صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

مرکزی وزارت صحت کی طرف سے’’ عازمینِ حج  کے لیے طبی دیکھ بھال کے انتظامات ‘‘  سے متعلق  دستاویز جاری کی گئی


دستاویز کا اجراء  شراکت داروں کو شامل کرکے سعودی عرب میں  بھارتی  عازمین حج کے لیے  حفظانِ صحت کی جامع منصوبہ بندی کو ادارہ  جاتی بنائے گا

یہ دستاویز صحت  خدمات کا  خاکہ  پیش کرتی ہے اور یہ کہ  عازمینِ حج  ،  ان خدمات سے کس طرح فائدہ اٹھا سکتے ہیں:  صحت  کے مرکزی سکریٹری

این آئی سی پورٹل مریضوں، او پی ڈیز اور کریٹیکل کیئر ٹریٹمنٹ کی ریئل ٹائم مانیٹرنگ کے لیے تیار کیا گیا ہے

عازمین حج کی طبی دیکھ بھال کے لیے 356 ڈاکٹرز اور  نیم طبی عملے  کو  تعینات کیا گیا  ؛   تقریباً 2 لاکھ او پی ڈیز  انجام دی  گئیں  ؛  اس سال عازمینِ حج کی تعداد تقریباً  ً 1,20,000  رہی

Posted On: 21 JUN 2024 2:10PM by PIB Delhi

صحت کے مرکزی سکریٹری جناب اپوروا چندرا نے اقلیتی امور کی وزارت کے تعاون سے آج یہاں ’’  عازمینِ حج کے لیے طبی دیکھ بھال کے انتظامات ‘‘  کے عنوان سے ایک دستاویز جاری کی۔  اس موقع پر جدہ میں بھارت کے  قونصلیٹ جنرل جناب محمد شاہد عالم  (جو عملی طور پر شامل ہوئے) اور دیگر  فریق بھی موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002JCC8.jpg

دراصل حج ، عالمی سطح پر سب سے بڑا اور سب سے زیادہ پائیدار سالانہ  عالمی اجتماع ہے۔ طبی دیکھ بھال کے انتظامات کی ذمہ داری  ، وزارت صحت اور خاندانی بہبود کے تحت ایمرجنسی میڈیکل ریلیف ڈویژن اور ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ہیلتھ سروسز کے انٹرنیشنل ہیلتھ ڈویژن پر عائد ہوتی ہے۔

اس موقع پر،  جناب اپوروا چندرا نے  بتایا کہ  ’’ یہ دستاویز صحت خدمات کا  خاکہ پیش کرتی ہے اور یہ بتاتی ہے کہ  عازمین حج کس طرح ان خدمات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ ‘‘    اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ صحت کی دیکھ بھال کی ذمہ داری ، مرکزی وزارت صحت کو  سونپے جانے کے بعد سے یہ صرف دوسرا سال ہے  ، انہوں نے کہا کہ  ’’ تجربے نے صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کو بہتر بنانے کے لیے  بہت کچھ  سکھایا  ہے۔ اس سال  بھارت سے تقریباً 1,75,025 عازمین نے  حج کی سعادت حاصل کی ہے ، جن میں سے تقریباً 40,000 ایسے بزرگ ہیں  ، جن کی عمر  60 سال سے زیادہ تھی ۔ اس سال سخت  گرمی کے پیش نظر، صحت کے چیلنجوں کے باعث عازمین  حج کے لیے چوبیس گھنٹے  صحت خدمات کی ضرورت   ہے ۔   ماضی کے تجربے سے سیکھتے ہوئے  ، پچھلے سال،  منہ ا ور دانتوں کی دیکھ بھال کی خدمات کو شامل کیا گیا  ۔    صحت کے مرکزی  سکریٹری نے یہ بھی  بتایا  کہ اس سال  ڈاکٹروں اور طبی ٹیموں نے  عازمین حج  کی دیکھ بھال کی اور   تقریباً 2 لاکھ او پی ڈیز کا انعقاد کیا گیا  ۔

جناب  اپوروا چندرا نے کہا کہ این آئی سی کی مدد سے ایک لائیو پورٹل تیار کیا گیا ہے  ، جو طبی دیکھ بھال اور فراہم کی جانے والی خدمات کے خواہاں حاجیوں کے بارے میں حقیقی وقت میں ڈاٹا اور تجزیہ فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’  ہم مسلسل نگرانی کر رہے ہیں اور اس سے ہمیں اپنی خدمات کو نمایاں طور پر بہتر بنانے میں مدد ملے گی  ۔ انہوں نے مزید کہا کہ  اس طرح   دوسرے ممالک  کے لیے عمدگی کی مثال  قائم  ہو گی   ۔ ‘‘

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003GL2W.jpg

صحت  کے مرکزی سکریٹری نے کہا کہ  ’’ ہمارے شہری جہاں کہیں بھی ہوں  ، ان کی مدد کرنا فخر کی بات ہے۔ خواہ وہ یوکرین سے اپنے طلباء کو نکالنے کا معاملہ ہو یا کویت میں آتشزدگی کے واقعے میں پھنسے ہوئے ہمارے لوگوں کی مدد کے لیے، بھارت  اپنے شہریوں کی مدد میں ہمیشہ سب سے آگے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  بھارت نے یوروپی ممالک سمیت دیگر ممالک کے شہریوں کی بھی مدد کی ہے  ، جنہوں نے بحران کے وقت اس سے مدد مانگی تھی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004QA7P.jpg

ایم او ایچ ایف ڈبلیو کی ایڈیشنل سکریٹری محترمہ ایل ایس چانگسان  نے اتنے بڑے اجتماع کے لیے جامع صحت کی دیکھ بھال کی منصوبہ بندی کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے  عازمین حج  کی آسانی کے لیے مکہ اور مدینہ میں طبی ٹیموں کی اسٹریٹجک جگہ کا تعین کرنے اور صحت مشن کے داخلوں اور آپریشنز کے ڈاٹا تک حقیقی وقت تک رسائی کے لیے ایک پورٹل بنانے کے لیے  ایم او ایچ ایف ڈبلیو  اور  این آئی سی  کے درمیان تعاون  کو اجاگر کیا ۔ انہوں نے سعودی عرب میں طبی ٹیموں کی انتھک کوششوں کا بھی اعتراف کیا  ، جو اب بھی وہاں موجود ہیں اور حجاج کرام کی صحت اور حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے سخت محنت کر رہی ہیں۔ انہوں نے اس میں شامل تمام  فریقوں کی لگن کی ستائش کی، جن میں اقلیتی امور کی وزارت،  جدہ میں بھارت کا قونصلیٹ جنرل ،  حج کمیٹی آف انڈیا، نیشنل انفارمیٹکس سنٹر  ( این آئی سی ) ، ڈبلیو ایچ او انڈیا، ایچ ایل ایل لائف کیئر لمیٹیڈ (ایچ ایل ایل)، مرکزی حکومت کے اسپتال، ملک بھر کے تمام ایمس اور  سبھی ریاستیں اور ادارے   شامل ہیں ، جو   اس کوشش میں  اپنا تعاون  دے رہے ہیں ۔

جدہ میں  بھارت کے قونصلر جنرل جناب شاہد عالم نے  اس بات کو اجاگر کیا کہ  دستاویز کی اشاعت  بھارتی  عازمین  حج کے لیے صحت کی دیکھ بھال کے انتظامات کے نظام کو ادارہ جاتی بنانے کے لیے بہت ضروری ہے۔ انہوں نے حج کے دوران ہونے والے تجربات اور  اس دوران درپیش چیلنجوں  کی وضاحت کی۔  بھارتی طبی عملے کی کوششوں کو سراہتے ہوئے، انہوں نے بتایا کہ  بھارتی ہیلتھ مشن کی طرف سے فراہم کی جانے والی طبی خدمات کو مملکت سعودی عرب  ( کے ایس اے )   کی طرف سے بھی  زبردست ستائش  حاصل ہوئی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0056VV0.jpg

مرکزی وزارت صحت کے ذریعہ فراہم کردہ طبی دیکھ بھال کے انتظامات میں  بھارت میں حج کے درخواست دہندگان کی صحت اور تندرستی کا اندازہ لگانے کے لئے استعمال ہونے والے میڈیکل اسکریننگ اور فٹنس سرٹیفکیٹ پر نظرثانی کرنا، منتخب عازمین حج کو  ، ان کے سفر اور   سعودی عرب میں قیام کے لئے ہیلتھ کارڈ فراہم کرنا،  ٹیکہ کاری مہم کے لیے ریاستوں کو ویکسین فراہم کرنا  ، حفاظتی ٹیکوں کے کیمپوں کا انعقاد، سفر کے مقامات پر ہیلتھ ڈیسک کا قیام، ایم او ایم اے کے تعاون سے صحت کی دیکھ بھال کرنے والے اہلکاروں کی  تعیناتی اور ایم او ایم اے کے ذریعہ منتخب کردہ  سعودی عرب میں مختلف مقامات پر طبی  بنیادی ڈھانچے کا  قیام شامل ہے۔

این آئی سی پورٹل  کے لنک تک رسائی حاصل  کرنے کے لیے  یہاں کلک کریں : https://hphis.ehospital.nic.in/

اس موقع پر صحت خدمات کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر جتیندر پرساد،   شہری ہوا بازی کی وزارت کے جے ایس  جناب شوبھت گپتا،   ای ایم آر کے  ایڈیشنل ڈی ڈی جی اور ڈائریکٹر ڈاکٹر ایل سواستی چرن،  اقلیتی امور کی وزارت کے ڈپٹی سکریٹری جناب انکور یادو اور صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے سینئر افسران  بھی موجود تھے۔

 

 ش ح۔ ح    ا    - ع ا

U.No. 7670



(Release ID: 2027553) Visitor Counter : 43