جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
معیشت میں ہائیڈروجن اور فیول سیلز کے لیے بین الاقوامی شراکت داری کی 41 ویں قائمہ کمیٹی نے، سبز ہائیڈروجن اور اس کے مشتقات کی تنصیب
Posted On:
20 MAR 2024 12:38PM by PIB Delhi
مورخہ18 سے 22 مارچ 2024 کے دوران نئی دہلی میں ہندوستان کی میزبانی میں، معیشت میں ہائیڈروجن اور ایندھن کے خلیوں کے لیے بین الاقوامی شراکت داری (آئی پی ایچ ای) کی 41ویں قائمہ کمیٹی کی میٹنگ نے 19 مارچ 2024 کو اپنی رسمی کارروائی شروع کی۔ دوسرے اور تیسرےدن، یعنی 19 اور 20 مارچ، 2024 کو 41 ویں قائمہ کمیٹی میٹنگ کی رسمی کارروائی کے لیے مختص کیا گیا ہے، جو سشما سوراج بھون، نئی دہلی میں منعقد ہو رہی ہے۔
قائمہ کمیٹی کی رسمی کارروائی کے پہلے دن، وائس چیئر، آئی پی ایچ ای، ڈاکٹر نو وین ہولسٹ نے اپنے ابتدائی کلمات میں، ہندوستان کےقومی سبز ہائیڈروجن مشن کی تعریف کی اور آئی پی ایچ ای کے مندوبین کے لیے ہندوستان کی طرف سے کی گئی مہمان نوازی اور شاندار استقبال کی بھی تعریف کی۔
اپنے استقبالیہ خطاب میں، نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری، جناب اجے یادو نے معیشت کو کاربنائز کرنے کے لیے سبز ہائیڈروجن کے استعمال کی اہمیت اور اس سلسلے میں باہمی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
آسٹریا، چلی، فرانس، یورپی کمیشن، جاپان، جرمنی، ہالینڈ، متحدہ عرب امارات، برطانیہ، امریکہ، سنگاپور اور جنوبی کوریا کے آئی پی ایچ ای کے مندوبین کے علاوہ، میزبان ملک ہندوستان کے مندوبین نے، قائمہ کمیٹی کی میٹنگ میں شرکت کی اور اس سے متعلق وسیع مسائل پر تبادلہ خیال کیا، جس میں سبز ہائیڈروجن اور اس کے مشتقات کی تنصیب شامل ہے۔ کمیٹی نے بین الاقوامی سطح پرسبزہائیڈروجن کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات پر روشنی ڈالی،جن میں گلاسگو بریک تھرو ایجنڈا، ہائیڈروجن انرجی منسٹریل، کلین انرجی منسٹریل، ایچ2 پہل، کلین ہائیڈروجن مشن انوویشن، جی7 ہائیڈروجن ایکشن پیکٹ، جی20، سی او پی28، بین الاقوامی توانائی ایجنسی وغیرہ شامل ہیں ۔مزید برآں، آئی پی ایچ ای کے اہداف اور مقاصد کو پورا کرنے کے لیے ان بین الاقوامی اقدامات کے ساتھ تعاون کرنے کے مواقع پربھی تبادلہ خیال کیا۔ [آئی پی ایچ ای کا مشن، ایپلی کیشنز اور شعبوں میں ہائیڈروجن اور فیول سیل ٹیکنالوجیوں کا استعمال کرتے ہوئے، صاف اور موثر توانائی اور نقل و حرکت کے نظام میں منتقلی کو آسان اور تیز کرنا ہے۔]
کمیٹی نے مختلف ورکنگ گروپس (ڈبلیو جیز) اور ٹاسک فورسز (ٹی ایفز) کی طرف سے کی گئی پیش رفت پر غور کیا اور ان ڈبلیو جیز اور ٹی ایفز کے کام کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ،آئی پی ایچ ای ڈیلیگیٹس کی جانب سے اگلے اقدامات سمیت، تجاویز فراہم کی گئیں۔ آئی پی ایچ ای کے پاس ‘‘ضابطے، کوڈز، معیارات اور تحفظات(آر سی ایس ایس)’’ اور‘‘تعلیم اور پیش رسائی’’ سے متعلق ڈبلیو جیز موجود ہیں۔‘‘ہائیڈروجن مہارتوں سے متعلق’’ ٹی ایفز ہیں، جن میں ‘‘ہائیڈروجن پیداواری تجزیہ’’، ‘‘ہائیڈروجن سرٹیفکیشن کا طریقہ کار’’ اور ‘‘ہائیڈروجن تجارتی ضوابط’’ شامل ہیں۔ (آئی پی ایچ ایچ - ڈبلیو جیز اور ٹی ایفز کے بارے میں مزید معلومات یہاں مل سکتی ہیں)۔ کمیٹی نے ہائیڈروجن میں بین الاقوامی تجارت کو آسان بنانے میں ڈبلیو ٹی او کے فریم ورک کے کردار پر بھی روشنی ڈالی۔
کمیٹی کی کارروائی میں، آئی پی ایچ ای کے وژن اور مختصر اور درمیانی مدت میں کام کے روڈ میپ کا جائزہ بھی شامل تھا۔ کمیٹی کی کارروائی اگلے دن یعنی 20 مارچ 2024 تک جاری رہے گی۔
پانچ روزہ قائمہ کمیٹی میٹنگ کے پہلے دن کا انعقاد، آئی آئی ٹی دہلی میں، 18 مارچ 2024 کو آئی پی ایچ ای اکیڈمک آؤٹ ریچ کے طور پر کیا گیا تھا، جہاں کانفرنس کے مندوبین نے ہائیڈروجن اور فیول سیل ٹیکنالوجیوں کے مستقبل کے بارے میں قیمتی بصیرت فراہم کی۔ مزید یہاں پڑھئے۔
*****
U.No.6262
(ش ح -ا ع - ر ا)
(Release ID: 2015701)
Visitor Counter : 107