کامرس اور صنعت کی وزارتہ

پی ایم گتی شکتی کے تحت نیٹ ورک پلاننگ گروپ کی 73ویں میٹنگ میں بنیادی ڈھانچے کے آٹھ اہم پروجیکٹوں کا جائزہ لیا گیا


این پی جی نے دو ریلوے اور چھ این آئی سی ڈی سی منصوبوں کا جائزہ لیا

Posted On: 27 JUN 2024 4:20PM by PIB Delhi

نیٹ ورک پلاننگ گروپ (این پی جی) کی 73ویں میٹنگ 21 جون 2024 کو نئی دہلی میں بلائی گئی۔ میٹنگ کی صدارت ایڈیشنل سکریٹری، محکمہ برائے فروغ صنعت و اندرونی تجارت (ڈی پی آئی آئی ٹی)، جناب راجیو سنگھ ٹھاکر نے کی۔ میٹنگ میں بنیادی ڈھانچے کے 8 اہم منصوبوں دو وزارت ریلوے (ایم او آر) سے اور چھ نیشنل انڈسٹریل کوریڈور ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این  آئی سی ڈی سی)، ڈی پی آئی آئی ٹی سے، کا جائزہ لینے پر توجہ مرکوز کی گئی۔

ریلوے کی وزارت کا پہلا پروجیکٹ مہاراشٹر کے ناسک اور جلگاؤں اضلاع میں منماد سے جلگاؤں تک 160 کلومیٹر طویل چوتھی براڈ گیج ریلوے لائن کی تعمیر سے متعلق ہے۔ 2,594 کروڑ روپے کی تخمینہ جاتی سرمایہ کاری کے ساتھ، یہ پروجیکٹ موجودہ لائن کے سیکشن کی صلاحیت کو بڑھانے کی کوشش کرتا ہے، جس سے کارگو اور مسافر ٹرینوں کی آسانی سے نقل و حرکت میں آسانی ہو گی۔ یہ قومی بنیادی ڈھانچے کی ترجیحات کے ساتھ ہم آہنگ ہے اور خطے میں مستقبل کی نقل و حمل کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے اہم ہے۔

ریلوے کی وزارت کا دوسرا پروجیکٹ مہاراشٹر کے جلگاؤں ضلع کے بھساول سے مدھیہ پردیش کے برہان پور اور کھنڈوا اضلاع تک 130.5 کلومیٹر لمبی تیسری اور چوتھی براڈ گیج ریلوے لائنوں کی تعمیر سے متعلق ہے۔ 3,285 کروڑ  روپےکی تخمینہ جاتی لاگت کے ساتھ، اس پروجیکٹ سے سیکشن کی صلاحیت کو نمایاں طور پر بڑھانے، علاقائی ترقی کو فروغ دینے، اور لاجسٹکس کے شعبے میں ہندوستانی ریلوے کے مارکیٹ شیئر کو تقویت دینے کی توقع ہے، اس طرح اس خطے کے لیے اقتصادی ترقی اور پائیدار نقل و حمل کے حل میں تعاون ملے گا۔

دونوں منصوبے کوئلہ، سیمنٹ اور معدنی پیداوار والے علاقوں کو کنیکٹیوٹی فراہم کرنے کے لیے وزارت ریلوے کے انرجی منرل سیمنٹ کوریڈور (ای ایم سی سی) پروگرام کا حصہ ہیں۔

این آئی سی ڈی سی کے چار پروجیکٹ اتر پردیش کے آگرہ اور پریاگ راج، ہریانہ میں حصار اور بہار میں گیا میں 8,175 کروڑ روپے کی تخمینہ  جاتی سرمایہ کاری کے ساتھ مربوط مینوفیکچرنگ کلسٹرس (آئی ایم سیز) کی ترقی سے متعلق ہیں۔ ان منصوبوں کا مقصد تعلیمی اور صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کے ساتھ ساتھ اسمارٹ ٹیکنالوجیز، لاجسٹکس، رہائشی اور تجارتی سہولیات سمیت انڈسٹری 4.0 کے معیارات پر عمل کرتے ہوئے جدید ترین مینوفیکچرنگ ہب تیار کرنا ہے۔ آئی ایم سیز منجملہ دیگر  کے ای - موبلیٹی، فوڈ پروسیسنگ، ایف ایم سی جی، چمڑے، ملبوسات جیسے شعبوں کی ضروریات کو پورا کریں گے۔

این آئی سی ڈی سی کے دو پروجیکٹوں میں کرنول ضلع میں اوراواکل انڈسٹریل ایریا اور آندھرا پردیش کے وائی ایس آر کڑپہ ضلع میں کوپرتھی انڈسٹریل ایریا کی ترقی شامل ہے، جس کا تخمینہ 5,367 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہے۔ اس منصوبے کا مقصد صنعتوں کو راغب کرنے کے لیے جدید انفراسٹرکچر بنانا ہے اور وہ بڑی شاہراہوں، ریلوے لائنوں اور بندرگاہوں کے قریب اسٹریٹجک طور پر واقع ہیں۔ ان منصوبوں کا مقصد سماجی و اقتصادی ترقی کو تحریک دینا اور روزگار کے اہم مواقع پیدا کرنا ہے۔

میٹنگ کے دوران، تمام پروجیکٹوں کا ان کی مربوط منصوبہ بندی اور پی ایم گتی شکتی کے اصولوں کے مطابق جائزہ لیا گیا۔ سماجی و اقتصادی فوائد، بہتر روابط، ٹرانزٹ لاگت میں کمی اور بہتر کارکردگی پر زور دیا گیا۔

توقع کی جاتی ہے کہ یہ پروجیکٹ کنیکٹیویٹی کو بہتر بنانے، لاجسٹکس کی کارکردگی کو بڑھانے، اور پورے ہندوستان میں جدید مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام کے قیام میں اہم کردار ادا کریں گے، جو صنعتی ترقی کو آگے بڑھانے، مسابقت کو بڑھانے، اور ملک کی اقتصادی ترقی کے اہداف میں نمایاں حصہ ڈالیں گے۔

 

**********

ش ح۔ا ک ۔ رب

U:7879



(Release ID: 2029094) Visitor Counter : 18