کامرس اور صنعت کی وزارتہ

پی ایم گتی شکتی کے تحت نیٹ ورک پلاننگ گروپ کی 72ویں میٹنگ میں تین اہم بنیادی ساختیاتی پروجیكٹوں کا جائزہ لیا گیا


نیٹ ورک پلاننگ گروپ سڑک، ریل، اور شہری ٹرانزٹ پروجیكٹوں کا جائزہ لیتا ہے۔

Posted On: 15 JUN 2024 10:19AM by PIB Delhi

نیٹ ورک پلاننگ گروپ (این پی جی) کی 72ویں میٹنگ 12 جون 2024 کو نئی دہلی میں طلب كی گئی۔ اس میٹنگ کی صدارت ایڈیشنل سکریٹری، محکمہ برائے فروغ صنعت اور اندرونی تجارت، جناب راجیو سنگھ ٹھاکر نے کی۔ میٹنگ میں سڑک ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کی وزارت، ریلوے کی وزارت اور ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت  كے بنیادی ڈھانچے کے تین اہم پروجیكٹوں کا جائزہ لینے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ پروجیکٹوں کا جائزہ پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان  کے اصولوں کے مطابق کیا گیا۔ پروجیكٹوں کی تشخیص اور ان کے متوقع اثرات حسبِ ذیل باتیں شامل ہیں:

 

1.سڑک نقل و حمل اور شاہ راہوں کی وزارت کا جموں و کشمیر میں قومی شاہراہ پروجیکٹ ۔

 

اس پروجیكٹ میں رفیع آباد سے چمکوٹ تک قومی شاہراہ-701 کے 51 کلومیٹر کے حصے کی تعمیر اور اپ گریڈیشن شامل ہے۔ گرین فیلڈ (14.34 کلومیٹر) اور براؤن فیلڈ (36.66 کلومیٹر) دونوں ترقیات کے ساتھ اس پروجیکٹ پر 1,405 کروڑ روپے لاگت آنے کی توقع ہے۔ اپ گریڈ شدہ راستہ کپواڑہ، چوکیبل اور تنگدھار جیسے دیہاتوں کے لیے رابطے میں نمایاں اضافہ کرے گا۔ دفاعی فورسیز کے لیے لاجسٹک سپورٹ کو بہتر بنائے گا اور صحت، تعلیم اور کاروباری مواقع تک بہتر رسائی فراہم کرکے سماجی و اقتصادی حالات کو فروغ دے گا۔

 

2.ریلوے کی وزارت كی آندھرا پردیش میں گڈور-رینیگنٹا تیسری ریل لائن

 

آندھرا پردیش کے ضلع تروپتی میں گڈور اور رینی گنٹا اسٹیشنوں کے درمیان تیسری ریل لائن کی تعمیر میں 83.17 کلومیٹر کی لائن شامل ہے جس کا مقصد موجودہ ڈبل لائن کی صلاحیت کو بڑھانا ہے۔ اندازاً 884 کروڑ روپے کی لاگت سے یہ پروجیکٹ مسافروں اور کارگو کی نقل و حرکت کی کارکردگی کو بہتر بنائے گا۔ اس کے لیے 36.58 ہیکٹر اراضی درکار ہے۔ بنیادی ڈھانچے کے اپ گریڈ میں نئے پل، توسیعی انڈر پاسز اور جدید سگنلنگ سسٹم شامل ہوں گے۔ اس سے علاقائی اقتصادی سرگرمیوں کو نمایاں طور پر فروغ ملے گا۔

 

3.ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت  کی مہاراشٹر میں پُنے میٹرو لائن کی توسیع

 

وزارت كی اس پروجیکٹ کا مقصد آپریشنل میٹرو راہ داری کو وناز سے پُنے میں رام واڑی تک پھیلانا ہے۔ اس پروجیکٹ میں وناز- رام واڑی میٹرو راہ داری کے مشرقی اور مغربی سروں پر دو لائنوں کی توسیع شامل ہے۔ مغربی طرف کی توسیع وناز سے چاندنی چوک تک 1.12 کلومیٹر کا ایک بالائی سیکشن ہے۔ جب کہ مشرقی جانب کی توسیع رام واڑی سے واگھولی/وٹھل واڑی تک 11.63 کلومیٹر کا ایک بالائی سیکشن ہے۔ اس بلند میٹرو کوریڈور کی کل لمبائی 12.75 کلومیٹر ہوگی اور اس کی تعمیر اندازاً 3,757 کروڑ روپے کی لاگت سے کی جائے گی۔

اس لائن کے لیے یومیہ سواریوں کی تعداد 2027 تک 3.59 لاکھ تک پہنچنے کی توقع ہے۔  2057 تک یہ بڑھ کر 9.93 لاکھ تک پہنچن سكتی ہے۔ یہ توسیع وسطی پُنے کو تیزی سے بڑھتے ہوئے مضافاتی علاقوں سے جوڑ دے گی۔ سفر میں لگنے والے وقت اور سڑکوں کی بھیڑ میں کمی آئے گی اور شہر کی پبلک ٹرانسپورٹ کا بنیادی ساخت کو نمایاں طور پر بڑھا دے گی۔

میٹنگ کے دوران، تمام پروجیکٹوں کا ان کی مربوط منصوبہ بندی اور پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان  کے اصولوں کے ساتھ ہم آہنگی کے لیے جائزہ لیا گیا۔ سماجی و اقتصادی فوائد، بہتر روابط، ٹرانزٹ لاگت میں کمی اور بہتر کارکردگی پر زور دیا گیا۔ پروجیکٹوں کا مقصد ملٹی موڈل انضمام کو فروغ دینے كے علاوہ مجموعی نقل و حمل اور لاجسٹکس نیٹ ورکس کو بڑھانا ہے۔

امید کی جاتی ہے کہ یہ پروجیكٹ قومی تعمیر میں اہم کردار ادا کریں گے۔ نقل و حمل کے مختلف طریقوں کو مربوط کریں گے اور خاطر خواہ سماجی و اقتصادی فوائد كے ساتھ زندگی میں آسانیاں فراہم کریں گے۔ اس طرح وہ خطوں کی مجموعی ترقی میں اپنا كردار ادا كریں گے۔

***

ش ح۔ع س۔ک ا

 



(Release ID: 2025499) Visitor Counter : 27