم خواتین کی ملکیت والی غیر رسمی بہت چھوٹی صنعتوں کو باضابطہ بنانے اور خواتین کی ملکیت والے اداروں کو صلاحیت سازی، تربیت، تعاون اور رہنمائی فراہم کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر بیداری مہم کا ایک سلسلہ ہے۔ مالی سال 25-2024 کے دوران دیگر مرکزی وزارتوں/ محکموں/ریاستی حکومتوں اور خواتین کی صنعتی تنظیموں کے تعاون سے وزارت ایم ایس ایم ای کی طرف سے ملک کے دوسر ے اور تیسرے درجے کے شہروں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے مختلف حصوں میں مہمات کا ایک سلسلہ منعقد کیا جائے گا۔

قانون اور انصاف کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)جناب ارجن رام میگھوال نے اصلاحات کے ان شعبوں کے بارے میں بات کی جو ایم ایس ایم ایز کو عالمی سطح پر مسابقتی بنائیں گے۔ جناب میگھوال نے کہا کہ مودی حکومت  بہت چھوٹے،  چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو مضبوط کرنے کے لیے قانونی اصلاحات اور تکنیکی اختراعات کے ذریعے ‘کاروبار کرنے میں آسانی’ اور ‘زندگی میں آسانی’ کو یقینی بنا رہی ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004G93M.jpg

 

ایم ایس ایم ای کی مرکزی وزیر مملکت  محترمہ شوبھا کرندلاجے نے ملک کے روزگار، مینوفیکچرنگ پیداوار اور برآمدات میں ایم ایس ایم ایز کے تعاون کا خاکہ پیش کیا اور ایم ایس ایم ایز کو مسابقتی رہنے کے لیے اختراع، تخلیقی صلاحیتوں اور پائیدار ترقی پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005RVYO.jpg

 

اس پروگرام سے عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹرجناب اگستے تانو کوومے، جسٹس (ریٹائرڈ) ہیمنت گپتا، چیئرپرسن- انڈیا انٹرنیشنل آربٹریشن سنٹر، دہلی، جناب راجیو منی، سکریٹری، وزارت قانون و انصاف اور جناب ایس سی ایل داس، سیکریٹری ، بہت چھوٹی ، چھوٹی اور درمیانہ درجے کی وزارت  نے بھی خطاب کیا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006M76Q.jpg

 

اس پروگرام میں مرکزی اور ریاستی حکومتوں، قانونی برادری، تعلیمی اداروں، عالمی بینک اور دیگر کثیر جہتی ایجنسیوں اور صنعتی تنظیموں نے شرکت کی۔

 

****

ش ح۔م ع۔ن ع

U:7884



(Release ID: 2029151) Visitor Counter : 17