وزارت اطلاعات ونشریات

ایم آئی ایف ایف نے قومی فلمی ورثہ مشن(این ایف ای ایم) کے تحت احتیاط سے بحال کی گئی کلاسیکی فلموں کی اسکریننگ کا جشن منایا


ستیہ جیت رے، رتوک گھاتک اور دیگر: 18ویں ممبئی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں سینی فیلز کے لیے ایک جشن

Posted On: 18 JUN 2024 5:18PM by PIB Delhi

ممبئی، 18 جون 2024

ممبئی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول ( ایم آئی ایف ایف) کا 18 واں ایڈیشن، سینی فیلز کو نیشنل فلم ڈیولپمنٹ کارپوریشن(این ایف ڈی سی) اور نیشنل فلم آرکائیو کے مجموعہ سے شارٹس، اینی میشن فلموں اور دستاویزی فلموں کے انتخاب کا تجربہ کرنے کا ایک شاندار موقع فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔ انڈیا (این ایف اے آئی)۔ ان فلموں کو ڈیجیٹل طور پر قومی فلمی ورثہ مشن کے تحت بحال کیا گیا ہے، جس میں ہندوستان کے بیش بہا سنیما ورثے کو اجاگر کیا گیا ہے۔

  اہم فلموں میں سال1980 میں ستیہ جیت رے کی ہدایت کاری میں بننے والی "پکو" نمایاں ہے۔ یہ 26 منٹ کی بنگالی فلم، رے کی مختصر کہانی پیکور ڈائری کا سنیما ورژن ہے۔ اس  میں نوجوان پیکو کی زندگی کے ایک دن کا احاطہ کیا گیاہے، جب وہ اپنے والدین کے  ساتھ ٹوٹتے تعلقات کی پیچیدگیوں کو تلاش کرتا ہے اور اپنی تنہائی کی دنیا کی معصومیت کو پُرجوش انداز میں پیش کرتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2024-06-18at5.19.26PMLRN8.jpeg

1981 میں بی آر شنگڈے کی ہدایت کاری میں بنائی گئی ’’ڈی آرٹ آف انیمیشن’’، حرکت پذیری کے مشقتی عمل کی ایک بصیرت انگیز نظیر پیش کرتی ہے۔ یہ 10 منٹ کی ہندی فلم، کاغذ پر جامد تصاویر  سے سفر کرکے دلکش حرکت پذیر تصاویر تک کے سفر کی نمائش کرتی ہے۔

 سال 1965 میں ریتوک گھاتک کی ہدایت کاری میں بننے والی "فیئر"، مستقبل کے دور کی نمائندگی کرنے والی  شاذ و نادر ہی دیکھی جانے والی مختصر فلم ہے اور فلم اینڈ ٹیلی ویژن انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا میں اداکاری کے طالب علموں کے لیے ایک مشق کے طور پر بنائی گئی ہے۔ یہ 16 منٹ کی ہندی فلم ایک ایسے گیریژن شہر میں سیٹ کی گئی ہے، جس کو ایک ممکنہ ایٹمی حملے کا سامنا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2024-06-18at5.19.25PMZ18V.jpeg

 سال1988 میں سنتوش سیوان کی ہدایت کاری میں بننے والی ‘‘دی اسٹوری آف تبلو’’ اروناچل پردیش کے دور افتادہ گاؤں ادو میں ایک نو سالہ بچی کے متاثر کن سفر کی پیروی کرتی ہے۔ 84 منٹ کی اس ہندی فلم میں تبلو کی تعلیم سے محبت اور اس کی کمیونٹی پر اس کے تبدیلی کے اثرات کو اجاگر کیا گیا ہے۔

سال2018 میں سندھیا سوری کی طرف سے ہدایت کردہ‘‘اراؤنڈ انڈیا ودتھ  اےمووی کیمرہ’’ ایک ایسی فلم ہے جس میں آزادی سے قبل برطانوی اور برصغیر کی مشترکہ تاریخوں کو دریافت کرنے کے لیے محفوظ شدہ دستاویزات کا استعمال کیا گیا ہے، جس میں صابو اور گاندھی جیسی شخصیات کو نمایاں طورپر اجاگر کرنا  شامل ہیں۔ یہ 86 منٹ کی انگریزی فلم ایک شاعرانہ اور متاثر کن  بیانیہ پیش کرتی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2024-06-18at5.19.25PM(2)E9GS.jpeg

سال1978 میں دیپک ہلڈنکر کی ہدایت کاری میں‘‘ویئرٹائم اسٹینڈس اسٹل’’، ابھوجماد اور بستر خطے کے پڑوسی علاقوں میں آدیواسیوں کی ایک بشریاتی تصویر کی عکاسی کرتی ہے۔ یہ 11 منٹ کی ہندی فلم ان کے خود انحصاری زرعی طریقوں، سماجی رسم و رواج، اور کمیونٹی کی مصروفیت کو اجاگر کرتی ہے۔

  ایم آئی ایف ایف 2024 ایک افزودہ سنیما کے تجربے کی نمائش  کرتا ہے، جو ہندوستانی فلم سازی کے مختلف موضوعات اور ادوار پر محیط روشنی کے بحال شدہ جواہرات کو اجاگر کرتاہے۔ یہ نمائشیں، ہندوستان کے سنیما ورثے کے تحفظ اور اسے منانے کے لیے تہوار کی لگن کو واضح کرتی ہیں۔

این ایف ڈی سی-این ایف اے آئی کے بارے میں

این ایف ڈی سی-این ایف اے ، جس کا صدر دفتر پونے میں ہے، ہندوستان اور دنیا بھر سے فلموں کو یکجا کرنے، کیٹلاگ تیار کرنے اور محفوظ کرنے کا ذمہ دار ہے۔ 30000 سے زیادہ فلمی عنوانات کے وسیع ذخیرے کے ساتھ، جس میں خاموش کلاسیکی، دستاویزی فلمیں، فیچر فلمیں، اور مختصر فلمیں شامل ہیں، این ایف اے آئی ہندوستان کی سنیما تاریخ کے محافظ کے طور پر کام کرتا ہے۔

فلم کے تحفظ کے لیے، این ایف اے آئی کی وابستگی کی مثال اس کی جدید ترین فلم سٹوریج کی سہولیات، درجہ حرارت پر قابو پانے والے والٹس اور ماہر عملہ ہے جو فلمی ریلوں کی باریک بینی سے دیکھ بھال کے لیے وقف ہیں۔

فلمی ورثے کا قومی مشن

فلمی ورثے کا قومی مشن، جو 2015 میں شروع کیا گیا تھا، وزارت اطلاعات و نشریات کے زیراہتمام ایک حکومتی اقدام ہے۔ اس کا بنیادی مقصد، ہندوستان کے وسیع سنیما ورثے کا تحفظ کرنا،  اسے محفوظ رکھنا اور ڈیجیٹل بنانا ہے۔این ایف ایچ ایم ایک بہت بڑا اقدام ہے، جس میں فلم کے تحفظ کے مختلف پہلوؤں کو شامل کیا گیا ہے، جن میں خراب ہوتی  ہوئی فلموں کی بحالی، فلم کے پرنٹس کی ڈیجیٹائزیشن، دستاویزات بندی ،محتاطی  تحفظ شامل ہیں نیزیہ سب کچھ این ایف ڈی سی-این ایف اے آئی کے پونے کیمپس  کی سہولیات  میں جدید ترین بحالی  کے  طور طریقوں اور ڈیجیٹلائزیشن پر کیا جاتا ہے۔

این ایف ڈی سی-این ایف اے آئی پچھلے کئی مہینوں سے بحالی پر کام کر رہا ہے جہاں ہر ایک فریم کو احتیاط سے بحال کیا جا رہا ہے۔  اس کا مقصد ہماری سنیما کی تاریخ اور جس طرح سے ہم آج مواد دیکھتے ہیں، جو کہ کے4 ریزولوشن میں ہے،اسے محفوظ کیا جاسکے۔

ش ح۔ ا ع۔ ج

 



(Release ID: 2026245) Visitor Counter : 20