صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

رکن ممالک کی 300 تجاویز کی بنیاد پر 77ویں عالمی صحت اسمبلی نے بین الاقوامی صحت کے ضوابط 2005 میں ترامیم منظور کیں


ترامیم کا مقصد بین الاقوامی تشویش اور وبائی امراض کی صحت عامہ کی ہنگامی صورتحال کی تیاری اور رد عمل کے لیے ممالک کی صلاحیت کو بہتر بنانا ہے

ان میں صحت کی ہنگامی صورتحال کے دوران متعلقہ صحت کی مصنوعات تک مساوی رسائی کی سہولت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ترقی پذیر ممالک کو آئی ایچ آر کے تحت درکار بنیادی صلاحیتوں کی تعمیر، مضبوطی اور برقرار رکھنے کے لیے مالی وسائل کو متحرک کرنا شامل ہے

یہ مساوات اور یکجہتی پیدا کرنے جانب ایک اہم قدم ہے جو دنیا کو مستقبل کے وبائی خطرات سے بچانے میں مدد کرے گا: مرکزی وزارت صحت کے سکریٹری اور ڈبلیو ایچ اے کی کمیٹی اے کے چیئر جناب اپوروا چندرا

ہندوستان نے اس آلے کو تیار کرنے میں تعمیری کردار ادا کیا، جو صحت عامہ کی ہنگامی صورتحال پر ترقی پذیر ممالک کے ذریعہ منصفانہ ردعمل کے لیے ضروری ایکویٹی کو فعال کرنے کی کوشش ہے

Posted On: 02 JUN 2024 2:30PM by PIB Delhi

عالمی صحت کے تحفظ کے ایجنڈے میں ایک اہم کامیابی کے طور پر، 77 ویں عالمی صحت اسمبلی نے بین الاقوامی صحت کے ضوابط  (آئی ایچ آر-2005) میں ترامیم کے پیکج پر اتفاق کیا جس کی بنیاد کووڈ-19 کی وبا کے بعد رکن ممالک کی طرف سے 300 تجاویز پر مبنی تھیں۔ بین الاقوامی صحت کے ضوابط (آئی ایچ آر) میں ہدف شدہ ترامیم کا مقصد بین الاقوامی تشویش کی صحت عامہ کی ہنگامی صورتحال (پی ایچ ای آئی سی) اور وبائی امراض کی  ہنگامی صورتحال (پی ای) کے لیے تیاری اور رد عمل کے لیے ممالک کی صلاحیت کو بہتر بنانا ہے۔ ان میں پی ایچ ای آئی سی اور پی ای  کے دوران متعلقہ صحت کی مصنوعات تک مساوی رسائی کی سہولت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ آئی ایچ آر (2005) کے تحت درکار بنیادی صلاحیتوں کی تعمیر، مضبوطی اور برقرار رکھنے میں ترقی پذیر ممالک کی مدد کے لیے مالی وسائل کو متحرک کرنا شامل ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002V4EU.jpg

صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے  سکریٹری، جناب اپوروا چندرا نے اپنے جوش و خروش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "بین الاقوامی صحت کے ضوابط پر نظر ثانی کے ساتھ، ایک ناقابل یقین سنگ میل عبور کیا گیا ہے۔" انہوں نے یہ بھی کہا کہ "یہ مساوات اور یکجہتی  پیدا کرنے کی سمت میں  مزید ایک قدم ہے جو دنیا کو مستقبل کے وبائی خطرات سے بچانے میں مدد کرے گا۔ یہ ہمارے بچوں اور پوتے پوتیوں کے لیے ایک تحفہ ہے۔‘‘

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003VYUJ.jpg

ورکنگ گروپ آن انٹرنیشنل ہیلتھ ریگولیشن (ڈبلیو جی آئی ایچ آر) اور بین حکومتی مذاکراتی ادارے نے ملک کی نمائندگی کے ساتھ وبائی امراض کے معاہدے پر تقریباً دو سال قبل دو الگ الگ گروپوں میں مذاکراتی عمل کا آغاز کیا تھا اور اس معاملے پر کئی بار ملاقاتیں کیں جن میں کئی سیشن بھی شامل تھے۔ اس عمل میں مختلف شراکت داروں کی جانب سے اٹھائے گئے عہدوں پر بظاہر تعطل کے ساتھ متعدد  گزارشات کا مشاہدہ کیا گیا۔

آئی ایچ آر میں ترامیم کے پیکج کو حتمی شکل دینے کے لیے، 28 مئی 2024 کو عالمی صحت اسمبلی کی کمیٹی اےکے سربراہ کے طور پر جناب اپوروا چندرا نے ایک  قرطاس ابیض کی شکل میں ایک تجویز پیش کی تھی، جس میں ایک مسودہ تیار کرنے کی تجویز پیش کی  گئی تھی۔  اس میں  ایک واحد مسودہ سازی گروپ قائم کرنے کی تجویز تھی ، جس کی بالترتیب بین حکومتی مذاکراتی ادارہ (آئی این بی) کے ایک بیورو رکن اور بین الاقوامی صحت کے ضوابط (2005) (ڈبلیو جی آئی ایچ آر) میں ترمیم پر ورکنگ گروپ کے شریک سربراہ ہوں گے تاکہ کچھ انتہائی نازک ایجنڈے سے متعلق معاملات پر غور کیا جا سکے۔ مذکورہ تجویز کو تمام رکن ممالک نے اتفاق رائے سے منظور کیا تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004A7LM.jpg

اس طرح قائم کردہ سنگل ڈرافٹنگ گروپ نے ڈبلیو ایچ او کے سیکرٹریٹ اور رکن ریاستوں کے نمائندوں کے ساتھ، سخت محنت اور عزم کے ذریعہ 77ویں اسمبلی اجلاس کی مدت کے دوران جاری آئی ایچ آر ترامیم میں اتفاق رائے پیدا کرنے کا کام مکمل کیا۔ ہندوستان نے اسے تیار کرنے میں ایک تعمیری کردار ادا کیا، جو ایکویٹی کو فعال کرنے کی کوشش ہے اور ترقی پذیر ممالک کی طرف سے صحت عامہ کی ہنگامی صورتحال کے لیے مساوی ردعمل کے لیے ضروری ہے۔

نتیجے کے طور پر، یکم جون 2024 کو آئی ایچ آر (2005) میں ترمیم کی قرارداد 77ویں ورلڈ ہیلتھ اسمبلی میں اتفاق رائے سے منظور کی گئی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح ۔ رض  ۔ت ع  (

7133


(Release ID: 2022533) Visitor Counter : 83