نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

بھارت کا عروج عالمی امن اور ہم آہنگی کا ضامن – نائب صدر


نائب صدر نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان اب وہ طاقت نہیں جس كی صلاحیتیں پوشیدہ ہوں

طاقت ور امن كا بہترین محافظ ہوتا ہے۔ جنگ کی ہمہ وقت تیاری ہی امن کا سب سے محفوظ ترین راستہ ہے - نائب صدر

تصادم دنیا کے کسی بھی حصے میں ہوعالمی معیشت پر اس كا اثر مقابلہ کرنے والی قوموں تك محدود نہیں رہتا - نائب صدر

نائب صدر كا انٹرنیشنل اسٹریٹجک انگیجمنٹ پروگرام(اِن-اسٹیپ) کے شرکاء سے خطاب

Posted On: 21 MAR 2024 2:26PM by PIB Delhi

نائب صدر جناب جگدیپ دھنکھر نے آج اس بات پر زور دیا کہ معیشت اور ٹیکنالوجی میں بھارت کا عروج "عالمی امن، ہم آہنگی اور عالمی نظم و نسق کی عظیم ترین یقین دہانی" ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان ہم خیال ممالك كے ساتھ مل كرعالمی امن، استحکام اور ہم آہنگی کی پرورش اور اسے برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔

نائب صدر نے یہ باتیں آج اُپ راشٹر پتی نواس میں افتتاحی انٹرنیشنل اسٹریٹجک انگیجمنٹ پروگرام (اِن-اسٹیپ) کے شرکاء کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہیں۔اکیس ممالک کے بین الاقوامی مندوبین اور 8 ہندوستانی افسران پر مشتمل اس دو ہفتے کے پروگرام كا نظم نیشنل ڈیفنس کالج کے زیر اہتمام کیا جا رہا ہے۔

جناب دھنکھر نے اپنے خطاب میں زور دے کر کہا کہ ہندوستان اب ایک ایسی قوم نہیں جس كی صلاحیتیں پوشیدہ ہو جیسا کہ بعض سمجھتے ہیں۔ یہ عروج پر ہے اور عروج توقف ناپذیر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ " بصیرت کی قیادت، جامع ترقی اور غیر متزلزل استقامت کی مثال بننے والی ہندوستان کی غیر معمولی ترقی کی کہانی شکوک و شبہات سے بالاتر ہے۔"

اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ آج کی متحرک جغرافیائی سیاست میں ہندوستان کا بے مثال عروج نمایاں ہے نائب صدر نے کہا کہ دنیا امن کے لیے مثبت ماحولیاتی نظام کو متحرک کرنے کے لیے ہندوستان کی طرف دیکھتی ہے جو اب پھیلتی ہوئی معیشت، موثر سفارت کاری اور بڑھتی ہوئی غیر جبری طاقت ہے۔ انہوں نے اِن-اسٹیپ کورس کو اس سمت میں ایک اہم اقدام قرار دیا۔

عالمی امن اور سلامتی کو ترقی کے لیے لازمی قرار دیتے ہوئے نائب صدر نے زور دے کر کہا کہ طاقت ور امن كا بہترین محافظ ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جنگ کے لیے ہمہ وقت کی تیاری پرامن ماحول كے لیے سب سے محفوظ راستہ ہے۔

اس ادراك كے ساتھ کہ تصادم دنیا کے کسی بھی حصے میں ہوعالمی معیشت اور سپلاءی چینز پر اس كا اثر مقابلہ کرنے والی قوموں تك محدود نہیں رہتا۔ نائب صدر نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کے تنازعات کا حل سفارت کاری اور بات چیت میں مضمر ہے۔ اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ "انفرادی نقطہ نظر اب ماضی کا معاملہ ہے" نائب صدر نے ان ہنگامہ خیز اوقات میں قوموں کے درمیان بامعنی گفتگو کی ضرورت کا اظہار کیا۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ اِن-اسٹیپ مؤثر پالیسی سازی اور تنازعات کے حل کی بنیاد کے طور پر باہمی مکالمے کے لیے ہماری مشترکہ وابستگی اور مل کر کام کرنے کو واضح کرتا ہے۔ واضح رہے کہ یہ پروگرام ہندوستانی مسلح افواج، نیم فوجی، غیر ملکی خدمات اور 21  ممالک کے نمائندوں کے نقطہ نظر کی ایک بھرپور تانے بانے کا امتزاج ہے۔

 

راجیہ سبھا کے سکریٹری جناب راجیت پنہانی، این ڈی سی کے کمانڈنٹ لیفٹیننٹ جنرل ایس ایس داہیا اور ان سٹیپ پروگرام کے شرکاء اس موقع پر موجود تھے۔

******

 U.No:6289

ش ح۔رف۔س ا


(Release ID: 2015909) Visitor Counter : 79