وزارت آیوش
دنیا بھر میں ہومیوپیتھی کی افادیت اور قبولیت کو بڑھانے کے لیے عالمی تعاون کے مطالبے کے ساتھ ہومیوپیتھی سمپوزیم اختتام پذیر
اختتامی سیشن میں دنیا بھر میں ہومیوپیتھی کی افادیت اور قبولیت کو بڑھانے کے لیے مسلسل تحقیق، معیاری تعلیم، اور عالمی تعاون کی اہمیت پر زور دیا گیا
Posted On:
11 APR 2024 7:19PM by PIB Delhi
دنیا بھر میں ہومیوپیتھی کی افادیت اور قبولیت کو بڑھانے کے لیے عالمی تعاون کے مطالبے کے ساتھ ہومیوپیتھی سمپوزیم آج نئی دہلی میں اختتام پذیر ہوا۔ دو روزہ تقریب میں صدر جمہوریہ ہند، محترمہ دروپدی مرمو اور ہومیوپیتھی اور آیوش کے شعبے میں سات پدم ایوارڈ یافتہ افراد موجود تھے۔ ہومیوپیتھی سمپوزیم میں 6,000 سے زائد شرکا، ڈاکٹروں، سائنسدانوں، محققین، ماہرین تعلیم، طلبا اور فیکلٹی نے شرکت کی اور ہومیوپیتھی کے کے لیے بامعنی بات چیت کی۔ تقریب کے تھیم "تحقیق کو با اختیار بنانا، مہارت کو بڑھانا“ کے مطابق اس تقریب میں ہومیو پیتھک ریسرچ، کلینیکل پریکٹس، اور مارکیٹ کی پرکھ پر غور و خوض کیا گیا۔
دوسرے دن نیشنل کمیشن فار ہومیوپیتھی کے چیئرپرسن، ڈاکٹر انل کھرانہ نے کہا، ”ہندوستان میں عالمی یوم ہومیوپیتھی کا جشن کلینیکل تجربات کا اشتراک کرنے اور ہومیو پیتھی کی ترقی کے لیے پالیسی کے مسائل پر بات کرنے کا ایک موقع ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ، حکومتی سرپرستی کی بدولت، ہومیوپیتھی نے ایک وسیع انفراسٹرکچر تیار کیا ہے، اور ہندوستان اس نظام طب میں عالمی رہنما بن گیا ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ عوامی فائدے کے لیے شواہد پر مبنی تحقیق ہومیو پیتھی کی مرئیت میں مزید اضافہ کرے گی۔
مختلف سیشن کے دوران، معروف ہومیوپیتھک پریکٹیشنروں نے ہومیوپیتھی کے ساتھ مشکل معاملوں کو سنبھالنے کے اپنے تجربات کا اشتراک کیا۔ جانوروں کے ڈاکٹروں نے جانوروں کے معاملات میں بھی ہومیوپیتھی کے مثبت نتائج دکھائے۔ محققین اور سائنسدانوں نے ان کی طرف سے کی جانے والی اہم تحقیقی سرگرمیوں کے نتائج کا اشتراک کیا۔ متحرک تحقیق، تعلیم کے شعبے میں اصلاحات، ہومیو پیتھی میں عالمی تناظر، ہومیو پیتھک ادویات میں کوالٹی ایشورنس، اور بین ضابطہ تحقیق پر پینل مباحثے ہوئے۔ ان مباحثوں نے ماہرین، محققین، صنعت کے نمائندوں، پیشہ ورانہ تنظیموں اور دیگر اسٹیک ہولڈروں کے درمیان ایک نتیجہ خیز مکالمے کو فروغ دیا، جس میں انہوں نے اپنے تجربات اور چیلنجز کا اشتراک کیا اور ان چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے درکار کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔ بات چیت کے نتیجے میں ان شعبوں میں مثبت تبدیلیاں لانے کے لیے حکمت عملی بنانے کے طریقوں پر تعمیری سفارشات پیش کی گئیں۔
تقریب کے دوران موجود بین الاقوامی ماہرین نے ہومیو پیتھک ریسرچ اور پریکٹس کے شعبے میں اپنے تجربات کا اشتراک کیا۔ کونسل کے سائنسدانوں نے کلینیکل ریسرچ کے نتائج بیان کیے، اور معالجین کی کامیابی کی کہانیوں نے سامعین کو نئی تعلیمات کو اپنے طرز عمل میں لاگو کرنے کی ترغیب دی۔ تقریب کے دوران طلبا کو ایس ٹی ایس ایچ/ایم ڈی اسکالرشپ بھی دی گئیں۔
اختتامی سیشن کے دوران، معززین نے ہومیوپیتھک برادری کے درمیان یکجہتی کا اظہار کیا اور اپنے اپنے شعبوں میں کئے جانے والے اہم نکات اور اقدامات کا اشتراک کیا۔ ہومیوپیتھک سیکشنل کمیٹی کے چیئرپرسن، بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈ (بی آئی ایس) اور سابق ڈی جی، سی سی آر ایچ ڈاکٹر راج کے منچندا نے منتظمین کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا، ”سمپوزیم میں ریگولیٹری بصیرت، معیارات، برآمدات، اور حکومت کی حمایت جیسے اہم پہلوؤں کا احاطہ کیا گیا۔“ سب سے پہلے، خدمات کے معیار کو یقینی بنانے میں این اے بی ایچ کے ساتھ ہومیو پیتھک اسکولوں اور ہسپتالوں کو معیاری بنانا اور ان کی منظوری دینا شامل ہے۔ دوسرے، ہومیوپیتھک دواؤں کی مصنوعات کے معیار کو برقرار رکھنے کے لیے اعلیٰ معیار کے خام مال کی فراہمی اور معیار کے اضافی پیرامیٹر کو اپنانے کی ضرورت ہے۔ ہومیوپیتھی میں اختراعات اور نئی پیشرفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔
اختتامی سیشن کے ساتھ سمپوزیم کامیابی سے اختتام پذیر ہوا جس میں کئی نامور شخصیات نے شرکت کی، جنہوں نے ہومیو پیتھی کے شعبے کو آگے بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ اس اجتماع نے دنیا بھر میں ہومیوپیتھی کی افادیت اور قبولیت کو بڑھانے کے لیے مسلسل تحقیق، معیاری تعلیم اور عالمی تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔ تقریب کی کامیاب تکمیل نے نہ صرف اس شعبے میں ہونے والی پیشرفت کو اجاگر کیا بلکہ صحت کی دیکھ بھال کے ایک اہم حصے کے طور پر ہومیو پیتھی کو فروغ دینے کے لیے مستقبل کی کوششوں کے لیے بھی راہ ہموار کی۔ تقریب کا اختتام ایک ثقافتی شام کے ساتھ ہوا جس میں معروف فنکاروں نے شرکت کی۔
****
ش ح۔ ف ش ع- م ف
U: 6517
(Release ID: 2017683)
Visitor Counter : 87